2025-03-12@02:56:26 GMT
تلاش کی گنتی: 100
«سویلینز کو»:
سپریم کورٹ میں سویلینز کے ملٹری ٹرائل کے خلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت کے دوران جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے ہیں کہ فوجداری قانون میں تو گالی دینا بھی جرم ہے اس کی سزا متعین ہے، تو کیا مسلح افواج کے ارکان کو گالی دینے پر کسی سویلین کا ملٹری کورٹس میں ٹرائل ہوگا؟ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 7 رکنی آئینی بینچ نے سویلین کے ملٹری ٹرایل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت کی۔وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے اپنے دلائل جاری رکھتے ہوئے ایف بی علی کیس کا حوالہ دیا تو جسٹس نعیم اخترافغان نے ریمارکس دیے کہ ایف بی علی کیس کو 1962 کے آئین کے تناظر میں...
— فائل فوٹو ملٹری کورٹس میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے کہا ہے کہ جب سپریم کورٹ بیٹھ جائے تو پھر وہ مکمل انصاف کا اختیار بھی استعمال کرسکتی ہے۔جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے سماعت کی۔آج وزارتِ دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے جواب الجواب دلائل کا آغاز کیا اور کہا کہ سلمان اکرم راجہ اور اور عزیر بھنڈاری نے اپنے دلائل میں ایف بی علی کیس پر بات کی۔خواجہ حارث نے کہا کہ ایف بی علی کیس کا وہ متعلقہ پیراگراف آپ کے سامنے رکھتا ہوں، ایف بی علی کیس کو جس طرح سےدوسری طرف نے اپنے دلائل میں بیان کیا وہ کیا...

سویلینز کا ملٹری ٹرائل: سپریم کورٹ کا کسی پارٹی کے دلائل پر انحصار لازمی نہیں ہوتا، جسٹس جمال مندوخیل کے ریمارکس
فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کیخلاف اپیلوں پر سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 7 رکنی آئینی بینچ کررہا ہے۔ وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے جواب الجواب دلائل کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ سلمان اکرم راجہ اور اور عزیر بھنڈاری نے اپنے دلائل میں ایف بی علی کیس پر بات کی لہذا وہ ایف بی علی کیس کا وہ متعلقہ پیراگراف عدالت کے سامنے رکھیں گے۔ جسٹس نعیم اختر افغان نے کہا مہ ایف بی علی کیس کا فیصلہ 1962 کے آئین کے تحت ہوا، ایف بی علی کیس کو 1973 کے آئین کے تناظر میں نہیں دیکھا جاسکتا، خواجہ حارث کا موقف تھا کہ ایف بی علی...
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ صدر مملکت آصف علی زرداری نے کل پارلیمان سے تاریخی خطاب کیا، یہ پہلی بار ہوا کہ پاکستان میں کسی سویلین صدر نے 8ویں بار پارلیمنٹ سے خطاب کیا ہو۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ صدر مملکت نے اپنی تقریر میں نفرت کے بجائے امید کی بات کی، انہوں نے اپنے خطاب میں قوم کے ایشوز پر بات کی۔ انہوں نے حکومت کی یکطرفہ پالیسیوں پر بھی تبصرہ کیا، انہوں نے نئی نہروں کے حوالے سے مثبت انداز میں حکومت کو خبردار کیا کیوں کہ حکومت کے اس فیصلے سے وفاق پر ایک نشان لگ رہا ہے۔ یہ بھی پڑھیے: صدر آصف علی زرداری کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس...

سویلینز کو فوجی عدالتوں میں کیسے ٹرائل کیا جاسکتا ہے؟، یہ ہی سوال میرے دماغ میں اٹکا ہوا ہے، جسٹس جمال مندوخیل
سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں کے کیس کی سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے ہیں کہ کہ ایف بی علی کیس کلاز ڈی کی بات کرتا ہے کہ اس کے تحت سویلین کو بنیادی حقوق حاصل ہونگے، تو پھر ایف بی علی کیس کے تناظر میں کلاز ڈی کے ہوتے ہوئے سویلینز کو فوجی عدالتوں میں کیسے ٹرائل کیا جاسکتا ہے، یہی وہ سوال ہے جو میرے دماغ میں اٹکا ہوا ہے۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سات رکنی آئینی بنچ سماعت کر رہا ہے، وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے جواب الجواب دلائل کا آغاز کیا اور مؤقف اپنایا کہ سلمان اکرم راجہ اور اور وزیر بھنڈاری نے اپنے دلائل میں ایف بی علی کیس پر...
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں کے کیس میں جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ کلاز ڈی کے ہوتے سویلینز کا فوجی عدالتوں میں کیسے ٹرائل کیا جاسکتا ہے،یہی وہ سوال ہے جو میرے دماغ میں اٹکا ہوا ہے۔ نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں کے کیس کی سماعت ہوئی،جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی آئینی بنچ نے سماعت کی،جسٹس نعیم اختر افغان نے کہاکہ ایف علی کیس کافیصلہ 1962کے آئین کے تحت ہوا، ایف بی علی کیس کو 1973کے آئین کے تناظر میں نہیں دیکھا جا سکتا،وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے کہاکہ ایف بی علی کیس میں جس پیراگراف کو بنیاد بناکر دلائل دیئے...
اسلام آباد: سپریم کورٹ میں ملٹری کورٹس کیس کی سماعت کے دوران لاہور ہائیکورٹ بار کے وکیل حامد خان نے دلائل مکمل کرلیے جبکہ وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے جواب الجواب دلائل شروع کردیے۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے سماعت کی۔حامد خان نے دلائل میں کہا جیسے بھی حالات ہوں سویلینز کو اتنے بڑے پیمانے پر فوجی عدالتوں میں ٹرائل نہیں کیا جاسکتا، فوجی عدالتیں آئینی ترمیم کے بغیر قائم نہیں ہوسکتیں۔ جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا 26 ویں ترمیم کے بعد فوجی عدالتوں کے فیصلوں کیخلاف اپیل کہاں ہوسکتی ہے۔ حامد خان نے جواب دیا ہائیکورٹ میں رٹ دائر کی جاسکتی ہے مگر اسکا دائرہ اختیار...
----فائل فوٹو سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت جاری ہے۔جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی آئینی بینچ سماعت کر رہا ہے۔ جہاں ملٹری کی شمولیت ہو وہاں ملٹری کورٹس شامل ہوں گی: جسٹس حسن اظہر رضویسپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ کر رہا ہے۔ لاہور بار کے وکیل کے دلائللاہور بار کے وکیل حامد خان ایڈووکیٹ نے دلائل میں کہا کہ گزشتہ سماعت پر پاکستان کی تاریخ پر دلائل دیے، پاکستان میں مارشل لاء اور ملٹری کورٹس کی تاریخ کا بتایا۔

سویلینز کا ملٹری ٹرائل: آرٹیکل 245 کے تحت بھی فوج کو جوڈیشل اختیار حاصل نہیں، وکیل حامد خان کا موقف
فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کیخلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 7 رکنی آئینی بینچ سماعت کررہا ہے۔ لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے وکیل حامد خان نے اپنے دلائل جاری رکھتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے گزشتہ سماعت پر پاکستان کی تاریخ سے دلائل دیتے ہوئے مارشل لا اور ملٹری کورٹس کی تاریخ کا بتایا، راولپنڈی بار کیس میں فوجی عدالتوں سے متعلق 21ویں ترمیم چیلنج کی گئی تھی۔ یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ: آئینی بینچ نے وزارت دفاع سے سویلینز کے اب تک ہونے والے ملٹری ٹرائلز کی تفصیلات طلب کرلیں حامد خان کا موقف تھا کہ کسی بھی حالات میں سویلینز کو اتنے بڑے پیمانے پر فوجی عدالتوں میں...
اسلام آباد: سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے سویلینز کے ملٹری ٹرائل کے حوالے سے مؤقف عدالت میں جمع کرا دیا گیا۔ فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے حوالے سے سپریم کورٹ بار نے اپنا تحریری جواب مکمل مؤقف کے ساتھ جمع کرا دیا، جس میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ بار کا 5 مارچ کو اجلاس ہوا، جس میں جائزہ لیا گیا کہ بار کا فوجی عدالتوں پر مؤقف کیا ہونا چاہیے۔ سپریم کورٹ بار کے مؤقف کے مطابق اصولی طور پر عام شہریوں کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل نہیں ہونا چاہیے۔ آرمی ایکٹ کی شقیں عدالتی تشریحات میں آئینی قرار پا چکیں۔ آرمی ایکٹ کی شقوں کو اب کالعدم نہیں قرار دیاجا...
اسلام آباد: سویلینز کے ملٹری ٹرائل سے متعلق کیس میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے تحریری معروضات عدالت میں جمع کروا دی گئیں۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے ملٹری کورٹس میں سویلینز کے ٹرائل کیس کی سماعت کی، جس میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے تحریری معروضات عدالت میں جمع کرا دی گئیں۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے عدالت میں جمع کرائی گئی تحریری معروضات میں بتایا گیا کہ سویلین کا ملٹری کورٹس میں ٹرائل نہیں ہونا چاہیے۔ آرمی ایکٹ کی شقوں کو مختلف عدالتی فیصلوں میں درست قرار دیا جاچکا ہے۔ آرمی ایکٹ کی شقوں کو غیر آئینی قرار نہیں...

سویلینز کا ملٹری ٹرائل: راولپنڈی سازش کیس میں ٹرائل ملٹری کورٹ میں نہیں ہوا، وکیل حامد خان کے دلائل جاری
فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کیخلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 7 رکنی آئینی بینچ کررہا ہے۔ آج سماعت کے آغاز پر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے تحریری معروضات عدالت میں جمع کرا دی گئیں، جس کے مطابق سویلین کا ملٹری کورٹس میں ٹرائل نہیں ہونا چاہیے، آرمی ایکٹ کی شقوں کو مختلف عدالتی فیصلوں میں درست قرار دیا جاچکا ہے لہذا انہیں غیر آئینی قرار نہیں دیا جاسکتا۔ یہ بھی پڑھیں: آئینی بینچ نے ملٹری کورٹس کو فیصلہ سنانے کی اجازت دے دی لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے وکیل حامد خان نے اپنے دلائل کے آغاز پر سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے...
عدالت فیصلہ دے چکی ہے سول نوعیت کے جرائم پر سویلینز کا کورٹ مارشل نہیں ہوسکتا، وکیل آرمی کا کیا کام ہوتا ہے ۔ آرمی کے کام میں ایگزیکٹو کہاں سے آگیا،آئینی بینچ کا استفسار فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران جسٹس محمد علی مظہر نے کہا ہے کہ ملٹری کورٹس عدلیہ کا حصہ نہیں ہے۔ پہلے ملٹری کورٹ کو جوڈیشری تسلیم کریں ، پھر اسے عدلیہ سے الگ کرنے کی بات کریں۔جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی لارجر بینچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق کیس کی سماعت کی، جس میں سپریم کورٹ بار کے سابقہ عہدیداران کے وکیل عابد زبیری نے دلائل دیے ۔عابد زبیری...

سویلینز کا ملٹری ٹرائل: آرمی ایکٹ میں فراہم پروسیجر پر عمل نہ ہونا الگ بات ہے، جسٹس محمد علی مظہر کے ریمارکس
فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کیخلاف اپیلوں پر سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 7 رکنی لارجر بینچ کررہا ہے۔ درخواست گزار بشریٰ قمر کے وکیل عابد زبیری نے اپنے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز اٹارنی جنرل کی عدالت کو یقین دہانیوں کی خلاف ورزی کا ذکر کیا تھا، اٹارنی جنرل کی تحریری یقین دہانیوں کا ذکر 5 رکنی بینچ کے فیصلے میں موجود ہے۔ عابد زبیری کے مطابق تحریری یقین دہانیاں جن متفرق درخواستوں کے ذریعے کرائی گئیں ان کے نمبر بھی فیصلے کا حصہ ہیں، ایف بی علی کیس کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ایف علی کا نام برگیڈیئر فرخ بخت علی تھا،...

سویلینز کا ملٹری ٹرائل: آرمی ایکٹ میں فراہم پروسیجر پر عمل نہ ہونا الگ بات ہے، جسٹس محمد علی مظہر کے ریمارکس
فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کیخلاف اپیلوں پر سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 7 رکنی لارجر بینچ کررہا ہے۔ درخواست گزار بشریٰ قمر کے وکیل عابد زبیری نے اپنے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز اٹارنی جنرل کی عدالت کو یقین دہانیوں کی خلاف ورزی کا ذکر کیا تھا، اٹارنی جنرل کی تحریری یقین دہانیوں کا ذکر 5 رکنی بینچ کے فیصلے میں موجود ہے۔ یہ بھی پڑھیں: عابد زبیری کے مطابق تحریری یقین دہانیاں جن متفرق درخواستوں کے ذریعے کرائی گئیں ان کے نمبر بھی فیصلے کا حصہ ہیں، ایف بی علی کیس کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ایف علی کا نام برگیڈیئر فرخ بخت...
ٹرائل یہاں ہو یا وہاں ملٹری کورٹ میں ہو، کیا فرق پڑتا ہے ؟جسٹس جمال مندوخیل کے ریمارکس ٹرائل میں زمین آسمان کا فرق ہے ، ایک ٹرائل آزاد ہے دوسرا ملٹری میں ہے ، وکیل فیصل صدیقی سپریم کورٹ میں ملٹری کورٹس میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے پر انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت کے دوران سول سوسائٹی کے وکیل فیصل صدیقی نے کہا ہے کہ جہاں دفاعِ پاکستان کو خطرہ ہو وہاں سویلینز کا ملٹری کورٹس میں ٹرائل ہو سکتا ہے ، 9 مئی کے واقعات میں کیسز توڑ پھوڑ کے ہیں۔سپریم کورٹ میں ملٹری کورٹس میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی آئینی...

مجرم کو سزا تو ہونی چاہیے ٹرائل یہاں ہو یا وہاں ہو کیا فرق ، سویلین کا ملٹری ٹرائل کیس میں جج کے ریمارکس
سٹی42: سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئینی بنچ کے جج جسٹس جمال مندوؤخیل نے قرار دیا ہے کہ مجرم کو سزا تو ہونی چاہیے ٹرائل یہاں ہو یا وہاں ہو کیا فرق ہے۔ مسٹر جسٹس جمال مندوخیل نے یہ ریمارکس سویلین کا ملٹری ٹرائل کیس میں انٹراکورٹ اپیلوں کی سماعت کے دوران دیئے۔ سپریم کورٹ آف پاکستان میں ملٹری تنصیبات پر حملہ آور ہونے والے "سویلین" کا مقدمہ ملٹری کورٹ میں چلانے کے خلاف مشہور مقدمہ کی سماعت آج بھی ہوئی، جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ جرم کسی نے بھی کیا ہو سزا تو ہونی چاہیے، ٹرائل یہاں ہو یا وہاں ہو؛ کیا فرق پڑتا ہے۔ کلبھوشن کی گرفتاری کے 9 سال، پاکستانی سیکورٹی فورسز کی کامیابی سپریم...
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) سپریم کورٹ میں سویلینز کے ملٹری ٹرائل کیخلاف انٹراکورٹ اپیل پر سماعت شروع ہو گئی۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سات رکنی آئینی بنچ کیس کی سماعت کررہا ہے، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس حسن اظہر رضوی بنچ میں شامل ہیں جبکہ جسٹس مسرت ہلالی ،جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال حسن بھی بنچ کا حصہ ہیں۔ سول سوسائٹی کے وکیل فیصل صدیقی کے آج بھی دلائل جاری ہیں، اس سے قبل بانی پی ٹی آئی کے وکیل عزیر بھنڈاری ،بیرسٹر اعتزار احسن کے وکیل لطیف کھوسہ نے دلائل مکمل کیے۔ قبل ازیں فوجی عدالت سے سزا یافتہ مجرم ارزم جنید کے وکیل سلمان اکرم راجہ اور وزارت...
سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل—فائل فوٹو سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے کی۔ دورانِ سماعت سول سوسائٹی کے وکیل فیصل صدیقی نے کہا کہ فوجی عدالتوں کے خلاف 5 رکنی بینچ کا ایک نہیں 3 فیصلے ہیں، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس منیب اختر اور جسٹس یحییٰ آفریدی نے اپنے فیصلے لکھے، تمام ججز کا ایک دوسرے کے فیصلے سے اتفاق تھا، فیصلے یکساں اور وجوہات مختلف ہوں تو تمام وجوہات فیصلہ کا حصہ تصور ہوتی ہیں۔جس پر جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ ججز نے اضافی نوٹ نہیں بلکہ فیصلے لکھے تھے۔ جہاں ملٹری کی شمولیت...
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ پانچ ججز متفق تھے کہ سویلینز کا خصوصی ٹرائل نہیں ہوسکتا، جسٹس محمد علی مظہر نے کہا ججز نے اضافی نوٹ نہیں بلکہ فیصلے لکھے تھے، جسٹس منصور نے ماضی سے اپیل کا حق درست قراردیا تھا میں نے اختلاف کیا، ماضی سے اپیل کا حق مل جاتا تو 1973 سے اپیلیں آنا شروع ہو جاتیں۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 7 رکنی بینچ فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت کر رہا ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف کی...
پانچ ججز متفق تھے کہ سویلینز کا خصوصی ٹرائل نہیں ہوسکتا، آئینی بینچ کے ریمارکس WhatsAppFacebookTwitter 0 26 February, 2025 سب نیوز اسلام آباد: سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ پانچ ججز متفق تھے کہ سویلینز کا خصوصی ٹرائل نہیں ہوسکتا، جسٹس محمد علی مظہر نے کہا ججز نے اضافی نوٹ نہیں بلکہ فیصلے لکھے تھے، جسٹس منصور نے ماضی سے اپیل کا حق درست قراردیا تھا میں نے اختلاف کیا، ماضی سے اپیل کا حق مل جاتا تو 1973 سے اپیلیں آنا شروع ہو جاتیں۔جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 7 رکنی بینچ فوجی عدالتوں...

فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل: 1962 کے آئین میں ایوب خان کا دور تھا اس وقت لوگوں کو بنیادی حقوق میسر تھے؟
سپریم کورٹ میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت سماعت کر رہا ہے۔ بانی پی ٹی آئی کے وکیل عزیر بھنڈاری کے دلائل جاری ہیں۔ جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کیا کہ 1962 کے آئین میں ایوب خان کا دور تھا اس وقت لوگوں کو بنیادی حقوق میسر تھے؟ عزیر بھنڈاری نے بتایا کہ اس وقت بھی بنیادی حقوق اوریجنلی دستیاب نہیں تھے۔ سویلینز کی حد تک کریمنل دفعات پہ ٹرائل عام عدالت ہی کر سکتی ہے۔ آرڈیننس میں بہت ساری دفعات تھی جو آرمڈ فورسز کے حوالے سے تھیں۔ مزید پڑھیں: فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل کیس: سپریم کورٹ انڈر ٹرائل...

فوجی عدالتوں میں سویلین کا ٹرائل: آرمی ایکٹ بنانے کا مقصد کیا تھا یہ سمجھ آ جائے تو آدھا مسئلہ حل ہوجائے گا، جسٹس جمال مندوخیل
سپریم کورٹ میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ فوجی عدالتوں میں سویلین کا ٹرائل انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت کر رہا ہے۔ جسٹس جمال مندوخیل نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ آرمی ایکٹ بنانے کا مقصد کیا تھا یہ سمجھ آ جائے تو آدھا مسئلہ حل ہوجائے گا۔ بانی پی ٹی آئی کے وکیل عزیر بھنڈاری نے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہا کہ آرمی ایکٹ کالعدم ہوگیا تو بھی انسداد دہشتگردی کا قانون موجود ہے۔ ایک سے زائد فورمز موجود ہوں تو دیکھنا ہوگا کہ ملزم کی بنیادی حقوق کا تحفظ کہاں یقینی ہوگا۔ آئین کا آرٹیکل 245 فوج کو عدالتی اختیارات نہیں دیتا۔ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ کیا کورٹ مارشل عدالتی...
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلےکیخلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے وکیل درخواستگزار سے استفسار کیاکہ کیا کورٹ مارشل عدالتی کاررروائی نہیں ہوتا؟وکیل نے کہاکہ کورٹ مارشل عدالتی اختیار ہوتا ہے لیکن صرف فوجی اہلکاروں کیلئے سویلینز کیلئے نہیں،آرمی ایکٹ کالعدم ہوگیا تو بھی انسداد دہشتگردی کا قانون موجود ہے۔ نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کیخلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت جاری ہے، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی بنچ سماعت کررہا ہے،بانی پی ٹی آئی کے وکیل عزیر بھنڈاری نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ آرمی ایکٹ کالعدم ہوگیا تو بھی انسداد...
چکوال کے گائوں گھگھ میں بہن بھائی کو دو سال تک حویلی میں قید رکھنے کے الزام میں پولیس نے دیگر 2 ملزمان کو بھی گرفتار کر لیا۔بہن بھائی کو تایازاد بھائیوں نے قیمتی زمین پر قبضے کے لیے 2 سال تک حویلی میں قید رکھا، جبین بی بی بھوک اور ٹھنڈ سے ہلاک ہوئی تھی۔ پولیس نے گمنام خط پر مرکزی ملزم چوہدری عنصر محمود اور اس کے دو بھائیوں شکیل اور اشرف پر قتل کا مقدمہ درج کیا تھا۔پولیس نے پہلے صرف عنصر کو گرفتار کیا تھا، بعدازاں میڈیارپورٹس کے بعد تھانہ نیلہ نے ملزم اشرف اور شکیل کو بھی گرفتار کر لیا، مجموعی طور پر تین ملزمان گرفتار کر لیے گئے ہیں۔
اسلام آباد( نمائندہ جسارت) عدالت عظمیٰ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے سوال اٹھایا ہے آئین کے تحت ایگزیکٹو کے ماتحت آرمڈ فورسز عدالتی اختیار کا استعمال کرسکتی ہیں یا نہیں؟کیا عدالتوں کو آزاد ہونا چاہیے یا نہیں ؟جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نےسماعت کی۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل عزیر بھنڈاری نے مؤقف اپنایا کہ دیکھنا یہ ہے کہ آئین کس چیز کی اجازت دیتا ہے، عام ترامیم بنیادی حقوق متاثر نہیں کر سکتی۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا تھا کہ 83 اے کے تحت آرمڈ فورسز کے اسٹیٹس کو دیکھنا ہوتا ہے، آرمی...

فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل: کیا ایگزیکٹوکے ماتحت فورسز عدالتی اختیار کا استعمال کرسکتی ہیں یا نہیں؟ جج آئینی بینچ
سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے سوال اٹھایا ہے کہ کیا آئین کے تحت آرمڈ فورسز ایگزیکٹو کے ماتحت ہیں، کیا ایگزیکٹوکے ماتحت فورسز عدالتی اختیار کا استعمال کرسکتی ہیں یا نہیں؟ سپریم کورٹ میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کی۔ دورانِ سماعت بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل عزیر بھنڈاری نے کہا کہ دیکھنا یہ ہے کہ آئین کس چیز کی اجازت دیتا ہے، عام ترامیم بنیادی حقوق متاثر نہیں کر سکتی، آرمی ایکٹ میں ٹو ون ڈی کی پرویژن کے...
فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل: کیا فورسز عدالتی اختیار کا استعمال کرسکتی ہیں؟ جج آئینی بینچ WhatsAppFacebookTwitter 0 20 February, 2025 سب نیوز اسلام آباد: سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے سوال اٹھایا ہے آئین کے تحت ایگزیکٹو کے ماتحت آرمڈ فورسز عدالتی اختیار کا استعمال کرسکتی ہیں یا نہیں؟ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ سماعت کر رہا ہے، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسثس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال حسن بھی بینچ کا حصہ ہیں۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل عزیر بھنڈاری دلائل...
سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل عزیر بھنڈاری دلائل دے رہے ہیں۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ سماعت کر رہا ہے، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسثس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال حسن بھی بینچ کا حصہ ہیں۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل عزیر بھنڈاری دلائل دے رہے ہیں، انہوں نے مؤقف اپنایا کہ دیکھنا یہ ہے کہ آئین کس چیز کی اجازت دیتا ہے، عام ترامیم بنیادی حقوق متاثر نہیں کر سکتی، سلمان اکرم راجہ صاحب نے جو مثال دی تھی وہ سویلینز میں ہی آئیں...
سویلینز ملٹری ٹرائل کیس میں سپریم کورٹ انڈر ٹرائل نہیں، جج کا لطیف کھوسہ سے مکالمہ WhatsAppFacebookTwitter 0 19 February, 2025 سب نیوز اسلام آباد (سب نیوز )سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس امین الدین خان نے وکیل لطیف کھوسہ سے مکالمہ کرتے ہوئے ریمارکس دیے ہیں کہ اس کیس میں سپریم کورٹ انڈر ٹرائل نہیں ہے، عدالت نے آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ کرنا ہے۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ سماعت کر رہا ہے، اعتزاز احسن کے وکیل لطیف کھوسہ روسٹرم پر آ گئے اور کہا کہ آج عذیر بھنڈاری نے دلائل دینے تھے، بھنڈاری...
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ملٹری ٹرائل کے فیصلوں کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت کے دوران جسٹس امین الدین خان نے وکیل لطیف کھوسہ سے مکالمہ کرتے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ اس کیس میں سپریم کورٹ انڈر ٹرائل نہیں ہے، عدالت نے آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ کرنا ہے۔ نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بنچ فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ملٹری ٹرائل کے فیصلوں کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت کر رہا ہے۔سماعت کے آغاز پر اعتزاز احسن کے وکیل لطیف کھوسہ روسٹرم پر آ گئے اور کہا کہ آج عذیر بھنڈاری نے دلائل دینے تھے، بھنڈاری...
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عدالت عظمیٰ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس نعیم اختر افغان نے ریمارکس دیے کہ بین الاقوامی اصولوں میں کہیں نہیں لکھا کہ سویلینز کا کورٹ مارشل نہیں ہو سکتا۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے سماعت کی۔ 9 مئی کے ملزم ارزم جنید کے وکیل سلمان اکرم راجا نے اپنے دلائل کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے کہا کہ سویلینز کے بنیادی حقوق ختم کرکے کورٹ مارشل نہیں کیا جا سکتا‘ سویلینز کا کورٹ مارشل شفاف ٹرائل کے بین الاقوامی تقاضوں کے بھی خلاف ہے‘بین الاقوامی تقاضا ہے کہ ٹرائل کھلی عدالت میں، آزادانہ اور شفاف ہونا...
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس نعیم اختر افغان نے ریمارکس دیے کہ بین الاقوامی اصولوں میں کہیں نہیں لکھا کہ سویلینز کا کورٹ مارشل نہیں ہو سکتا۔ سلمان اکرم راجا نے کہا سادہ لفظوں میں بات کروں تو سویلینز کے بنیادی حقوق ختم کرکے کورٹ مارشل نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ سویلینز کا کورٹ مارشل شفاف ٹرائل کے بین الاقوامی تقاضوں کے بھی خلاف ہے، بین الاقوامی تقاضا ہے کہ ٹرائل کھلی عدالت میں، آزادانہ اور شفاف ہونا چاہیے، بین الاقوامی قوانین کے مطابق ٹرائل کے فیصلے پبلک ہونے چاہئیں، دنیا بھر کے ملٹری ٹربیونلز کے فیصلوں...
بین الاقوامی اصولوں میں کہیں نہیں لکھا سویلینز کا کورٹ مارشل نہیں ہو سکتا، جج آئینی بینچ WhatsAppFacebookTwitter 0 18 February, 2025 سب نیوز اسلام آباد(سب نیوز)سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس نعیم اختر افغان نے ریمارکس دیے کہ بین الاقوامی اصولوں میں کہیں نہیں لکھا کہ سویلنز کا کورٹ مارشل نہیں ہو سکتا۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے سماعت کی۔ 9 مئی کے ملزم ارزم جنید کے وکیل سلمان اکرم راجا نے اپنے دلائل کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے کہا کہ آج گیارہ بجے تک اپنے دلائل مکمل کر دوں گا، جسٹس جمال مندوخیل نے کہا...
—فائل فوٹو سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں ملٹری کورٹس میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کے خلاف اپیل پر سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی بینچ نے کی۔دورانِ سماعت جسٹس جمال مندوخیل نے ملٹری کورٹ سے سزا کے خلاف اپیل کنندہ ارزم جنید کے وکیل سلمان اکرم راجہ سے کہا کہ آدھے گھنٹے میں دلائل مکمل کریں تو زیادہ اچھا ہو گا۔وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ جو کہنا چاہتا ہوں وہ کہنے دیں تاکہ 11 بجے تک دلائل مکمل کر لوں، سادہ لفظوں میں بات کروں تو سویلینز کے بنیادی حقوق ختم کر کے کورٹ مارشل نہیں کیا جا سکتا، سویلینز کا کورٹ مارشل شفاف ٹرائل کے بین الاقوامی تقاضوں کے بھی خلاف ہے، بین...
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف اپیلوں پر سماعت کے دوران جسٹس نعیم اختر افغان نے کہاکہ بین الاقومی اصولوں میں کہیں نہیں لکھا کہ سویلینز کا کورٹ مارشل نہیں ہو سکتا۔ نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف اپیلوں پر سماعت جاری ہے،جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی آئینی بنچ سماعت کررہا ہے،وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ یوکے میں کورٹ مارشل فوجی نہیں بلکہ آزاد ججز کرتے ہیں، ایف بی علی کیس کے وقت آئین میں اختیارات کی تقسیم کا اصول نہیں تھا، پہلے تو ڈپٹی کمشنر اور تحصیلدار فوجداری ٹرائلز کرتے تھے،کہا گیا اگر ڈی سی فوجداری ٹرائل کر سکتا ہے تو...
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف اپیلوں پر سماعت کے دوران سزایافتہ مجرم ارزم جنید کے وکیل سلمان اکرم راجہ کے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ سویلینز کے بنیادی حقوق ختم کرکے کورٹ مارشل نہیں کیا جا سکتا۔ نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف اپیلوں پر سماعت جاری ہے،جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی آئینی بنچ سماعت کررہا ہے،سزایافتہ مجرم ارزم جنید کے وکیل سلمان اکرم راجہ کے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ آج دلائل مکمل کر لوں گا، جو کہنا چاہتا ہوں وہ کہنے دیں،سویلینز کے بنیادی حقوق ختم کرکے کورٹ مارشل نہیں کیا جا سکتا۔ 3ماہ میں عمران...
بلوچستان کے چھ سات اضلاع آزادی کا اعلان کردیں تو اقوام متحدہ درخواست منظور کرلے گی،کے پی کے اور بلوچستان کے بہت سے علاقوں میں پولیس تو چیک پوسٹیں خالی کرچکی تھی اب فوج بھی خالی کرچکی ہے اسٹیبلشمنٹ فیصلے کرتی ہے حکومت کو بندکمروں میں کئے گئے فیصلوں پر انگوٹھا لگاتا پڑتا ہے ،وزیر اعظم یہاں تو یہ کہتے کہ میرے علم میں نہیں ہے ، وزیراعظم کو افغانستان جانے والے جرگوں کا علم تک نہیں ہے، سربراہ جے یو آئی جمعیت علما ئے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ملک میں اس وقت کوئی سویلین اتھارٹی موجود نہیں اور وزیراعظم کو افغانستان جانے والے جرگوں کا علم تک نہیں ہے، ملک سیاست دانوں...
بھکر: بھکر میں 6 دن کی دلہن غائب ہونے پر بے بس دولہا شکایت لے کر تھانے پہنچ گیا۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب کے ضلع بھکر میں شادیوں کی آڑ میں منظم گروہ کی جانب سے لوٹ مار کا انکشاف ہوا ہے۔ ڈی پی او شہزاد رفیق کے نوٹس پر نو سر باز گروہ کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔ سادہ لوح دیہاتی کو خوبرو حسینہ نے جال میں پھنسایا، ملزمہ کوثر بی بی نے اپنے دیگر تین ساتھیوں سمیت منظم گروہ بنایا ہوا ہے جو شادیوں کی آڑ میں بھاری رقم وصول کر کے رفو چکر ہو جاتے ہیں۔ متاثرہ دولہا کا کہنا ہے کہ کوثر بی بی طلائی زیورات، چوڑیاں، بالیاں لے کر فرار ہوئی،...

فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کیخلاف انٹراکورٹ کیس؛ سلمان اکرم راجہ نے پی ٹی آئی کی غلطی کا اعتراف کرلیا
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کیخلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت کے دوران وکیل سلمان اکرم راجہ نے 21ویں آئینی ترمیم پر پی ٹی آئی کی ملٹری کورٹس کے قیام کی حمایت کو غلطی قراردیدیا۔ نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کیخلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت جاری ہے،جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی بنچ سماعت کررہا ہے،وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ میں عدالت میں کسی سیاسی جماعت کی نمائندگی نہیں کر رہا، جسٹس مسرت ہلالی نے کہاکہ 21ویں آئینی ترمیم ہوئی تب آپ کی پارٹی نے ملٹری کورٹس کے قیام کی...
—فائل فوٹو سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت جاری ہے۔جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ کیس کی سماعت کر رہا ہے۔سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے وکیل سلمان اکرم راجہ سے سوال کیا کہ اگر بنیادی حقوق دستیاب نہ ہوں اور کسی ایکٹ کے ساتھ ملا لیں تو کیا حقوق متاثر ہوں گے؟ملٹری کورٹ سے سنائی گئی سزا پر اپیل کنندہ کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آرمی ایکٹ ایک بلیک ہول ہے، کوئی بھی ترمیم ہوئی تو بنیادی حقوق ختم ہوجائیں گے، قانون کے مطابق جرم کا تعلق آرمی ایکٹ سے ہونا ضروری ہے۔ کل کے ریمارکس میں...
سویلینز کا ملٹری کورٹ میں ٹرائل کیس: آجکل جلاؤ گھیراؤ، توڑ پھوڑ فیشن بن چکا،جسٹس حسن رضوی WhatsAppFacebookTwitter 0 11 February, 2025 سب نیوز اسلام آباد(سب نیوز)سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیے کہ آجکل جلاؤ گھیراؤ کرنا، توڑ پھوڑ کرنا ایک فیشن بن چکا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں ملٹری کورٹس کیس کی سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی سماعت کر رہا ہے۔ درخواست گزار کے وکیل سلیمان راجہ نے اپنے دلائل کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے کہا کہ کل کیلئے معذرت چاہتا ہوں، ٹریفک میں پھنسنے کے سبب نہیں پہنچ...
فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کیخلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 7 رکنی آئینی بینچ کر رہا ہے۔ فوجی عدالت سے سزایافتہ مجرم کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے اپنے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہا کہ مرکزی فیصلے میں کہا گیا آرٹیکل 175 کی شق 3 سے باہر عدالتیں قائم نہیں ہو سکتیں۔ یہ بھی پڑھیں: سندھ حکومت نے ملٹری کورٹ میں سویلینز ٹرائل کالعدم قرار دینے کا فیصلہ چیلنج کردیا جسٹس محمد علی مظہر کا کہنا تھا کہ سروس معاملات میں ابتدائی سماعت محکمانہ کی جاتی ہے، جسٹس حسن اظہر رضوی بولے؛ 9مئی واقعات کی فوٹیج ٹی وی چینلز پر بھی چلائی گئی، کور کمانڈرز ہاؤسز میں گھس کر...
—فائل فوٹو سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے مقدمات سے متعلق کیس کی سماعت جاری ہے۔جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ کیس کی سماعت کر رہا ہے۔ملٹری کورٹ سے سنائی گئی سزا کے خلاف اپیل کنندہ کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے گزشتہ روز عدالت نہ آنے کے حوالے سے کہا کہ کل کے لیے معذرت، ٹریفک میں پھنسنے کے باعث سپریم کورٹ نہیں پہنچ سکا تھا۔ کل کے ریمارکس میں 2 ججز نہیں 2 لوگ کہا تھا: جسٹس جمال مندوخیلسپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل نے کہا ہے کہ مخصوص قانون کے تحت بننے والی عدالت کا دائرہ اختیار محدود ہوتا ہے۔ جس پر جسٹس امین الدین نے کہا کہ...
سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیے کہ آجکل جلاؤ گھیراؤ کرنا، توڑ پھوڑ کرنا ایک فیشن بن چکا ہے۔ سپریم کورٹ میں ملٹری کورٹس کیس کی سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی سماعت کر رہا ہے۔ درخواست گزار کے وکیل سلیمان راجہ نے اپنے دلائل کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے کہا کہ کل کیلئے معذرت چاہتا ہوں، ٹریفک میں پھنسنے کے سبب نہیں پہنچ سکا، جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ جس نے عدالت پہنچنا تھا وہ تو پہنچ گیا تھا۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ کوشش کریں آج دلائل مکمل کر لیں، سلیمان راجہ...
ملٹری کورٹس میں سویلینزکے ٹرائل کیخلاف اپیلوں پرسماعت کل تک ملتوی کر دی گئی۔جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں7رکنی آئینی بینچ نےسماعت کی، رانا وقار معاون وکیل کا کہنا تھا کہ سلیمان اکرم راجہ ٹریفک کےسبب نہیں پہنچ سکے۔جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ سپریم کورٹ آنے کیلئے صرف ایک ہی راستہ مارگلہ روڈ والا کھلا ہے، رانا وقار آپ آگئے،خواجہ حارث صاحب پہنچ گئے،باقی لوگ بھی پہنچ گئے،اگر آدھا گھنٹہ پہلے نکل آتے اس وقت سپریم کورٹ ہوتے، لگتا ہے.وکلاء چاہتے ہیں لوگ قید میں سڑتے رہیں، ٹھیک ہے وکلاء نہیں چاہتے تو کیا کیا جاسکتا ہے، فریق مقدمہ کے وکلاء میں سے کوئی دلائل دینا چاہے تو دے سکتا ہے، جسٹس امین الدین خان نے مزید کہا...
سویلینز کا ملٹری ٹرائل کیس: آرمی ایکٹ کے مطابق فوجی عدالتوں کے کیا اختیارات ہیں؟ جج کا سوال WhatsAppFacebookTwitter 0 4 February, 2025 سب نیوز اسلام آباد(سب نیوز) سپریم کورٹ میں سویلینز کے ملٹری ٹرائل کیس میں آئینی بینچ کے جج جسٹس جمال مندوخیل نے سوال اٹھایا کہ آرمی ایکٹ کے مطابق فوجی عدالتوں کے کیا اختیارات ہیں؟ سپریم کورٹ میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ملٹری ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کی جس دوران سزا یافتہ ملزم ارزم جنید کے وکیل سلمان اکرم راجہ دلائل دے رہے ہیں۔ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ایف بی علی کیس میں 1962 کے آئین کے...
سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل—فائل فوٹو سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے مقدمات سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ سماعت کر رہا ہے۔دورانِ سماعت سزا یافتہ ملزم ارزم جنید کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایف بی علی کیس کا 1962ء کے آئین کے مطابق فیصلہ ہوا۔جسٹس جمال مندوخیل نے وکیل سلمان اکرم راجہ سے سوال کیا کہ آرمی ایکٹ کے مطابق فوجی عدالتوں کے کیا اختیارات ہیں؟ فوج سے باہر کا شخص صرف جرم کی بنیاد پر فوجی عدالت کے زمرے میں آسکتا ہے؟ سویلینز کا کورٹ مارشل ممکن ہوتا تو اکیسویں ترمیم نہ کرنا پڑتی: وکیل جسٹس (ر)...
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)فوجی عدالتوں سویلینز کے مقدمات سے متعلق کیس جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ ایف بی علی خود بھی ایک سویلین ہی تھے،ان کا کورٹ مارشل کیسے ہوا؟سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ عدالت نے قرار دیا تھا کہ بنیادی حقوق کی فراہمی ضروری ہے،عدالت نے قرار دیا تھا کہ ٹرائل میں بنیادی حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہوئی۔ نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق فوجی عدالتوں سویلینز کے مقدمات سے متعلق کیس کی سماعت جاری ہے،جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی آئینی بنچ سماعت کررہا ہے،سزایافتہ ملزم ارزم جنید کے وکیل سلمان اکرم راجہ کے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ ایف بی علی کیس کا1962کے آئین کے مطابق فیصلہ ہوا،جسٹس جمال...

فوجی عدالتوں میں سویلینز ٹرائل فیصلے کیخلاف اپیلوں پردوران سماعت جسٹس حسن اظہر رضوی کے جواب پر عدالت میں قہقہے لگ گئے
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز ٹرائل فیصلے کیخلاف اپیلوں پرسماعت کے دوران جسٹس حسن اظہر رضوی کے جواب پر عدالت میں قہقہے لگ گئے۔ نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز ٹرائل فیصلے کیخلاف اپیلوں پر سماعت جاری ہے، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی بنچ سماعت کررہا ہے،وکیل خواجہ احمد حسین نے کہاکہ فرخ بخت علی پر ملک مخالف جنگ کرنے اور فوج کو بغاوت پر اکسانے کا الزام تھا،فرخ بخت علی کا کورٹ مارشل میجر جنرل ضیا الحق نے 1974میں کیا، فرخ بخت علی نے بھٹو کی حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کی تھی،کورٹ مارشل کرنے والے...

21ویں ترمیم میں تو سیاسی جماعت کو باہر رکھا گیاتھا،سوال یہ ہےکہ آرمی ایکٹ کا اطلاق کس پر ہوگا،جسٹس جمال مندوخیل
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز ٹرائل فیصلے کیخلاف اپیلوں پرسماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ 21ویں ترمیم میں تو سیاسی جماعت کو باہر رکھا گیاتھا،سوال یہ ہےکہ آرمی ایکٹ کا اطلاق کس پر ہوگا۔ نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز ٹرائل فیصلے کیخلاف اپیلوں پر سماعت جاری ہے، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی بنچ سماعت کررہا ہے،دوران سماعت جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ اپنے دلائل محدود رکھیں، کیا مرکزی فیصلہ درست تھا یا نہیں،جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ 21ویں ترمیم میں تو سیاسی جماعت کو باہر رکھا گیاتھا،سوال یہ ہےکہ آرمی ایکٹ کا اطلاق...
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)فوجی عدالتوں میں سویلینز ٹرائل فیصلے کیخلاف اپیلوں پر سماعت کے دوران وکیل خواجہ احمد حسین نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ سویلینز کا کورٹ مارشل ممکن ہوتا تو 21ویں ترمیم نہ کرنا پڑتی، فوجی عدالتوں میں فیصلے تک ضمانت کا کوئی تصور نہیں۔ نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز ٹرائل فیصلے کیخلاف اپیلوں پر سماعت جاری ہے، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی بنچ سماعت کررہا ہے،وکیل خواجہ احمد حسین نے کہاکہ سویلینز کا کورٹ مارشل کسی صورت نہیں ہوسکتا، فوجی عدالتوں کا طریقہ کار شفاف ٹرائل کے تقاضوں کیخلاف ہے،جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہاکہ کیا دھماکا کرنے والے اور عام سویلینز...
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس مسرت ہلالی نے سوال اٹھایا ہے کہ اے پی ایس حملہ اور 9 مئی احتجاج کے سویلینز میں کیا فرق ہے؟۔ جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس میں کہا ہے کہ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ آئین سے منافی کوئی قانون برقرار نہیں رہ سکتا۔ وکیل خواجہ احمد حسین نے کہا کہ عام سویلین ملٹری ایکٹ کا سبجیکٹ نہیں، افواج پاکستان کے سول ملازمین پر آرمی ایکٹ کا اطلاق ہوتا ہے۔ جسٹس حسن رضوی نے استفسار کیا کہ کیا ائیر بیسز پر حملہ کرنے پر آرمی ایکٹ کا اطلاق ہوتا ہے؟۔ جسٹس مسرت ہلالی نے...
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 7 رکنی آئینی بینچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کی، جس میں جسٹس (ر) جواد ایس خواجہ کے وکیل خواجہ احمد حسین نے دلائل پیش کیے۔ آج وکیل خواجہ احمد حسین نے عدالت کے سامنے دلائل پیش کرتے ہوئے نکتہ اٹھایا کہ جو خود متاثرہ ہو، وہ شفاف ٹرائل نہیں دے سکتا، جس پر جسٹس امین الدین نے ریمارکس دیے کہ ہمارے سامنے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادو کی مثال موجود ہے، کلبھوشن یادو کیس میں صرف افواج پاکستان ہی متاثرہ نہیں ہے۔ یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ: وزارت دفاع نے ملٹری ٹرائل کا ریکارڈ آئینی بینچ میں پیش کردیا اس موقع پر...
سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے گزشتہ روز دیے گئے اپنے ریمارکس کے حوالے سے وضاحت کردی۔ سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کے دوران وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے اپنے دلائل مکمل کرلیے۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 7 رکنی آئینی بینچ مقدمے کی سماعت کر رہا ہے۔ آج سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ گزشتہ روز میری بات سے کنفیوژن پیدا ہوئی، میڈیا کی فکر نہیں لیکن کچھ ریٹائرڈ ججز نے مجھے فون کرکے رابطہ کیا۔ یہ بھی پڑھیں: سویلینز کا ملٹری ٹرائل کیس: وزارت دفاع کے وکیل...
سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت جاری ہے۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 7 رکنی آئینی بینچ فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت کررہا ہے جبکہ وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث کے دلائل جاری ہیں۔ دوران سماعت جسٹس جمال خان مندوخیل کی جانب سے کل دی جانے والی آبزرویشن پر وضاحت دی گئی، انہوں نے کہا کہ کل خبر چلی کہ 8 ججز کے فیصلے کو 2 ججز غلط کہہ دیتے ہیں، اس خبر پر بہت سے ریٹائرڈ ججز نے مجھ سے رابطہ کیا، مجھے میڈیا کی پرواہ نہیں لیکن درستگی ضروری ہے، میں نے یہ...
فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ سماعت کررہا ہے۔ وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث عدالت کے روبرو دلائل پیش کررہے ہیں۔ گزشتہ روز خواجہ حارث نے سفید کاغذی لفافوں میں ملٹری ٹرائل کا ریکارڈ آئینی بینچ میں پیش کیا تھا اور کہا تھا کہ عدالت ٹرائل کا طریقہ کار دیکھ لے۔ اس حوالے سے ملٹری ٹرائل کی 7 کاپیاں آئینی بینچ کے ساتوں ججز کو دی گئی تھیں۔ یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ: وزارت دفاع نے ملٹری ٹرائل کا ریکارڈ آئینی بینچ میں پیش کردیا آج سماعت شروع ہوئی تو جسٹس جمال مندوخیل نے گزشتہ روز دی جانے والی آبزرویشن پر وضاحت دیتے...
سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ آج کل 8 ججز کے فیصلے کو 2 لوگ بیٹھ کے کہتے ہیں کہ غلط ہے جب کہ وزارت دفاع نے ملٹری ٹرائل کا ریکارڈ آئینی بینچ میں پیش کردیا۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 7 رکنی آئینی بینچ نے مقدمے کی سماعت کی۔ وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے آرمی ایکٹ کے تحت ملٹری ٹرائل کے طریقہ کار پر دلائل دیتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ جج ایڈووکیٹ جنرل حلف اٹھاتا ہے کہ غیر جانبداری کو برقرار رکھے گا، سپریم کورٹ اس سماعت میں ہر کیس کا انفرادی حیثیت سے جائزہ...
سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ آج کل 8 ججز کے فیصلے کو 2 لوگ بیٹھ کے کہتے ہیں کہ غلط ہے جب کہ وزارت دفاع نے ملٹری ٹرائل کا ریکارڈ آئینی بینچ میں پیش کردیا۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 7 رکنی آئینی بینچ نے مقدمے کی سماعت کی۔ وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے آرمی ایکٹ کے تحت ملٹری ٹرائل کے طریقہ کار پر دلائل دیتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ جج ایڈووکیٹ جنرل حلف اٹھاتا ہے کہ غیر جانبداری کو برقرار رکھے گا، سپریم کورٹ اس سماعت میں ہر کیس کا انفرادی...
اسلام آباد: سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے کیس میں وزارت دفاع کو ہدایت کی ہے کہ وہ 9 مئی کے واقعات سے متعلق مقدمات کے علاوہ دیگر فوجی عدالتوں کے فیصلوں کی تفصیلات فراہم کرے۔ سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف دائر انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے کی، جس میں وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیے۔ سماعت کے دوران جسٹس مسرت ہلالی نے سوال اٹھایا کہ کیا کسی فرد پر الزامات عائد کرنے سے قبل تحقیق کی جاتی ہے؟ جس پر جسٹس علی مظہر نے وضاحت دی کہ پہلے تفتیش کی جاتی...
فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی بینچ سماعت کر رہا ہے۔ کیس کی سماعت میں ساڑھے 11 بجے تک وقفہ کردیا گیا ہے۔ سماعت شروع ہوتے ہی وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل شروع کرتے ہی شق 19 کا حوالہ دیا تو جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کیا کہ میرا سوال گزشتہ روز بھی یہی تھا کہ کیا تفتیش چارج سے پہلے ہوتی ہے؟ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ پہلے تفتیش ہوتی ہے پھر چارج ہوتا ہے۔ خواجہ حارث نے جواب دیا کہ قانون میں واضح ہے کہ ٹرائل اور فئیر ٹرائل میں کیا فرق ہے، چارج فریم ہونے کے بعد...

سپریم کورٹ: ملٹری کورٹس میں سویلین کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر آج کی سماعت کا دلچسپ احوال
ملٹری کورٹس میں سویلین کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے کی۔ بینچ میں جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی جسٹس نعیم اختر افغان، اور جسٹس شاہد بلال حسن شامل ہیں۔ وزارتِ دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے آج بھی دلائل دیے وہ کل بھی دلائل دیں گے، سماعت کل تک کے لیے ملتوی کردی گئی۔ سماعت شروع ہوئی تو وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے آرمی ایکٹ اور پولیس کی ایف آئی آر میں چارج فریم کے حوالے سے عدالت کو آگاہ کیا۔ جسٹس حسن اظہر رضوی نے پوچھا کہ آرمی ایکٹ میں انکوائری کون کرتا...
اسلام آباد: قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کو خط لکھا ہے، جس میں انہوں نے قومی اسمبلی میں پیش کیے گئے ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ عمر ایوب نے بل کے خلاف اپنا اختلافی نوٹ بھی لکھ دیا، جس میں انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل نیشن بل پاکستانیوں کے حقوق کے تحفظ کے خلاف ہے۔ 56 فیصد پاکستانی انٹرنیٹ سے دُور ہیں یا ڈیجیٹل خواندہ نہیں ہیں ۔ خط کے متن میں مزید کہا گیا ہے کہ ڈیجیٹل نیشن ایکٹ پاکستان کے آزاد شہریوں کے لیے خطرہ ہے۔ آزادی صحافت اور شہری آزادی کے اوپر یہ بل بڑا قدغن ہے۔ پاکستان میں انٹرنیٹ کی...
سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئینی بینچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل اور 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی گئیں۔ آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں 26ویں آئینی ترمیم wenews آئینی بینچ سپریم کورٹ سماعت فوجی عدالتیں مقرر وی نیوز
اسلام آ باد (نوائے وقت رپورٹ) سپریم کورٹ نے سویلین کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے کیس کو ڈی لسٹ کر دیا۔ رجسٹرار سپریم کورٹ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے خلاف جاری مقدمے کو 20 اور 21 جنوری کیلئے ڈی لسٹ کیا گیا ہے۔ جسٹس شاہد بلال حسن کی عدم موجودگی کی وجہ سے کیس کو ڈی لسٹ کیا گیا ہے۔ دوسری جانب رجسٹرار سپریم کورٹ کی جانب سے جاری روسٹر کے مطابق جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 6 رکنی آئینی بنچ آج اہم مقدمات پر سماعت کرے گا۔ بنچ میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی...
سپریم کورٹ میں ملٹری کورٹس میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق کیس کو ڈی لسٹ کردیا گیا ہے۔عدالت عظمیٰ کے رجسٹرار آفس نے 20 اور 21 جنوری کی سماعت کی ڈی لسٹنگ کا نوٹس جاری کیا ہے۔نوٹس کے مطابق کیس 7 رکنی لارجر بینچ کے رکن جسٹس شاہد بلال حسن کی عدم دستیابی کے باعث ڈی لسٹ کیا گیا ہے۔
ویب ڈٰسک: فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف سپریم کورٹ میں انٹراکورٹ اپیل پر سماعت جاری ہے۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سات رکنی آئینی بنچ کیس کی سماعت کر رہا ہے، بنچ میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس سید حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال حسن شامل ہیں جبکہ وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث دلائل دے رہے ہیں۔ دوران سماعت دلائل دیتے ہوئے وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ آرمی ایکٹ اور رولز میں فیئرٹرائل کا مکمل پروسیجر فراہم کیا گیا ہے جس پر جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا کہ آپ ملٹری ٹرائل کے کس فیصلہ سے اتفاق کرتے...
جسٹس امین الدین کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 7 رکنی آئینی بینچ فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کررہا ہے۔ جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسثس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال حسن بھی بینچ کا حصہ ہیں۔ وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے آج اپنے دلائل پیش کرتے ہوئے کہا کہ آرمی ایکٹ اور رولز میں فیئر ٹرائل کا مکمل پروسیجر فراہم کیا گیا ہے۔ جسٹس جمال مندوخیل نے ان سے پوچھا کہ جسٹس منیب، جسٹس عائشہ اور جسٹس آفریدی کے الگ الگ فیصلے ہیں، آپ ملٹری ٹرائل کے کس فیصلہ سے اتفاق کرتے ہیں۔ یہ بھی...
اسلام آباد: سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کے ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کے دوران آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان نے کہا بھارتی جاسوس کلبھوشن کے علاوہ اب تک جتنے سویلینز کا ملٹری کورٹس میں ٹرائل ہوا اس کی تفصیلات بھی جمع کرائیں, جبکہ جسٹس حسن رضوی نے ریمارکس دیے ہیں کہ عدالت دیکھنا چاہتی ہے کہ ٹرائل میں شہادتوں پر کیسے فیصلہ ہوا۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں7 رکنی آئینی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل میں کہا کہ ملٹری ٹرائل میں پورا پروسیجر فالو کیا جاتا ہے۔جسٹس حسن رضوی نے کہا کہ عدالت نے...
اسلام آباد (آن لائن) عدالت عظمیٰ کے آئینی بینچ نے وزارت دفاع سے سویلینز کے اب تک کیے گئے ملٹری ٹرائلز کی تفصیلات طلب کرلیں، عدالت نے ریمارکس دیے کہ طریقہ کار دیکھنا ہے کیا ملٹری کورٹ میں فیئر ٹرائل کے تقاضے پورے ہوئے؟۔ تفصیلات کے مطابق عدالت عظمیٰکے 7 رکنی آئینی بینچ نے فوجی عدالتوں میںسویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کی۔ سماعت کے دوران جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس میں کہا ہے کہ نیچرل جسٹس میں کسی کو سنے بغیر سزا نہیں ہو سکتی۔ملٹری ٹرائل والے کیسز کا ریکارڈ مانگا تھا، عدالت دیکھنا چاہتی ہے کہ ٹرائل میں شہادتوں پر کیسے فیصلہ ہوا، عدالت کو یہ ریکارڈ دینے سے انکار کر دیا گیا۔کیا...
ویب ڈیسک: سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس میں کہا ہے کہ نیچرل جسٹس میں کسی کو سنے بغیر سزا نہیں ہو سکتی۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سات رکنی آئینی بنچ کیس کی سماعت کر رہا ہے،بنچ میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس سید حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال حسن شامل ہیں جبکہ وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث کے دلائل جاری ہیں۔ رجب بٹ کی نئی گاڑی،قیمت کے حوالے سے بڑادعویٰ سامنے آگیا وکیل وزارت دفاع خواجہ حارث نے آج بھی دلائل جاری رکھتے...
اسلام آباد: سپریم کورٹ کے آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت ہوئی ہے۔ سماعت کے دوران جسٹس جمال خان مندوخیل نے اہم سوالات اٹھائے، جن میں یہ شامل تھا کہ اگر سانحہ اے پی ایس میں دہشت گردوں کے درمیان گٹھ جوڑ تھا تو پھر ان کا ٹرائل فوجی عدالت میں کیوں نہیں ہوا؟ اور فوجی عدالتوں میں دہشت گردوں کے ٹرائل کے لیے آئین میں ترمیم کیوں ضروری تھی؟ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سات رکنی بنچ اس کیس کی سماعت کر رہا ہے، جس میں دیگر ججز بھی شامل ہیں۔ وزارتِ دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے عدالت کو بتایا کہ کسی جرم کا...

فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کو کالعدم قرار دینے سے متعلق کیس کی سماعت،خواجہ حارث کے دلائل،عدالت کے کئی اہم نکات
اسلام آباد (محمد ابراہیم عباسی) سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کو کالعدم قرار دینے سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سات رکنی آئینی بینچ نے کی۔ سماعت کے دوران وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیے جبکہ عدالت نے کئی اہم نکات اٹھائے۔9 مئی کے واقعات اور فوجی عدالتوں کا دائرہ کارجسٹس حسن اظہر رضوی نے استفسار کیا، “کیا 9 مئی کے واقعات میں کسی فوجی افسر کا ٹرائل ہوا؟ مظاہرین کے کور کمانڈر ہاؤس تک پہنچنے کو سیکیورٹی کی ناکامی کہا جا سکتا ہے۔” وکیل خواجہ حارث نے جواب دیا کہ 9 مئی کے واقعات میں کسی فوجی افسر کا ٹرائل نہیں ہوا، جبکہ مظاہرین پر الزام...
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ میں سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کیخلاف اپیل کی سماعت کے دوران جج صاحبان نے سوالات اٹھا دیئے۔ آئینی بینچ کی جسٹس مسرت ہلالی نے سوال کیا کہ اگر کوئی آرمی آفیسر آئین کو معطل کرتا ہے تو کیا سزا ہے؟ جسٹس مندوخیل نے سوال کیا کہ عدلیہ مارشل لاء کی توثیق کرتی رہی، کیا غیرآئینی اقدام پر ججز بھی آرٹیکل 6 کے زمرے میں آتے ہیں۔ سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے جسٹس امین الدین کی سربراہی میں سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کی جس سلسلے میں وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیئے۔ سماعت کے...
سپریم کورٹ کا آئینی بینچ فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل سے متعلق کیس کی سماعت کررہا ہے۔ جسٹس امین الدین کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 7 رکنی آئینی بینچ فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کررہا ہے۔ بینچ میں جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسثس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال حسن بھی بینچ کا حصہ ہیں۔ وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل کا آغاز کردیا ہے۔ آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘...
سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئینی بینچ نے سویلینز کے ٹرائل کیلئے فوجی عدالتوں میں پیش کردہ شواہد کا جائزہ لینے کا عندیہ دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق جسٹس امین الدین کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 7 رکنی آئینی بینچ نے سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے کیس کی سماعت کی جہان جسٹس امین الدین خان نے وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث سے استفسار کیا کہ ’کون سے مقدمات فوجی عدالتوں کو منتقل ہوئے؟ مقدمات منتقل کیوں ہوئے اس کو مختصر رکھیے گا، ججز کے اس حوالے سے سوالات ہوئے تو آخر میں اس کو بھی دیکھ لیں گے‘۔ اس کے جواب میں خواجہ حارث نے بتایا کہ ’سپریم کورٹ نے آرمی ایکٹ کی سیکشن 59 (4)...
اسلام آباد: سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹراکورٹ اپیل کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے اس موقع پر مختلف قانونی نکات پر بحث کی۔ جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ آرمی ایکٹ میں جو جرائم ذکر ہیں، ان کا اطلاق صرف فوجی افسران پر ہوتا ہے۔ سماعت کے دوران وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیے کہ سویلینز کا ٹرائل آرمی ایکٹ کی سیکشن 31D کے تحت کیا جا سکتا ہے، تاہم عدالت نے اس پر سوالات اٹھائے اور کہا کہ یہ سیکشن فوجیوں سے متعلق ہے جو اپنے فرائض سے منحرف ہوں۔ عدالت نے فوجی عدالتوں کی آئینی حیثیت اور ان میں سویلینز کے ٹرائل کی قانونی حیثیت پر...

سویلینز کا ملٹری کورٹ میں ٹرائل کیس: اگر کوئی آرمی افسر آئین معطل کرتا ہے تو کیا سزا ہے ؟ آئینی بینچ کا سوال
سویلینز کا ملٹری کورٹ میں ٹرائل کیس: اگر کوئی آرمی افسر آئین معطل کرتا ہے تو کیا سزا ہے ؟ آئینی بینچ کا سوال WhatsAppFacebookTwitter 0 13 January, 2025 سب نیوز اسلام آباد: سپریم کورٹ میں سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے خلاف اپیل کی سماعت میں آئینی بینچ کے جسٹس جمال مندوخیل نے سوال کیا کہ اگر کوئی آرمی آفیسر آئین کو معطل کرتا ہے تو کیا سزا ہے ؟ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے جسٹس امین الدین کی سربراہی میں سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹراکورٹ اپیل پر سماعت کی جس سلسلے میں وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیے۔ سماعت کے آغاز میں وزارت...
سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل—فائل فوٹو سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائلز کے خلاف اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے سوال اٹھایا ہے کہ کیا سویلین کا ملٹری ٹرائل کورٹ مارشل کہلاتا ہے؟فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے سماعت کی۔دورانِ سماعت وزارتِ دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ ملٹری کورٹس میں کورٹ مارشل ہی ہوتا ہے۔ یہ تفریق کیسے کی گئی کہ کونسا کیس ملٹری کورٹس میں، کونسا اے ٹی سی میں جائے گا؟ جسٹس نعیم اختر افغانسویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت جسٹس امین الدین کی...
اسلام آباد(صغیر چوہدری )فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل کالعدم قرار دینے کیخلاف کیس کی سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سات رکنی آئینی بنچ نے وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث کو کل تک دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کردی ۔ جب سماعت شروع ہوئی تو وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث کو عدالت نے کہا کہ کل تک اپنے دلائل مکمل کرلیں جسٹس امین الدین نے کہا کہ کونسے مقدمات فوجی عدالتوں کو منتقل ہوئے اور کیوں ہوئے اس کو مختصر رکھیے گا۔جسٹس امین الدین نے دوران سماعت کہا کہ ججز کے اس حوالے سے سوالات ہوئے تو آخر میں اس کو بھی دیکھ لیں گے،خواجہ حارث نے دلائل میں کہا کہ عدالت کے سامنے آج...
سپریم کورٹ کے آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائلز سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ ملٹری کورٹس میں ٹرائل کے طریقہ کار پر مطمئن کریں، آرمی ایکٹ کا اطلاق صرف فوج پر ہوتا ہے، فوجی افسران کو بنیادی حقوق اور انصاف ملتا ہے یا نہیں ہم سب کو مدنظر رکھیں گے۔جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بنچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق کیس کی سماعت کی، بنچ میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس سید حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال حسن شامل ہیں، وزارت دفاع کے وکیل خواجہ...
اسلام آباد: سپریم کورٹ کے آئینی بنچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائلز کے حوالے سے کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران جسٹس جمال خان مندوخیل نے فوجی عدالتوں کے ٹرائل کے طریقہ کار پر سوالات کیے اور کہا کہ آرمی ایکٹ کا اطلاق صرف فوج پر ہوتا ہے، اس لیے یہ دیکھنا ضروری ہے کہ فوجی افسران سویلینز کے ٹرائلز میں انصاف فراہم کرتے ہیں یا نہیں۔ جسٹس مسرت ہلالی نے بھی فوجی عدالتوں میں فیصلے کے عمل پر سوال اٹھایا اور کہا کہ وہ افسر جو مقدمہ نہیں سنتا، کس طرح سزا کا فیصلہ کر سکتا ہے؟ وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے جواب دیا کہ فوجی عدالتوں میں فیصلہ لکھنے کے لیے قانونی...
اسلام آباد: سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل کیس کی سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے سوال کیا کہ کیا ایک آرمی افسر کے پاس اتنا تجربہ اور عبور ہوتا ہے کہ وہ سزائے موت تک سنائے؟ ذرائع کے مطابق یہ کیس جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ میں سماعت ہو رہا ہے، جس میں وزارت دفاع کے وکیلذ خواجہ حارث نے دلائل پیش کیے۔ دوران سماعت، جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ آرمی ایکٹ کا اطلاق صرف فوج پر ہوتا ہے اور ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ فوجی افسران کو بنیادی حقوق اور انصاف ملتا ہے یا نہیں۔ جسٹس مسرت ہلالی نے پوچھا کہ فوجی عدالت میں فیصلہ...
سپریم کورٹ میں ملٹری کورٹس میں سویلینز ٹرائل سے متعلق کیس میں جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ آرمی ایکٹ کا اطلاق صرف فوج پر ہوتا ہے۔جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سات رکنی آئینی بنچ نے کیس کی سماعت کی،سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے ملٹری کورٹس میں سویلینز ٹرائل سے متعلق کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کر دی، وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث کی جانب سے دلائل دیئے گئے۔جسٹس جمال مندوخیل نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ملٹری کورٹ میں ٹرائل کے طریقہ کارپرمطمئن کریں، جسٹس مسرت ہلالی نے وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ جو افسر ٹرائل چلاتا ہے وہ کورٹ میں خود فیصلہ نہیں سناتا،ٹرائل چلانے والا دوسرے بڑے افسر کو...
احمد منصور : فتنہ الخوارج کے دہشتگردوں نے ضلع لکی مروت کے علاقے کبل خیل میں 17سویلین ورکرز کو بھتہ خوری کیلئے اغوا کر لیا۔تاہم سکیورٹی فورسز نے آپریشن کرکے8مغوی ورکرز کو بازیاب کرا لیا۔ ان سویلین ورکرز کو کبل خیل، لکی مروت کے علاقے سے اغوا کیا گیا،اغوا ہونے والے سویلین ورکرز نہتے تھے، فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں نے سویلین ورکرز کو اغوا کرنے کے بعد وہاں کے مقامی ٹھیکیدار کی گاڑی کو بھی آگ لگا دی۔ مسائل کے حل کیلئے کاروباری برادری کے ساتھ رابطہ رکھنا ضروری ہے:گورنر سٹیٹ بینک ذرائع کا کہنا ہے کہ فتنہ الخوارج کی اِن پاکستان اور عوام دشمن بہیمانہ کارروائیوں کا دین اور اسلامی اقدار سے کوئی تعلق نہیں، سکیورٹی...
سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کارروائی کرتے ہوئے اب تک 8 مغوی ورکرز کو بحفاظت باز یاب کروا لیا ہے، اور باقی نہتے ورکرز کی بازیابی کے لیے آپریشن جاری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ دہشت گردوں نے ضلع لکی مروت کے علاقے کبل خیل میں 17 سویلین ورکرز کو اغوا کرلیا۔ ذرائع کے مطابق آج دہشت گردوں نے ضلع لکی مروت کے علاقے کبل خیل سے 17 سویلین ورکرز کو بھتہ خوری کے لیے اغوا کر لیا، مغوی سویلین ورکرز نہتے تھے۔ ذرائع کے مطابق دہشت گردوں نے سویلین ورکرز کو اغوا کرنے کے بعد وہاں کے مقامی ٹھیکیدار کی گاڑی کو بھی آگ لگا دی۔ سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کارروائی کرتے...
بھتہ نہ دینے پر فتنہ الخوراج نے 17سویلین ورکرز کو اغوا کرلیا، 8بازیاب WhatsAppFacebookTwitter 0 9 January, 2025 سب نیوز لکی مروت (آئی پی ایس )فتنہ الخوراج کے دہشت گردوں نے لکی مروت کے علاقے کبل خیل میں بھتہ نہ دینے پر 17سویلین ورکرز کو اغوا کرلیا، جن میں سے 8 مغوی ورکزز کو سیکیورٹی فورسز نے بحفاظت بازیاب بازیاب کروا لیا۔ ذرائع کے مطابق دن کے وقت فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں نے خیبرپختونخوا کے ضلع لکی مروت کے علاقے کبل خیل میں 17سویلین ورکرز کو بھتہ خوری کے لیے اغوا کیا، اغوا ہونے والے سویلین ورکرز نہتے تھے۔فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں نے سویلین ورکرز کو اغوا کرنے کے بعد وہاں کے مقامی ٹھیکدار کی گاڑی کو...
لکی مروت ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں نے لکی مروت کے علاقے کبل خیل میں 17 سویلین ورکرز کو اغواء کرلیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فتنہ الخوارج کے دہشتگردوں نے سویلین ورکرز کو بھتہ خوری کےلیے اغواء کیا ہے۔ اغواء ہونے والے سویلین ورکرز نہتے تھے۔ فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں نے کبل خیل کے مقامی ٹھیکیدار کی گاڑی بھی جلادی۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے 8 مغوی ورکرز کو بحفاظت بازیاب کروالیا جبکہ باقی نہتے ورکرز کو بھی بازیاب کروالیا جائے گا، اس سلسلے میں آپریشن جاری ہے۔ مذاکرات کی تیسری بیٹھک تک فریقین کو تحمل سے کام لینا چاہیے، شیر افضل...
LAKI MARWAT: فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں نے ضلع لکی مروت کے علاقے کبل خیل میں 17 سویلین ورکرز کو اغوا کرلیا، سیکیورٹی فورسز نے 8 مغوی ورکرز کو بحفاظت بازیاب کرالیا۔ ذرائع کے مطابق آج فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں نے ضلع لکی مروت کے علاقے کبل خیل سے 17 سویلین ورکرز کو بھتہ خوری کے لیے اغوا کر لیا، مغوری سویلین ورکرز نہتے تھے۔ ذرائع کے مطابق فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں نے سویلین ورکرز کو اغوا کرنے کے بعد وہاں کے مقامی ٹھیکدار کی گاڑی کو بھی آگ لگا دی۔ سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کارروائی کرتے ہوئے اب تک8 مغوی ورکرز کو بحفاظت باز یاب کروا لیا ہے، اور باقی نہتے ورکرز کی بازیابی کے لیے آپریشن...
علامتی فوٹو فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں نے لکی مروت کے علاقے کبل خیل میں 17 سویلین ورکرز کو اغوا کرلیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ فتنہ الخوارج کے دہشتگردوں نے سویلین ورکرز کو بھتہ خوری کےلیے اغوا کیا ہے۔ اغوا ہونے والے سویلین ورکرز نہتے تھے۔ذرائع نے بتایا کہ فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں نے کبل خیل کے مقامی ٹھیکیدار کی گاڑی بھی جلادی۔ذرائع کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے 8 مغوی ورکرز کو بحفاظت بازیاب کروالیا جبکہ باقی نہتے ورکرز کو بھی بازیاب کروالیا جائے گا، اس سلسلے میں آپریشن جاری ہے۔سیکیورٹی ذرائع نے کہا کہ یہ بیہمانہ اقدام کرنے والے عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ فتنہ الخوارج کی...
اسلام آباد: سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کے دوران ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل پنجاب نے سپریم کورٹ میں مجرمان کو قید تنہائی میں رکھنے سے متعلق رپورٹ پیش کر دی۔ ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے سرپم کورٹ کو بتایا کہ کہا کہ مجرمان کو صبح ساڑھے سات بجے ناشتے کے بعد لان ، میں چھوڑ دیا جاتا ہے، شام پانچ بجے تک مجرمان باہر رہتے ہیں، جسٹس جمال مندوخیل نے ،استفسار کیا کہ لان کونسا ہے ڈیتھ سیل والا لان تو نہیں ہے۔ ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل پنجاب نے جواب دیا کہ نہیں سر یہ وہ والا لان نہیں جو آپ نے دیکھا ہوا ہے، جیل میں ٹک...