اسلام آباد: سپریم کورٹ کے آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت ہوئی ہے۔

 

سماعت کے دوران جسٹس جمال خان مندوخیل نے اہم سوالات اٹھائے، جن میں یہ شامل تھا کہ اگر سانحہ اے پی ایس میں دہشت گردوں کے درمیان گٹھ جوڑ تھا تو پھر ان کا ٹرائل فوجی عدالت میں کیوں نہیں ہوا؟ اور فوجی عدالتوں میں دہشت گردوں کے ٹرائل کے لیے آئین میں ترمیم کیوں ضروری تھی؟

 

جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سات رکنی بنچ اس کیس کی سماعت کر رہا ہے، جس میں دیگر ججز بھی شامل ہیں۔ وزارتِ دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے عدالت کو بتایا کہ کسی جرم کا ٹرائل اس کی نوعیت کے مطابق ہوتا ہے، اور اگر جرم کا تعلق فوجی امور سے ہو تو وہ فوجی عدالت میں جائے گا۔ تاہم، جسٹس جمال مندوخیل نے سوال کیا کہ اگر اے پی ایس حملے میں گٹھ جوڑ تھا تو پھر فوجی عدالت میں ٹرائل کیوں نہیں کیا گیا؟

 

خواجہ حارث نے جواب دیا کہ 21 ویں آئینی ترمیم کے بعد دہشت گردوں کے ٹرائل فوجی عدالتوں میں کیے جانے لگے تھے، اور اس ترمیم میں فوجی عدالتوں کے دائرہ اختیار کو وسیع کیا گیا تھا۔ عدالت نے خواجہ حارث کے دلائل سننے کے بعد کیس کی مزید سماعت کل تک ملتوی کر دی۔

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: فوجی عدالتوں میں فوجی عدالت کے ٹرائل

پڑھیں:

26ویں ترمیم کے بعد آئینی بینچز کےاختیار کیس کی سماعت کرنے والا بینچ ٹوٹ گیا


اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) 26 ویں ترمیم کے بعد آئینی اور ریگولر بینچز کے اختیار سے متعلق سماعت کرنے والا سپریم کورٹ کا بینچ ٹوٹ گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، آرٹیکل 191 اے کے اختیارِ سماعت سے متعلق کیس میں عدالت نے رجسٹرار سپریم کورٹ کو ہدایت کی ہے کہ اسی بینچ کے سامنے کیس لگایا جائے جس نے 13 جنوری 2025ء کو کیس سنا، عدالت نے حکم نامے میں کہا کہ کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کی جاتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • فوجی عدالتوں میں سویلینز ٹرائل: ’پارلیمنٹ پر حملہ ہوا تو ملٹری ٹرائل کیوں نہ ہوا: جسٹس جمال مندوخیل
  • سویلینز کے ملٹری ٹرائل کیخلاف سپریم کورٹ میں انٹراکورٹ اپیل پر سماعت
  • دیکھنا ہے ملٹری کورٹس ٹرائل میں شہادتوں پر فیصلہ کیسے ہوا،سپریم کورٹ
  • سپریم کورٹ، سویلینز کے اب تک کیے گئے ملٹری ٹرائلز کی تفصیلات طلب
  • آئینی عدالت،سویلینز کے اب تک کیے گئے ملٹری ٹرائلز کی تفصیلات طلب
  • 26ویں ترمیم کے بعد آئینی بینچز کےاختیار کیس کی سماعت کرنے والا بینچ ٹوٹ گیا
  • کیا آرٹیکل 191 اے کے تحت ریگولر بینچ اختیارِ سماعت طے کر سکتا ہے؟ جسٹس منصور نے سوال اٹھا دیا
  • سویلینز کے ملٹری ٹرائل: نیچرل جسٹس میں کسی کو سنے بغیر سزا نہیں ہو سکتی، آئینی بنچ
  • جس فیصلے کیخلاف اپیل ہے اس میں شفاف ٹرائل کا ذکر ہے،کیسے ممکن ہے کہ ہم شفاف ٹرائل کے پہلو کا جائزہ نہ لیں؟ جسٹس جمال مندوخیل 
  • آئینی بنچ: اے پی ایس کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل کیوں نہیں ہوا؟ آئین میں ترمیم کس لئے کرنا پڑی: جسٹس مندوخیل