پی بی 45 کوئٹہ کے 15 پولنگ اسٹیشنز پر انتخابی نتائج، تمام فریقین کو نوٹس جاری
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پی بی 45 کوئٹہ کے 15 پولنگ اسٹیشنز پر انتخابی نتائج کے خلاف درخواست پر الیکشن کمیشن نے کامیاب امیدوار سمیت تمام فریقین کو نوٹس جاری کر دئیے۔
الیکشن کمیشن میں پی بی 45 کے 15 انتخابی نتائج کے خلاف جے یو آئی کی درخواست پر سماعت ممبر پنجاب بابر بھروانہ اور ممبر کے پی کے اکرام اللہ خان نے کی۔
کامران مرتضیٰ الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے، انہوں نے پی بی 45 کے پورے حلقہ کا ریکارڈ طلب کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے فارم 48,49 مرتب کیے بغیر نتائج کا اعلان کر دیا۔ اصل فارم 45 میں کے جے یو آئی کے امیدوار میر عثمان پر کانی نے 4503 ووٹ لیے ہیں۔
وکیل کامران مرتضیٰ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے کامیاب قرار دینے والے امیدوار کو صرف 740 ووٹ پڑے، کامیاب امیدوار کا فارم 47 فارم 45 سے مطابقت نہیں رکھتا، الیکشن کمیشن نے پیپلز پارٹی کے کامیاب امیدوار علی مدد سمیت فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 16 جنوری تک ملتوی کر دی۔
مزیدپڑھیں:دوبھائیوں نے سولر پینل کی درآمدات میں حکومت کو بڑا چونا لگا دیا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: الیکشن کمیشن پی بی 45
پڑھیں:
کوئٹہ‘ اسپتالوں میں جاری بائیکاٹ سے مریض اذیت کا شکار
کوئٹہ: ڈاکٹروں کی ہڑتال کے باعث سول اسپتال میں او پی ڈی بند ہے جس کے باعث مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہےکوئٹہ‘ اسپتالوں میں جاری بائیکاٹ سے مریض اذیت کا شکار
کوئٹہ: بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ کے اسپتالوں میںجی ایچ اے کی جانب سے اپنے مطالبات کے حق میں او پی ڈی کی بندش کا سلسلہ جاری ہے۔ میڈیا کی رپورٹ کے مطابق گرینڈ ہیلتھ الائنس کی سرکاری اسپتالوں میں او پی ڈیز اور نان ایمرجنسی آپریشن تھیٹر سروسز کا بائیکاٹ کاسلسلہ ایک بار پھر سے جاری و ساری ہے، جس کی وجہ سے گرینڈ ہیلتھ الائنس کی ہڑتال کے باعث اسپتالوں میں آئے ہوئے مریض سخت اذیت کا شکار ہیں۔
مذکورہ صورتحال کے پیش نظر گرینڈ ہیلتھ الائنس کی جانب سے کہا جا رہا ہے کہ رہنماﺅں کی گرفتاری اور درج مقدمات پر بائیکاٹ کیا جا رہا ہے، ان کا کہنا ہے کہ جب تک ان کے مطالبات نہیں مانے جائیں گے اس وقت تک ہڑتالوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔
اسپتال آئے اذیت کا شکار ایک شخص نے کہا ہے کہ مسلم باغ سے مریض لے کر آیا ہوں، مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ یہاں بی ایم سی اسپتال میں کوئی ڈاکٹر ہی نہیں، جس کی وجہ سے لوگ اپنے پیاروں کا علاج سرکاری اسپتالوں میں کرانے کے بجائے اب نجی اسپتالوں سے کرا رہے ہیں۔