کنگنا رناوت کی فلم ’ایمرجنسی‘ کو برطانیہ میں مظاہروں کا سامنا، تین شہروں میں اسکریننگ منسوخ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
کنگنا رناوت کی متنازعہ فلم "ایمرجنسی”، جو سابق وزیرِ اعظم اندرا گاندھی کی زندگی پر مبنی ہے، برطانیہ میں شدید مظاہروں کا سامنا کر رہی ہے۔
فلم کو سینسر بورڈ کی منظوری کے باوجود سکھ کمیونٹی کی مخالفت کی وجہ سے کئی مشکلات کا سامنا ہے۔
تازہ اطلاعات کے مطابق، برطانیہ کے تین شہروں، بشمول برمنگھم، وولور ہیمپٹن، اور ویسٹ لندن کے کچھ حصوں (جیسا کہ ہونسلو اور فیلتھم)، میں سینما مالکان نے احتیاطاً فلم کی اسکریننگ منسوخ کر دی ہے۔
ایک تنظیم "شیرِ پنجاب” نے سوشل میڈیا پر اعلان کیا کہ معروف تھیٹر چین Vue نے ان سے تصدیق کی ہے کہ ہفتے کے اختتام پر فلم کی اسکریننگ روک دی گئی ہے۔
مزید برآں، سکھ پریس ایسوسی ایشن (Sikh PA) نے فلم پر سکھ نسل کشی کو فروغ دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے بیان دیا، "یہ فلم 1984 کے سکھ نسل کشی کے پس منظر میں اندرا گاندھی کے کردار کو متنازعہ انداز میں پیش کرتی ہے اور اسے سکھ مخالف پروپیگنڈا قرار دیا جا رہا ہے۔”
اگرچہ کنگنا رناوت نے بین الاقوامی مارکیٹ میں ان مسائل پر کوئی براہ راست ردعمل نہیں دیا، لیکن ماضی میں فلم کی ریلیز کے دوران پنجاب میں پیش آنے والی رکاوٹوں پر انہوں نے اسے اپنی کردار کشی کی سازش قرار دیا تھا۔
یہ سیاسی تاریخی تھرلر فلم 1970 کی دہائی کے پس منظر میں بنائی گئی ہے، جس میں کنگنا رناوت نے اندرا گاندھی کا کردار نبھایا ہے۔ فلم کو ان کی ہدایتکاری میں بنایا گیا اور یہ 17 جنوری کو ریلیز کی گئی۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل کنگنا رناوت
پڑھیں:
خیبر پختونخوا حکومت ایجوکیشن ایمرجنسی پر کام کر رہی ہے، شہاب علی شاہ
چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا شہاب علی شاہ نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت اس وقت ایجوکیشن ایمرجنسی پر کام کر رہی ہے۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں شہاب علی شاہ نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت اس وقت ایجوکیشن ایمرجنسی پر کام کر رہی ہے، نئے مالی سال کے آغاز کے ساتھ ہی ایجوکیشن ایمرجنسی نافذ کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ تعلیمی اصلاحات میں سرکاری اسکولوں کی کارکردگی بہتر بنانا شامل ہے، امن و امان یقینی بنانے سے متعلق تمام محکمے متحرک ہیں۔
چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا نے مزید کہا کہ دہشت گردی کی روک تھام کے لیے بھرپور اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
اُن کا یہ بھی کہنا تھا کہ کرم میں 100 فیصد بنکرز گرائے جا چکے ہیں اور مقامی افراد کے درمیان جرگے جاری ہیں۔