2025-01-20@21:59:46 GMT
تلاش کی گنتی: 7

«ادویات کی قیمتوں»:

    کراچی: کراچی میں دواں کی قیمتیں غریب مریضوں کی پہنچ سے دور ہوگئیں، گزشتہ سال دواں کی قیمیتوں میں 3 سے 4 بار اضافہ کیا گیا۔امراض قلب، نزلہ زکام، ذہنی دبا، ملٹی وٹامن، شوگر اور اینٹی الرجی سمیت روز مرہ میں استعمال ہونے والی ادویہ کی قیمتوں میں 2023 کے مقابلے میں 2024 میں 50 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے، اس اضافے کے بعد مریضوں کی اکثریت نے ادویات روزانہ استعمال کے بجائے ایک دو دن کے وقفے سے کھا رہے ہیں۔ زرائع کے مطابقپاکستان میں مجموعی طور پر 900 ادویات کی فارمولیشن رجسٹرڈ ہیں، ان میں 400 فارمولیشن جان بچانے والی (Essential) جبکہ 500 فارمولیشن (Non-Essential) رجسٹرڈ ہیں۔ No-Essential ادویات کی قیمتوں کو ڈی کنٹرول کر دیا گیا...
    کراچی: ملک میں 2024ء میں نگران اور منتخب حکومتوں کے فیصلے مریضوں کو بہت مہنگے پڑگئے، ادویہ ساز کمپنیوں کو اختیار دینے سے قیمتوں پر سرکاری کنٹرول کا نظام ہی ختم کردیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت کی جانب سے لگنے والا ٹیکس کمپنیوں نے ٹیکسوں کا سارا بوجھ عوام پر منتقل کردیا، پاکستانی عوام پر مہنگائی کا مزید بار ڈال دیا گیا، علاج کے ساتھ ساتھ ادویات بھی مہنگی ہوگئیں، جسے موجودہ حکومت نے برقرار رکھا اور خمیازہ عوام بھگت رہے ہیں۔ ایسے میں عوام کا کہنا ہے کہ حکومت عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے بجائے صرف زبانی جمع خرچ کررہی ہے، مہنگے علاج کے بعد بھی ادویات کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ شہریوں پر ظلم...
    کراچی میں دواؤں کی قیمتیں غریب مریضوں کی پہنچ سے دور ہوگئیں، گزشتہ سال دواؤں کی قیمیتوں میں 3 سے 4 بار اضافہ کیا گیا۔ امراض قلب، نزلہ زکام، ذہنی دباؤ، ملٹی وٹامن، شوگر اور اینٹی الرجی سمیت روز مرہ میں استعمال ہونے والی ادویات کی قیمتوں میں 2023 کے مقابلے میں 2024 میں 50 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے، اس اضافے کے بعد مریضوں کی اکثریت نے ادویات روزانہ استعمال کے بجائے ایک دو دن کے وقفے سے کھا رہے ہیں۔ پاکستان میں مجموعی طور پر 900 ادویات کی فارمولیشن رجسٹرڈ ہیں، ان میں 400 فارمولیشن جان بچانے والی (Essential) جبکہ 500 فارمولیشن (Non-Essential) رجسٹرڈ ہیں۔ No-Essential ادویات کی قیمتوں کو ڈی کنٹرول کر دیا گیا جبکہ Essential...
    حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) ادویات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے نے غریب عوام سے علاج و معالجے کی سہولت بھی ناپید کر دی، غریب عوام ادویات مہنگی ہونے کے باعث علاج کرانے سے قاصر، ادویات میں 300 فیصد اضافے نے عوام کی چیخیں نکال دیں، ایک تو پہلے ہی غریب عوام مہنگائی کے دلدل میں پھنسی ہوئی ہے، حکومت نے ادویات کی قیمتوں میں مزید اضافہ کر کے عوام کو زندہ درگور کر دیا۔ ادویات کی بڑھتی قیمتوں پر عوام کا کہنا ہے کہ ایک تو غریب پہلے ہی بیروزگاری کی وجہ سے دو وقت کی روٹی کھانے سے قاصر ہے، دوسری جانب مہنگائی نے عوام کی کمر توڑدی اور فاقہ کشی عوام کا مقدر بنی ہوئی ہے، ہر اشیاء کی...
    لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 11 جنوری2025ء) 80 ہزار ادویات کی قیمتوں میں 300 فیصد تک اضافہ ہو جانے کا انکشاف، ادویات کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کا نظام ختم کر کے حکومت نے ادویہ ساز اداروں کو مریضوں کو لوٹنے کی کھلی چھٹی دے دی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک سال کے دوران ملک میں 80 ہزار ادویات کی قیمتوں میں 300 فیصد تک اضافہ ہو جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ الزام عائد کیا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے ادویات کی قیمتیں کنٹرول کرنے کا نظام ختم کر کے حکومت نے ادویہ ساز اداروں کو مریضوں کو لوٹنے کی کھلی چھٹی دے دی گئی۔ ادویات کی قیمتوں میں 300 فیصد سے بھی زیادہ اضافہ کر دیا گیا...
    (رپورٹ: نجم انوار)پاکستان میںادویات کی قیمتوں میں 200فیصد سے بھی زیادہ اضافہ کر دیا گیا ہے۔حکومت نے ادویہ ساز اداروں کو مریضوں کو لوٹنے کی کھلی چھٹی دے دی ہے۔ بچوں کی ادویات دودھ وٹامنز پر 18فیصد جی ایس ٹی و سیل ٹیکس عائد ،4 ہزار میڈیکل ڈیوائسز بشمول شوگر ٹیسٹ کرنے کی اسٹرپس پر بھی 65 سے 70فیصد ٹیکس امپورٹ پر لگا دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق اے ول انجکشن (Avil injection) کی قیمت432روپے سے سیدھی1500 کر دی گئی۔ اسی طرح ہائی نون کمپنی کی دل کے امراض کی دوا بائی فورج 360روپے سے بڑھ کر 450 روپے کی ہو گئی ہے۔ جسم میں بخار اور درد کی دوا ایری نیک کی قیمت 549روپے سے بڑھ کر 686 روپے...
    فیصل آباد (وقائع نگارخصوصی)جماعت اسلامی کے رہنمائوںپروفیسرمحبوب الزماںبٹ، میاں طاہرایوب،یاسرکھاراایڈووکیٹ نے ادویات کی قیمتوں میں ایک بارپھر300 فیصد اضافہ کرنے کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ مہنگائی کم کرنے کی دعویدار حکومت نے عوام پر مہنگائی کا ایک اور تباہ کن بم گرا دیا۔مہنگائی کی شرح کئی سالوں کی کم ترین سطح پر لے آنے کے دعوے کرنے والی حکومت کے اس اقدام کی وجہ سے ملک میں ادویات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہو گیا۔ادویات کے نرخ عام آدمی کی پہنچ سے دورگئے ہیں۔رہنمائوں نے کہاکہ قیمتوں میں بے پناہ اضافہ کے باوجود ادویات مارکیٹ سے غائب کی جارہی ہیں۔ ٹی بی، بلڈپریشر ،شوگر، دل کے امراض،انسولین سمیت 55 فیصد سے زائد ادویات مارکیٹ سے غائب ہو چکی ہیں...
۱