کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 جنوری 2025ء ) صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے نواحی علاقے سنجدی میں کوئلے کی کان میں پھنسے مزید 6 مزدوروں کی لاشیں نکال لی گئیں، اب تک نکالی گئی لاشوں کی تعداد 10 ہوگئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کی جانب سے مزید 6 لاشیں نکالنے کی تصدیق کی ہے، تاہم کوئلے کی کان میں اب بھی مزید دو کان کنوں کی لاشیں پھنسی ہوئی ہیں جنہیں نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے جب کہ اس سے پہلے جمعہ کے روز 4 کان کنوں کی لاشیں ملی تھیں۔

بتایا گیا ہے کہ کان کے مالک کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس حوالے سے چیف مائنز انسپکٹر نے ڈپٹی کمشنر کو مقدمہ درج کرنے کے لیے خط ارسال کردیا، وزیر معدنیات میر شعیب نوشیروانی کا کہنا ہے کہ کول مائنز کمیٹی نے حفاظتی اقدامات نہیں کیے، کانوں میں حفاظتی اقدامات نہ ہونے پر سخت کارروائی ہوگی، حادثے کے ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرےمیں لائیں گے۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ سنجدی میں کوئلے کی کان میں دھماکے کا واقعہ جمعے کے روز اس وقت پیش آیا، جب شدید دھماکے سے کان کا بڑا حصہ بیٹھ گیا، واقعے کے بعد 4 کان کنوں کی لاشیں نکال لی گئی تھیں اور دیگر کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا، ڈپٹی ڈائریکٹر ریسکیو نے بتایا کہ حادثے کے باعث کان کن 4 ہزار 200 فٹ گہرائی میں پھنس گئے، کان کے داخلی دروازے سے ملبے کو بھاری مشینری کے ذریعے ہٹایا گیا، کان میں بجلی کی ایک ہی لائن تھی جوحادثے میں تباہ ہوگئی۔                                                                    .

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کی لاشیں کان میں

پڑھیں:

ایران میں 8 پاکستانی مزدوروں کا قتل، دفترخارجہ کا ردعمل بھی آگیا

اسلام آباد:

دفترخارجہ نے گزشتہ روز ایران کے صوبہ سیستان-بلوچستان کے ضلع مہرستان میں 8 پاکستانی شہریوں کے افسوس ناک قتل پر بیان جاری کردیا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے بیان میں کہا کہ ایران کے صوبہ سیستان-بلوچستا کا ضلع مہرستان پاک-ایران سرحد سے تقریباً 230 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور ہمارے سفارتی مشن نے فوری طور پر ان افراد کی شناخت کے لیے قونصلر رسائی کی درخواست کر دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قیادت اورعوام اس افسوس ناک واقعے پر گہرے دکھ اور صدمے سے دوچار ہیں، وزیر اعظم نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ کی ہدایت پر تہران میں پاکستانی سفارت خانہ اور زاہدان میں قونصل خانہ ایرانی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں تاکہ واقعے کی مکمل اور شفاف تحقیقات یقینی بنایا جا سکیں تاکہ مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے اور جاں بحق پاکستانیوں کی میتوں کو فوری طور پر وطن واپس لایا جا سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایران میں اپنے شہریوں کے اس بزدلانہ اور غیر انسانی قتل کی شدید مذمت کرتا ہے اور ہمیں امید ہے کہ ایرانی حکام واقعے کی تحقیقات میں مکمل تعاون فراہم کریں گے اور میتوں کی بروقت وطن واپسی یقینی بنائیں گے۔

دفترخارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ مزید تفصیلات بشمول جاں بحق افراد کی شناخت اور واقعے کی وجوہات کے بارے میں معلومات دستیاب ہوتے ہی فراہم کر دی جائیں گی۔

قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے بھی ایرانی حکومت سے مطالبہ کیا کہ پاکستانیوں کے قاتلوں کو فوری طور پر گرفتار کرنے کے بعد انہیں قرار واقعی سزا دی جائے اور اس بہیمانہ اقدام کی وجوہات عوام کے سامنے لائی جائیں۔

متعلقہ مضامین

  • ایران میں 8 پاکستانی مزدوروں کا قتل، دفترخارجہ کا ردعمل بھی آگیا
  • فلسطین اور اسرائیل کے معاملے میں ڈپلومیسی ناکام ہوگئی ہے؛ماہر بین الاقوامی امور محمد مہدی
  • شائقین کی تعداد بڑھانے کیلئے انعامات کی برسات کا اعلان، کیا کچھ ملے گا؟
  • ایران میں 8 پاکستانی مزدوروں کو قتل کر دیا گیا
  • 2 موٹر سائیکلوں کی آپس میں ٹکر ،تین افراد جاں بحق
  • سرگودھا: 2 موٹرسائیکلوں میں تصادم سے 2 نوجوان جاں بحق، 3 شدید زخمی
  • کراچی: ضلع وسطی میں ایک روز کے لیے دفعہ 144 نافذ
  • سٹیج اداکارہ کے ساتھ انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آگیا
  • غزہ، اسرائیلی بمباری سے گزشتہ 24گھنٹوں میں مزید 46فلسطینی شہید
  • پی ٹی آئی احتجاجی ریلیاں نکالنے میں ناکام ہوگئی