اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 جنوری ۔2025 )کپاس کی پیداوار میں کمی کے باوجود گدون ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ نے رواں مالی سال 2024-25 کی پہلی سہ ماہی کے دوران مضبوط کارکردگی کا مظاہرہ کیا ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن نے گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 18 اکتوبر 2024 تک کپاس کی پیداوار میں 48 فیصد کی زبردست کمی کی اطلاع دی.

اس عرصے کے دوران جننگ فیکٹریوں کو صرف 3.1 ملین گانٹھوں کے بیج موصول ہوئے جو پچھلے سال کی اسی مدت میں 5.99 ملین گانٹھوں کے مقابلے میں زبردست کمی ہے اس کمی سے مقامی کپاس کی قیمتوں میں اضافے کی توقع ہے معیشت پر اضافی دبا ﺅپڑے گا اور طلب کو پورا کرنے کے لیے درآمدات کی ضرورت میں اضافہ ہوگا گدون ٹیکسٹائل ملز نے 18.18 بلین روپے کی آمدنی کی اطلاع دی،مزید برآںفرم نے خالص منافع میں غیر معمولی 34.62 فیصد اضافے کی اطلاع دی، جو کہ 433.75 ملین روپے کے مقابلے میں 583.92 ملین روپے تک پہنچ گئی جس نے منافع کو برقرار رکھتے ہوئے بیرونی دباﺅ کو نیویگیٹ کرنے کی کمپنی کی صلاحیت کو ظاہر کیا.

یہ آئی ایم ایف کی توسیعی فنڈ سہولت کی بدولت معاشی بحالی کی وجہ سے ہوا جس کی وجہ سے اہم مالیاتی اصلاحات ہوئیں ان اصلاحات سے معیشت میں استحکام آیا، افراط زر میں کمی آئی، کرنٹ اکاﺅنٹ خسارے کو کم کیا گیا اور زرمبادلہ کے مضبوط ذخائر کو یقینی بنایا گیا اس عرصے کے دوران، درآمدات 10.58 فیصد اضافے سے 13.397 بلین ڈالر تک پہنچ گئیںجبکہ برآمدات 14.61 فیصد اضافے سے 7.909 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں مزید برآں، ترسیلات زر میں 38.76 فیصد کی نمایاں نمو ہوئی جو 8.78 بلین ڈالر تک پہنچ گئی جس سے کرنٹ اکاﺅنٹ میں نمایاں بہتری آئی اور زرمبادلہ کے ذخائر کو تقویت ملی .

افراط زر میں نرمی کے درمیان اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اس مدت کے دوران شرح سود میں 300 بیسس پوائنٹس کی کمی کر دی، جو کہ 20.5 سے 17.5فیصدہو گئی اس کے نتیجے میں کاروباروں پر مالی بوجھ میں کمی آئی جس سے وہ اپنی آپریشنل پائیداری کو مزید بہتر بنانے اور مارکیٹ کے اعتماد کو مضبوط کرنے میں کامیاب ہوئے مزید برآں ادھار کی کم لاگت نے صنعتی سرگرمیوں اور معاشی نمو کے لیے زیادہ معاون ماحول کو فروغ دیاجس سے مجموعی کاروباری جذبات کو فروغ ملاگدون ٹیکسٹائل ملز کی کارکردگی نے اسپننگ ڈویژن میں مستحکم فروخت کو نمایاں کیاحالانکہ یارن کی برآمدات کو بلند پیداواری لاگت سے چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑاجس سے بین الاقوامی مارکیٹ میں مسابقت کم ہوئی اس کے برعکس بنا ہوا بستر والے طبقہ نے 100فیصد کی قابل ذکر ترقی حاصل کی جس سے دونوں حصوں میں خالص مارجن میں نمایاں اضافہ ہوا.

مزید برآںکمپنی موثر انوینٹری پروکیورمنٹ اور آپریشنل بہتری کے ذریعے مجموعی مارجن کو برقرار رکھنے میں کامیاب رہی تقسیم کے اخراجات میں اضافہ بنیادی طور پر برآمدات کے زیادہ حجم کی وجہ سے ہوا جبکہ مہنگائی کی وجہ سے انتظامی اخراجات میں 8.15 فیصد اضافہ ہوا۔

(جاری ہے)

کمپنی نے مالیاتی اخراجات میں نمایاں 22.09 فیصد کمی کی اطلاع دی جو 921.38 ملین روپے سے کم ہو کر 717.84 ملین روپے رہ گئی یہ کمی پالیسی کی کم شرحوں، بہتر ورکنگ کیپیٹل مینجمنٹ اور مقامی اور غیر ملکی کرنسی فنانسنگ کے اسٹریٹجک امتزاج کی وجہ سے ہوئی مالیاتی کارکردگی کے علاوہ کمپنی کارپوریٹ سماجی ذمہ داری کے لیے پرعزم ہے ایسے اقدامات میں سرگرم عمل ہے جو کمیونٹیز کو فائدہ پہنچاتے ہیں اور پائیداری کو فروغ دیتے ہیں.

حال ہی میں اس نے گروپ کمپنیوں کے ساتھ مل کر ایک درخت لگانے کی مہم کا انعقاد کیا جہاں ملازمین نے ماحولیاتی پائیداری اور حیاتیاتی تنوع کی کوششوں میں حصہ ڈالتے ہوئے فیکٹری کے احاطے میں درخت لگانے میں حصہ لیا اسپننگ انڈسٹری کو مسلسل رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑے گا تاہم گدون ٹیکسٹائل ملز لاگت کی کارکردگی، بہترین صلاحیت کے استعمال اور مارکیٹ کے رجحانات کے مطابق سیلز مکس ایڈجسٹمنٹ کے لیے پرعزم ہے کمپنی اسٹریٹجک اقدامات اور آپریشنل فضیلت پر توجہ کے ساتھ پائیدار ترقی کے لیے اچھی پوزیشن میں ہے.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے گدون ٹیکسٹائل ملز تک پہنچ گئی کی اطلاع دی ملین روپے کی وجہ سے کے دوران کے لیے

پڑھیں:

نومبر میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 4فیصد کمی ریکارڈ

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 جنوری ۔2025 )ملک میں نومبر کے مہینے میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 4 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ مالی سال2024-25کے پہلے 5 ماہ کے دوران لارج اسکیل مینو فیکچرنگ (ایل ایس ایم) کا شعبہ 1.25 فیصد سکڑ گیا. ادارہ شماریات پاکستان کی جانب سے جاری اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ اگست 2024 کے بعد سے بڑی پیداواری صنعتوں میں لگاتار 2 ماہ تک گراوٹ آئی ہے مقامی اور بین الاقوامی عوامل مالی سال 2024میں مندی کا سبب تھے، جون میں خسارے کا شکار ہونے سے قبل دسمبر 2023سے مئی 2024 تک بڑے صنعتی شعبے میں مثبت اضافہ ہوا.

سال بہ سال کی بنیاد پر اگست میں بڑی پیداواری صنعتوں میں 2.65 فیصد کی گراوٹ آئی جبکہ ستمبر میں اس میں 1.

(جاری ہے)

92 فیصد کی گراوٹ آئی، تاہم شعبے نے اکتوبر میں 0.02 فیصد کی معمولی ترقی ریکارڈ کی جبکہ نومبر میں 3.81 فیصد کی منفی نمو ریکارڈ کی گئی سال بہ سال کی بنیاد پر جولائی 2024 میں بڑے صنعتی شعبے میں 2.38 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا. مالی سال 2024 میں ایل ایس ایم سیکٹر میں 0.03 فیصد کمی ہوئی جبکہ گزشتہ سال اس میں 0.92 فیصد اضافہ ہوا تھا سال بہ سال کی بنیاد پر مالی سال 2024 کے 5 ماہ میں خوراک کے شعبے میں 1.72 فیصد اضافہ ہوا، کوکنگ آئل، نشاستہ سے متعلق اشیا، گندم اور چاول کی صنعتوں میں بالترتیب 1.06 فیصد، 0.45 فیصد اور 4.48 فیصد اضافہ ہوا.

زیر غور مدت کے دوران گندم اور چاول کی ملنگ میں نمایاں کمی واقع ہوئی جس کی بنیادی وجہ فصلوں کی بہتر کٹائی ہے تاہم ویجیٹیبل گھی کی پیداوار میں 3.06 فیصد اور چائے کی پیداوار میں 5.02 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ٹیکسٹائل کی پیداوار میں مالی سال 2024 کے 5 ماہ میں سال بہ سال کی بنیاد پر 2.28 فیصد اضافہ ہوا، کاٹن یارن کی پیداوار میں 8.79 فیصد جبکہ سوتی کپڑے کی پیداوار میں 0.80 فیصد اضافہ ہوا ہے جس سے ٹیکسٹائل شعبے کا حصہ 80 فیصد سے زائد ہے، بیرون ملک ٹیکسٹائل کی طلب بڑھنے سے پیدوار میں ہونے والا اضافہ برآمدی شعبے کی قدر بڑھنے کی بنیادی وجہ بنا.

سال بہ سال کی بنیاد پر ملبوسات کی برآمدات میں 11.49 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کی بنیادی وجہ بنگلہ دیش سے غیر ملکی خریداروں کا پاکستان کی طرف رخ کرنا ہے مالی سال 2024 کے 5 ماہ میں کوک اور پیٹرولیم مصنوعات کے شعبے میں 2.44 فیصد کی منفی نمو ریکارڈ کی گئی، پٹرول کی پیداوار میں 4.79 فیصد اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی پیداوار میں 1.44 فیصد کمی ہوئی، تاہم مٹی کے تیل کی پیداوار میں 13.83 فیصد، لیوبریکنٹ آئل کی پیداوار میں 10.66 فیصد، جوٹ بیچنگ آئل میں 33.17 فیصد اور سالوینٹ نیفتھا کی پیداوار میں 53.45 فیصد اضافہ ہوا فرنس آئل کی پیداوار 2.67 فیصد، ایل پی جی کی پیداوار 13.19 فیصد اور جوٹ فیول آئل کی پیداوار میں 18.52 فیصد کم ہوئی.

مالی سال 24 کی پانچ ماہ میں آٹوموبائل سیکٹر کی شرح نمو میں سال بہ سال کی بنیاد پر 50.70 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، اس کے بعد ایل سی وی کی پیداوار میں 205.73 فیصد، ٹرکوں کی پیداوار میں 101.47 فیصد اور بسوں کی پیداوار میں 37.32 فیصد اضافہ ہوا تاہم ڈیزل انجنوں کی پیداوار میں 8.94 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی.

متعلقہ مضامین

  • مہنگائی کی شرح میںمسلسل تیسرے ہفتے کمی کے باوجود 21 اشیا مزید مہنگی
  • 190 ملین پاؤنڈ سے مزید 20 ارب روپے کا منافع ریاست نے حاصل کیا، فیصل چوہدری
  • مہنگائی بڑھنے کی شرح کم ہونے کے باوجود ایک ہفتے کے دوران 21 اشیا مزید مہنگی ہو گئیں
  • بڑی صنعتوں کی پیداوار میں منفی 4 فیصد کمی ہو جانے کا انکشاف
  • مہنگائی کی شرح میں مسلسل تیسرے ہفتے کمی کے باوجود 21 اشیاء مزید مہنگی
  • نومبر کے دوران بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 4 فیصد تک کمی
  • نومبر میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 4فیصد کمی ریکارڈ
  • الخدمت فاؤنڈیشن بنو قابل پروگرام: نمایاں کارکردگی پر طلبہ و طالبات میں لیپ ٹاپ تقسیم
  • چاول کی برآمدات میں 33.68 فیصد اضافہ، زرمبادلہ میں نمایاں بہتری