2025-03-31@21:37:59 GMT
تلاش کی گنتی: 14

«کپاس کی پیداوار»:

    کراچی: ملک میں رواں مالی سال کی دوسری سہہ ماہی کے دوران زرعی سیکٹر کی گروتھ میں 1.1 فیصد کی نمایاں کمی دیکھی گئی ہے، جو کہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران 6.1 فیصد تھی.  اس کمی کی بڑی وجہ کپاس کی پیداوار میں 31 اور مکئی کی پیداوار میں 15.4 فیصد کی بڑی کمی ہے.  سندھ ایگریکلچر چیمبر کے صدر میران محمد شاہ نے کہا کہ یہ کمی میرے لیے حیران کن نہیں ہے، ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے نمی کی سطح میں کمی آئی ہے، جس سے کپاس کی پیداوار دو ضلعوں سانگھڑ اور نوابشاہ تک محدود ہوگئی ہے.  مزید پڑھیں: زراعت، ٹیکنالوجی اورانرجی سیکٹرکو ترجیح دی جائے، ماہرین امکان ہے کہ گندم کی فصل...
    اکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈویلپمنٹ (ای پی بی ڈی) کی نئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اپریل کے وسط تک کپاس کی کاشت میں بہتر پیداوار کی توقعات ہیں۔ ادارے کا کہنا ہے کہ کپاس کی فصل کو موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے بچانے کے لیے اس کی بروقت کاشت ضروری ہے۔ رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ کپاس کی دیر سے بوائی موسمیاتی اثرات اور گلابی سنڈی کے حملوں کا باعث بن سکتی ہے، جو فی ایکڑ پیداوار پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔ ای پی بی ڈی کے مطابق، اگر کپاس کی بوائی 15 اپریل تک کی جائے، تو پیداوار میں 14 سے 35 فیصد تک اضافہ ممکن ہے، جس سے کسانوں کو مالی فائدہ بھی...
    وقاص احمد: معاشی تحقیقاتی ادارے اکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈویلپمنٹ (ای پی بی ڈی) نے کپاس کی پیداوار میں ریکارڈ کمی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے الرٹ جاری کر دیا ہے۔ تھنک ٹینک نے بتایا کہ رواں سال کپاس کی پیداوار 30 فیصد سے زائد کم ہوئی ہے جو معیشت کے لیے بڑا خطرہ بن سکتی ہے۔ ای پی بی ڈی کے مطابق کپاس کی پیداوار میں کمی سے ملک کی معیشت پر سنگین اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ ادارے نے تجویز دی کہ کپاس کی پیداوار بڑھانے کے لیے اگیتی کاشت کی جائے، کیونکہ اپریل کے وسط تک کی کاشت بہتر پیداوار دے سکتی ہے۔ فیس بک میں بڑی تبدیلی کا اعلان رپورٹ میں بتایا گیا...
    لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 26 مارچ 2025ء ) کپاس، گندم ، گنا، چاول اور مکئی کی پیداوار میں کمی ہو جانے کا انکشاف، مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ فصلوں کی پیداوار کم سطح پر ہے، بڑی صنعتوں کی پیداوار بھی کم ہوگئی ہے، اسی لئے اوسط انکم کم ہو رہی ہے۔ سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے سماء نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ترسیلات زر نے ہماری معیشت کو بڑا سہارا دیا ہے، اور ترسیلات زر مزید بڑھ رہی ہیں، ایکسپورٹ اور ترسیلات زر بڑھا کر امپورٹ کے برابر ہوتی ہیں، اگر ہم امپورٹ کو کم رکھیں، جب ہماری گروتھ، شرح نمو بڑھتی ہے تو ہماری امپورٹ بھی بڑھ جاتی ہیں جس کی...
    ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 19 مارچ2025ء) زراعت نظر ثانی پالیسی سربراہی اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف نے کپاس کے حوالے سے  خصوصی توجہ دیتے ہوئے مقامی پیداوار پر عائد اٹھارا فیصد جی ایس ٹی پر کمیٹی کا قیام کیا جو چئیرمین FBR, وزیر ڈویلپمنٹ احسن اقبال اور وزیر خزانہ اورنگزیب پر مشتمل ہے کو ھدایت کی کہ  فوری طور پر اس پر اہنی رپورٹ پیش کی جائے۔وزیراعظم نے کپاس کی پیداوار میں کمی پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اس کی بحالی کے لیے ھنگامی بنیادوں پر کام کرنے کی ھدایت کرتے ہوئے کہا کہ بائیر کے ساتھ رابطہ کیا جائے تاکہ ماضی میں مونسنٹو کے ساتھ طے کئے گئے معاملات کا از سر نو جائزہ لیا...
    سندھ کے زرعی سائنسدانوں نے زیادہ پیداوار اور کم پانی پر کاشت ہونے والی مزید 22 نئی زرعی اجناس تیار کرلی ہیں۔ وزیر زراعت سندھ  سردار محمد بخش خان مہرکے زیرِ صدارت صوبائی سیڈ کاؤنسل کا اجلاس منعقد ہوا جس میں کمیٹی نے زیادہ پیداوار دینے اور کم پانی پر کاشت ہونے والی کاٹن, مکئی، سرسوں، چاول، دال اور مینگو سمیت 22 نئی زرعی اجناس کی کاشت کے لئے متفقہ طورپر منظوری دی گئی۔ اجلاس میں سیکریٹری زراعت سہیل احمد قریشی، ڈی جی ریسرچ مظہر کیریو، کاشتکار رہنما ندیم شاہ، سندھ/پنجاب کے زرعی ماہرین، سائنسدان اور دیگر نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ تقریب میں ڈی جی زراعت ایکسٹینشن منیر احمد جمانی، اور ایم ڈی سیڈ کارپوریشن مشتاق احمد سومرو بھی شریک ہوئے۔ وزرت...
    وزیر اعظم شہباز شریف نے کپاس کی کم ہوتی ہوئی پیداوار کا نوٹس لیتے ہوئے 15 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو فصل کی بحالی کے لیے 30 دن میں اقدامات کی سفارش کرے گی۔ نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین کو کمیٹی کا کنوینر نامزد کیا گیا ہے جو کپاس کی فصل کی صورتحال کا جائزہ لے گی اور فصل کی بحالی کے لیے پالیسی اور انتظامی مداخلت کی تجویز پیش کرے گی۔ یہ بین الاقوامی معیارات، خاص طور پر آلودگی کے پیرامیٹرز کے مطابق روئی کی گانٹھوں کی مناسب درجہ بندی اور اسے معیار کے مطابق بنانے کے لیے سفارشات بھی پیش کرے گا۔ کمیٹی...
    حکومت نے نجی سیکٹر سےمل کر 2025 کو پاکستان میں کپاس کی بحالی کا سال قرار دیے دیا۔ یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں کپاس کی پیداوار ہدف سے کم مگر گزشتہ برس سے 77 فیصد زیادہ ملک میں کپاس کی پیداوار کم ہوئی ہے جس کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ کچھ عرصہ پہلے تک کپاس کی پیداوار ایک کروڑ 40 لاکھ گانٹھیں سالانہ تھی جو اب کم ہو کر50 لاکھ بیلز پر آگئی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کپاس برآمد کرنے والا ملک تھا جو اب 4 ارب ڈالر کی کپاس درآمد کر رہا ہے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ یہ چیزاربوں روپےکے اخراجات والی وزارت اور زرعی اداروں کی کارگردگی پر سوالیہ نشان ہے۔...
    جنوبی پنجاب میں تحقیق کے مرکز ملتان میں پہلی ’قومی کپاس بحالی کانفرنس‘ میں شرکت کرنے والے ماہرین اور کاشتکاروں نے کپاس کی پیداوار میں کمی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ملک میں کپاس کی پیداوار کی بحالی کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کرے۔ نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق مقررین نے ملکی معیشت میں کپاس کے اہم کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے جامع پالیسی اصلاحات کی فوری ضرورت پر زور دیا، جس میں زیادہ پیداوار اور ماحولیات کے مطابق لچکدار بیجوں کی اقسام کی ترقی، مؤثر آبپاشی کے نظام اور کسانوں کی معاونت کے پروگراموں میں اضافہ شامل ہے۔ کپاس کی ویلیو چین کے ہر مرحلے میں جدید ٹیکنالوجی کو...
    اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔04 فروری ۔2025 )وزیر تحفظ خوراک رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ حکومت کپاس کے شعبے میں اصلاحات کے لیے کام کر رہی ہے جس میں مقامی لنٹ (کتان کا ملائم کپڑا) پر 18 فیصد جی ایس ٹی پر نظرثانی بھی شامل ہے تاکہ مارکیٹ میں منصفانہ ماحول پیدا کیا جا سکے رپورٹ کے مطابق پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے) کا کہنا ہے کہ مالی سال 25-2024 میں کپاس کی پیداوار میں مقرر کردہ ہدف سے 34 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے.(جاری ہے) وفاقی وزیرنے ملتان میں قومی کپاس بحالی کانفرنس کے انعقاد کا اعلان بھی کیا جہاں اہم اسٹیک ہولڈرز کپاس کی پیداوار اور تجارت بڑھانے کے...
    کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔29 جنوری ۔2025 )سندھ کے صنعتی شعبے نے کپاس کی پیداوار میں کمی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے جس کے ٹیکسٹائل سیکٹر کے ساتھ ساتھ قومی معیشت پر بھی سنگین اثرات مرتب ہوں گے ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں کپاس کی پیداوار میں تیزی سے کمی دیکھنے میں آئی ہے جس کی کل آمد میں سال بہ سال 36.84 فیصد کمی واقع ہوئی ہے. جننگ فیکٹریوں میں کل 4,291,105 گانٹھوں کی آمد ہوئی جو پچھلے سال کی 6,794,006 گانٹھوں سے کافی کم ہے پنجاب میں پیداوار میں 38.53 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، گزشتہ سال 2,996,921 گانٹھوں کے مقابلے 1,842,257 گانٹھیں پیدا ہوئیں سندھ نے 35.(جاری ہے) 51 فیصد کی کمی...
    اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 جنوری ۔2025 )کپاس کی پیداوار میں کمی کے باوجود گدون ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ نے رواں مالی سال 2024-25 کی پہلی سہ ماہی کے دوران مضبوط کارکردگی کا مظاہرہ کیا ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن نے گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 18 اکتوبر 2024 تک کپاس کی پیداوار میں 48 فیصد کی زبردست کمی کی اطلاع دی. اس عرصے کے دوران جننگ فیکٹریوں کو صرف 3.1 ملین گانٹھوں کے بیج موصول ہوئے جو پچھلے سال کی اسی مدت میں 5.99 ملین گانٹھوں کے مقابلے میں زبردست کمی ہے اس کمی سے مقامی کپاس کی قیمتوں میں اضافے کی توقع ہے معیشت پر اضافی دبا ﺅپڑے گا...
    کاٹن سپلائی چین میں کام کے بنیادی اصولوں،حقوق کے فروغ پر آگاہی سیشن کے موقع پر سیکرٹری جنرل سید نذر علی، کنسلٹنٹ گلفام نبی کا شرکاء کے ہمراہ گروپ فوٹو کراچی (کامرس رپورٹر)ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان (ای ایف پی) نے انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کے تعاون سے رائز فار امپیکٹ (کاٹن انڈیٹیکس پروجیکٹ) کے تحت کاٹن سپلائی چین میں کام کے بنیادی اصولوں اور حقوق کو فروغ دینے کے لیے اپنے سیشنز کی سیریز کا چوتھا آگاہی سیشن ضلع رحیم یار خان میں منعقد کیا۔اس سیشن کا مقصد کی کاشت کرنے والے زمینداروں میں کام کے بنیادی اصولوں اور حقوق (ایف پی آر ڈبلیو) کے احترام کو بڑھانا اور کاٹن سپلائی چین میںکام کے بہتر حالات کو فروغ...
    لاہور :سابق صوبائی وزیر اور صنعت کار ایس ایم تنویر نے اعلان کیا ہے کہ مارچ یا اپریل میں بجلی کی قیمت کم کرنے کا منصوبہ ہے۔ لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ ملکی مسائل کے حل کے لیے ہمارے لیڈران بین الاقوامی سطح پر اقدامات کر رہے ہیں، لیکن ہمیں اپنے وسائل کے ضیاع کو روکنا ہوگا۔ ایس ایم تنویر نے کپاس کی گرتی ہوئی پیداوار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 10 سال قبل کپاس کی پیداوار 15 ملین بیلز تھی، جو اب گھٹ کر 5 ملین بیلز تک محدود ہو چکی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کپاس کے علاقوں میں دیگر فصلوں کو فروغ دینے کی وجہ سے یہ کمی ہوئی...
۱