2025-02-20@23:24:57 GMT
تلاش کی گنتی: 9
«فوجداری عدالت کے خلاف»:
ممبئی ہائیکورٹ نے بھارتی فوج کے ایک لیفٹیننٹ کرنل کی کورٹ مارشل کے تحت 5 سال قید کی سزا کے خلاف درخواست مسترد کردی ۔ بھارتی میڈیارپورٹ کے مطابق ممبئی ہائیکورٹ کے ایک ڈویژن بینچ نے کرنل کی سزا کے خلاف درخواست مسترد کرتے ہوئے قرار دیا کہ بچی نے عدالت میں جس طرح بتایا کہ کرنل نے ان کے والد کے کمرے سے جانے کے بعد ان کے ساتھ جو رویہ اپنایا وہ بالکل واضح ہے۔ بینچ نے کرنل کی جانب سے آرمڈ فورسز ٹریبیونل کی جانب سے جنوری 2024 کو 5 سال کی سزا کو برقرار رکھنے کے خلاف پٹیشن کو مسترد کردیا۔ مارچ 2021 میں جنرل کورٹ مارشل (جی سی ایم) نے کرنل کو چھوٹی بچی کو...
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔08 فروری ۔2025 )امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کے خلاف تحقیقات کرنے پر عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیے ہیں. امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق ٹرمپ کے صدارتی حکم نامے میں آئی سی سی پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ امریکہ اور اس کے اتحادی اسرائیل کو نشانہ بنانے کے ناجائز اور بے بنیاد اقدامات میں ملوث ہے صدارتی حکم نامے کے مطابق آئی سی سی نے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اور سابق اسرائیلی وزیردفاع یوو گیلنٹ کے خلاف”بے بنیاد وارنٹ گرفتاری“جاری کر کے اختیارات کا غلط استعمال کیا ہے.(جاری ہے) ایگزیکٹو آرڈر میں کہا گیا...

فوجی عدالتوں میں سویلینز ٹرائل فیصلے کیخلاف اپیلوں پردوران سماعت جسٹس حسن اظہر رضوی کے جواب پر عدالت میں قہقہے لگ گئے
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز ٹرائل فیصلے کیخلاف اپیلوں پرسماعت کے دوران جسٹس حسن اظہر رضوی کے جواب پر عدالت میں قہقہے لگ گئے۔ نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز ٹرائل فیصلے کیخلاف اپیلوں پر سماعت جاری ہے، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی بنچ سماعت کررہا ہے،وکیل خواجہ احمد حسین نے کہاکہ فرخ بخت علی پر ملک مخالف جنگ کرنے اور فوج کو بغاوت پر اکسانے کا الزام تھا،فرخ بخت علی کا کورٹ مارشل میجر جنرل ضیا الحق نے 1974میں کیا، فرخ بخت علی نے بھٹو کی حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کی تھی،کورٹ مارشل کرنے والے...
سپریم کورٹ میں لڑائی؛ شیر افضل مروت کے خلاف کیس کا محفوظ فیصلہ جاری WhatsAppFacebookTwitter 0 25 January, 2025 سب نیوز اسلام آباد:سپریم کورٹ میں لڑائی کے معاملے پر عدالت نے شیر افضل مروت کے خلاف کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیا۔تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کے خلاف سپریم کورٹ میں لڑائی جھگڑے کے کیس کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے شیر افضل مروت کی بریت کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔عدالت نے پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت ،فتح اللہ برکی کو مقدمے سے بری کردیا۔واضح رہے کہ شیر افضل مروت کے خلاف تھانہ سیکرٹریٹ میں مقدمہ درج تھا۔
بینچز اختیارات پر سپریم کورٹ کے ایڈیشنل رجسٹرار کیخلاف توہین عدالت کیس کا فیصلہ محفوظ WhatsAppFacebookTwitter 0 23 January, 2025 سب نیوز اسلام آباد: بینچز اختیارات کیس میں ایڈیشنل رجسٹرار سپریم کورٹ کے خلاف توہین عدالت کیس میں فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔سپریم کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے بینچز اختیارات کا کیس سماعت کےلیے مقرر نہ کرنے پر ایڈیشنل رجسٹرارکے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔سماعت کے دوران جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ ہمارے سامنے بنیادی سوال یہ ہےکہ جوڈیشل آرڈرکی موجودگی میں ججزکمیٹی کیس واپس لے سکتی تھی؟ کیا جوڈیشل آرڈرکو انتظامی آرڈر سے تبدیل نہیں کیاجاسکتا؟ اس پر عدالتی معاون وکیل حامد خان نے کہا کہ انتظامی آرڈر سے عدالتی حکم نامہ تبدیل نہیں...
اسلام آباد: سپریم کورٹ کے آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت ہوئی ہے۔ سماعت کے دوران جسٹس جمال خان مندوخیل نے اہم سوالات اٹھائے، جن میں یہ شامل تھا کہ اگر سانحہ اے پی ایس میں دہشت گردوں کے درمیان گٹھ جوڑ تھا تو پھر ان کا ٹرائل فوجی عدالت میں کیوں نہیں ہوا؟ اور فوجی عدالتوں میں دہشت گردوں کے ٹرائل کے لیے آئین میں ترمیم کیوں ضروری تھی؟ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سات رکنی بنچ اس کیس کی سماعت کر رہا ہے، جس میں دیگر ججز بھی شامل ہیں۔ وزارتِ دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے عدالت کو بتایا کہ کسی جرم کا...
اسلام آباد: سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹراکورٹ اپیل کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے اس موقع پر مختلف قانونی نکات پر بحث کی۔ جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ آرمی ایکٹ میں جو جرائم ذکر ہیں، ان کا اطلاق صرف فوجی افسران پر ہوتا ہے۔ سماعت کے دوران وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیے کہ سویلینز کا ٹرائل آرمی ایکٹ کی سیکشن 31D کے تحت کیا جا سکتا ہے، تاہم عدالت نے اس پر سوالات اٹھائے اور کہا کہ یہ سیکشن فوجیوں سے متعلق ہے جو اپنے فرائض سے منحرف ہوں۔ عدالت نے فوجی عدالتوں کی آئینی حیثیت اور ان میں سویلینز کے ٹرائل کی قانونی حیثیت پر...