Jasarat News:
2025-04-13@14:14:42 GMT

چین نے چیٹ جی پی ٹی کیلیے خطرے کی گھنٹی بجادی

اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT

بیجنگ (مانیٹرنگ ڈیسک) چین نے مصنوعی ذہانت کے میدان میں چیٹ جی پی ٹی کیلیے خطرے کی گھنٹی بجادی، چینی اسٹارٹ اپ ڈیپ سیک کی مصنوعی ذہانت (اے آئی) اسسٹنٹ اپنے سب سے بڑے حریف چیٹ جی پی ٹی کو پیچھے چھوڑتے ہوئے امریکا میں ایپل کے ایپ اسٹور پر دستیاب ٹاپ ریٹڈ مفت ایپلی کیشن بن گئی ہے، جس سے امریکی ٹیک مارکیٹ میں تشویش پائی جاتی ہے۔ ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق 10 جنوری کو ریلیز کیے جانے والے ڈیپ سیک کے وی 3 ماڈل کے حوالے سے اس کے تخلیق کاروں کا دعویٰ ہے کہ وہ اوپن سورس ماڈلز میں سرفہرست ہے اور عالمی سطح پر جدید ترین ’کلوزڈ سورس ماڈلز‘ کا مقابلہ کررہا ہے۔ ایپ ڈیٹا ریسرچ فرم سینسر ٹاور کا کہنا ہے کہ ڈیپ سیک-وی 3 ماڈل سے چلنے والی مصنوعی ذہانت کی ایپلی کیشن ریلیز کے بعد سے امریکی صارفین میں مسلسل مقبول ہو رہی ہے اور مقبولیت میں غیر معمولی اضافے نے سلیکون ویلی پر گہرا اثر چھوڑا ہے، جس سے مصنوعی ذہانت کے میدان میں امریکی بالادستی کا بیانیہ کمزور پڑ رہا ہے اور واشنگٹن کے چین کی جدید چپ اور مصنوعی صلاحیتوں کے برآمدی کنٹرول کا سبب بھی واضح ہورہا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: مصنوعی ذہانت

پڑھیں:

خیبرپختونخوا میں گداگری کی روک تھام کیلیے سخت قانون سازی کا فیصلہ

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے صوبے میں بڑھتی ہوئی پیشہ وررانہ گداگری کے مسئلے کا نوٹس لیتے ہوئے پیشہ ور گداگری کی موثر روک تھام اور شہریوں کو محفوظ ماحول کی فراہمی کے لئے باقاعدہ قانون سازی کا فیصلہ کیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ کی طرف سے چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کو باضابطہ مراسلہ ارسال کیا گیا ہے جس میں "خیبرپختونخوا ویگرنسی کنٹرول اینڈ ری ہیبیلیٹیشن ایکٹ" کا مسودہ تیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

قانون سازی کا مقصد بچوں اور معذور افراد سے جبراً بھیک منگوانے کے عمل اور استحصال پر مبنی مجرمانہ سرگرمیوں کو کنٹرول کرنا ہے۔

مراسلے میں مجوزہ قانون سازی اور متعلقہ امور کے لیے سیکرٹری سوشل ویلفیئر کی سربراہی میں ملٹی ڈیپارٹمنٹل کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی گئی ہے اور واضح کیا گیا ہے کہ اس کمیٹی میں قانون، بلدیات، پولیس، چائلڈ پروٹیکشن کمیشن، ادارہ برائے اعداد و شمار، کمشنر و ڈپٹی کمشنر پشاور، این جی اوز اور سول سوسائٹی کی نمائندگی یقنی بنائی جائے۔

کمیٹی تیس دنوں کے اندر قانون کا مسودہ اور آپریشنل اینڈ انفورسمنٹ فریم ورک پیش کرے گی۔

مراسلے میں مزید ہدایت کی گئی ہے کہ مجوزہ قانون میں چائلڈ اینڈ فورسڈ بیگری، پیشہ ورانہ گداگری، وگرینسی اور دیگر سرگرمیوں کی واضح درجہ بندی کی جائے، بچوں، معذور اور نشے کے عادی افراد کو بھیک مانگنے کے لیے استعمال کرنے کے خلاف سزاوں کا تعین کیا جائے، نیز پیشہ ورانہ گداگری کو فروغ دینے والے گروہوں سے تعاون کرنے یا انہیں پناہ دینے کو جرم قرار دیا جائے۔

اسی طرح شہریوں کی نقل وحرکت میں رکاوٹ بننے یا انہیں ہراساں کرنے والے پیشہ ور بھکاریوں کے لیے بھی سزا کا تعین کرنے کی ہدایت کی گئی اور کہا گیا ہے کہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کی گرفتاری اور کیسز پراسس کرنے کے لیے پولیس، سوشل ویلفیئر اور لوکل گورنمنٹ کے نامزد افسران کو اختیار دیا جائے۔

مزید برآں ہدایت کی گئی ہے کہ شہریوں کی سہولت اور پیشہ ور گداگری بارے رپورٹنگ کے لیے واٹس ایپ ہاٹ لائن وضع کی جائے تاکہ شہری اگر کسی بچے یا شخص کو بھیک مانگتا دیکھیں تو ان کی تصویر لے کر واٹس اپ ہاٹ لائن پر اپ لوڈ کر سکیں۔

علاوہ ازیں نامزد ٹریفک پوانٹس، ٹرمینلز، مارکیٹس یا دیگر پبلک مقامات کو نو بیگنگ زون قرار دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔ نئے قانون میں مجرمان کے خلاف موقع پر جرمانے عائد کرنے اور سمری ٹرائلز کے اختیارات شامل کرنے کی بھی تاکید کی گئی ہے جبکہ ارتکاب جرم کا اعادہ کرنے والوں کی شناخت اور رجسٹریشن کے لیے بائیو میٹرک یا چہرے کی شناخت کا اے آئی بیسڈ ٹول استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ بھیک مانگنے کے عادی بچوں کو چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر کمیشن کے حوالے کیا جائے گا جبکہ متعلقہ قوانین کے تحت بچوں سے بھیک منگوانے والے سرپرستوں، ہینڈلرز اور گروہوں کے خلاف قانونی کاروائی تجویز کی جائے گی۔

اس کے علاوہ پیشہ ور گداگری میں ملوث بے گھر افراد کی بحالی کے لیے اقدامات بھی قانون کا حصہ ہوں گے، ان اقدامات میں شیلٹرز کی فراہمی، نشے کے عادی افراد کی بحالی، ووکیشنل ٹریننگ اور فیملی ٹریسنگ شامل ہیں۔ پروفیشنل بیگری میں ملوث افراد کی ٹریکنگ اور ویریفکیشن کے سسٹم کو نادرا سے منسلک کیا جائے گا۔

مانیٹرنگ کے لیے سیکرٹری سوشل ویلفیئر کے تحت پراونشل ویگرنسی اوور سائٹ کمیٹی قائم کی جائے گی جبکہ کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کی سربراہی میں پروفیشنل بیگری کے خلاف ٹاسک فورسز تشکیل دی جائیں گی۔

مراسلے میں بیگری ہاٹ سپاٹس کی جیوٹیگنگ اور ڈیٹا میپنگ کرنے اور ہائی ٹریفک زونز میں نگرانی کے لیے سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

مراسلے میں واضح کیا گیا ہے کہ کمشنرز بیگری کنٹرول، انفورسمنٹ اور بحالی کے اقدامات بارے ماہانہ رپورٹس پیش کریںگے۔یہ تمام تر اقدامات پروفیشنل بیگری کے کنٹرول،عوامی مقامات کا وقار بحال کرنے اور مجبور افراد کو استحصال سے بچانے کا کل وقتی حل فراہم کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا میں زیر تعلیم غیر ملکی طلبا کے لیے خطرے کی گھنٹی، 122 کی امیگریشن حیثیت منسوخ
  • مصنوعی ذہانت کی دنیا میں چین امریکا کو پیچھے چھوڑنے کے قریب پہنچ گیا
  • محکمہ موسمیات نے خطرے کی گھنٹی بجا دی
  • پشاور ہائیکورٹ؛ کرپٹو کرنسی  پر قانون سازی کیلیے حکومت کو 2 ہفتے کی مہلت
  • سپریم کورٹ میں دو ججز کی تعیناتی کیلیے جوڈیشل کمیشن اجلاس
  • ڈرکنس اور دیگر پروسیسڈ فوڈز میں ایڈیٹیوز کس سنگین مرض کا باعث بن سکتے ہیں؟
  • غدر 3 کب ریلیز ہوگی؟ سنی دیول نے بتا دیا
  • سندھ بلڈنگ ،ڈی جی اسحاق کھوڑو نے شہریوں کا مستقبل خطرے میں ڈال دیا
  • پی ٹی آئی میں اپنے حصے کا کیک اٹھانے والے بیٹھے ہیں، اختیار ولی خان
  • خیبرپختونخوا میں گداگری کی روک تھام کیلیے سخت قانون سازی کا فیصلہ