اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)فوجی عدالتوں میں سویلینز ٹرائل فیصلے کیخلاف  اپیلوں پر سماعت کے دوران وکیل خواجہ احمد حسین نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ سویلینز کا کورٹ مارشل ممکن ہوتا تو 21ویں ترمیم نہ کرنا پڑتی، فوجی عدالتوں میں فیصلے تک ضمانت کا کوئی تصور نہیں۔

نجی ٹی وی چینل  دنیا نیوز کے مطابق سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز ٹرائل فیصلے کیخلاف  اپیلوں پر سماعت جاری ہے، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی بنچ سماعت کررہا ہے،وکیل خواجہ احمد حسین نے کہاکہ سویلینز کا کورٹ مارشل کسی صورت نہیں ہوسکتا، فوجی عدالتوں کا طریقہ کار شفاف ٹرائل کے تقاضوں کیخلاف ہے،جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہاکہ کیا دھماکا کرنے والے اور عام سویلینز میں کوئی فرق نہیں؟خواجہ احمد حسین نے کہاکہ میں کسی دہشتگردیا ملزم کے دفاع میں دلائل نہیں دے رہا، سویلینز کا کورٹ مارشل ممکن ہوتا تو 21ویں ترمیم نہ کرنا پڑتی،جسٹس حسن اظہر نے کہاکہ 21ویں ترمیم میں تو کچھ جرائم آرمی ایکٹ میں شامل کئے گئے تھے،خواجہ احمد حسین نے کہاکہ فوجی عدالتوں میں فیصلے تک ضمانت کا کوئی تصور نہیں،عدالت نے کاہکہ 15دن میں فیصلہ ہو جائے تو ضمانت ہونے یا نہ ہونے سے کیا ہوگا، خواجہ احمد حسین نے کہاکہ فوجی عدالتوں میں اپیل کسی آزاد فورم پر جاتی ہے نہ مرضی کا وکیل ملتا ہے۔

پی ٹی آئی رہنما عاطف خان سے عون چودھری کی ملاقات، تصویر وائرل

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: خواجہ احمد حسین نے کہاکہ سویلینز کا کورٹ مارشل فوجی عدالتوں میں 21ویں ترمیم

پڑھیں:

الیکٹرانکس پر امریکی ٹیرف سے بچنا ممکن نہیں، ٹرمپ کی چین کو تنبیہ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ تجارتی معاملات میں کسی کو بھی چھوٹ نہیں ملے گی۔ ان کا یہ بیان اُس وقت سامنے آیا جب ان کی انتظامیہ نے بظاہر چین پر دباؤ کم کرتے ہوئے کچھ ہائی ٹیک مصنوعات کو ریسیپروکل ٹیرف سے عارضی طور پر مستثنیٰ قرار دیا تھا۔

اتوار کے روز ٹرمپ نے اس معاملے پر تازہ بیان دیتے ہوئے واضح کیا کہ کسی بھی پروڈکٹ کو مکمل طور پر ٹیرف سے استثنیٰ حاصل نہیں۔ موبائل فونز، لیپ ٹاپس اور دیگر اشیا اب بھی 20 فیصد موجودہ ڈیوٹی کے تحت آتی ہیں، اور انہیں صرف ایک مختلف ٹیرف بکٹ میں منتقل کیا جا رہا ہے۔

ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا سائٹ ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ ہم کسی بھی ملک، خصوصاً دشمن تجارتی ممالک جیسے چین کے ہاتھوں یرغمال نہیں بنیں گے۔ بعدازاں، ایئر فورس ون میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ وہ آئندہ ہفتے سیمی کنڈکٹرز پر نئے ٹیرف کا اعلان کریں گے۔

مزید پڑھیں:چین امریکا کی ٹیرف وار کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، مسعود خان

ان کا کہنا تھا کہ ٹیرف جلد ہی نافذ العمل ہوں گے، ساتھ ہی یہ اشارہ بھی دیا کہ اس شعبے کی کچھ کمپنیوں کے لیے لچک رکھی جائے گی۔ امریکی وزیرِ تجارت ہاورڈ لٹنک نے اس سے پہلے وضاحت کی تھی کہ ہائی ٹیک مصنوعات کو جو چھوٹ دی گئی ہے وہ صرف عارضی ہے، اور سیمی کنڈکٹرز پر ٹیرف آئندہ چند ہفتوں میں لاگو کر دیے جائیں گے۔

امریکا اور چین کے درمیان اس تجارتی جنگ میں دونوں جانب سے جوابی اقدامات دیکھنے میں آ رہے ہیں۔ واشنگٹن نے چینی اشیا پر درآمدی ڈیوٹی 145 فیصد تک بڑھا دی ہے، جبکہ بیجنگ نے امریکی اشیا پر 125 فیصد ڈیوٹی عائد کر دی ہے۔

چین نے ابتدائی طور پر واشنگٹن کی جانب سے دی گئی چھوٹ کو صحیح سمت کی ایک چھوٹی پیشرفت قرار دیا تھا اور مطالبہ کیا تھا کہ امریکا تمام ٹیرف مکمل طور پر ختم کرے۔ جمعہ کے روز جاری کردہ ایک نوٹس میں، امریکی کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن نے 20 اقسام کی ہائی ٹیک مصنوعات کی ایک فہرست جاری کی، جنہیں ریسیپروکل ٹیرف سے مستثنیٰ قرار دیا گیا تھا۔ اس میں سیمی کنڈکٹرز، فلیٹ پینل ڈسپلے اور کمپیوٹرز شامل تھے۔

ٹرمپ کے تازہ بیانات سے دنیا کی 2 بڑی معیشتوں کے درمیان کشیدگی کم ہونے کی امیدوں پر پانی پھر گیا ہے۔ ان کے بیانات نے ایک بار پھر عالمی تجارتی پالیسیوں کے حوالے سے بے یقینی میں اضافہ کر دیا ہے، جس سے کاروباری طبقہ اور مالیاتی مارکیٹس دونوں پریشان ہیں۔

مزید پڑھیں:امریکی تجارتی ٹیرف سے بین الاقوامی تجارت 3 فیصد تک سکڑسکتی ہے: اقوام متحدہ

وائٹ ہاؤس سے آنے والی مسلسل خبریں صنعت اور سرمایہ کاروں کے لیے شدید الجھن پیدا کر رہی ہیں، اور کمپنیاں اپنی سپلائی چین، انوینٹری اور مانگ کی منصوبہ بندی میں بے یقینی اور افراتفری کا شکار ہو رہی ہیں۔ حالیہ ہفتوں میں ٹرمپ کے ٹیرف سے متعلق بار بار بدلتے اعلانات نے عالمی اسٹاک مارکیٹس کو زبردست اتار چڑھاؤ کا شکار کر دیا ہے۔

2 اپریل کو انہوں نے درجنوں تجارتی شراکت داروں پر وسیع پیمانے پر ٹیرف نافذ کرنے کا اعلان کیا، جس سے عالمی اسٹاک مارکیٹس گر گئیں، لیکن گزشتہ ہفتے انہوں نے ان میں سے زیادہ تر اقدامات پر 90 دن کی مہلت کا اعلان کردیا، جس میں چین شامل نہیں تھا۔ چین پر اس کے برعکس مزید سخت ٹیرف لگا دیے گئے۔

وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ ٹرمپ چین کے ساتھ تجارتی معاہدہ کرنے کے لیے پر امید ہیں، تاہم حکام نے واضح کیا ہے کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ بیجنگ ہی پہلے رابطہ کرے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

الیکٹرانکس امریکا ٹرمپ ٹیرف چائنا چین

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ: سپر ٹیکس کا ایک روپیہ بھی بے گھر افراد کی بحالی پر خرچ نہیں ہوا، وکیل مخدوم علی خان کا دعویٰ
  • اتحادیوں کی مشاورت سے فیصلے!
  • سعودی عرب کے ترقیاتی منصوبوں میں پاکستانیوں کا کردار، ملازمت کے نئے مواقع پیدا ہورہے ہیں، پاکستانی سفیر احمد فاروق
  • ترسیلات زر میں اضافہ، خواجہ آصف کی بائیکاٹ مہم چلانے والی پی ٹی آئی پر تنقید
  • 9 مئی حملوں کے مقدمات  4 ماہ میں نمٹانے کا حکم،  سپریم کورٹ نےہر پندرہ دن بعد رپورٹ مانگ لی
  • خط ملتے ہی انسداد دہشت گردی عدالتیں فوجی عدالتوں میں تبدیل ہو گئی ہیں. فواد چوہدری
  • خط ملتے ہی انسداد دہشتگردی عدالتیں فوجی عدالتوں میں تبدیل ہو گئیں، فواد چوہدری کا شکوہ
  • فتنے سے کوئی ڈیل ممکن نہیں: اسحاق ڈار
  • الیکٹرانکس پر امریکی ٹیرف سے بچنا ممکن نہیں، ٹرمپ کی چین کو تنبیہ
  • حکومت تعلیمی معیاربہتر بنانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے،خواجہ سلمان رفیق