حیدرآباد ،ادویات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ،عوام پریشان
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) ادویات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے نے غریب عوام سے علاج و معالجے کی سہولت بھی ناپید کر دی، غریب عوام ادویات مہنگی ہونے کے باعث علاج کرانے سے قاصر، ادویات میں 300 فیصد اضافے نے عوام کی چیخیں نکال دیں، ایک تو پہلے ہی غریب عوام مہنگائی کے دلدل میں پھنسی ہوئی ہے، حکومت نے ادویات کی قیمتوں میں مزید اضافہ کر کے عوام کو زندہ درگور کر دیا۔ ادویات کی بڑھتی قیمتوں پر عوام کا کہنا ہے کہ ایک تو غریب پہلے ہی بیروزگاری کی وجہ سے دو وقت کی روٹی کھانے سے قاصر ہے، دوسری جانب مہنگائی نے عوام کی کمر توڑدی اور فاقہ کشی عوام کا مقدر بنی ہوئی ہے، ہر اشیاء کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہے جس کی وجہ سے عوام کا جینا مشکل ہو گیا اور ادویات کی قیمتوں میں اضافہ عوام کومزید مفلوج کر دے گا۔ عوام نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ عوام پر ترس کھائیں اور ادویات کی قیمتوں میں کیا گیا اضافہ فوری واپس لے کر جینے کا حق دیا جائے کیونکہ مہنگائی سے پریشان عوام پر مزید بوجھ بڑھ گیا ہے، میڈیکل ڈیوائسز پر بھی 70 فیصد ٹیکس عائد کر دیا گیا اور مہنگائی کی شرح کئی سال کی کم ترین سطح پر لانے کے دعوے کرنے والی حکومت کے اس اقدام کی وجہ سے ملک میں ادویات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہو اہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ڈی سی کوئٹہ نے راستوں کی بندش سے خوراک اور ادویات کی قلت کا خدشہ ظاہر کردیا
کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی سی کوئٹہ سعد بن اسد اور چیمبر آف کامرس کے صدر ایوب نے کہا کہ راستوں کی بندش سے یومیہ کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ صوبے میں گیس اور دیگر اشیاء کے 800 جبکہ آلو اور چاول کے 250 کنٹینرز پھنسے ہوئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ سعد بن اسد اور کوئٹہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد ایوب مریانی کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں راستوں کی بندش سے یومیہ کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ صوبے میں گیس اور دیگر اشیاء کے 800 جبکہ آلو اور چاول کے 250 کنٹینرز پھنسے ہوئے ہیں۔ مستونگ سمیت دیگر شاہراہوں کی بندش سے ادویات، اشیاء خورد ونوش کی قلت پیدا ہونے کا اندیشہ ہے۔ سیاسی جماعت عوامی مفاد میں سڑک کھول دے۔ حکومت نے کارروائی کرکے سڑک کھلوانے کا فیصلہ کیا تو اس پر عملدآمد کیا جائے گا۔ کوئٹہ چیمبر آف کامرس میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی سی کوئٹہ اور تاجر رہنماء نے کہا کہ بلوچستان میں شاہراہوں کی بندش، سکیورٹی کی ابتر صورتحال کی وجہ سے صوبے کی بڑی شاہراہیں کوئٹہ کراچی شاہراہ، قلعہ سیف اللہ ژوب شاہراہ، خاران، پنجگور اور گوادر میں شاہراہوں کی بندش سے تاجروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ پنجگور میں کھاد بردار تجارتی گاڑیوں کو نذرآتش کیا گیا، جو قابل مذمت ہے۔ سکیورٹی کی صورتحال نے ملکی اور بیرون ملک تجارت کو کم کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شاہراہوں کی بندش سے 800 سے زائد تجارتی سامان کے کنٹینرز تفتان بارڈر پر پھنس چکے ہیں۔ آلو اور چاول کے 250 کنٹینر پھنسنے سے روزانہ لاکھوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ صوبے میں یومیہ ایک لاکھ سے ڈیڑھ لاکھ ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے، جبکہ ایف بی آر بھی 130 ارب روپے کا ہدف حاصل نہیں کر پائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت حالات پر قابو پا کر شاہراہوں کو کھلوانے اور کوئٹہ زاہدان ریلوے سیکشن کو فعال کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ تاجر نمائندگان حکومت اور سیاسی جماعت کے درمیان خیر سگالی کے طور پر ثالثی کے لئے بھی تیار ہیں۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کوئٹہ سعد بن اسد نے کہا کہ 28 مارچ کے بعد سے لکپاس پر شاہراہ کی بندش سے معاشی سرگرمیاں متاثر ہوئی ہیں۔ سیاسی جماعت عوام کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کا ازالہ کرے۔
انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں کسی بھی جتھے کو چھوڑ کر شہر کو بلاک کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ پہلے بھی کوئٹہ میں احتجاج کے دوران جلاؤ گھیراؤ کے واقعات رونما ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دھرنے اور سڑک کی بندش سے اشیاء خورد ونوش کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔ سیاسی جماعتوں کو عوامی مفاد ذاتی مفاد سے بالاتر رکھنا چاہئے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تاجروں کی شاہراہوں کی بندش کے حوالے سے درخواست پر ان کے مسائل سننے کے لئے چیمبر آیا ہوں۔ مستونگ دھرنے کے خلاف کارروائی کا فیصلہ حکومت کرے گی۔ اگر حکومت فیصلہ کرے تو ہم کارروائی کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تین ایم پی او کے تحت گرفتاریوں کا معاملہ عدالت میں ہے۔ اس پر بات نہیں کرنا چاہوں گا۔ ایک سوال کے جواب میں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے کہا کہ مرغی کی سپلائی کے حساب سے اس کی قیمت روزانہ تبدیل ہوتی ہے۔ شاہراہیں بند ہونے کی وجہ سے اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔