2025-02-20@23:09:54 GMT
تلاش کی گنتی: 10

«جسٹس مسرت ہلالی نے کہا»:

    سپریم کورٹ کی جج جسٹس مسرت ہلالی—فائل فوٹو سپریم کورٹ کی جج جسٹس مسرت ہلالی نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائلز کے فیصلے کے خلاف اپیل پر سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ میرے خلاف بہت خبریں لگتی ہیں بہت دل کرتا ہے جواب دوں، میرا منصب اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ جواب دوں۔ سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائلز کے فیصلے کے خلاف اپیل پر سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی بینچ نے سماعت کی۔دورانِ سماعت اعتزاز احسن کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ آج عذیر بھنڈاری نے دلائل دینے تھے، بھنڈاری صاحب سے بات کر لی ہے، آج میں دلائل دوں گا۔جس...
    اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کےٹرائلز کے فیصلے کیخلاف اپیل پر کے دوران جسٹس مسرت ہلالی نے  ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ پارلیمنٹ آپ کچھ اور بات، یہاں کچھ اور بات کرتے ہیں۔ نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کےٹرائلز کے فیصلے کیخلاف اپیل پر سماعت جاری ہے، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی بنچ سماعت کررہا ہے،دوران سماعت لطیف کھوسہ نے کہاکہ آپ کے سامنے ہیں 26ویں ترمیم کیسے پاس ہوئی،آپ فیصلہ دیں ہم فیصلہ پر عملدرآمد کرائیں گے،سویلین کا ٹرائل ختم کرنے پر عوام آپ کے شیدائی ہو جائیں گے، وکیل لطیف کھوسہ نے کہاکہ 26ویں ترمیم کیسے...
    سپریم کورٹ میں خصوصی عدالتوں میں سویلین ٹرائل کیخلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت کے دوران جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیے کہ 9 مئی کو حد کردی گئی، اب آپ کو بنیادی حقوق یاد آگئے ہیں؟۔ نجی ٹی وی کے مطابق جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے کیس کی سماعت کی، اس دوران ملزم ارزم جنید کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے دلائل دیے۔ جسٹس مسرت ہلالی نے پوچھا کہ کیا آپ تسلیم کرتے ہیں کہ نو مئی کا جرم سرزد ہوا؟ جس پر سلمان اکرم راجہ جواب گول کر گئے اور کہا کہ میں اس پر عدالت کو بتاتا ہوں۔ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ بینچ کی جانب سے بھارت میں...
    سپریم کورٹ کے 7 رکنی آئینی بینچ نے سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ پر عائد کردہ 20 ہزار روپے جرمانہ واپس لے لیا، سویلین کے ملٹری ٹرائل کے خلاف انٹراکورٹ اپیل کی سماعت میں جسٹس جواد ایس خواجہ کے وکیل نے دلائل مکمل کرلیے، جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس میں کہا کہ 21ویں ترمیم ختم ہونے کے بعد موجودہ کیسز میں کورٹ ماشل کیسے ہوگیا؟ کیا احتجاج کرنا جرم ہے؟ سپریم کورٹ میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے سویلین کے ملٹری ٹرائل کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس (ر) جواد ایس خواجہ کے وکیل خواجہ احمد حسین نے دلائل دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ سویلنز کا کورٹ مارشل کسی صورت نہیں ہو سکتا،...
    سپریم کورٹ— فائل فوٹو سپریم کورٹ کی جسٹس مسرت ہلالی نے فوجی عدالتوں میں شہریوں کے ٹرائل سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران سوال کیا کہ 9 مئی اور 16 دسمبر والے شہریوں میں کیا فرق ہے۔سپریم کورٹ میں جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کی۔جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ سانحہ آرمی پبلک میں شہریوں کے بچے شہید ہوئے۔سابق چیف جسٹس جواد خواجہ کے وکیل نے کہا کہ 16 دسمبر والے افراد دہشتگردانہ واقعات میں ملوث تھے، ان کے ٹرائل کے لیے ترمیم کرنا پڑی تھی۔دورانِ سماعت جسٹس حسن اظہر نے ریمارکس دیے کہ 9 مئی ملزمان کا ٹرائل ہو...
    سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے ملٹری کورٹس میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت کل تک ملتوی کر دی، آئینی بینچ نے کہا کہ کل صرف ملٹری کورٹس ہی سنیں گے۔ کیس کی سماعت کے دوران وکیل وزارت دفاع کے دلچسپ جواب پر عدالت میں قہقہے بھی لگے۔ وکیل وزارت دفاع سے جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کیا کہ کیا فوجی عدالتوں میں ججز یونیفارم میں ہوتے ہیں؟ خواجہ حارث نے کہا کہ کورٹ مارشل میں ججز فوجی یونیفارم میں ہی ہوتے ہیں۔ جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کیا کہ یونیفارم فوجی افسر بطور جج کیسے غیرجانبدار ہو سکتا ہے؟ جس پر وکیل وزارت دفاع خواجہ حارث نے کہا کہ یونیفارم تو آپ ججز نے...
    اسلام آباد: ملٹری کورٹس میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت جاری ہے، وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث کی جانب سے دلائل دیے جا رہے ہیں۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سات رکنی آئینی بینچ سماعت کر رہا ہے۔ جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال حسن بھی بینچ کا حصہ ہیں۔ وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے آرمی ایکٹ اور پولیس کی ایف آئی اے میں چارج فریم کے حوالے سے عدالت کو آگاہ کر دیا۔ جسٹس حسن اظہر نے استفسار کیا کہ آرمی ایکٹ میں انکوائری کون کرتا ہے؟ وکیل خواجہ حارث نے کہا...
    اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف انٹراکورٹ اپیل پرجسٹس جمال مندوخیل  نے کہاکہ اگرکسی فوجی سے اس کی رائفل چوری کرلی جائے تو کیس کہاں چلے گا۔  نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل  کیخلاف انٹراکورٹ اپیل پر سماعت جاری ہے،جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی آئینی بنچ سماعت کررہا ہے،جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہررضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال بنچ کاحصہ ہیں۔ انٹرنیٹ کے مساءل لیکن اب پی ٹی اے نے وی پی اینز کے بعد کس کو ذمہ دار ٹھہرادیا؟ حیران کن دعویٰ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہاکہ اگرکسی فوجی...
    اسلام آباد (خصوصی رپورٹر)  فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے سوال اٹھایا ہے کہ کیا  آرمی افسر کو اتنا تجربہ اور عبور ہوتا ہے کہ سزائے موت تک سنادی جاتی ہے؟۔ جبکہ جسٹس مسرت ہلالی نے کہا ہے کہ 9 مئی کے مقدمات میں دفعات اے ٹی سی کی لگیں، پھر فوجی ٹرائل کیسے ہوگیا؟۔ سپریم کورٹ کے 7 رکنی آئینی بنچ نے جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل سے متعلق مقدمہ کی سماعت کی۔ وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے جمعہ کے روز بھی دلائل دیے۔  عدالتی کارروائی کے آغاز پر جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ ملٹری کورٹس میں...
    اسلام آباد ( نمائندہ جسارت) سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں کے کیس کی سماعت کے دوران جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ کیا اس آرمی افسر کو اتنا تجربہ اور عبور ہوتا ہے کہ سزائے موت تک سنا دی جاتی ہے۔جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں7 رکنی آئینی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیے۔ 7 رکنی آئینی بینچ میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال حسن شامل ہیں۔ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ ملٹری کورٹس میں ٹرائل کے طریقہ کار پر مطمئن کریں۔جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیے کہ...
۱