اسلام آباد:

سپریم کورٹ کے 6 رکنی آئینی بینچ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کی آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ کے خلاف دائر درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی گئی۔

سپریم کورٹ سے جاری اعلامیے کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ ترمیم 2023 کے خلاف دائر درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی گئی ہے۔

جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 6 رکنی آئینی بینچ 7 فروری کو سماعت کرے گا۔

یاد رہے کہ عمران خان نے ستمبر 2023 میں ایڈووکیٹ شعیب شاہین کی وساطت سے آفیشل سیکرٹ اور آرمی ترمیمی ایکٹ آئین کے آرٹیکل 184 کی شق 3 کے تحت سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا تھا۔

درخواست میں صدر مملکت، وفاق اور قومی اسمبلی کو فریق بناتے ہوئے سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ  اور آرمی ترمیمی ایکٹ کو غیر آئینی قرار دیا جائے اور درخواست پر حتمی فیصلے تک آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ترمیمی ایکٹ معطل کیا جائے۔

بانی پی ٹی آئی نے آئینی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ صدر مملکت سوشل میڈیا پر وضاحت کر چکے ہیں انہوں نے دونوں قوانین کی منظوری نہیں دی،آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت خفیہ اداروں کو بغیر وارنٹ کسی بھی گھر میں گھس کر تلاشی لینے کا اختیار دینا غیر آئینی ہے،آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ترمیمی ایکٹ بنیادی انسانی حقوق سے متصادم ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اور آرمی ترمیمی ایکٹ سپریم کورٹ

پڑھیں:

آئین نے سپریم کورٹ کو تماشائی بننے کیلئے اختیارات نہیں دیے، عمران خان کا چیف جسٹس کو طویل خط

آئین نے سپریم کورٹ کو تماشائی بننے کیلئے اختیارات نہیں دیے، عمران خان کا چیف جسٹس کو طویل خط WhatsAppFacebookTwitter 0 31 January, 2025 سب نیوز

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی اور آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان کو پاکستان میں آئینی نظام کی تباہی کے عنوان سے ایک طویل خط لکھ دیا۔

عمران خان کی جانب سے لکھے گئے خط میں سپریم کورٹ سے اپنے تمام تر اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ملک میں جاری ظلم و ستم کا سدباب کرنے اور عوام کی شکایات کا جائزہ لینے کیلئے ایک یا اس سے زائد کمیشن قائم کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔

بانی پی ٹی آئی کے خط کے ساتھ مختلف دستاویزات بھی منسلک کی گئی ہیں۔

349 صفحات پر مشتمل خط میں عمران خان نے کہا کہ میں نے گزشتہ 18 ماہ کے دوران سپریم کورٹ میں متعدد درخواستیں دائر کیں جوکہ ملک میں بنیادی انسانی حقوق اور انتخابی نظام کی خلاف ورزی سے متعلق تھیں، درخواستوں میں سپریم کورٹ سے بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کی استدعا کی گئی تھی، آئین پاکستان نے سپریم کورٹ کو تماشائی بننے کیلئے اختیارات نہیں دیئے۔

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ میں عمران خان کی آفیشل سیکریٹ اور آرمی ایکٹ کے خلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر
  • آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ کے خلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر
  • آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ کے خلاف عمران خان کی درخواست سماعت کے لیے مقرر
  • عمران خان کا چیف جسٹس کو خط
  • آئین نے سپریم کورٹ کو تماشائی بننے کیلئے اختیارات نہیں دیے، عمران خان کا چیف جسٹس کو طویل خط
  • 18 ماہ میں میری کسی درخواست پر سماعت نہیں ہوئی، عمران خان کا سپریم کورٹ سے شکوہ
  • ارشد شریف قتل کیس، جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست سماعت کیلئے مقرر
  • عمران خان کا چیف جسٹس یحیٰی آفریدی کو خط، سپریم کورٹ کے فیصلے کا بھی حوالہ
  • سپریم کورٹ: فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف اپیل پر سماعت میں وقفہ