شیو سینا کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ کابینہ میں شامل بی جے پی کے وزراء ذہنی طور پر بیمار ہیں، انکا علاج سرکاری خرچ پر ہونا چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست مہاراشٹر میں ہندوتوا تنظیموں کی جانب سے اورنگ زیب کے مقبرے کو منہدم کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے، اس حوالے سے سیاسی ماحول گرم ہوگیا ہے۔ دریں اثناء شیو سینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے اتوار کو اس معاملہ پر تبصرہ کیا اور وزیراعظم نریندر مودی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی جانب سے اورنگ زیب کی قبر کو منہدم کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ سنجے راوت نے کہا کہ ایک طرف کہتے ہیں کہ وہ اورنگ زیب کی قبر کھودیں گے اور دوسری طرف فلمی اداکار سے انکے بیٹے تیمور کی خیریت دریافت کرتے ہیں جس سے سوال اٹھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کا یہ کیسا ہندوتوا ہے، یہ وہی لوگ ہیں جو ہندوتوا کے تیمور ہیں۔

رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ ایودھیا میں رام مندر کے اصل معمار لال کرشن اڈوانی ہیں، لیکن اڈوانی کی حالت شاہجہاں جیسی کردی گئی ہے۔ سنجے راوت نے کہا کہ لال کرشن اڈوانی کو تنہائی میں کیوں رکھا گیا، انہیں کیا ہوا، انہیں اس طرح کیوں رکھا گیا ہے، یہ سوال اورنگ زیب کی قبر کھودنے والوں سے پوچھنا چاہیئے۔ مہاراشٹر کے وزیراعلٰی دیویندر فڑنویس پر طنز کرتے ہوئے سنجے راوت نے کہا کہ کابینہ میں شامل بی جے پی کے وزراء ذہنی طور پر بیمار ہیں، ان کا علاج سرکاری خرچ پر ہونا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی دماغی بیماری کی جانچ کرائی جائے کیونکہ وزیر کے بولنے کے انداز سے لگتا ہے کہ وہ ذہنی مریض ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے مہاراشٹر میں جنون اور ذات پرستی کا زہر بویا ہے۔ بی جے پی نے ذات پات اور مذہب کے درمیان تنازعہ پیدا کرنے کا کام کیا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ سنجے راوت نے اورنگ زیب بی جے پی کرنے کا

پڑھیں:

علاقائی استحکام کے لئے افغانستان میں امن اور ترقی ناگزیر ہے:پاکستانی سفیر

کابل (ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان صادق خان نے کہا ہے کہ علاقائی استحکام کے لئے افغانستان میں امن اور ترقی ناگزیر ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق یوم پاکستان کے موقع پر کابل میں پاکستانی سفارت خانے میں پرچم کشائی کی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے صادق خان نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے معاشی مفادات مضبوطی کے ساتھ ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔
اس سے قبل پاکستانی سفیر نے کابل میں افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی سے ملاقات کی، جہاں دونوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ موجودہ دوطرفہ چیلنجوں، بشمول تجارت، سلامتی اور پاکستان میں افغان مہاجرین کی حیثیت کو حل کرنے کے لئے اپنی سفارتی بات چیت کو جاری رکھا جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان اور افغانستان کو علاقائی اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے لئے اپنی کوششوں کو مربوط کرنا چاہئے، انہوں نے مزید کہا کہ پڑوسی ملک ’پاکستان کے اہم ترین علاقائی شراکت داروں میں سے ایک ہے۔‘
دونوں ممالک کے تجارتی تعلقات میں ایک اہم پیش رفت 27 دن کی بندش کے بعد طورخم سرحد کا دوبارہ کھلنا ہے۔ تعمیراتی سرگرمیوں پر تنازعہ کی وجہ سے 21 فروری کو یہ کراسنگ بند کر دی گئی تھی اور جرگہ کے ذریعے ثالثی کے بعد دوبارہ کھول دی گئی۔
فی الحال طورخم سرحد 15 اپریل تک ایک عارضی انتظام کے تحت کام کر رہی ہے اور طویل مدتی حل کے لئے بات چیت جاری ہے۔ اسلام آباد نے امید ظاہر کی ہے کہ موجودہ میکانزم کی میعاد ختم ہونے سے پہلے ایک مستقل معاہدہ ہو جائے گا۔صادق خان نے زور دیتے ہوئے کہاکہ دونوں ممالک کو دوطرفہ تجارت کو بڑھانے اور علاقائی رابطے کو فروغ دینے کے لئے مل کر کام کرنا چاہئے۔‘
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان، افغانستان کے ساتھ مضبوط اور باہمی طور پر فائدہ مند تعلقات استوار کرنے کے لئے پرعزم ہے۔
اس موقع پر پاکستان کے ہیڈ آف مشن، سفیر عبید الرحمان نظامی نے اپنے خطاب میں مسلح افواج کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرنے اور ایک مضبوط اور خوشحال پاکستان کے لئے کام کرنے کے عہد کو دہرانے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے تمام اندرونی اور بیرونی چیلنجوں پر قابو پانے کے لئے ملک کے حوصلے کو پھر سے مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

وزیر اعلیٰ کی کچے میں میرا کوش سمیت 2  ڈاکوؤں کو جہنم واصل کرنے پر پنجاب پولیس کو شاباش

مزید :

متعلقہ مضامین

  • وفاقی وزیر توانائی کا جلد بجلی کی قیمتوں میں کمی کرنے کا اعلان
  • بجلی صارفین کو اضافی وصولی واپس کرنے کا فیصلہ
  • کراچی والوں میں جوش پیدا کرنے کیلئے خالد مقبول حیدرآباد والوں کو بلا لیں: گورنر سندھ
  • یوتھ سولیڈیریٹی افطار: ترکیہ، پاکستان اور فلسطین کے درمیان بھائی چارے کے فروغ کی ایک اور کاوش
  • بجلی پیدا کرنے والی مشینری کی ملکی درآمدات میں جنوری 2025 کے دوران 66.6 فیصد بڑھوتری
  • جنت مرزا کو بڑے ڈراموں کی آفر، مگر انکار کیوں؟
  • علاقائی استحکام کے لئے افغانستان میں امن اور ترقی ناگزیر ہے:پاکستانی سفیر
  • تنازعہ کشمیر کے حل کیلیے ایک مضبوط اور مستحکم پاکستان ناگزیر ہے، کل جماعتی حریت کانفرنس
  • پاکستان اور بنگلہ دیش کا اقتصادی تعاون کے مواقع تلاش کرنے پر اتفاق