2025-03-14@10:48:05 GMT
تلاش کی گنتی: 430

«کوئٹہ سے اندرون»:

(نئی خبر)
    کوئٹہ (نیوز ڈیسک)کوئٹہ کے علاقے سنجدی کی کوئلہ کان میں ریسکیو آپریشن مکمل ہوگیا۔ تمام 12 مزدوروں کی لاشیں نکال لی گئیں۔پی ڈی ایم اے حکام کے مطابق کوئٹہ کے علاقے سنجدی کی کوئلہ کان میں ریسکیو آپریشن مکمل ہوگیا، ریسکیو آپریشن تین روز تک جاری رہا۔ کوئلہ کان میں پھنسے مزید دو کان کنوں کی لاشیں آج نکالی گئیں۔ واضح رہے کہ 3 روز قبل کان میں زہریلی گیس بھر جانے سے کان میں دھماکا ہوا تھا ۔ میتیں ضروری کارروائی کے بعد آبائی علاقے شانگلہ روانہ کی جائیں گی۔محکمہ معدنیات کی جانب سے سنجدی کوئلہ کان کے مالک کے خلاف مقدمہ درج کرنے لئے مراسلہ ضلعی انتظامیہ کوئٹہ کو ارسال کردیا گیا ہے۔ راولپنڈی: خالہ زاد بھائی کو...
    کوئٹہ: حکومت بلوچستان نے صوبے کے ایک ہزار 116 لیویز اہلکاروں کو پولیس میں ضم کر دیا۔ بلوچستان کے چار اضلاع کوئٹہ، گوادر، حب اور لسبیلہ کے لیویز اہلکاروں کو پولیس میں ضم کرنے کی منظوری دی گئی۔ صوبائی حکومت نے اے ایر یا میں شامل ہونے والے کوئٹہ، لسبیلہ، حب اور گوادر کے ایک ہزار 116 لیویز اہلکاروں کو پولیس میں ضم کیا۔ ڈائریکٹر جنرل لیویز فورس بلوچستان نے ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ بلوچستان کو مراسلہ ارسال کر دیا جس میں کوئٹہ، گوادر، لسبیلہ اور حب میں لیویز کو پولیس میں شامل کرنے کی سفارش کی ہے۔       صوبے کے چار اضلاع میں لیویز فورس کے گریڈ 1 سے گریڈ 11 تک کے اہلکاروں میں انسپکٹر، محرر، رسالدار،...
    کوئٹہ کے علاقے سِنجدی میں کوئلے کی کان میں پھنسے مزید 7 کان کنوں کی لاشیں نکال لی گئیں۔کوئٹہ کے علاقے سِنجدی میں کوئلے کی کان میں پھنسے کانکنوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری، کان میں پھنسے مزید 7 کان کنوں کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جس کے بعد 3 روز کے دوران کان سے نکالی گئی لاشوں کی تعداد 11 ہو گئی ہے جبکہ ایک لاپتہ کان کن کی تلاش تاحال جاری ہے۔یاد رہے کہ 9 جنوری کو گیس بھرنے سے سِنجدی کوئلہ کان میں دھماکا ہونے کے بعد کوئلہ کان بیٹھ گئی تھی جس کے نتیجے میں کان میں کام کرنے والے 12 کان کن اندر پھنس گئے تھے۔
    کوئٹہ کے علاقے سنجدی کی کوئلہ کان سے مزید 7 کان کنوں کی لاشیں نکال لی گئیں۔ چیف مائنز انسپکٹر عبدالغنی کے مطابق سنجدی کی کوئلہ کان میں 3 روز سے جاری ریسیکو آپریشن میں اب تک 11 کان کنوں کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔ عبدالغنی نے بتایا کہ ایک کان کن کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن اب بھی جاری ہے۔ چیف مائنز انسپکٹر عبدالغنی کے مطابق سنجدی کی کوئلہ کان میں 9 جنوری کو گیس بھرنے سے دھماکا ہوا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ گیس دھماکے کے بعد کوئلہ کان بیٹھ جانے سے 12 کان کن اندر پھنس گئے تھے۔
    کوئٹہ (صباح نیوز) بلوچستان میں کوئٹہ سمیت 3 اضلاع کی لیویز فورس پولیس میں ضم کردی گئی۔ ڈائریکٹر جنرل لیویز فورس بلوچستان نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ بلوچستان کو مراسلہ ارسال کردیا۔ اعلامیہ میں بتایا گیا کہ بلوچستان کے 3 اضلاع کوئٹہ،گوادر اور لسبیلہ کی لیویز فورس کو پولیس میں ضم کرنے کی منظوری دے دی گئی۔ جاری نوٹیفکیشن کے مطابق مجموعی طور پر صوبے کے 3 اضلاع سے لیویز فورس کے 1 ہزار 116 اہلکاروں کو پولیس میں ضم کیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق ضم ہونے والوں میں اسلحہ انسپکٹر، محرر، رسالدار، نائب رسالدار، دفعدار، خاصدار، جمعہ دار،حوالدار، سپاہی، وائرلس آپریٹر اور فٹ مین شامل ہیں۔
    سرکاری ڈاکٹرز کیجانب سے بلوچستان کے سرکاری ہسپتالوں میں خدمات سرانجام نہ دینے کے باعث غریب عوام اور مریضوں کی مشکلات میں شدید اضافہ ہو گیا ہے. اسلام ٹائمز۔ گرینڈ ہیلتھ الائنس کی جانب سے بلوچستان کے ہسپتالوں کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلانے کے فیصلے کے خلاف ہسپتالوں کی او پی ڈیز میں علامتی ہڑتال تاحال جاری ہے۔ سرکاری ڈاکٹرز کی جانب سے بلوچستان کے سرکاری ہسپتالوں میں خدمات سرانجام نہ دینے کے باعث غریب عوام اور مریضوں کی مشکلات میں شدید اضافہ ہو گیا ہے، جبکہ گرینڈ ہیلتھ الائنس کا کہنا ہے کہ مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رہے گا۔ گرینڈ ہیلتھ الائنس حکومت کے اس اقدام کو ہسپتالوں کی نجکاری قرار دے رہی ہے۔ دوسری...
    کوئٹہ: بلوچستان میں کوئٹہ سمیت تین اضلاع کی لیویز فورس پولیس میں ضم کردی گئی ۔ میڈیا ذرائع کے مطابق ڈائریکٹر جنرل لیویز فورس بلوچستان نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ بلوچستان کو مراسلہ ارسال کردیا۔ اعلامیہ میں بتایا گیا گی بلوچستان کے تین اضلاع کوئٹہ،گوادر اور لسبیلہ کی لیویز فورس کو پولیس میں ضم کرنے کی منظوری دے دی گئی۔ اعلامیہ میں مزید بتایا گیا کہ کوئٹہ لیویز کو کوئٹہ پولیس، گوادر لیویز کو گوادر پولیس، لسبیلہ لیویز کو لسبیلہ اور حب پولیس میں شامل کرنے کی سفارش کی گئی ۔
    ---فائل فوٹو  کوئٹہ کے نواحی علاقے سنجدی کان میں پیش آنے والے حادثے کے پیشِ نظر  کول مائنز کمپنی کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔چیف انسپکٹر مائنز کے مطابق کول کمپنی کے خلاف مقدمے کے اندراج کے لیے ضلعی انتظامیہ کو خط لکھ دیا ہے، کمپنی کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کے بعد تحقیقات کی جائیں گی۔چیف انسپکٹر مائنز کا کہنا ہے کہ اس کمپنی کی کان میں گزشتہ برس بھی حادثہ ہوا تھا جس میں 11 کان کن جاں بحق ہوئے تھے۔ کوئٹہ: سنجدی کوئلہ کان میں پھنسے 8 مزدوروں کو نکالنے کیلئے آپریشن جاریکوئٹہ میں واقع سنجدی کوئلہ کان میں پھنسے 8 مزدوروں کو نکالنے کے لیے آپریشن جاری ہے۔ دوسری جانب سنجدی...
    کوئٹہ(آئی این پی)کوئٹہ کے علاقے سِنجدی میں کوئلے کی کان میں سے 4 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں۔چیف مائنز انسپکٹر کے مطابق نواحی علاقے اسپین کاریز سنجدی کی مقامی کوئلہ کان میں گزشتہ رات زہریلی گیس بھرنے کے باعث دھماکا ہوا اور کان بیٹھ گئی جس سے 12 مزدور کان میں ہی پھنس گئے حکام کے مطابق واقعے کی اطلاع ملتے ہی امدادی کارروائیاں شروع کی گئیں اور اب تک 4 افراد کی لاشیں نکالی جاچکی ہیں جب کہ دیگر 8 کان کنوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے. دوسری جانب ریسکیو ٹیموں نے کان سے 3600 فٹ تک ملبہ نکال کر راستہ کلیئر کردیا ہے، ملبے کو بھاری مشینری کے ذریعے ہٹایا گیاہے بتایا جارہا ہے...
    ---فائل فوٹو  کوئٹہ میں واقع سنجدی کوئلہ کان میں پھنسے 8 مزدوروں کو نکالنے کے لیے آپریشن جاری ہے۔صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) حکام کے مطابق کان سے گزشتہ روز 4 کان کنوں کی لاشیں نکال لی گئی تھیں۔پی ڈی ایم اے کے حکام کا کہنا ہے کہ کوئٹہ کے نواحی علاقے سنجدی میں 2 روز قبل گیس دھماکے کے باعث 12 کان کن پھنس گئے تھے۔ کوئٹہ، سنجدی کی کوئلہ کان میں پھنسے کانکنوں کو 2 روز بعد بھی نکالا نہ جاسکاکوئٹہ کے نواحی علاقے سنجدی کی کوئلہ کان میں ہونے والے دھماکے کے بعد پھنسے ہوئے کانکنوں کو دو روز گزرنے کے باوجود بھی نکا لا نہیں جاسکا، متاثرہ کان سے اب تک 4 کانکنوں...
    کوئٹہ کے نواحی علاقے سنجدی میں کوئلے کی کان میں دھماکے کے بعد ریسکیو آپریشن جاری ہے، 4 کان کنوں کی لاشیں نکال لی گئیں، مزید مزدروں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔   رپورٹ کے مطابق 8 کانکنوں کے بچنے کا امکان بہت کم رہ گیا جب کہ  امدادی کارروائیوں میں مشکلات درپیش ہیں۔ چیف مائنز انسپکٹر نے کہا کہ کوئلہ کان بیٹھنے سے 12کانکن 4 ہزار فٹ گہرائی میں پھنس گئے تھے، اب تک 12میں سے 4 کانکنوں کی لاشیں نکال لی گئیں ،ریسکیو ٹیموں کا کان میں موجود باقی 8 مزدوروں کو نکالنے کے لئے ریسکیو آپریشن جاری۔ چیف مائنز انسپکٹر نے کہا کہ ریسکیو ٹیموں نے کان سے 3600 فٹ تک ملبہ نکال کر راستہ کلیئر...
    کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جنوری2025ء)کوئٹہ کے نواحی علاقے سنجدی میں کوئلے کی کان میں دھماکے کے بعد نکالی گئی چار لاشوں کی شناخت ہوگئی ہے۔کوئٹہ میں سنجدی کی متاثرہ کوئلے کی کان میں گذشتہ روز گیس بھرنے اور دھماکے سے کان منہدم ہوگئی تھی، جس کے باعث 12 کان کن اندر پھنس گئے تھے۔ریسکیو آپریشن کے دوران کان سے چار لاشیں نکالی گئیں۔پی ڈی ایم اے کے مطابق جاں بحق چاروں کان کنوں کا تعلق سوات سے تھا۔ جاں بحق کان کنوں کی شناخت عمر ولی، اظہر دین، نعمان سعید ولد نور البہار اور نظام اللہ ولد محمد یوسف کے ناموں سے ہوئی ہے۔ذرائع کے مطابق لاشیں دو ہزار فٹ گہرائی سے نکالی گئیں،...
    کوئٹہ کے علاقے سِنجدی میں کوئلے کی کان میں سے 4 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں۔چیف مائنز انسپکٹر کے مطابق نواحی علاقے اسپین کاریز سنجدی کی مقامی کوئلہ کان میں گزشتہ رات زہریلی گیس بھرنے کے باعث دھماکا ہوا اور کان بیٹھ گئی جس سے 12 مزدور کان میں ہی پھنس گئے۔حکام کے مطابق  واقعے کی اطلاع ملتے ہی امدادی کارروائیاں شروع کی گئیں اور اب تک 4 افراد کی لاشیں نکالی جاچکی ہیں جب کہ دیگر 8 کان کنوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔دوسری جانب ریسکیو ٹیموں نے کان سے 3600 فٹ تک ملبہ نکال کر راستہ کلیئر کردیا ہے، ملبے کو بھاری مشینری کے ذریعے ہٹایا گیاہے۔بتایا جارہا ہے کہ بجلی کی دوسری لائن...
    کوئٹہ ،میکانی روڈ پر جمع سیوریج کاپانی مکینوں کی آمدورفت میں شدید مشکلات کا باعث بنا ہوا ہے
    کوئٹہ (صباح نیوز) نواحی علاقے سنجدی میں کوئلے کی کان میں دھماکے کے بعد ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ مزید3 کان کنوں کی لاشیں نکال لی گئیں، جس کے بعد نکالی گئی لاشوں کی تعداد4 ہوگئی۔ چیف انسپکٹر مائنز نے بتایا کہ8 کان کنوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن گزشتہ20 گھنٹے سے جاری ہے۔ متاثرہ کان کنوں کا تعلق خیبر پختونخوا سے ہے،9 کان کنوں کے زندہ بچ جانے کے امکانات بہت کم ہیں۔ڈپٹی ڈائریکٹر ریسکیو کے مطابق کان کن4 ہزار200 فٹ گہرائی میں پھنسے ہوئے ہیں۔ کان کے داخلی دروازے سے ملبے کو بھاری مشینری کے ذریعے ہٹایا گیا۔ کان میں بجلی کی ایک ہی لائن تھی جوحادثے میں تباہ ہوگئی، زندہ بچنے والے کان کنوں کا دعویٰ تھا...
    کوئٹہ کے نواحی علاقے سنجدی کی کوئلہ کان میں ہونے والے دھماکے کے بعد پھنسے ہوئے کانکنوں کو دو روز گزرنے کے باوجود بھی نکا لا نہیں جاسکا، متاثرہ کان سے اب تک 4 کانکنوں کی لاشیں نکالی گئی ہیں۔چیف مائنز انسپکٹر بلوچستان عبدالغنی نے بتایا کہ 9 جنوری کی شب کوئٹہ سے چالیس کلومیٹر کے فاصلے پر سنجدی کول فیلڈ کی کوئلہ کان میں میتھین گیس کے دھماکے سے کوئلہ کان بیٹھ گئی۔دھماکے کے نتیجے میں بارہ کانکن کان کے اندر چار ہزار فٹ کی گہرائی میں پھنس گئے تھے، جن کو نکالنے کیلئے محکمہ معدنیات، پی ڈی ایم اے اور دیگر اداروں کا ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ریسکیو آپریشن کے دوران اب تک 4 کانکنوں عمیر ولی، اظہر...
    کراچی: سائبرکرائم سرکل کوئٹہ نےکارروائی کے دوران سوشل میڈیا کے ذریعے خاتون شہری کو ہراساں اوربلیک میلنگ میں ملوث ملزم کو گرفتارکرلیا۔  ترجمان ایف آئی اے کے مطابق سائبرکرائم سرکل کوئٹہ نےکارروائی کے دوران ملزم سید مرزا شاہ کو چھاپہ مارکارروائی میں ہزارہ ٹاؤن کوئٹہ سےگرفتارکیا، ملزم نے خاتون کی نازیبا ویڈیوزاور تصاویربنائیں اورویڈیوز کی بنیاد پرمتاثرہ خاتون کوبلیک میل کرنے میں ملوث پایا گیا۔ ترجمان ایف آئی اے کےمطابق ملزم کوجدید ٹیکنالوجی کوبروئے کارلاتے ہوئےگرفتارکیا گیا، ملزم کےقبضےسے موبائل فون اورسم کارڈزکوضبط کرلیا گیا، ضبط شدہ فون سےمذکورہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس اوردیگر شواہد بھی برآمد کرلیےگئے،اس حوالے سے مزید تفتیش کی جارہی ہے۔ 
    اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پی بی 45 کوئٹہ کے 15 پولنگ اسٹیشنز پر انتخابی نتائج کے خلاف درخواست پر الیکشن کمیشن نے کامیاب امیدوار سمیت تمام فریقین کو نوٹس جاری کر دئیے۔ الیکشن کمیشن میں پی بی 45 کے 15 انتخابی نتائج کے خلاف جے یو آئی کی درخواست پر سماعت ممبر پنجاب بابر بھروانہ اور ممبر کے پی کے اکرام اللہ خان نے کی۔ کامران مرتضیٰ الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے، انہوں نے پی بی 45 کے پورے حلقہ کا ریکارڈ طلب کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے فارم 48,49 مرتب کیے بغیر نتائج کا اعلان کر دیا۔ اصل فارم 45 میں کے جے یو آئی کے امیدوار میر عثمان پر کانی نے 4503 ووٹ لیے ہیں۔...
    کوئٹہ کے نواحی علاقے سنجدی میں کوئلے کی کان میں دھماکے کے بعد ریسکیو آپریشن جاری ہے، مزید3 کان کنوں کی لاشیں نکال لی گئیں جس کے بعد نکالی گئی لاشوں کی تعداد 4 ہوگئی۔ چیف انسپکٹر مائنز نے بتایا کہ 8 کان کنوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن گزشتہ 20 گھنٹے سے زائد وقت سے جاری ہے۔متاثرہ کان کنوں کا تعلق خیبر پختونخوا سے ہے، 8 کان کنوں کے زندہ بچ جانے کے امکانات بہت کم ہیں۔ ڈپٹی ڈائریکٹر ریسکیو کے مطابق کان کن 4 ہزار 200 فٹ گہرائی میں پھنسے ہوئے ہیں،کان کے داخلی دروازے سے ملبےکو بھاری مشینری کےذریعے ہٹایا گیا۔انہوں نے بتایا کہ کان میں بجلی کی ایک ہی لائن تھی جوحادثے میں تباہ...
    بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے علاقے سنجدی میں کوئلے کی کان میں پھنسے کان کنوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے، اب تک ایک کان کن کی لاش برآمد ہوئی ہے، جبکہ آپریشن کے دوران دو ریسکیو اہلکار بے ہوش ہوگئے۔ یہ بھی پڑھیں دکی کوئلہ کان حملہ، کانکنی معطل، ہزاروں مزدوروں کے بےروزگار ہونے کا خدشہ انتظامیہ کے مطابق پی ڈی ایم اے، ضلعی انتظامیہ، مائنز اینڈ منرل ڈیپارٹمنٹ کے اہلکاران ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں۔ ڈپٹی ڈائریکٹر ریسکیو اصغر جمالی نے بتایا کہ ریسکیو آپریشن کے دوران 2 ہزار فٹ پر ایک کان کن کی لاش برآمد ہوئی ہے، جبکہ مزید 11 افراد کی تلاش جاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ کان میں گیس ہونے کے باعث ریسکیو...
    اپنے بیان میں جے یو آئی کوئٹہ کے رہنماؤں نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی کی نشست بی بی 45 کوئٹہ کے مضحکہ خیز نتیجے نے بہت سی قوتوں کو بے نقاب کیا۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ عوامی مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ الیکشن میں ہونی والی دھاندلی کا حساب لیا جائے گا۔ مزید خاموشی اختیار نہیں کر سکتے ہیں۔ یہ بات جے یو آئی کوئٹہ کے امیر مولانا عبدالرحمان رفیق، سینئر نائب امیر مولانا خورشید احمد و دیگر عہدیداران نے اپنے مشترکہ بیان میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی کی نشست بی بی 45 کوئٹہ کے مضحکہ خیز نتیجے نے بہت سی قوتوں کو بے نقاب کیا۔...
    کوئٹہ کے نواحی علاقے سنجدی کے کوئلہ کان میں پھنسے 12 کان کنوں کو 14 گھنٹے گزرنے کے باوجود ریسکیو نہیں کیا جا سکا۔ مائنز حکام کے مطابق گزشتہ روز کان میں گیس بھر جانے کی وجہ سے دھماکا ہوا تھا جس کے باعث 12 کانکن اندر پھسن گئے تھے، ملبے تلے دبے کانکنوں کو ریسکیو کرنے کے لیے آپریشن جاری ہے جس میں محکمہ مائنز، پی ڈی ایم اے اور ایف سی کے اہلکار شامل ہیں۔ ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے جہانزیب خان کا کہنا ہے کہ رات بھر سے پی ڈی ایم اے کی ٹیمیں کانکنوں کو بحفاظت نکالنے میں مصروف ہیں، کانکنوں کو ریسکیو کرنے میں کوئی کثر نہیں چھوڑیں گے۔         پی ڈی ایم اے حکام...
    — فائل فوٹو بلوچستان بھر کے سرکاری اسپتالوں کی او پی ڈیز میں گرینڈ ہیلتھ الائنس کی علامتی ہڑتال ڈیڑھ ماہ سے جاری ہے۔ہڑتال کے باعث صوبے بھر کے سرکاری اسپتالوں کی او پی ڈیز میں مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ بلوچستان: اسپتالوں کی او پی ڈیز میں علامتی ہڑتال کو 4 ہفتے مکملبلوچستان کے اسپتالوں کی او پی ڈیز میں گرینڈ ہیلتھ الائنس کی علامتی ہڑتال 4 ہفتوں سے جاری ہے۔ گرینڈ ہیلتھ الائنس نے اس ضمن میں مطالبہ کیا ہے کہ اسپتالوں کو پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے تحت چلانے کا فیصلہ واپس لیا جائے۔گرینڈ ہیلتھ الائنس کا کہنا ہے کہ مطالبات تسلیم کیے جانے تک اوپی ڈیز میں علامتی ہڑتال جاری رہےگی۔
    بلوچستان کی باہمت خاتون گلشن بی بی کے شوہر نے اپنی ساری جمع پونجی گھر بنانے پر خرچ کر دی تھی، مگر اسے کیا پتا تھا کہ اُس کا گھر سیلاب میں بہہ جائے گا۔ گھر کی تباہی اس کے لیے شدید صدمے کا باعث بنی اور وہ مختلف بیماریوں کا شکار ہوگیا۔ ایسے میں اس کی باہمت بیوی گلشن بی بی آگے آئیں اور اب گلشن بی بی اپنا اور اپنے بچوں کا گزر بسر کرنے کے لیے کوئٹہ کی شدید ترین سردی میں  سبزی کی ریڑی لگاتی ہیں۔ گھر سے سبزی منڈی اور سبزی منڈی سے بازار تک کا یہ سفر کیسے طے ہوتا ہے ؟ جانیے اس رپورٹ میں۔ آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی...
    کوئٹہ (صباح نیوز)بلوچستان کے علاقے سنجدگی میں کوئلے کی کان بیٹھنے سے 12 مزدور ملبے تلے دب گئے ہیں، جن کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ ترجمان بلو چستان حکومت کے مطابق کوئٹہ سے 40 کلو میٹر دور سنجدگی کے علاقے میں کوئلے کی کان گیس بھر جانے سے بیٹھ گئی ہے، 12 مزدور کان میں دب گئے ہیں۔
    ضلعی انتظامیہ نے کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں گیس کمپریسر کیخلاف کارروائی کرتے ہوئے مجموعی طور پر 42 کمپریسر ضبط اور 4 افراد کو گرفتار کیا۔ اسلام ٹائمز۔ کوئٹہ کی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے شہر کے مختلف علاقوں میں گیس کمپریسر بیچنے والے دکانداروں کے خلاف کارروائیاں کی گئیں۔ جن میں مجموعی طور پر 42 کمپریسر ضبط اور 4 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ اسپیشل مجسٹریٹ حسام الدین کاکڑ نے محکمہ گیس کے اہلکاران کے ہمراہ  شہر کے مختلف علاقوں میں گیس کمپریسر بیچنے والوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے مختلف دکانوں سے 32 کمپریسر ضبط کرکے 3 دکانداروں کو گرفتار کروایا۔ جبکہ اسسٹنٹ کمشنر سریاب نے گاہی خان چوک پر گیس کمپریسر بیچنے والے دکانداروں کے خلاف کارروائی...
    بلوچستان کے علاقے سنجدگی میں کوئلے کی کان بیٹھنے سے 12 مزدور ملبے تلے دب گئے ہیں، جن کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ ترجمان بلو چستان حکومت کے مطابق کوئٹہ سے 40 کلو میٹر دور سنجدگی کے علاقے میں کوئلے کی کان گیس بھر جانے سے بیٹھ گئی ہے، 12 مزدور کان میں دب گئے ہیں۔ یہ بھی پڑھیں: دکی کوئلہ کان حملہ، کانکنی معطل، ہزاروں مزدوروں کے بےروزگار ہونے کا خدشہ ریسکیو ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچ گئی ہیں، وزیر معدنیات و خزانہ میر شعیب نوشیروانی نے چیف انسپکٹر مائنز غنی بلوچ کو متائثرہ مقام پر 2 مزید ٹیمیں بھیجنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیر معدنیات نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ مائننگ کے مروجہ...
    اپنے بیان میں پی ٹی آئی رہنماؤں نے کہا کہ مفاد پرستوں کے ٹولہ نے ہمیشہ اپنے مفادات کیلئے ملک کے ہر ادارے کو لوٹا ہے۔ موجودہ ملکی حالات کے ذمہ دار بھی یہی سیاسی عناصر ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کوئٹہ کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ مفاد پرست ٹولے نے ہمیشہ ملک کو لوٹا ہے۔ موجودہ حالت کی ذمہ دار یہی سیاسی جماعتیں ہیں۔ ان خالات کا اظہار پی ٹی آئی رہنماء محمد رحیم کاکڑ، سردار حسن شاہ، جمیل بوستان ایڈووکیٹ و دیگر نے اپنے جاری بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملکی تاریخ میں بانی پی ٹی آئی عمران خان جیسا بہادر، ایماندار، اصول پسند کوئی لیڈر نہیں آیا۔ جس پارٹی کا لیڈر بہادر اور...
    چیف مائنز آفیسر عبدالغنی بلوچ نے میڈیا نمائندگان کو بتایا کہ سنجدی کے ایک کوئلہ کان میں گیس دھماکہ سے 12 کانکن پھنس گئے۔ جن کو نکالنے کیلئے آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے نواحی علاقے سنجدی میں کوئلہ کان میں گیس بھرنے سے دھماکہ ہوا ہے۔ جس کے باعث 12 کانکن پھنس گئے ہیں۔ بلوچستان کے چیف مائنز آفیسر عبدالغنی بلوچ نے میڈیا نمائندگان کو بتایا کہ سنجدی کے ایک کوئلہ کان میں گیس دھماکہ سے 12 کانکن پھنس گئے۔ جن کو نکالنے کے لئے آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔ چیف مائنز آفیسر نے بتایا کہ دھماکے کے باعث کوئلہ کان اندر سے منہدم ہوچکی ہے۔ واقعہ کے رونماء ہونے کے ایک...