بچپن میں میری سالگرہ کیلیے والدین کے پاس پیسے نہیں ہوتے تھے؛ پرینیتی چوپڑا
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
بھارت کی خوبرو اداکارہ پرینیتی چوپڑا نے ایک انٹرویو میں اپنے بچپن کے دن اور غربت کے حالات سے متعلق بتایا۔
پرینیتی چوپڑا نے بچپن میں اپنی سالگرہ کے دنوں کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ اُن کے والدین کے پاس کیک تک لانے کے پیسے نہیں ہوتے تھے۔
اداکارہ نے بتایا کہ بتایا کہ میرے والد مارکیٹ سے صرف ایک رس گلہ یا رسملائی کا ٹکڑا خریدتے تھے جسے ہم سالگرہ کے کیک کی جگہ کاٹتے تھے۔
پرینیتی چوپڑا نے مزید کہا کہ دوسری جانب میرے نانا اور نانی نہایت امیر تھے اور کینیا میں رہتے تھے۔ وہ ہر سال مجھے اور میرے بھائی کو بزنس کلاس سفر کے ساتھ اپنے پاس بلاتے تھے۔
اداکارہ نے بتایا کہ ہم دونوں بھائی بہن امبالا سے کینیا جاتے اور دو ماہ تک وہاں کی عیش و آرام کی زندگی گزارتے تھے۔
پرینیتی چوپڑا نے کہا کہ ہم نے غریبی اور امیری کے دن ایک ساتھ دیکھے ہیں، زندگی کے انہی تجربات کی وجہ سے میں اور میرا بھائی کہیں بھی جا کر لوگوں کے ساتھ گھل مل سکتے ہیں اور کسی بھی ماحول میں ایڈجسٹ ہوجاتے ہیں۔
پرینیتی کے مداحوں کے لیے اچھی خبر ہے کہ جلد ہی نیٹ فلکس پر وہ ایک تھرلر سیریز میں جلوہ افروز ہوں گیں جس کے ہدایتکار رنسل ڈی سلوا ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بتایا کہ
پڑھیں:
بھارت؛ 22 سالہ دولھے کے ساتھ دھوکا، دلہن کی والدہ سے شادی کروادی گئی
MEERUT:بھارت کی ریاست اترپردیش کے شہر میرٹھ میں 22 سالہ دولھے کو دھوکا دے کر ان کی 21 سالہ دلہن کی والدہ سے شادی کرادی گئی۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے بتایا کہ دولھے کے ساتھ مبینہ طور پر دھوکا دیا گیا اور ان کی 21 سالہ دلہن کی 45 سالہ والدہ سے شادی کرادی گئی۔
پولیس نے بتایا کہ میرٹھ کے علاقے براہماپوری کے رہائشی 22 سالہ محمد عظیم نے شکایت درج کرائی کہ ان کے بھائی اور بھابی نے ان کی شادی ضلع چاملی میں منتشا سے طے کی تھی۔
پولیس نے بتایا کہ شادی 31 مارچ کو ہوئی اور نکاح کے دوران نکاح خواں نے دلہن کا نام طاہرہ لیا اور جب پردہ ہٹایا گیا تو انکشاف ہوا کہ دلہن منتشا کی 45 سالہ بیوہ ماں ہیں اور انہیں دلہن ظاہر کرکے منتشا کے بجائے والدہ سے شادی کرا دی گئی۔
دولھے نے دعویٰ کیا کہ نکاح کی تقریب کے دوران 5 لاکھ بھارتی روپے کا تبادلہ ہوا تھا۔
پولیس کے پاس 17 اپریل کو درج شکایت میں عظیم نے پولیس کو بتایا کہ جب انہوں نے اس دھوکے پر احتجاج کیا تو ان کے بھائی اور بھابی نے انہیں جھوٹے ریپ کیس میں پھنسانے کی دھمکی دی۔
سی او براہماپوری سومیہ استھانا نے بتایا کہ دونوں فریقین کے درمیان راضی نامہ ہوگیا ہے، عظیم نے اپنی شکایت واپس لے لی ہے اور بتایا ہے کہ وہ اس وقت مزید کوئی قانونی چارہ جوئی جاری رکھنا نہیں چاہتے ہیں۔