Jasarat News:
2025-01-20@21:59:41 GMT

ادویات کی قیمتوں میں اضافہ، شہری پریشان

اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT

کراچی: ملک میں 2024ء میں نگران اور منتخب حکومتوں کے فیصلے مریضوں کو بہت مہنگے پڑگئے، ادویہ ساز کمپنیوں کو اختیار دینے سے قیمتوں پر سرکاری کنٹرول کا نظام ہی ختم کردیا گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت کی جانب سے لگنے والا ٹیکس کمپنیوں نے ٹیکسوں کا سارا بوجھ عوام پر منتقل کردیا، پاکستانی عوام پر مہنگائی کا مزید بار ڈال دیا گیا، علاج کے ساتھ ساتھ ادویات بھی مہنگی ہوگئیں، جسے موجودہ حکومت نے برقرار رکھا اور خمیازہ عوام بھگت رہے ہیں۔

ایسے میں عوام کا کہنا ہے کہ حکومت عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے بجائے صرف زبانی جمع خرچ کررہی ہے، مہنگے علاج کے بعد بھی ادویات کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ شہریوں پر ظلم ہے، حکومت مہنگائی کم کرنے کی باتیں تو کررہی ہے لیکن کسی ایک چیز کی قیمت میں بھی کمی نہیں ہوئی ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ حکومت عوام کو حقیقی ریلیف فراہم کرنے کے لیے ادویات کی قیمتوں سے اضافہ فوری طور پر ختم کرائے، حکمران اپنا علاج تو بیرون ملک میں کراتے ہیں، ہمیں یہاں سہولیات فراہم کرنے کے بجائے ادویات کی قیمتوں میں اضافہ ظلم ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ادویات کی قیمتوں

پڑھیں:

کراچی: کورونا اور انفلوئنزا کے کیسز میں اضافہ، شہری نزلہ، کھانسی اور بخار کا شکار

کراچی میں کورونا، انفلوئنزا اور سانس کی نالی کے انفیکشن کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے شہری بڑی تعداد میں نزلہ، کھانسی اور بخار کا شکار ہو رہے ہیں۔

ڈاؤ اسپتال کے ماہر متعدی امراض پروفیسر سعید خان کے مطابق کراچی میں نزلہ، کھانسی اور بخار کی شکایات والے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔

 پروفیسر سعید خان نے کہا کہ حالیہ ٹیسٹس کے مطابق 25 سے 30 فیصد مریضوں میں کورونا کی تصدیق ہو رہی ہے جبکہ 10 سے 12 فیصد مریضوں میں انفلوئنزا ایچ 1 این 1 کی علامات ظاہر ہو رہی ہیں،5 سے 10 فیصد بچوں میں سانس کی نالی کے انفیکشن کی بھی تصدیق ہوئی ہے۔

جناح اسپتال میں شعبہ ایمرجنسی کے انچارج ڈاکٹر عرفان نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ جناح اسپتال میں یومیہ 150 سے 200 مریض وائرل انفیکشن کا شکار ہو رہے ہیں۔

 دوسری جانب سول اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر نظام شیخ نے بتایا کہ اکثر مریض ٹیسٹ نہیں کرواتے، جس کے باعث ان بیماریوں کی تصدیق نہیں ہو پاتی۔ سول اسپتال میں وائرل انفیکشن کے مریضوں کی یومیہ تعداد 200 تک پہنچ چکی ہے۔

طبی ماہرین نے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ شہری ماسک پہننے، خود کو ڈھانپ کر رکھنے اور دیگر احتیاطی تدابیر اپنانے کے ذریعے وائرل انفیکشنز اور دیگر بیماریوں سے بچ سکتے ہیں۔

ترجمان محکمہ صحت سندھ نے بتایا کہ فی الوقت سرکاری اسپتالوں میں کورونا کے ٹیسٹ کی سہولت دستیاب نہیں ہے، کیونکہ کورونا کی وبا کے بعد عوام نے ٹیسٹ کروانا تقریباً ترک کر دیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • ادویہ کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ، مریضوں کی قوت خرید متاثر ہونے لگی
  • مقپون داس عوام کی ملکیت ہے، حکومت کو قبضہ کرنے نہیں دینگے، سہیل عباس
  • سونے کی عالمی و مقامی قیمتوں میں اضافہ
  • ادویات کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ، مریضوں کی قوت خرید متاثر ہونے لگی
  • جامشورو،پینے کے پانی کی عدم فراہمی پر شہری پریشان
  • ادویات مزید مہنگی،قیمتوں میں 100فیصد تک اضافہ
  • جمس اسپتال کی حالت میں بہتری نہ آئی سہولیات کا فقدان ادویات ناپید
  • کراچی: کورونا اور انفلوئنزا کے کیسز میں اضافہ، شہری نزلہ، کھانسی اور بخار کا شکار
  • نوجوان روزگار نہ ملنے پر بھیانک سفر کا فیصلہ کرتے ہیں، فضل الرحمن