کوئٹہ کان حادثہ: مائنز کمپنی کیخلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
---فائل فوٹو
کوئٹہ کے نواحی علاقے سنجدی کان میں پیش آنے والے حادثے کے پیشِ نظر کول مائنز کمپنی کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
چیف انسپکٹر مائنز کے مطابق کول کمپنی کے خلاف مقدمے کے اندراج کے لیے ضلعی انتظامیہ کو خط لکھ دیا ہے، کمپنی کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کے بعد تحقیقات کی جائیں گی۔
چیف انسپکٹر مائنز کا کہنا ہے کہ اس کمپنی کی کان میں گزشتہ برس بھی حادثہ ہوا تھا جس میں 11 کان کن جاں بحق ہوئے تھے۔
کوئٹہ میں واقع سنجدی کوئلہ کان میں پھنسے 8 مزدوروں کو نکالنے کے لیے آپریشن جاری ہے۔
دوسری جانب سنجدی کوئلہ کان میں پھنسے 8 مزدوروں کو نکالنے کے لیے آپریشن جاری ہے۔
صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) حکام کے مطابق کان سے 2 روز قبل 4 کان کنوں کی لاشیں نکال لی گئی تھیں۔
پی ڈی ایم اے کے حکام کا کہنا ہے کہ کوئٹہ کے نواحی علاقے سنجدی میں 2 روز قبل گیس دھماکے کے باعث 12 کان کن پھنس گئے تھے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کان میں
پڑھیں:
پنجاب یونیورسٹی، ڈسپلن کی خلاف ورزی پر39طلبہ کیخلاف کارروائی
یونیورسٹی نے غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر 10 طلبہ کو خارج کر دیا، مختلف شعبہ جات کے 19 طلباء کو تین ماہ تک زیر نگرانی رکھنے کا فیصلہ دیا ہے۔ یونیورسٹی نے چار طلباء پر 20 تا 50 ہزار روپے جرمانے عائد کئے ہیں۔ یونیورسٹی کی ڈسپلنری کمیٹی نے بے قصور 6 طلباء کو الزامات سے بری کر دیا۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ نے ڈسپلن کیخلاف ورزی پر مزید 39 طلباء کے خلاف ایکشن لے لیا۔ یونیورسٹی نے قانون کی خلاف ورزی پر 10 طلباء کو خارج کر دیا ہے۔ یونیورسٹی نے مجتبیٰ حسین، محمد انیس، زین شوکت، منیب الرحمان اور محمد عارف کو خارج کر دیا۔ یونیورسٹی نے شمریز ممتاز، ارسلان اسلم، محمد عمار خان، محمد اسرار اور محمد احمد اختر کو بھی خارج کر دیا ہے۔ شاہ زیب خان برکی، واجد نور خان، محمد کاشف نواز، عاطف نواز، محمد سالار احمد گوندل اور محمد سمیع اللہ کو ایک تعلیمی سال کیلئے معطل کرکے جرمانے عائد کر دیئے گئے ہیں۔
یونیورسٹی نے مختلف شعبہ جات کے 19 طلباء کو تین ماہ تک زیر نگرانی رکھنے کا فیصلہ دیا ہے۔ یونیورسٹی نے چار طلباء پر 20 تا 50 ہزار روپے جرمانے عائد کئے ہیں۔ یونیورسٹی کی ڈسپلنری کمیٹی نے بے قصور 6 طلباء کو الزامات سے بری کر دیا۔ ترجمان کے مطابق وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی کی ہدایت پر ڈسپلن کی خلاف ورزیوں پر طلباء کے خلاف بلا امتیاز کارروائی جاری رہے گی۔ وائس چانسلر کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی کی ڈسپلنری کمیٹی ترجیحی بنیادوں پر باریک بینی سے کیسز کا جائزہ لے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں غیر متعلقہ افراد کو قیام یا کسی بھی سرگرمی میں حصہ لینے کی اجازت نہیں ہوگی، طلبہ بھی اگر کسی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث ہوئے تو ان کیخلاف بھی اب فوری ایکشن ہوگا۔