UrduPoint:
2025-01-18@11:12:11 GMT
کوئٹہ‘ کان میں دھماکے کے بعد نکالی گئی 4 لاشوں کی شناخت ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جنوری2025ء)کوئٹہ کے نواحی علاقے سنجدی میں کوئلے کی کان میں دھماکے کے بعد نکالی گئی چار لاشوں کی شناخت ہوگئی ہے۔کوئٹہ میں سنجدی کی متاثرہ کوئلے کی کان میں گذشتہ روز گیس بھرنے اور دھماکے سے کان منہدم ہوگئی تھی، جس کے باعث 12 کان کن اندر پھنس گئے تھے۔ریسکیو آپریشن کے دوران کان سے چار لاشیں نکالی گئیں۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق جاں بحق چاروں کان کنوں کا تعلق سوات سے تھا۔ جاں بحق کان کنوں کی شناخت عمر ولی، اظہر دین، نعمان سعید ولد نور البہار اور نظام اللہ ولد محمد یوسف کے ناموں سے ہوئی ہے۔ذرائع کے مطابق لاشیں دو ہزار فٹ گہرائی سے نکالی گئیں، جبکہ دیگر آٹھ مزدور چار ہزار دو سو فٹ گہرائی میں پھنسے ہیں، جن کو نکالنے کے لیے آپریشن جاری ہے۔(جاری ہے)
چیف مائنز آفیسر عبد الغنی بلوچ کے مطابق سنجدی میں گیس بھر جانے سے دھماکے سے منہدم ہونے والے کان میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں، جس میں بلوچستان مائنز، پی ڈی ایم اے ، رضا کار تنظیمیں آپریشن میں مصروف ہیں۔انہوں نے بتایا کہ 8 کان کنوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن گزشتہ 20 گھنٹے سے جاری ہے، متاثرہ کان کنوں کا تعلق خیبر پختونخوا سے ہے، کان کنوں کے زندہ بچ جانے کے امکانات کم ہیں۔ڈپٹی ڈائریکٹر ریسکیو کے مطابق کان کن 4 ہزار 200 فٹ گہرائی میں پھنسے ہوئے ہیں، کان کے داخلی دروازے سے ملبے کو بھاری مشینری کے ذریعے ہٹایا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ کان میں بجلی کی ایک ہی لائن تھی جو حادثے میں تباہ ہوگئی، زندہ بچنے والے کان کنوں کا دعوی تھا کہ دھماکا اتنا شدید تھا کہ کان کا بڑا حصہ بیٹھ گیا۔واضح رہے کہ بلوچستان میں کوئلے کی کانوں میں اکثر حادثات ہوتے ہیں، کان مالکان حفاظتی طریقہ کار کی خلاف ورزی کرتے ہیں، جبکہ مزدور خطرناک حالات میں کام کرنے پر مجبور ہیں، گزشتہ سال 46 حادثات میں 82 کان کن جاں بحق ہوئے۔گزشتہ برس جون میں کوئٹہ سے 50 کلومیٹر دور سنجدی کے علاقے میں کوئلے کی کان کے اندر گیس بھرنے سے کم از کم 11 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کوئلے کی کان کے مطابق کان کنوں کان میں
پڑھیں: