2025-04-19@03:28:50 GMT
تلاش کی گنتی: 119
«نے لانگ مارچ کی کال دیدی»:
(نئی خبر)
—فائل فوٹو پشاور ہائی کورٹ نے سونے کی کان کنی میں مرکری کے استعمال پر پابندی عائد کر دی۔کوہاٹ میں سونے کی کان کنی میں مرکری استعمال کے خلاف درخواست پر سماعت چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ اشتیاق ابراہیم اور جسٹس وقار احمد نے کی۔عدالت نے محکمۂ معدنیات کے حکام کو نوٹس کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر طلب کر لیا۔ کوئٹہ: کوئلہ کان میں ریسکیو آپریشن مکمل، تمام لاشیں نکال لی گئیںکوئٹہ کے علاقے سنجدی کی کوئلہ کان سے آخری کان کن کی لاش بھی نکال لی گئی۔ درخواست گزار کے وکیل کا کہنا ہے کہ سونا نکالنے کے لیے مرکری کو جلایا جاتا ہے، مرکری کے استعمال سے علاقے میں پانی زہر آلودہ ہوتا جا رہا ہے۔وکیل نے کہا کہ مرکری...
سرکاری ملازمین نے حکومت کی جانب سے مطالبات منظور نہ کیے جانے پر 3 روز احتجاج کی کال دے دی۔ آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق منگل اور بدھ کو دفاتر میں مکمل تالا بندی کر کے احتجاج کیا جائے گا۔ سرکاری دفاتر میں مطالبات کے بینرز آویزاں کیے جائیں گے جبکہ جمعرات کو سول سیکریٹریٹ کے باہر بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔ دیگر شہروں والے سرکاری ملازمین متعلقہ کمشنرز دفاتر میں احتجاج کریں۔ کلرکس ایسوسی ایشن کی جانب سے مطالبات کی فہرست کے مطابق چارٹرز آف ڈیمانڈ کے تناسب سے تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے۔ لیو انکیشمنٹ کا نوٹیفکیشن بحال کیا جائے۔ 7 دسمبر کا نوٹیفکیشن معطل کیا جائے اور اے 17 گریجویٹی...
کوئٹہ: بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں کوئلہ کی کان کے حادثے میں جاں بحق ہونے والے 9 مزدوروں کی لاشیں نکال لی گئیں جبکہ ایک کی تلاش کا اعمل جاری ہے۔ تفصیلات کے مطابق کوئٹہ سے 40 کلومیٹر دور علاقے سنجدگی میں واقعے کوئلے کی کان میں پیش آنے والے حادثے میں 12 مزدور ملبے تلے دب گئے تھے۔ حادثے میں جاں بحق ہونے والوں میں سے 10 کا تعلق خیبرپختونخوا کے ضلع شانگلہ سے تھا جن میں سے 9 میں میتیں آبائی علاقے کیلیے روانہ کردی گئیں ہیں۔ لاپتہ کارکن کی شناخت امان اللہ کے نام سے ہوئی جس کی تلاش کیلیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ متوفین کی لاشیں اتوار کی دوپہر شانگلہ پہنچیں تو گھروں میں...
(عیسیٰ ترین)کوئٹہ کے سنجیدی کوئلے کی ایک کان میں گیس دھماکے کے بعد پھنسے مزید 8 کان کنوں کی لاشیں 60 گھنٹے بعد نکال لی گئی ہیں، اب تک12 کان کنوں کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں اس طرح آپریشن کا عمل مکمل ہو گیا۔ چیف انسپکٹر مائنز عبدالغنی کے مطابق ’ملبہ گرنے سے کان کے اندر داخلہ ہونے کا راستہ بند ہوگیا تھا جسے ہٹانے میں وقت لگا۔ مائنز ریسکیو ٹیم مسلسل کام کررہی ہے اور اپنے تمام وسائل کو بروئے کار لایا گیا،انہوں نے بتایا کہ پہلے دن ایک اور دوسرے دن تین کان کنوں کی لاشیں نکالی گئیں باقی 8 کانکنوں کو تقریباً چار ہزار پانچ سو فٹ کی گہرائی سے نکالا گیا،یہ واقعہ کوئٹہ سے تقریباً...
کوئٹہ (نیوز ڈیسک)کوئٹہ کے علاقے سنجدی کی کوئلہ کان میں ریسکیو آپریشن مکمل ہوگیا۔ تمام 12 مزدوروں کی لاشیں نکال لی گئیں۔پی ڈی ایم اے حکام کے مطابق کوئٹہ کے علاقے سنجدی کی کوئلہ کان میں ریسکیو آپریشن مکمل ہوگیا، ریسکیو آپریشن تین روز تک جاری رہا۔ کوئلہ کان میں پھنسے مزید دو کان کنوں کی لاشیں آج نکالی گئیں۔ واضح رہے کہ 3 روز قبل کان میں زہریلی گیس بھر جانے سے کان میں دھماکا ہوا تھا ۔ میتیں ضروری کارروائی کے بعد آبائی علاقے شانگلہ روانہ کی جائیں گی۔محکمہ معدنیات کی جانب سے سنجدی کوئلہ کان کے مالک کے خلاف مقدمہ درج کرنے لئے مراسلہ ضلعی انتظامیہ کوئٹہ کو ارسال کردیا گیا ہے۔ راولپنڈی: خالہ زاد بھائی کو...
کوئٹہ کے علاقے سِنجدی میں کوئلے کی کان میں پھنسے مزید 7 کان کنوں کی لاشیں نکال لی گئیں۔کوئٹہ کے علاقے سِنجدی میں کوئلے کی کان میں پھنسے کانکنوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری، کان میں پھنسے مزید 7 کان کنوں کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جس کے بعد 3 روز کے دوران کان سے نکالی گئی لاشوں کی تعداد 11 ہو گئی ہے جبکہ ایک لاپتہ کان کن کی تلاش تاحال جاری ہے۔یاد رہے کہ 9 جنوری کو گیس بھرنے سے سِنجدی کوئلہ کان میں دھماکا ہونے کے بعد کوئلہ کان بیٹھ گئی تھی جس کے نتیجے میں کان میں کام کرنے والے 12 کان کن اندر پھنس گئے تھے۔
کوئٹہ کے علاقے سنجدی کی کوئلہ کان سے مزید 7 کان کنوں کی لاشیں نکال لی گئیں۔ چیف مائنز انسپکٹر عبدالغنی کے مطابق سنجدی کی کوئلہ کان میں 3 روز سے جاری ریسیکو آپریشن میں اب تک 11 کان کنوں کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔ عبدالغنی نے بتایا کہ ایک کان کن کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن اب بھی جاری ہے۔ چیف مائنز انسپکٹر عبدالغنی کے مطابق سنجدی کی کوئلہ کان میں 9 جنوری کو گیس بھرنے سے دھماکا ہوا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ گیس دھماکے کے بعد کوئلہ کان بیٹھ جانے سے 12 کان کن اندر پھنس گئے تھے۔
کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 جنوری 2025ء ) صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے نواحی علاقے سنجدی میں کوئلے کی کان میں پھنسے مزید 6 مزدوروں کی لاشیں نکال لی گئیں، اب تک نکالی گئی لاشوں کی تعداد 10 ہوگئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کی جانب سے مزید 6 لاشیں نکالنے کی تصدیق کی ہے، تاہم کوئلے کی کان میں اب بھی مزید دو کان کنوں کی لاشیں پھنسی ہوئی ہیں جنہیں نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے جب کہ اس سے پہلے جمعہ کے روز 4 کان کنوں کی لاشیں ملی تھیں۔ بتایا گیا ہے کہ کان کے مالک کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے،...
کوئٹہ : کوئٹہ کے نواحی علاقے سنجدی میں کوئلے کی کان میں دھماکے کے بعد ریسکیو آپریشن جاری ہے، 4 کان کنوں کی لاشیں نکال لی گئیں، مزید مزدروں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ رپورٹ کے مطابق 8 کانکنوں کے بچنے کا امکان بہت کم رہ گیا جب کہ امدادی کارروائیوں میں مشکلات درپیش ہیں۔ چیف مائنز انسپکٹر نے کہا کہ کوئلہ کان بیٹھنے سے 12کانکن 4 ہزار فٹ گہرائی میں پھنس گئے تھے، اب تک 12میں سے 4 کانکنوں کی لاشیں نکال لی گئیں ،ریسکیو ٹیموں کا کان میں موجود باقی 8 مزدوروں کو نکالنے کے لئے ریسکیو آپریشن جاری۔ چیف مائنز انسپکٹر نے کہا کہ ریسکیو ٹیموں نے کان سے 3600 فٹ تک ملبہ نکال...
کوئٹہ(آئی این پی)کوئٹہ کے علاقے سِنجدی میں کوئلے کی کان میں سے 4 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں۔چیف مائنز انسپکٹر کے مطابق نواحی علاقے اسپین کاریز سنجدی کی مقامی کوئلہ کان میں گزشتہ رات زہریلی گیس بھرنے کے باعث دھماکا ہوا اور کان بیٹھ گئی جس سے 12 مزدور کان میں ہی پھنس گئے حکام کے مطابق واقعے کی اطلاع ملتے ہی امدادی کارروائیاں شروع کی گئیں اور اب تک 4 افراد کی لاشیں نکالی جاچکی ہیں جب کہ دیگر 8 کان کنوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے. دوسری جانب ریسکیو ٹیموں نے کان سے 3600 فٹ تک ملبہ نکال کر راستہ کلیئر کردیا ہے، ملبے کو بھاری مشینری کے ذریعے ہٹایا گیاہے بتایا جارہا ہے...
کوئٹہ کے نواحی علاقے سنجدی میں کوئلے کی کان میں دھماکے کے بعد ریسکیو آپریشن جاری ہے، 4 کان کنوں کی لاشیں نکال لی گئیں، مزید مزدروں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ رپورٹ کے مطابق 8 کانکنوں کے بچنے کا امکان بہت کم رہ گیا جب کہ امدادی کارروائیوں میں مشکلات درپیش ہیں۔ چیف مائنز انسپکٹر نے کہا کہ کوئلہ کان بیٹھنے سے 12کانکن 4 ہزار فٹ گہرائی میں پھنس گئے تھے، اب تک 12میں سے 4 کانکنوں کی لاشیں نکال لی گئیں ،ریسکیو ٹیموں کا کان میں موجود باقی 8 مزدوروں کو نکالنے کے لئے ریسکیو آپریشن جاری۔ چیف مائنز انسپکٹر نے کہا کہ ریسکیو ٹیموں نے کان سے 3600 فٹ تک ملبہ نکال کر راستہ کلیئر...
کوئٹہ کے علاقے سِنجدی میں کوئلے کی کان میں سے 4 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں۔چیف مائنز انسپکٹر کے مطابق نواحی علاقے اسپین کاریز سنجدی کی مقامی کوئلہ کان میں گزشتہ رات زہریلی گیس بھرنے کے باعث دھماکا ہوا اور کان بیٹھ گئی جس سے 12 مزدور کان میں ہی پھنس گئے۔حکام کے مطابق واقعے کی اطلاع ملتے ہی امدادی کارروائیاں شروع کی گئیں اور اب تک 4 افراد کی لاشیں نکالی جاچکی ہیں جب کہ دیگر 8 کان کنوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔دوسری جانب ریسکیو ٹیموں نے کان سے 3600 فٹ تک ملبہ نکال کر راستہ کلیئر کردیا ہے، ملبے کو بھاری مشینری کے ذریعے ہٹایا گیاہے۔بتایا جارہا ہے کہ بجلی کی دوسری لائن...
کوئٹہ (صباح نیوز) نواحی علاقے سنجدی میں کوئلے کی کان میں دھماکے کے بعد ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ مزید3 کان کنوں کی لاشیں نکال لی گئیں، جس کے بعد نکالی گئی لاشوں کی تعداد4 ہوگئی۔ چیف انسپکٹر مائنز نے بتایا کہ8 کان کنوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن گزشتہ20 گھنٹے سے جاری ہے۔ متاثرہ کان کنوں کا تعلق خیبر پختونخوا سے ہے،9 کان کنوں کے زندہ بچ جانے کے امکانات بہت کم ہیں۔ڈپٹی ڈائریکٹر ریسکیو کے مطابق کان کن4 ہزار200 فٹ گہرائی میں پھنسے ہوئے ہیں۔ کان کے داخلی دروازے سے ملبے کو بھاری مشینری کے ذریعے ہٹایا گیا۔ کان میں بجلی کی ایک ہی لائن تھی جوحادثے میں تباہ ہوگئی، زندہ بچنے والے کان کنوں کا دعویٰ تھا...
ریسکیو آپریشن کے دوران 4 کارکنوں کی لاشیں نکال لی گئیں، جبکہ 8 کانکنوں کو نکالنے کیلئے ریسکیو آپریشن گزشتہ 20 گھنٹے سے زائد وقت سے جاری ہے۔ باقی کانکنوں کے زندہ بچ جانے کے امکانات بہت کم ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ کوئٹہ کے نواحی علاقے سنجدی میں کوئلے کی کان میں دھماکے کے بعد ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ انتظامیہ نے مجموعی طور پر 4 کان کنوں کی لاشیں نکال لی ہے، جبکہ 8 کانکنوں کو نکالنے کیلئے آپریشن جاری ہے۔ چیف انسپکٹر مائنز نے بتایا کہ 8 کان کنوں کو نکالنے کے لئے ریسکیو آپریشن گزشتہ 20 گھنٹے سے زائد وقت سے جاری ہے۔ متاثرہ کان کنوں کا تعلق خیبر پختونخوا سے ہے۔ 8 کانکنوں کے زندہ بچ جانے کے...
کوئٹہ کے نواحی علاقے سنجدی میں کوئلے کی کان میں دھماکے کے بعد ریسکیو آپریشن جاری ہے، مزید3 کان کنوں کی لاشیں نکال لی گئیں جس کے بعد نکالی گئی لاشوں کی تعداد 4 ہوگئی۔ چیف انسپکٹر مائنز نے بتایا کہ 8 کان کنوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن گزشتہ 20 گھنٹے سے زائد وقت سے جاری ہے۔متاثرہ کان کنوں کا تعلق خیبر پختونخوا سے ہے، 8 کان کنوں کے زندہ بچ جانے کے امکانات بہت کم ہیں۔ ڈپٹی ڈائریکٹر ریسکیو کے مطابق کان کن 4 ہزار 200 فٹ گہرائی میں پھنسے ہوئے ہیں،کان کے داخلی دروازے سے ملبےکو بھاری مشینری کےذریعے ہٹایا گیا۔انہوں نے بتایا کہ کان میں بجلی کی ایک ہی لائن تھی جوحادثے میں تباہ...
بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے علاقے سنجدی میں کوئلے کی کان میں پھنسے کان کنوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے، اب تک ایک کان کن کی لاش برآمد ہوئی ہے، جبکہ آپریشن کے دوران دو ریسکیو اہلکار بے ہوش ہوگئے۔ یہ بھی پڑھیں دکی کوئلہ کان حملہ، کانکنی معطل، ہزاروں مزدوروں کے بےروزگار ہونے کا خدشہ انتظامیہ کے مطابق پی ڈی ایم اے، ضلعی انتظامیہ، مائنز اینڈ منرل ڈیپارٹمنٹ کے اہلکاران ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں۔ ڈپٹی ڈائریکٹر ریسکیو اصغر جمالی نے بتایا کہ ریسکیو آپریشن کے دوران 2 ہزار فٹ پر ایک کان کن کی لاش برآمد ہوئی ہے، جبکہ مزید 11 افراد کی تلاش جاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ کان میں گیس ہونے کے باعث ریسکیو...
بلوچستان کے علاقے سنجدی میں ایک کوئلہ کان میں گیس بھرنے سے دھماکہ ہوا، جس کے نتیجے میں 12 کان کن کان کے اندر پھنس گئے۔ واقعہ کے بعد ریسکیو آپریشن جاری ہے، لیکن 18 گھنٹے گزرنے کے بعد بھی صرف ایک کان کن کی لاش نکالی جا سکی ہے، جبکہ باقی 11 کان کنوں کی تلاش جاری ہے۔پی ڈی ایم اے بلوچستان اور مائنز ڈیپارٹمنٹ کی ٹیمیں بھاری مشینری کے ساتھ کان کا ملبہ ہٹانے میں مصروف ہیں۔ چیف انسپیکٹر مائنز کے مطابق دھماکے کے بعد کان کا راستہ مکمل طور پر بند ہو گیا تھا، جسے کئی گھنٹوں کی محنت سے جزوی طور پر کھولا گیا ہے۔ تاہم کان کے اندر کی بجلی کی تاریں کٹ چکی ہیں،...
پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) نے پاکستان بھر کے میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں میں ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس سال اول 25-2024 کے داخلے شروع کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ پی ایم ڈی سی کی رجسٹرار ڈاکٹر شائستہ کی جانب سے لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز جامشورو، بولان یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز کوئٹہ، خیبر میڈیکل یونیورسٹی پشاور، یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز لاہور اور شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی اسلام آباد کے وائس چانسلرز سے کہا ہے کہ ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ گلگت، بلتستان، آزاد جموں و کشمیر اسلام آباد اور چاروں صوبوں کے لیے کارآمد ہے۔لہٰذا ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس سال اول کے داخلوں کا عمل...