تحریک انصاف خیبر پختونخوا کے صدر جنید اکبر نے کہا ہے کہ میں یہ کبھی نہیں کہوں گا ہمارے اسٹیبلشمنٹ سے رابطے نہیں، رابطے ہوتے ہیں بالواسطہ اور بلاواسطہ بھی ہوتے ہیں۔
راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے باہر گفتگو کرتے ہوئے جنید اکبر نے کہا کہ عدالتی فیصلوں کی توہین کی جا رہی ہے، ایسے ہتھکنڈوں سے ہم گھبرانے والے نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک جنریشن کے لیڈر بھٹو کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی لیکن نہیں ہوا۔ بانی پی ٹی آئی تین جنریشنز کے لیڈر ہیں کیسےختم کریں گے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہمارے کارکنوں کو سات سات، آٹھ آٹھ ایف آئی آرز میں ڈالا گیا ہے، ہماری کسی ادارے سے لڑائی نہیں، سب کو آئین کی حدود میں رہنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ میں یہ کبھی نہیں کہوں گا ہمارے اسٹیبلشمنٹ سے رابطے نہیں، رابطے ہوتے ہیں بالواسطہ اور بلاواسطہ بھی ہوتے ہیں۔ اداروں سے رابطوں پر ہمیں کوئی شرم بھی نہیں کیونکہ یہ ہمارے اپنے ادارے ہیں، بات یہ ہے کہ عوام اور اداروں کے مابین فاصلے نہیں بڑھنے چاہئیں۔
جنید اکبر نے کہا کہ ہم کسی کے ساتھ نہیں ٹکرائے ہمارے ساتھ لوگ ٹکرائے ہیں، ہمیں سیاسی سرگرمیاں نہیں کرنے دی جا رہیں، ہمارے لوگوں کو گرفتار کیا جاتا ہے۔
انہوں نے   کہا کہ اگر ریاست ایک قدم آگے بڑھے گی تو ہم دو قدم آگے بڑھیں گے، یہ نہیں کہوں گا کے پی میں امن و امان کی صورتحال پر صوبائی حکومت ذمہ دار نہیں، کے پی میں حالات افغان پالیسی اور خارجہ پالیسی کی وجہ سے خراب ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: نے کہا کہ ہوتے ہیں

پڑھیں:

کسی کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کا اختیار نہیں دیا ، عمران خان

راولپنڈی(نیوز ڈیسک)سابق وزیر اعظم عمران خان کا اپنی لیگل ٹیم کے ذریعے پیغام میں کہنا ہے کہ ’میں نے کسی کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات میں شامل ہونے کا اختیار نہیں دیا ہے۔ میں نے ماضی میں کبھی کوئی معاہدہ نہیں کیا ہے اور نہ ہی اب میں اس پر بات کروں گا۔‘

ایکس پر بانی پی ٹی آئی کے نام سے منسوب اکاؤنٹ پر جاری ہونے والے ایک بیان میں عمران خان کی جانب سے کہا گیا کہ ’اگر مجھے کوئی معاہدہ کرنے میں دلچسپی ہوتی تو میں دو سال پہلے کی جانے والی پیش کش کو قبول کر لیتا، ایک ایسی پیشکش جس میں دو سال کی خاموشی کے بدلے قانونی کارروائی سے مکمل استثنیٰ کی تجویز دی گئی تھی۔

انہوں نے لکھا کہ ’ میں نے اس وقت اسے مسترد کر دیا تھا، اوراب میں اس طرح کے کسی بھی تصور کو مسترد کرتا ہوں۔’

بیان میں مزید کہا گیا کہ ’علی امین گنڈاپور اوراعظم سواتی نے مذاکرات کی خواہش کا اظہار کیا ہو لیکن میرے خیال میں اس طرح کے مذاکرات بے معنی ہیں۔ مخالف فریق کو مسائل کو حل کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔

انہوں نے ایک پر جاری بیان میں کہا کہ علی امین اور اعظم سواتی اپنی مرضی سے بات چیت کرنا چاہتے تھے۔ میں نے ہمیشہ کہا ہے اور اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ ایک سیاسی جماعت کی حیثیت سے ہمیں بات چیت پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔’

بانی پی ٹی آئی کا اپنی لیگل ٹیم کے ذریعے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’مذاکرات کے دروازے کبھی بند نہیں ہوئے، لیکن میں یہ واضح کر دوں کہ کوئی بھی بات چیت آئین کی بالادستی، قانون کی حکمرانی اور عوام کے مفادات پر مبنی ہونی چاہیے، نہ کہ میرے یا میری بیوی کے لیے۔‘

ایکس پر جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’پاکستان تحریک انصاف واحد حقیقی قومی سیاسی قوت ہے جو بیرونی حمایت کے بغیر کسی بھی وقت ملک گیر تحریک کو متحرک کر سکتی ہے۔ ایک سیاسی جماعت صرف اس وقت کمزور ہوتی ہے جب وہ عوامی حمایت کھو دیتی ہے اور اس وقت پوری قوم پی ٹی آئی کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے۔‘
مزیدپڑھیں:کیا رونالڈو نے اپنی گرل فرینڈ جارجینا کیساتھ شادی کرلی؟

متعلقہ مضامین

  •  قانون کی حکمرانی ہوتی تو ہمارے رہنما جیل میں نہ ہوتے :  عمرایوب
  • ہمارے اسٹیبلشمنٹ سے کوئی مذاکرات نہیں ہورہے، شیخ وقاص اکرم
  • ہمارے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات جاری نہیں ہیں، شیخ وقاص اکرم
  •  دو ریاستی حل ہم کبھی بھی اسرائیل کو قبول ہی نہیں کرتے، فخر عباس نقوی 
  • اور ماں چلی گئی
  • عمران خان سرخرو ہوں گے، کبھی ڈیل نہیں کریں گے: زرتاج گل
  • عمران خان سرخرو ہوں گے، وہ کبھی بھی ڈیل نہیں کریں گے: زرتاج گل
  • بانی پی ٹی آئی سرخرو ہوں گے، کبھی بھی ان سے ڈیل نہیں کریں گے: زرتاج گل
  • خطرات سے بھری دنیا
  • کسی کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کا اختیار نہیں دیا ، عمران خان