سرکاری ملازمین نے حکومت کی جانب سے مطالبات منظور نہ کیے جانے پر 3 روز احتجاج کی کال دے دی۔

آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق منگل اور بدھ کو دفاتر میں مکمل تالا بندی کر کے احتجاج کیا جائے گا۔ سرکاری دفاتر میں مطالبات کے بینرز آویزاں کیے جائیں گے جبکہ جمعرات کو سول سیکریٹریٹ کے باہر بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔ دیگر شہروں والے سرکاری ملازمین متعلقہ کمشنرز دفاتر میں احتجاج کریں۔

کلرکس ایسوسی ایشن کی جانب سے مطالبات کی فہرست کے مطابق چارٹرز آف ڈیمانڈ کے تناسب سے تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے۔ لیو انکیشمنٹ کا نوٹیفکیشن بحال کیا جائے۔ 7 دسمبر کا نوٹیفکیشن معطل کیا جائے اور اے 17 گریجویٹی اور فیملی پینشن رول میں تبدیلی ختم کرکے بحال کیا جائے۔ ملازمین سے ٹیکس کا بوجھ ختم کیا جائے اور درجہ چہارم کی خالی اسامیوں کو بحال کیا جائے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: احتجاج کی کیا جائے

پڑھیں:

اسرائیلی شہری بھی غزہ میں جنگ بندی کے حامی، انوکھے طریقے سے احتجاج

اسرائیل کی جانب سے غزہ پر بمباری کے خلاف جہاں پوری دنیا سے آوازیں اٹھ رہی ہیں، وہیں اسرائیلی شہری بھی غزہ میں جنگ بندی کے حامی ہیں، اور انوکھے طریقے سے احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل کے شہر رحووت میں عوام نے وزیر ماحولیات ایدیت سلمان کے گھر کے باہر احتجاج کیا، اور غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں حماس اسرائیل جنگ بندی معاہدہ، سعودی عرب کا خیر مقدم، غزہ میں جشن

مظاہرین نے سڑک پر خمیری روٹیاں رکھ کر ’ایک روٹی روزانہ‘ کا پیغام تحریر کیا، اسرائیلی شہریوں کی جانب سے یہ علامتی احتجاج غزہ میں موجود اسرائیلی یرغمالیوں کے حوالے سے تھا۔

واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے امداد کے داخلے پر پابندی کے باعث غزہ میں خوراک اور ادویات کی شدید قلت ہے، جبکہ اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ اسرائیلی یرغمالیوں کو کھانے کے لیے روزانہ صرف ایک روٹی دی جاتی ہے۔

اسرائیلی شہریوں نے یہ احتجاج ایسے وقت میں کیا جب یہودیوں کا مذہبی تہوار عید فسح یا ’پاس اوور‘ جاری ہے، اور اس دوران یہودی خمیری روٹی کھانے کو ممنوع سمجھتے ہیں۔

اسرائیل کی انتہائی دائیں بازو کی سیاستدان اور حکمران جماعت لیکود کی رکن ایدیت سلمان نے احتجاج کرنے والوں کو گھٹیا لوگ قرار دیا۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کی جانب سے کیے گئے ایک آپریشن کے بعد سے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ جاری ہے، اسرائیلی فوج کی جانب سے کی گئی بمباری میں اب تک 60 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، جن میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔

اس سے قبل اسرائیل اور فلسطین کے درمیان دو بار ہونے والی عارضی جنگ بندی میں کچھ اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا بھی کیا گیا، جن کے بدلے میں فلسطینی قیدیوں کو آزادی کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں حماس اسرائیل معاہدہ، کون سے فلسطینی قیدی رہا ہوں گے؟

اب اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کو توڑتے ہوئے دوبارہ بمباری شروع کردی گئی ہے۔ حماس نے اسرائیل کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ پر دوبارہ بمباری اسرائیلی یرغمالیوں کو سزائے موت سنانے کے مترادف ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسرائیل اسرائیلی شہریوں کا احتجاج اسرائیلی فوجی غزہ جنگ فلسطین وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • جی بی کے وکلاء نے 26 اپریل سے دھرنوں اور احتجاج کا اعلان کر دیا
  • بے روزگار ہونے کا خدشہ ، سرکاری ملازمین کے لئے بری خبر
  • بے روزگار ہونے کا خدشہ ، سرکاری ملازمین کے لئے بڑی خبر
  • غرہ جنگ بندی مذاکرات، صیہونی حکومت کی جانب سے نئے مطالبات
  • کمپیوٹر کی تعلیم حاصل نہ کرنے والے ملازمین کو فارغ کیا جائے گا، چیف جج چیف کورٹ
  • حاجی کیمپ کے اردگرد تجاوزات کی بھرمار، روڈ بند، ٹریفک جام معمول 
  • اسرائیلی شہری بھی غزہ میں جنگ بندی کے حامی، انوکھے طریقے سے احتجاج
  • مستونگ، بی این پی کی آل پارٹیز کانفرنس، 9 مطالبات پیش کئے گئے
  • کراچی، سرکاری ڈاکٹرز کا عباسی شہید اسپتال کے ڈائریکٹر آفس کا گھیراؤ
  • پرائیویٹ کمپنیوں کو بھی اپنے ملازمین کی تنخواہ سے ٹیکس کاٹنے کا اختیار مل گیا