2025-01-29@02:54:28 GMT
تلاش کی گنتی: 12
«چیٹ جی پی ٹی»:
چین کی تیار کردہ مصنوعی ذہانت کی ایپ ڈیپ سیک نے ٹیکنالوجی کی دنیا میں تہلکہ مچادیا ہے۔ ڈیپ سیک اس وقت چیٹ جی پی ٹی کو مات دے کر ایپل کے ایپ اسٹور پر ٹاپ ریٹڈ مفت ایپلی کیشن بن گئی ہے۔ ڈیپ سیک کے آنے کے بعد سوشل میڈیا پر صارفین اس کے بارے میں مختلف تبصرے کر رہے ہیں۔ ایک صارف نے لکھا کہ امریکاa نے چیٹ جی پی ٹی بنایا۔ چین نے ڈیپ سیک بنا ڈالا، انڈیا نے بھارت جی پی ٹی جبکہ پاکستان نے فارم 47 بنایا ہے۔ امریکہ نے چیٹ جی پی ٹی بنایا۔ چین نے ڈیپ سیک۔ انڈیا نے بھارت جی پی ٹی۔ اور پاکستان نے فارم47! — Adnan Adil (@adnanaadil) January 28,...
چین کی ایک کمپنی کی بنائی گئی ’ڈیپ سیک‘ نامی مصنوعی ذہانت کے ماڈل نے ٹیکنالوجی کی دنیا میں تہلکہ مچادیا ہے۔ حال ہی میں لانچ کی گئی ’ڈیپ سیک‘ کا موازنہ اوپن اے آئی کے چیٹ جی پی ٹی سے کیا جارہا ہے اور دونوں کے فیچرز کے بارے میں بحث شروع ہوگئی ہے۔ لیکن ان دونوں آرٹیفشل انٹیلجنس ماڈلز میں بنیادی فرق کیا ہے اورڈیپ سیک کی کونسی خصوصیات اسے چیٹ جی پی ٹی سے بہتر بناتی ہیں؟ ماہرین کے مطابق دونوں ماڈلز میں سب سے بڑا فرق ان دونوں پہ لگنے والی لاگت کا ہے۔ اوپن اے آئی نے دعویٰ کیا تھا کہ اسے اپنے چیٹ جی پی ٹی کی ڈیٹا میں تربیت کے لیے کئی ملین...
چین نے چیٹ جی پی ٹی کا متبادل ڈیپ سیک لا کر مصنوعی ذہانت کی دنیا میں تہلکہ مچا دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 28 January, 2025 سب نیوز بیجنگ: چین نے چیٹ جی پی ٹی کا متبادل لا کر مصنوعی ذہانت کی دنیا میں تہلکہ مچا دیا ہے، چینی اے آئی کمپنی ڈیپ سیک نے چیٹ جی پی ٹی کو مات دے دی۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق چینی اے آئی پلیٹ فارم ڈیپ سیک کی مقبولیت سے امریکی ٹیکنالوجی کمپنی اینویڈیا کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں تاریخی کمی ہو گئی۔اینویڈیا کے اسٹاکس میں ریکارڈ 17 فیصد کی کمی ہو گئی، اینویڈیا کو 593 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ریکارڈ کیا جا چکا ہے۔ چین کی تیار کردہ مصنوعی...
بیجنگ : چین کی ایک نئی مصنوعی ذہانت (اے آئی) کمپنی، ڈیپ سیک، نے چیٹ جی پی ٹی کو پیچھے چھوڑتے ہوئے عالمی سطح پر تہلکہ مچا دیا ہے۔ اس ایپ کی مقبولیت نے جہاں امریکی ٹیکنالوجی کمپنی اینویڈیا کو بھاری نقصان پہنچایا، وہیں یہ ایپ ایپل کے ایپ اسٹور پر ٹاپ ریٹیڈ مفت ایپ بن چکی ہے۔ ڈیپ سیک کی لانچ کے بعد اس کی مقبولیت میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، اور اب یہ امریکہ، برطانیہ اور چین میں چیٹ جی پی ٹی سے زیادہ استعمال ہو رہی ہے۔ اس ایپ نے خاص طور پر ریاضی کے سوالات حل کرنے میں بہتر نتائج دِکھا کر چیٹ جی پی ٹی کو پیچھے چھوڑا ہے۔ ڈیپ سیک کی...
بیجنگ (مانیٹرنگ ڈیسک) چین نے مصنوعی ذہانت کے میدان میں چیٹ جی پی ٹی کیلیے خطرے کی گھنٹی بجادی، چینی اسٹارٹ اپ ڈیپ سیک کی مصنوعی ذہانت (اے آئی) اسسٹنٹ اپنے سب سے بڑے حریف چیٹ جی پی ٹی کو پیچھے چھوڑتے ہوئے امریکا میں ایپل کے ایپ اسٹور پر دستیاب ٹاپ ریٹڈ مفت ایپلی کیشن بن گئی ہے، جس سے امریکی ٹیک مارکیٹ میں تشویش پائی جاتی ہے۔ ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق 10 جنوری کو ریلیز کیے جانے والے ڈیپ سیک کے وی 3 ماڈل کے حوالے سے اس کے تخلیق کاروں کا دعویٰ ہے کہ وہ اوپن سورس ماڈلز میں سرفہرست ہے اور عالمی سطح پر جدید ترین ’کلوزڈ...
بیجنگ: چین کی اے آئی کمپنی ڈیپ سیک نے اپنی تازہ ترین اپ ڈیٹ جاری کر کے میٹا اور چیٹ جی پی ٹی جیسی بڑی فرموں کو پیچھے چھوڑ دیا۔ ایک طاقتور چینی AI کمپنی نے معروف امریکی فرموں کی طرف عائد کیے جانے والے الزامات کو گھبراہٹ قرار دیا اور سب کیلیے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے۔ مصنوعی ذہانت کے اسٹارٹ اپ DeepSeek نے پچھلے ہفتے اپنے اوپن سورس AI کا تازہ ترین ورژن جاری کیا، جو Meta اور ChatGPT تخلیق کار OpenAI جیسے ٹیک جنات کے بہترین ماڈلز کا مقابلہ کرتا ہے۔ فیس کے اعتبار سے بھی ڈیپ فیک اپنے صارفین سے کم پیسے لے رہا ہے جبکہ انہیں جدید سہولیات پیش کررہا ہے۔ ان صلاحیتوں کی وجہ سے...
چین کی مصنوعی ذہانت کی ایپ ڈیپسیک کے تازہ ترین ماڈل نے بڑے پیمانے پر توجہ حاصل کی ہے، اس ایپ نے چیٹ جی پی ٹی کو امریکا میں پیچھے چھوڑ دیا ہے کیوں کہ امریکا میں آئی فون صارفین چیٹ جی پی ٹی کے مقابلے میں ڈیپسیک زیادہ استعمال کرنا شروع ہوگئے ہیں۔ یہ بھی پڑھیں: مصنوعی ذہانت، ایٹمی ہتھیاروں سے بھی زیادہ خطرناک ہو سکتی ہے، ماہرین نئے لانچ ہونے والے ڈیپسیک R1 ، جس کی لاگت اوپنائی کے مسابقتی ماڈلز سے 95 فیصد کم ہ، یہ ماڈل صرف 5.6 ملین ڈالر میں تیار کیا گیا ہے، یہ مصنوعی ماڈل دوسرے مصنوعی ذہانت سے زیادہ بہتر نتائج دیتا ہے، خاص طور پر ریاضی کے سوال حل کرنے میں یہ...
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)چیٹ جی پی ٹی نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) سے لیس انسان کی طرح کمپیوٹر استعمال کرنے کی صلاحیت رکھنے والے کمپیوٹر یوزر ایجنٹ (سی یو اے) متعارف کرا دیا ہے۔ چیٹ جی پی ٹی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق مذکورہ اے آئی ایجنٹ کو فی الحال آزمائشی بنیادوں پر امریکا میں متعارف کرایا گیا ہے اور اس تک محدود صارفین کو رسائی دی گئی ہے۔ مذکورہ اے آئی کمپیوٹر ایجنٹ ایک طرح سے انسان کی طرح کمپیوٹر چلانے والا ٹول ہے، جسے انسان اپنی مدد اور آسانی کے لیے استعمال کر سکیں گے۔ مذکورہ ایجنٹ کمپیوٹر پر ویب براؤزنگ، سرچنگ، آن لائن فارمز فل کرنے سمیت دیگر متعدد کام سر انجام دینے کے قابل...
اوپن اے آئی نے چیٹ جی پی ٹی میں ایک بہت بڑی تبدیلی کو متعارف کرایا ہے۔ اس حوالے سے کئی ماہ سے لیکس سامنے آرہی تھیں اور اب اوپن اے آئی کی جانب سے چیٹ جی پی ٹی کے لیے پہلے آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ایجنٹ آپریٹر کو متعارف کرا دیا گیا ہے۔یہ اے آئی ایجنٹ آپ کے ویب ٹاسک مکمل کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے اور بس آپ کو ایک بٹن کو کلک کرنے کی ضرورت ہوگی۔ آپریٹر بنیادی طور پر ایک کمپیوٹر یوزنگ ایجنٹ (سی یو اے) ہے جو جی پی ٹی 4o ماڈل کو استعمال کرکے ویب پر براؤز اور سرچ کرتا ہے۔آسان الفاظ میں یہ اے آئی ایجنٹ آپ کی سرچنگ...
ایک سوشل میڈیا صارف نے دعویٰ کیا ہے کہ مصنوعی ذہانت مصنوعی ذہانت، چیٹ جی پی ٹی نے جان لیوا بیماری کی تشخیص کرکے اس کی جان بچانے میں مدد کی۔ گمنام صارف نے ریڈاٹ پوسٹ میں بتایا کہ اس نے کچھ دن پہلے ہلکی ورزش کی، جس کے بعد اسے پورے جسم میں شدید درد محسوس ہونے لگا، صحت میں اچانک بگاڑ کے بارے میں الجھن میں صارف نے چیٹ جی پی ٹی نے اسے فوری طور پر ڈاکٹر سے مشورہ کرنے کی تجویز دی۔ یہ بھی پڑھیں: اوپن اے آئی کے چیٹ جی پی ٹی نے آواز پر مبنی نیا فیچر متعارف کروا دیا ’میں نے چیٹ جی پی ٹی کو اپنی علامات کی وضاحت کی اور اس نے...
چیٹ جی پی ٹی نے ٹاسکس فیچر متعارف کرایا ہے جو صارفین کو ایک یا بار بار کیے جانے والے کاموں کو مخصوص وقت پر شیڈول کرنے کی سہولت دیتا ہے۔ اس فیچر کی مدد سے صارفین اپنے کاموں کی یاددہانی سیٹ کر سکتے ہیں، جیسے کہ موسم کی معلومات، حصص کی قیمتیں، یا غیر ملکی زبان کا نیا لفظ سیکھنا۔ یہ فیچر اس وقت چیٹ جی پی ٹی کے ماہانہ فیس ادا کرنے والے صارفین کے لیے دستیاب ہے، لیکن کمپنی کا کہنا ہے کہ مستقبل میں یہ مفت صارفین کے لیے بھی دستیاب ہوگا۔ اس فیچر کو چیٹ جی پی ٹی کے ویب ورژن کے پروفائل مینیو میں دیکھا جا سکتا ہے، جہاں سے صارفین اپنی...
امریکا میں چیٹ جی پی ٹی کے بانی کی بہن نے اپنے بھائی پر کئی برسوں تک جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا الزام عائد کیا ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق این آلٹمین نے عدالت میں دائر مقدمے میں بتایا کہ ان کے بھائی سام آلٹمین نے انھیں اس وقت سے جنسی زیادتی کا نشانہ بنانا شروع کیا جب میں صرف 3 سال کی تھی۔ این آلٹمین نے مزید بتایا کہ اُن کے بھائی سام آلٹمین نے 1997 اور 2006 کے دوران انھیں متعدد بار جنسی زیادتی کا نشانہ بایا۔ متاثرہ خاتون نے یہ بھی بتایا کہ میری عمر کم تھی، بھائی نے کئی سالوں تک جنسی استحصال کیا جس سے میں ڈپریشن کے مرض میں مبتلا ہوگئی تھی۔ این آلٹمین کا بیان قلم بند کرلیا گیا...