2025-04-07@14:39:13 GMT
تلاش کی گنتی: 7

«مائکروبیل ٹیکنالوجیز»:

    اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔07 اپریل ۔2025 )پاکستان کو زرعی پیداوار کو بڑھانے، کاربن کے اخراج کو کم کرنے اور ماحولیاتی نظام کی بحالی کو کم کرنے کے لیے مائکروبیل ٹیکنالوجیز کو اپنانے کی سخت ضرورت ہے نیشنل ایگریکلچرل ریسرچ سینٹر کی پرنسپل سائنسدان ڈاکٹر رفعت طاہرہ نے ویلتھ پاک سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان ٹیکنالوجیز کو اپنانے سے موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے نمٹنے میں مدد ملے گی.(جاری ہے) مائکروبیل ٹیکنالوجیز مختلف ماحولیاتی کاموں جیسے کہ نامیاتی مواد کو توڑنے، کاربن ڈائی آکسائیڈ، اور نائٹروجن فکسشن کے لیے مائکروجنزموں، بشمول بیکٹیریا، فنگس، اور طحالب کے استعمال کا حوالہ دیتے ہیں مٹی، پانی اور ہوا میں تعینات مائکروجنزموں کو کاربن کی تلاش، فروغ دینے...
    وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شزا فاطمہ نے کہا ہے کہ تعلیمی اداروں میں اے آئی کلاس رومز کا آغاز پاکستان کے مستقبل کے لیے اہم سنگ میل ہے۔ وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن کی زیر صدارت  اجلاس میں فوربز ٹیکنالوجی کونسل  کی آفیشل ممبر مہوش سلمان نے پاکستان کے مقامی جی پی ٹی ماڈل ’ذہانت اے آئی‘ پر بریفنگ دی۔ یہ بھی پڑھیں: گوگل ٹیم کی وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ سے ملاقات میں کیا طے پایا؟ اس موقع پر وقافی وزیر شزا فاطمہ نے کہا کہ مصنوعی ذہانت کا استعمال طلبا کی صلاحیتوں کو نکھارنے میں مدد دے گا، اس کے فروغ سے مختلف شعبوں کو فائدہ ہوگا، تعلیمی اداروں میں...
    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر امریکا یا اسرائیل دوبارہ جنگ شروع کریں تو نئی ٹیکنالوجی کے حصول کے بعد حوثی انہیں حیران کرسکتے ہیں۔ برطانوی ادارے نے اپنی رپورٹ حوثیوں کے زیر استعمال ہتھیاروں کی جانچ کے بعد جاری کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ یمنی حوثیوں کے ڈرونز دور تک پرواز کے قابل ہوسکتے ہیں اور ان کا ریڈار میں نظر آنا بھی مشکل ہوسکتا ہے۔ دنیا بھر میں جنگوں میں استعمال ہونے والے ہتھیاروں اور گولہ بارود کی شناخت کرنے والے ایک برطانوی ادارے کی رپورٹ کے مطابق شواہد سے پتا چلتا ہے کہ حوثیوں نے ڈرونز کے حوالے سے نئی ٹیکنالوجی حاصل کر لی ہے۔ رپورٹ کے مطابق جدید ٹیکنالوجی سے ڈرونز کا پتا لگانا زیادہ مشکل...
    انٹرنیٹ ٹینکالوجی کمپنی میٹا نے ایک ایسی ٹیکنالوجی تیار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ جس کے ذریعے انسانی ذہنی میں آنے والی سوچ کو الفاظ میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق میٹا کی طرف سے تیار کی جانے والی ٹیکنالوجی ہر سوچ کو الفاظ میں تبدیل نہیں کرے گی۔ بلکہ ان خیالات کو الفاظ میں تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے جن کے تحت کوئی بھی انسان کچھ لکھنا یا کہنا چاہ رہا ہو۔ میٹا نے اس ٹیکنالوجی کو تاحال مکمل نام نہیں دیا اور اس وقت اس پر تحقیق بھی جاری ہے۔ تاہم مذکورہ ٹیکنالوجی کو “برین ٹو کیورٹی” کہا جا رہا ہے۔مذکورہ ٹیکنالوجی کچھ ایسی چیزوں پر مشتمل ہے جن...
    انٹرنیٹ ٹیکنالوجی کمپنی میٹا جو کہ فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کی مالک کمپنی ہے اس نے ایک ایسے ٹیکنالوجی تیار کرنے کا دعویٰ کیا ہے جس کے ذریعے انسانی ذہن میں آنے والے سوچ کو الفاظ میں تبدیل کیا جا سکے گا۔ میڈیا ذرائع کے مطابق مذکورہ ٹیکنالوجی ہر سوچ کو الفاظ میں تبدیل نہیں کرے گی بلکہ ان خیالات کو الفاظ میں تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتی جن خیالات کے تحت کوئی بھی انسان کچھ کہنا یا لکھنا چاہ رہا ہوگا۔ میٹا نے مذکورہ ٹیکنالوجی کو ابھی تک حتمی اور مکمل نام نہیں دیا اور ابھی اس پر تحقیق جاری ہے لیکن مذکورہ ٹیکنالوجی کو (Brain2Qwerty) کہا جا رہا ہے۔ مذکورہ ٹیکنالوجی متعدد چیزوں پر مشتمل ہے،...
    لاہور: پنجاب میں ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے سی بی ڈی پنجاب اور ایس ٹی زیڈ اے کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوگئے، جو مقصد پنجاب کو جدید ٹیکنالوجی حب میں تبدیل کرنے کا منصوبہ ہے۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق معاہدے پر دستخط سی ای او سی بی ڈی پنجاب عمران امین اور چیئرمین ایس ٹی زیڈ اے اظفر منصور نے کیے اور دونوں نے کہا کہ یہ شراکت صوبے کی ترقی میں سنگ میل ثابت ہوگی۔ مذکورہ کمپنیوں کے سربراہان نے کہا کہ -800 ایکڑ پر محیط نواز شریف ٹیکنوپولس (این ایس ٹی) کے فروغ میں اہم پیش رفت ہے، این ایس ٹی میں آئی ٹی، ایجوکیشن اور فلم سٹی ڈسٹرکٹس شامل ہیں۔ سی ای او سی...
    (گزشتہ سے پیوستہ) ایران اوراسرائیل کے درمیان تقریباً 2152 کلومیٹرکازمینی فاصلہ ہے اورایران نے وہاں تک اپنے میزائل پہنچاکریہ توثابت کردیاہے کہ جس میزائل پروگرام پروہ کافی عرصے سے کام کررہاہے اس میں کافی ترقی ہوئی ہے۔ایران کے میزائل پروگرام کومشرقِ وسطیٰ میں سب سے بڑااورمتنوع سمجھا جاتا ہے۔ 2022ء میں امریکی سینٹرل کمانڈکے جنرل کینتھ میکنزی نے کہاتھاکہ ایران کے پاس3000 سے زیادہ بیلسٹک میزائل ہیں۔دوسری جانب اس بات کی کوئی حتمی تصدیق نہیں کہ اسرائیل کے پاس کتنے میزائل ہیں لیکن یہ بات واضح ہے کہ مشرق وسطی میں اگرکسی ملک کے پاس جدیدترین میزائلوں کاذخیرہ ہے تووہ اسرائیل ہے۔ میزائلوں کایہ ذخیرہ اس نے گذشتہ چھ دہائیوں میں امریکاسمیت دیگردوست ممالک کے ساتھ اپنے اشتراک یااپنے طورپرملک...
۱