2025-01-23@14:27:58 GMT
تلاش کی گنتی: 6
«کنگنا رناوت»:
کنگنا رناوت کی متنازعہ فلم "ایمرجنسی”، جو سابق وزیرِ اعظم اندرا گاندھی کی زندگی پر مبنی ہے، برطانیہ میں شدید مظاہروں کا سامنا کر رہی ہے۔ فلم کو سینسر بورڈ کی منظوری کے باوجود سکھ کمیونٹی کی مخالفت کی وجہ سے کئی مشکلات کا سامنا ہے۔ تازہ اطلاعات کے مطابق، برطانیہ کے تین شہروں، بشمول برمنگھم، وولور ہیمپٹن، اور ویسٹ لندن کے کچھ حصوں (جیسا کہ ہونسلو اور فیلتھم)، میں سینما مالکان نے احتیاطاً فلم کی اسکریننگ منسوخ کر دی ہے۔ ایک تنظیم "شیرِ پنجاب” نے سوشل میڈیا پر اعلان کیا کہ معروف تھیٹر چین Vue نے ان سے تصدیق کی ہے کہ ہفتے کے اختتام پر فلم کی اسکریننگ روک دی گئی ہے۔ مزید برآں، سکھ پریس ایسوسی...
معروف بھارتی اداکارہ کنگنا رناوت کی فلم ’ایمرجنسی‘ کو بنگلہ دیش میں پابندی کا سامنا کرنا پڑا رہا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق فلم پر پابندی کی وجہ دونوں ممالک کے درمیان جاری سیاسی کشیدگی بتائی گئی ہے، نہ کہ فلم کا مواد۔ کنگنا کی ہدایت کاری میں بننے والی اور تحریر کردہ یہ فلم 17 جنوری کو بھارت میں ریلیز ہوگی۔ فلم کی کہانی 1975 کی سیاسی صورتحال اور اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی کی جانب سے ملک میں لگائی گئی ایمرجنسی کے گرد گھومتی ہے۔ کنگنا نے اس فلم میں اندرا گاندھی کا کردار ادا کیا ہے۔ فلم میں بھارتی فوج، اندرا گاندھی اور بنگلہ دیش کے بانی شیخ مجیب الرحمان کی مدد کو نمایاں کیا...
بالی ووڈ کی معروف اداکارہ کنگنا رناوت نے اپنی ہدایت کاری میں بننے والی پہلی فلم ’ایمرجنسی‘ سے متعلق اپنے فیصلوں میں غلطی کا اعتراف کرلیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ایک حالیہ انٹرویو میں کنگنا نے اس بات کا اعتراف کیا کہ فلم کو سینما گھروں میں ریلیز کرنا ایک غلط فیصلہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ فلم کو آن لائن پلیٹ فارم پر ریلیز کرنا زیادہ بہتر ہوتا، کیونکہ موجودہ حالات میں وہ فلم کی سینما ریلیز میں تاخیر سے وہ خوفزدہ ہیں۔ ایمرجنسی میں سابق بھارتی وزیراعظم اندرا گاندھی کا کردار ادا کرنے والی کنگنا نے انکشاف کیا کہ سنٹرل بیورو آف فلم سرٹیفیکیشن (سی بی ایف سی) کئی ماہ سے فلم کی منظوری میں تاخیر کر...
نیپیداؤ (انٹرنیشنل ڈیسک) میانمر کی فوج نے مغربی ریاست راکھین کے ایک گاؤں پر بمباری کردی،جس میں 40 افراد ہلاک ہو گئے۔ خبررساں اداروں کے مطابق اراکان آرمی (اے اے) راکھین میں کنٹرول حاصل کرنے کے لیے فوج کے ساتھ شدید لڑائی میں مصروف ہے جہاں اس نے گزشتہ سال بڑے علاقے پر قبضہ کر لیاتھا۔ راکھین تنازع اس خونی انتشار کا تسلسل ہے جس نے 2021 ء کی بغاوت میں آنگ سان سوچی کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے میانمر کو بڑی مسلح بغاوت کی آگ میں دھکیل دیا تھا۔ذرائع ابلاغ کے مطابق لڑاکا طیاروںنے دوپہر کے وقت رامری جزیرے پر واقع کیوک نی ماؤ کے علاقے میں بمباری کی جس سے 500 سے زائد مکانات تباہ ہوگئے۔...