متعدد بار جنسی زیادتی کی؛ چیٹ جی پی ٹی کے بانی پر بہن نے مقدمہ کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
امریکا میں چیٹ جی پی ٹی کے بانی کی بہن نے اپنے بھائی پر کئی برسوں تک جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا الزام عائد کیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق این آلٹمین نے عدالت میں دائر مقدمے میں بتایا کہ ان کے بھائی سام آلٹمین نے انھیں اس وقت سے جنسی زیادتی کا نشانہ بنانا شروع کیا جب میں صرف 3 سال کی تھی۔
این آلٹمین نے مزید بتایا کہ اُن کے بھائی سام آلٹمین نے 1997 اور 2006 کے دوران انھیں متعدد بار جنسی زیادتی کا نشانہ بایا۔
متاثرہ خاتون نے یہ بھی بتایا کہ میری عمر کم تھی، بھائی نے کئی سالوں تک جنسی استحصال کیا جس سے میں ڈپریشن کے مرض میں مبتلا ہوگئی تھی۔
این آلٹمین کا بیان قلم بند کرلیا گیا تاہم اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔
اپنی والدہ اور دو بھائیوں کے ساتھ ایک مشترکہ بیان میں سام آلٹمین نے اپنی بہن کے الزمات کو مسترد کردیا۔
انھوں نے بیان میں کہا کہ خاندان کے کسی ایسے فرد کی دیکھ بھال کرنا جو دماغی صحت کے چیلنجوں کا سامنا کرتا ہے ناقابل یقین حد تک مشکل ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ این نے اس سے قبل خاندان کے افراد پر والد کے فنڈز کو ہڑپ کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔
تاہم این نے جو سب سے برا الزام لگایا وہ بچپن میں سام کی جانب سے جنسی زیادتی کا نشانہ بنانا تھا۔
سام آلٹمین کے بیان میں کہا گیا ہے کہ بہن این نے پیسوں کا مطالبہ کیا ہے اور عدم ادائیگی پر یہ الزام عائد کیا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مظفر گڑھ: ماموں اور کزن کی جانب سے جنسی زیادتی کے بعد حاملہ ہونے والی 17 سالہ لڑکی نے خودکشی کر لی
پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ میں مبینہ طور پر ماموں اور کزن کی جانب سے جنسی زیادتی کے بعد حاملہ ہونے والی 17 سالہ لڑکی نے خودکشی کر لی۔
رپورٹ کے مطابق پنجاب پولیس نے بتایا کہ 17 سالہ لڑکی نے مبینہ طور پر زیادتی اور حاملہ ہونے پر خودکشی کی۔
12اپریل کو درج کرائی جانے والی ایف آئی آر کے مطابق لڑکی نے اپنے والد اور بڑی بہن کو بتایا تھا کہ اس کے ماموں اور کزن نے 2 ماہ قبل اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی جس کے نتیجے میں وہ حاملہ ہو گئی۔
متاثرہ لڑکی کے والد نے ایف آئی آر میں بتایا کہ لڑکی کی لاش شام 4 بجے کے قریب ملی۔
شکایت کنندہ نے پولیس کو بیٹی کی خودکشی کی وجہ حمل کو قرار دیا اور حکام سے ملزمان کے خلاف کارروائی کرنے کی اپیل کی۔
پولیس ترجمان وسیم خان گوپانگ نے بتایا کہ پولیس نے دو افراد کو گرفتار کر کے ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔
مظفر گڑھ کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) رضوان احمد خان نے کہا کہ نوجوان لڑکی کی موت کے مبینہ ذمہ دار مجرموں کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے گی۔