2025-01-18@13:16:52 GMT
تلاش کی گنتی: 6

«ا رٹیکل»:

    سپریم کورٹ کے جج جسٹس منصور علی شاہ—فائل فوٹو سپریم کورٹ کے جج جسٹس منصور علی شاہ نے سوال اٹھایا کہ کیا آرٹیکل 191 اے کے تحت ریگولر بینچ اختیارِ سماعت طے کر سکتا ہے؟ آرٹیکل 191 اے کے اختیارِ سماعت سے متعلق کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔دورانِ سماعت جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ سپریم کورٹ آفس سے غلطی ہو گئی ہے، اسی 3 رکنی بینچ کے سامنے کیس فکس نہیں ہوا جس نے گزشتہ سماعت میں کیس سنا تھا۔ دیکھنا چاہتے ہیں ملٹری ٹرائل میں شہادتوں پر کیسے فیصلہ ہوا؟ جسٹس حسن رضویسویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائلز کے خلاف اپیل پر آئینی بینچ میں سماعت کے دوران جسٹس حسن رضوی نے وزارتِ دفاع کے وکیل سے...
    اسلام آباد: آرٹیکل 191 اے کے اختیار سماعت سے متعلق کیس میں عدالت عظمیٰ نے رجسٹرار سپریم کورٹ کو ہدایت کی ہے کہ اسی بینچ کے سامنے کیس لگایا جائے جس نے 13 جنوری 2025 کو کیس سنا۔ جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ دفتر سے غلطی ہوگئی ہے، اسی تین رکنی بینچ کے سامنے کیس فکس نہیں ہوا جس نے 13 جنوری 2025 کو کیس سنا تھا۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے کہا کہ ہمیں تھوڑا وقت دیں۔ جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ پہلے پیر تو آنے دیں پھر دیکھ لیتے ہیں۔ جسٹس منصور علی شاہ...
    اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) نئے چیف الیکشن کمشنر، ممبر سندھ اور بلوچستان کی تقرری کے معاملے پر سینیٹر سید شبلی فراز نے چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کو خط لکھ دیا۔نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق چیئرمین سینیٹ کو لکھے گئے خط میں شبلی فراز نے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کیلئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا۔خط کے متن کے مطابق آرٹیکل 215 کے تحت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی مدت ختم ہو رہی ہے، سکندر سلطان راجہ کی مدت 26 جنوری کو ختم ہوگی، آرٹیکل 213 کے تحت آئینی تقاضا پورا کرنے کیلئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے۔دوسری جانب اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمرایوب نے بھی سپیکر قومی اسمبلی کو...
    اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) جسٹس منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ آرٹیکل 191 اے کے ذریعے عدالت سے دائرہ اختیار چھینا گیا، کیا ہم سے دائرہ اختیار واپس لیا جا سکتا ہے؟۔ تین رکنی بینچ نے کسٹم ایکٹ کے سیکشن 221 اے کی ذیلی شق 2  کی آئینی حیثیت سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیے یہ معاملہ آئین کی تشریح کا ہے اور موجودہ آئینی انتظام کے تحت اس بینچ کو یہ اختیار حاصل نہیں، لیکن سوال یہ ہے کہ کیا ہم سے دائرہ اختیار واپس لیا جاسکتا ہے؟۔ یہ عدلیہ کی آزادی کا سوال ہے، اس عدالت کے اندر الگ بینچ کیسے بنایا جاسکتا ہے؟۔ یہ عدلیہ کی آزادی اور اختیار...
    اسلام آباد(آن لائن) عدالت عظمیٰ نے کسٹم ایکٹ کے حوالے سے کیس کی سماعت کے دوران وکلاکوتیاری کرنے کی ہدایت کردی۔ عدالت عظمیٰ کے جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیے کہ آرٹیکل 191 اے کے ذریعے عدالت سے دائرہ اختیار چھینا گیا، کیا ہم سے دائرہ اختیار واپس لیا جا سکتا ہے؟انہوں نے یہ ریمارکس پیر کے روزدیے۔ جسٹس منصور علی شاہ کیسربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کسٹم ایکٹ کے سیکشن 221 اے کی ذیلی شق 2 کی آئینی حیثیت سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ بینچ میں جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عرفان سعادت خان بھی شامل تھے۔دوران سماعت جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیے یہ معاملہ آئین کی تشریح کا ہے اور موجودہ آئینی انتظام...
    سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ آرٹیکل 191 اے کے ذریعے عدالت سے دائرہ اختیار چھینا گیا. کیا ہم سے دائرہ اختیار واپس لیا جا سکتا ہے؟ جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کسٹم ایکٹ کے سیکشن 221 اے کی ذیلی شق 2 کی آئینی حیثیت سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ بینچ میں جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عرفان سعادت خان بھی شامل تھے۔دوران سماعت جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیے یہ معاملہ آئین کی تشریح کا ہے اور موجودہ آئینی انتظام کے تحت اس بینچ کو یہ اختیار حاصل نہیں، لیکن سوال یہ ہے کہ کیا ہم سے دائرہ اختیار واپس لیا جاسکتا ہے؟ یہ عدلیہ...
۱