’نوڈلز کھا کر گزارا کرتی تھی کیونکہ پیسے نہیں ہوتے تھے‘، بالی ووڈ اداکارہ دیا مرزا کے انکشافات
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
بالی وڈ کی خوبرو اور ورسٹائل اداکارہ دیا مرزا نے اپنے کیرئیر کے حوالے سے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ شروع میں وہ اور لارادتہ ایک چھوٹے سے اپارٹمنٹ میں رہتے تھے، ان کے بینک اکاؤنٹس میں بہت کم پیسے تھے اور انہوں نے بہت سی مشکلات کا سامنا کیا جبکہ پریانکا چوپڑا کو ان کے والدین کی حمایت حاصل تھی۔
دیا مرزا نے بتایا کہ لارا دتہ جو پہلے ہی ماڈلنگ کر رہی تھیں انہوں نے دیا مرزا کو اپنے چھوٹے سے رہائشی کمرے میں خوش دلی سے جگہ دی۔ دیا نے بتایا کہ وہ مس یونیورسل کے لیے لارا دتہ کا سامان پیک کرنے میں ان کی مدد کیا کرتی تھیں اور یہی لمحہ ان کے سفر کا اہم موڑ ثابت ہوا۔
View this post on Instagram
A post shared by DeKoder (@dekoderdigital)
دیا مرزا نے پریانکا چوپڑا کے شاندار کیریئر کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے کیریئر میں تقریباً فوراً کامیاب ہو گئی تھیں کیونکہ انہوں نے شروع سے ہی شاندار کارکردگی دکھائی تھی لیکن بعد میں انہیں چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا اور ان کے مسائل میں اضافہ ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: ’آپ کمال ہو‘، بالی ووڈ اداکارہ ودیا بالن نے ماورا حسین کی تعریف کیوں کی؟
بالی ووڈ اداکارہ کا کہنا تھا کہ وہ پریانکا چوپڑا کی صلاحیتوں اور محنت سے متاثر تھیں اور سوچتی تھیں کہ اگر ان کے پاس پریانکا کے اداکاری کے ہنر کا آدھا بھی ہوتا تو وہ کہاں تک پہنچ سکتی تھیں۔
دیا مرزا نے اپنی جدوجہد کے حوالے سے بتایا کہ وہ اور لارا دتہ نوڈلز کھا کر گزارا کرتے تھے کیونکہ ان کے پاس کچھ اور کھانے کے پیسے نہیں ہوتے تھے اور ماڈلنگ سے جو پیسے کماتے تھے وہ رقم بچاتے تھے، انہوں نے بتایا کہ وہ والدین سے کوئی رقم نہیں لیتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: اداکارہ پریانکا چوپڑا نے بالی ووڈ کیوں چھوڑا اور ہالی ووڈ کا تجربہ کیسا رہا؟
اداکارہ نے یہ بھی بتایا کہ کبھی کبھار ان کی بچت ختم ہو جاتی تھی اور بلز بڑھ جاتے تھے، لیکن وہ پھر بھی شاندار ایونٹس میں مہنگی گاؤنز پہن کر شریک ہوتیں، اور گھر واپس آ کر صرف نوڈلز کھاتی تھیں جو ان کی واحد خوراک ہوتی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بالی ووڈ پریانکا چوپڑا دیا مرزا لارا دتہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بالی ووڈ پریانکا چوپڑا دیا مرزا لارا دتہ پریانکا چوپڑا دیا مرزا نے لارا دتہ انہوں نے بالی ووڈ بتایا کہ
پڑھیں:
اگر ہم اتنا حکومت کا ساتھ دے رہے ہوتے تو وزیر بھی بنتے: بلاول بھٹو
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری— فائل فوٹوچیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اگر ہم اتنا حکومت کا ساتھ دے رہے ہوتے تو وزیر بھی بنتے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کل صدر زرداری نے پارلیمان سے ایک تاریخی خطاب کیا، پہلی بار کسی سویلین صدر نے آٹھویں بار پارلیمان سے خطاب کیا، صدرِ مملکت نے نفرت کے بجائے امید کی بات کی۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ صدر آصف زرداری نے پوری قوم کے ایشوز پر بات کی، صدر وفاق کے منتخب آئینی عہدیدار ہیں، انہوں نے بہت مثبت انداز میں بات کی۔
انہوں نے کہا کہ نئی کینالز کے فیصلے سے سندھ میں بہت خدشات ہیں، اس حوالے سے متفقہ فیصلے لینے چاہئیں، ایک طرف صدر کی تقریر اور دوسری جانب اپوزیشن کا کردار آپ کے سامنے ہے، ہم وزیرِ اعظم کے ڈنر پر ان کے شکرگزار ہیں وہاں سیاست پر بھی بات چیت ہوئی۔
ایک ارب ڈالر قسط کے لیے پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے مذاکرات جاری ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ معیشت کے حوالے سے جو مثبت اشاریے آرہے ہیں اس پر بھی بات ہوئی، جہاں ہمارے تحفظات ہیں وہ بھی وزیرِ اعظم کے سامنے رکھے، امید ہے ہماری بات چلتی رہے گی، مثبت سیاست پر یقین رکھتے ہیں، کبھی نہیں دیکھا کہ کسی صوبائی حکومت کو عوامی مسائل حل کرنے میں دلچسپی نہ ہو۔
انہون نے کہا کہ کے پی میں دہشتگردی پھیل چکی لیکن وزیراعلیٰ کو اس کی پرواہ ہی نہیں ہے، وفاق کی بھی ذمہ داری ہے کہ کے پی میں دہشت گردی کے معاملے کو خود دیکھے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہر اسمبلی کے اجلاس میں ہم پانی کے مسئلے کو اٹھا رہے ہیں، یہ کہنا پانی کے مسئلے پر پیپلز پارٹی خاموش رہی یہ جھوٹ ہے، یہ ایک سنجیدہ ایشو ہے سندھ کے عوام کے لیے زندگی اور موت کا کیس ہے، اگر دریا کی ٹیل پر رہنے والوں کو ہم خود حق نہیں دیں گے تو اپنا کیس کیا لڑیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے اتحادی حکومت چلتی رہے گی، ہم تیسری بڑی قوت ہیں اسمبلی میں۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ ہمارا نظریہ یہ ہے کہ کونسل آف کامن اںٹرسٹ کی میٹنگ نہیں ہوئی، پانی کا مسئلہ ایس آئی ایف سی کا نہیں ہے، پاکستان میں انویسٹمنٹ لانا پیپلز پارٹی کا منشور ہے، ہم نےایک پروپوزل دیا ہے کہ گرین پاکستان کامیاب بنانے کیلئے دو فیز میں محنت کرنی پڑے گی۔