2025-02-11@01:01:43 GMT
تلاش کی گنتی: 6
«ڈیٹا سیکیورٹی»:
ڈیٹا سیکیورٹی ،پرائیویسی کو یقینی بنانے کیلئے بین الاقوامی سطح پر مضبوط قوانین و پالیسیوں کی ضرورت ہے،شزافاطمہ
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 فروری2025ء) وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن شزا فاطمہ خواجہ نے ڈیٹا سیکیورٹی اور پرائیویسی کو یقینی بنانے کیلئے بین الاقوامی سطح پر مضبوط قوانین اور پالیسیوں کی ضرورت پرزوریتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان جدید و اخلاقی آئی اے پالیسی بنانے پر کام کر رہا ہے جو نہ صرف معیشت کو ترقی دے گی بلکہ عوامی سہولتوں میں بھی بہتری لائے گی،اے آئی کا مستقبل سب کیلئے محفوظ اور فائدہ مند بنانے کیلئے عالمی سطح پر تعاون ضروری ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن شزا فاطمہ خواجہ نے لیپ 2025کے ڈی سی او وزارتی پینل میں شرکت کی، جہاں انہوں نے اخلاقی مصنوعی ذہانت (اے آئی)،...
بھارتی ساختہ موبائل فونز، مصنوعات ودیگرآلات پاکستان کی سائبرسیکیورٹی کے لیے خطرہ ہیں، کابینہ ڈویژن نے وفاقی وزارتوں، ڈویژنز کومراسلہ بھجوادیا۔ذرائع کے مطابق پاکستان کے حساس انفارمیشن انفرا اسٹرکچرمیں انڈین مداخلت سے مانیٹرنگ کاخدشہ ہو سکتا ہے ۔ کابینہ ڈویژن نے وفاقی وزارتوں، ڈویژنزاورصوبائی چیف سیکرٹریز کومراسلہ بھجوادیا۔ذرائع کے مطابق فیک ویب سائٹس اورایپل طرزکے پورٹل تک رسائی کے ذریعے حساس ڈیٹا چرایا جاسکتاہے ، بھارتی مینوفیکچرنگ پروڈکٹس،ڈیوائسزپاکستان کے لیے سیکیورٹی خدشات بن سکتی ہیں، مصنوعات کے ذریعے پاکستانی صارفین کا ڈیٹا اکٹھا کرنے اور میلویئروائرس کی موجودگی کا خطرہ ہے ۔مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ پروڈکٹس کی تیاری میں ہارڈ ویئر یا سافٹ ویئرکے ساتھ وائرس کی موجودگی کاخدشہ ہے ، بھارتی مصنوعات ڈیٹا انٹرسیپشن کے ذریعے...
اسلام آ باد: بھارتی ساختہ موبائل فونز، مصنوعات ودیگرآلات پاکستان کی سائبرسیکیورٹی کےلیےخطرہ ہیں، کابینہ ڈویژن نےوفاقی وزارتوں، ڈویژنز کومراسلہ بھجوادیا۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کےحساس انفارمیشن انفرا اسٹرکچرمیں انڈین مداخلت سےمانیٹرنگ کاخدشہ ہو سکتا ہے۔ کابینہ ڈویژن نےوفاقی وزارتوں، ڈویژنزاورصوبائی چیف سیکرٹریز کومراسلہ بھجوادیا۔ ذرائع کے مطابق فیک ویب سائٹس اورایپل طرزکے پورٹل تک رسائی کے ذریعے حساس ڈیٹا چرایا جاسکتاہے، بھارتی مینوفیکچرنگ پروڈکٹس،ڈیوائسزپاکستان کےلیےسیکیورٹی خدشات بن سکتی ہیں، مصنوعات کےذریعے پاکستانی صارفین کا ڈیٹا اکٹھا کرنے اور میلویئروائرس کی موجودگی کا خطرہ ہے۔ مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ پروڈکٹس کی تیاری میں ہارڈ ویئر یا سافٹ ویئرکےساتھ وائرس کی موجودگی کاخدشہ ہے، بھارتی مصنوعات ڈیٹا انٹرسیپشن کےذریعےٹارگٹڈ سائبرسرگرمیوں کا باعث بن سکتی ہیں،...
بھارتی ساختہ موبائل فونز اور ڈیوائسز پاکستان کی سائبرسیکیورٹی کیلیے خطرہ قرار،کابینہ ڈویژن کا مراسلہ
اسلام آ باد: بھارتی ساختہ موبائل فونز، مصنوعات ودیگرآلات پاکستان کی سائبرسیکیورٹی کےلیےخطرہ ہیں، کابینہ ڈویژن نےوفاقی وزارتوں، ڈویژنز کومراسلہ بھجوادیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق پاکستان کےحساس انفارمیشن انفرا اسٹرکچرمیں انڈین مداخلت سےمانیٹرنگ کاخدشہ ہو سکتا ہے۔ کابینہ ڈویژن نےوفاقی وزارتوں، ڈویژنزاورصوبائی چیف سیکرٹریز کومراسلہ بھجوادیا۔ فیک ویب سائٹس اورایپل طرزکے پورٹل تک رسائی کے ذریعے حساس ڈیٹا چرایا جاسکتاہے، بھارتی مینوفیکچرنگ پروڈکٹس،ڈیوائسزپاکستان کےلیےسیکیورٹی خدشات بن سکتی ہیں، مصنوعات کےذریعے پاکستانی صارفین کا ڈیٹا اکٹھا کرنے اور میلویئروائرس کی موجودگی کا خطرہ ہے۔ مراسلے میں مزید کہا گیا کہ پروڈکٹس کی تیاری میں ہارڈ ویئر یا سافٹ ویئرکےساتھ وائرس کی موجودگی کاخدشہ ہے، بھارتی مصنوعات ڈیٹا انٹرسیپشن کےذریعےٹارگٹڈ سائبرسرگرمیوں کا باعث بن سکتی ہیں، پورٹلزاورویب سائٹس تک رسائی فیک ای...
اسلام آباد: کیسپرسکی آئی ٹی سیکیورٹی اکنامکس کی حالیہ رپورٹ کے مطابق، بڑھتی ہوئی آئی ٹی سکیورٹی کی ضروریات اور تقاضوں میں عالمی سطح پر کمپنیوں کی اکثریت پیداواری صلاحیت میں کمی، پیچیدہ ٹیکنالوجی کے ماحول کو محفوظ بنانے، اور ڈیٹا کے تحفظ کو فعال کرنے کے بنیادی چیلنجز سمجھتے ہیں۔ پاکستان میں ڈیٹا کا تحفظ ایک اہم کاروباری چیلنجہے، جبکہ کاروباری عمل آؤٹ سورسنگ کے مسائل کو بھی کاروباری اداروں کی جانب سے سامنے رکھا گیا ہے۔ کاسپرسکی آئی ٹی سیکیورٹی اکنامکس رپورٹ ہر سال بجٹ میں تبدیلیوں، مسائل اور آئی ٹی سیکیورٹی کے فیصلہ سازوں کو متاثر کرنے والے کاروباری چیلنجوں کا تجزیہ کرنے کے لیے جاری کی جاتی ہے۔ یہ رپورٹ مختلف سائز اور صنعتوں کیے اداروں...