اسلام آباد( نمائندہ جسارت) عدالت عظمیٰ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے سوال اٹھایا ہے آئین کے تحت ایگزیکٹو کے ماتحت آرمڈ فورسز عدالتی اختیار کا استعمال کرسکتی ہیں یا نہیں؟کیا عدالتوں کو آزاد ہونا چاہیے یا نہیں ؟جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے
سماعت کی۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل عزیر بھنڈاری نے مؤقف اپنایا کہ دیکھنا یہ ہے کہ آئین کس چیز کی اجازت دیتا ہے، عام ترامیم بنیادی حقوق متاثر نہیں کر سکتی۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا تھا کہ 83 اے کے تحت آرمڈ فورسز کے اسٹیٹس کو دیکھنا ہوتا ہے، آرمی ایکٹ میں ٹو ون ڈی کی پروویشن کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے، آرٹیکل 243 کے مطابق اس کا اطلاق پہلے سے ہوتا ہے،آئین میں آئین سازی کی پاور صرف پارلیمنٹ کو ہے۔عزیر بھنڈاری نے کہا کہ 9 مئی سے متعلق ملٹری ٹرائل کی قرارداد سیاسی نوعیت کی ہے، آئین میں سویلین کے کورٹ مارشل کی کوئی شق موجود نہیں، 245 کے علاوہ فوج کے پاس سویلین کے لیے کوئی اختیار نہیں، 245 میں فوج کو جوڈیشل اختیار نہیں، شاید کوئی اور آئین کی شق ہو جس کے تحت ملٹری ٹرائل سویلین کا ہوسکے لیکن میرے علم میں ایسا کچھ نہیں، اگر آپ کہیں کہ ٹو ون ڈی 8 3 اے میں آتا ہے تو ایف بی علی کو اوور رول کرنا پڑے گا۔اس موقع پر عدالت عظمیٰ نے ملٹری کورٹس کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کردی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

سپریم کورٹ نے عدالتی نظام میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے استعمال پر اہم فیصلہ جاری کردیا

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ نے عدالتی نظام میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے استعمال پر اہم فیصلہ جاری کردیا،سپریم کورٹ نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے استعمال پر گائیڈ لائنز تیار کرنے کی سفارش کردی،جسٹس منصور علی شاہ نے 18صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کردیا۔

نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق فیصلے میں کہا گیا ہے کہ دنیا میں کئی ججز کی جانب سے اے آئی استعمال سے فیصلوں میں معاونت کا اعتراف کیا گیا، اے آئی کو فیصلہ لکھنے میں ریسرچ اور ڈرافٹ تیاری میں استعمال کیا جا سکتا ہے،فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ اے آئی صرف معاون ’’ٹول‘‘ہے ایک جج کی فیصلہ سازی کا متبادل نہیں،عدالتی اصلاحاتی کمیٹی اور لا اینڈ جسٹس کمیشن کو گائیڈلائنز تیار کرنا چاہئیں،گائیڈ لائنز میں طے کیا جائے جوڈیشل سسٹم میں اے آئی کا کتنا استعمال ہوگا۔

کاروبار فنانس کیلئے 80ہزار قرض کی درخواستیں منظور

مزید :

متعلقہ مضامین

  • قومی اہمیت کے حامل 2 اہم کیسز آئینی بینچ میں سماعت کے لیے مقرر
  • پی ٹی آئی اگراسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتی ہے تو ٹی وی پرآکر کہے کہ سویلین بالادستی بیانیہ جھوٹا تھا
  • کراچی: ایس ایچ او کو شہری کی گمشدگی کا مقدمہ درج کرنے کا حکم
  • عدالتی نظام میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے استعمال پر گائیڈ لائنز تیار کرنے کی سفارش
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کا ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کو کیسز کی غیر ضروری منتقلی سے روکنے کا حکم
  • عدالتی نظام میں اے آئی کے استعمال پر سپریم کورٹ کی سفارش گائیڈ لائنز بنانے کی ہدایت
  • سپریم کورٹ نے عدالتی نظام میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے استعمال پر اہم فیصلہ جاری کردیا
  • عدالتی نظام میں آرٹیفیشل انٹیلجنس کے استعمال پر اہم فیصلہ جاری
  • کنٹونمنٹ میں شاپنگ مالز بن گئے، میں زبردستی اندر جاؤں تو کیا میرا بھی ملٹری ٹرائل ہو گا: جسٹس افغان
  • چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے آئینی اختیار میں رہ کر کام کیا، سپریم کورٹ