2025-02-07@23:20:06 GMT
تلاش کی گنتی: 7

«پیدا ہوتے»:

    پشاور(نیوز ڈیسک) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ آستین کے سانپ ہر سیاسی جماعت میں ہوتے ہیں مگر ہماری پارٹی میں زیادہ ہوگئے ہیں۔ نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ کوئی بھی شخص جو خود کو پارٹی سے منسلک کرلیتا ہے اور پھر بیانات دیتا ہے یا ایسی کوئی حرکت کرتا ہے جس سے پارٹی کو نقصان ہوتا ہے تو وہ آستین کا سانپ ہی کہلاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ پارٹی منشور کے برعکس پروپیگنڈا کررہے ہیں، وہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہنوں کے خلاف جارہے ہیں، اسی لیے وہ آستین کے سانپ ہیں۔ مذاکرات سے متعلق سوال پر علی امین گنڈاپور نے...
       امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف مقدمات سیاسی نہ ہوتے تو نواز، شہباز اور زرداری بھی جیل میں ہوتے۔کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ رجیم چینج نہیں ہونی چاہیے تھی، ایسے اقدامات سے جمہوریت اور معیشت کو نقصان پہنچا۔حافظ نعیم نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کی کارکردگی اچھی نہیں تھی جس پر عوام کو ووٹ سے فیصلہ کرنے کا موقع ملنا چاہیے تھا۔امیر جماعت اسلامی نے یہ بھی کہا کہ بانی پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے۔
    اسلام آباد: رہنماء پی ٹی آئی بیرسٹرعلی ظفر نے کہا ہے کہ القادر ٹرسٹ فیصلے میں پیسوں کو جرم قرار دیا گیا مگر جج صاحب بھول گئے عطیات جرم نہیں ہوتے۔فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ نیب کو ثابت کرنا تھا مگر انہوں نے کوئی دستاویزات نہیں دیں،عدالت مان رہی ہے کہ یہ جرم کے پیسے نہیں تو یہ کیس ہی نہیں بنتا پھرتو سزا ہی نہیں ہوسکتی۔ زرائع کے مطابق علی ظفر نے کہا کہ جج صاحب کے مطابق کابینہ کے فیصلے کا فائدہ بانی پی ٹی آثی کو ہوا،ڈونیشن پر ٹرسٹیز کا کوئی اختیار نہیں ہے،یہ ججمنٹ مفروضے پر پیش کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بشری بی بی کابینہ کی ممبر...
    اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15 جنوری ۔2025 )سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران استفسار کیا کہ سانحہ اے پی ایس میں گٹھ جوڑ اور آرمی ایکٹ کے ہوتے ہوئے بھی فوجی عدالت میں ٹرائل کیوں نہیں ہوا؟ آئین میں ترمیم کیوں کرنا پڑی؟. جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں آئینی بینچ نے کیس کی سماعت کی وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل میں کہا کہ بات سویلین کے ٹرائل کی نہیں ہے بلکہ سوال آرمی ایکٹ کے مطابق ارتکاب جرم کے ٹرائل کا ہے.(جاری ہے) جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ ملزم خصوصی ٹرائل میں جرم کی نیت نہ ہونے کا دفاع لے سکتا...
    اسلام آباد: سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے خلاف دائر اپیلوں کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے اہم سوالات اٹھائے، جن میں ایک سوال یہ تھا کہ جب آرمی ایکٹ موجود تھا اور اے پی ایس پر حملہ ہوا، تو پھر ان دہشتگردوں کا فوجی عدالت میں ٹرائل کیوں نہیں کیا گیا؟  آئینی بینچ نے جسٹس امین الدین کی سربراہی میں انٹراکورٹ اپیل کی سماعت کی، جس میں وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیے۔ خواجہ حارث نے کہا کہ ٹرائل کی جگہ جرم کی نوعیت پر منحصر ہوتی ہے، اور اگر جرم کا تعلق فوج سے ہو، تو وہ ملٹری کورٹ میں...
۱