2025-02-07@09:12:53 GMT
تلاش کی گنتی: 13

«فیشل سیکرٹ ایکٹ»:

    سپریم کورٹ کا آئینی بینچ نے آفیشل سیکریٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ میں 2023 میں کی گئی ترامیم کے خلاف بانی پی ٹی آئی کی درخواست پر اعتراضات ختم کر دیے پانچ رکنی آئینی بینچ کی سربراہی جسٹس امین الدین خان نے کی جبکہ دیگر ججز میں جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس جمال خان، جسٹس صائمہ، اور جسٹس علی سلیمان شامل تھے عدالت نے رجسٹرار آفس کو ہدایت دی کہ آئینی درخواست کو باضابطہ نمبر الاٹ کیا جائے تاکہ اس پر مزید کارروائی کی جا سکے سپریم کورٹ نے استفسار کیا کہ ان ترامیم کے خلاف پہلے ہائی کورٹ سے رجوع کیوں نہیں کیا گیا؟ بانی پی ٹی آئی کے وکیل شعیب شاہین نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ آفیشل...
    سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ میں ترامیم کیخلاف دائر درخواست پر عائد اعتراضات کالعدم قرار دیتے ہوئے مذکورہ آئینی درخواست پر باضابطہ نمبر الاٹ کرنے کی ہدایت کردی۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کی 5 رکنی آئینی بینچ نے رجسٹرار آفس کو عمران خان کی آئینی درخواست کو باضابطہ نمبر الاٹ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب کر لیے ہیں۔ یہ بھی پڑھیں: آفیشل سیکرٹ اور آرمی ایکٹ ترمیمی بل قانون بن چکے، مفروضوں پر بات نہیں کی جا سکتی، وزیر اطلاعات عدالتی استفسار پر عمران خان کے وکیل شعیب شاہین نے بتایا کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی...
    اسلام آباد: سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے آفیشل سیکریٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ میں 2023 میں کی گئی ترامیم سے متعلق بانی پی ٹی آئی کی درخواست پر عائد اعتراضات ختم کر دیے۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بینچ نے سماعت کی۔ بینچ نے رجسٹرار آفس کو آئینی درخواست کو باضابطہ نمبر الاٹ کرنے کی ہدایت کر دی۔ عدالت نے استفسار کیا کہ بتایا جائے ترامیم کے خلاف پہلے ہائیکورٹ سے رجوع کیوں نہیں کیا گیا؟ وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ آفیشل سیکریٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ ترامیم سے لوگوں کے حقوق متاثر ہو رہے ہیں۔ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ آرٹیکل 184/3 میں قوانین کے...
    اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آئینی بنچ نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ میں ترامیم کیخلاف بانی پی ٹی آئی کی درخواست پر عائد اعتراضات کالعدم قرار دے دیئے،آئینی بنچ نے کہاکہ جو کیس دل کیا سن لیا ورنہ کہہ دیا پہلے ہائیکورٹ جائیں،براہ راست درخواستیں سنتے رہے تو آرٹیکل 199 غیرموثر ہو جائے گا۔ نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق سپریم کورٹ آئینی بنچ میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ میں ترامیم کیخلاف بانی پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5رکنی بنچ نے سماعت کی،عدالت نے کہاکہ ترامیم کیخلاف پہلے ہائیکورٹ سے رجوع کیوں نہیں کیاگیا؟وکیل نے کہاکہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ سے لوگوں کے حقوق...
    اسلام آباد:بانی تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی سپریم کورٹ کے 6 رکنی آئینی بینچ میں آفیشل سیکریٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ کے خلاف دائر درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی گئی۔ میڈیا رپورٹس کےمطابق آفیشل سیکریٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ کے خلاف دائر درخواست کی سماعت 7 فروری کوجسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ  میں 6 رکنی آئینی بینچ کرے گا۔ خیال رہے کہ عمران خان نے ستمبر 2023 میں ایڈووکیٹ شعیب شاہین کی وساطت سے آفیشل سیکریٹ اور آرمی ترمیمی ایکٹ آئین کے آرٹیکل 184 کی شق 3 کے تحت سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا تھا۔
    آئینی بینچ کے سربراہ کی سربراہی میں 6 رکنی آئینی بینچ 7 فروری کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ کے خلاف بانی پی ٹی آئی کی درخواست کی سماعت کرے گا۔ اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئینی بینچ نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ کے خلاف عمران خان کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی۔ آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 6 رکنی آئینی بینچ 7 فروری کو سماعت کرے گا۔ واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ کو خلاف آئین قرار دیتے ہوئے عدالت سے رجوع کیا تھا۔
    اسلام آباد: سپریم کورٹ کے 6 رکنی آئینی بینچ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کی آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ کے خلاف دائر درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی گئی۔ سپریم کورٹ سے جاری اعلامیے کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ ترمیم 2023 کے خلاف دائر درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی گئی ہے۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 6 رکنی آئینی بینچ 7 فروری کو سماعت کرے گا۔ یاد رہے کہ عمران خان نے ستمبر 2023 میں ایڈووکیٹ شعیب شاہین کی وساطت سے آفیشل سیکرٹ اور آرمی ترمیمی ایکٹ آئین کے آرٹیکل 184 کی شق 3 کے...
    سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئینی بینچ نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ کے خلاف عمران خان کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی۔ آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 6 رکنی آئینی بینچ 7 فروری کو سماعت کرےگا۔ یہ بھی پڑھیں آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ میں کیا ترامیم کی گئی تھیں؟ واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ کو خلاف آئین قرار دیتے ہوئے عدالت سے رجوع کیا تھا۔ یہ بھی واضح رہے کہ اگست 2023 میں آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کا گزٹ نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا۔ تاہم اس وقت کے صدر مملکت عارف علوی نے کہا تھا کہ انہوں...
    لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس جواد حسن نے اے ڈی آر کانفرنس سے خطاب  کرتے ہوئے کہا کہ اب ہمیں وکلا کی ذہنیت تبدیل کرنے کی ضرورت ہے،  مصالحت 2 گھنٹوں یا 2 دنوں میں ہو سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے ایک ٹاسک فورس بنائی کہ ہمیں کیسز کا بیک لاگ ختم کرنے کی ضرورت ہے،  ہر قانون کہہ رہا ہے کہ پارٹیوں کو مصالحت کی جانب جانا چاہیے مگر اس میں لازمی مصالحت کا لفظ نہیں ہے، پاکستان میں مصالحت کے قوانین موجود ہیں مگر لوگوں کے اختیار کے باعث ان پر عملدرآمد نہیں ہو سکا۔ انہوں نے کہا کہ  سپریم کورٹ نے 5 فیصلے جاری کیے کہ ہر شخص کو مصالحت کی جانب جانا چاہیے، ہم واحد ملک...
    اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس نعیم اختر افغان نے ریمارکس میں کہا ہے کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ میں ترمیم کا اطلاق نو مئی کے واقعات پر نہیں ہوسکتا۔ نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سات رکنی آئینی بنچ نے کیس کی سماعت کی، بنچ میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس سید حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال حسن شامل تھے، وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے آج بھی دلائل دیئے۔ تحریک انصاف نے حکومت کو اپنے مطالبات تحریری طور...
    اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کیخلاف اپیل پر جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہاکہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ میں ترمیم 11اگست 2023میں ہوئی، واقعہ مئی 2023کا ہے،کیا قانون کااطلاق ماضی سے کیاگیا،وکیل وزارت دفاع نے کہاکہ جی آفیشل سیکرٹ ایکٹ میں ترمیم کا اطلاق ماضی سے کیا گیا۔  نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق سپریم کورٹ آئینی بنچ میں سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کیخلاف اپیل پر سماعت ہوئی، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی بنچ نے سماعت کی، وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ ایف بی علی کیس میں جسٹس انوارالحق کا نوٹ موجود ہے،اس وقت آرٹیکل 10اے نہیں تھا،وکیل کا حق دینا، شواہد پر...
۱