2025-04-21@11:02:20 GMT
تلاش کی گنتی: 707
«بلوچستان بار کونسل»:
(نئی خبر)
کوئٹہ(آئی این پی)کوئٹہ کے علاقے سِنجدی میں کوئلے کی کان میں سے 4 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں۔چیف مائنز انسپکٹر کے مطابق نواحی علاقے اسپین کاریز سنجدی کی مقامی کوئلہ کان میں گزشتہ رات زہریلی گیس بھرنے کے باعث دھماکا ہوا اور کان بیٹھ گئی جس سے 12 مزدور کان میں ہی پھنس گئے حکام کے مطابق واقعے کی اطلاع ملتے ہی امدادی کارروائیاں شروع کی گئیں اور اب تک 4 افراد کی لاشیں نکالی جاچکی ہیں جب کہ دیگر 8 کان کنوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے. دوسری جانب ریسکیو ٹیموں نے کان سے 3600 فٹ تک ملبہ نکال کر راستہ کلیئر کردیا ہے، ملبے کو بھاری مشینری کے ذریعے ہٹایا گیاہے بتایا جارہا ہے...
اپنے بیان میں بی این پی رہنماؤں نے حکومت بلوچستان سے مطالبہ کیا کہ طلباء کی سیاسی سرگرمیوں پر غیرآئینی پابندی کو فوراً واپس لیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے طلباء تنظیموں پر پابندی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوجوان طبقہ مستقبل میں قومی و سیاسی اداروں میں ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔ طلباء تنظیموں پر پابندی لگانا اپنے پاؤں پر کلہاڑی مارنے کے مترادف ہے۔ اپنے بیان میں بی این پی کے رہنماء غلام نبی مری اور انفارمیشن سیکرٹری نسیم جاوید ہزارہ نے محکمہ داخلہ حکومت بلوچستان کی جانب سے تعلیمی اداروں میں سیاسی سرگرمیوں اور طلباء تنظیموں کی سیاست پر پابندی لگانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ناروا عمل ناقابل...
بلوچستان کے علاقے سنجدی میں ایک کوئلہ کان میں گیس بھرنے سے دھماکہ ہوا، جس کے نتیجے میں 12 کان کن کان کے اندر پھنس گئے۔ واقعہ کے بعد ریسکیو آپریشن جاری ہے، لیکن 18 گھنٹے گزرنے کے بعد بھی صرف ایک کان کن کی لاش نکالی جا سکی ہے، جبکہ باقی 11 کان کنوں کی تلاش جاری ہے۔پی ڈی ایم اے بلوچستان اور مائنز ڈیپارٹمنٹ کی ٹیمیں بھاری مشینری کے ساتھ کان کا ملبہ ہٹانے میں مصروف ہیں۔ چیف انسپیکٹر مائنز کے مطابق دھماکے کے بعد کان کا راستہ مکمل طور پر بند ہو گیا تھا، جسے کئی گھنٹوں کی محنت سے جزوی طور پر کھولا گیا ہے۔ تاہم کان کے اندر کی بجلی کی تاریں کٹ چکی ہیں،...
بلوچستان کے علاقے سنجدی میں کوئلے کی کان میں گیس بھر جانے سے دھماکا ہوا، جس کے نتیجے میں 12 کانکن کان کے اندر پھنس گئے ہیں۔ یہ واقعہ جمعرات کی رات پیش آیا۔ ذرائع کے مطابق پی ٹی ایم اے اور مائنز ڈیپارٹمنٹ کی ٹیمیں امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں، تاہم اب تک 14 گھنٹے گزرنے کے باوجود کان سے کانکنوں کو نکالا نہیں جا سکا۔ دورانِ ریسکیو، گیس کے اخراج کے باعث 2 ریسکیو اہلکار بے ہوش ہو گئے۔ چیف انسپکٹر مائنز کے مطابق دھماکا گیس بھرنے کی وجہ سے ہوا، جس سے کان کا راستہ مکمل طور پر بند ہو گیا تھا، تاہم کئی گھنٹوں کی کوشش کے بعد اسے جزوی طور پر کھول دیا گیا...
اسلام آباد ،کراچی(نمائندہ خصوصی+سٹاف رپورٹر) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے پی پی پی بلوچستان کے سینئر رہنما اقبال شاہ، رکن قومی اسمبلی میر شبیر خان بجارانی، میئر مرتضی وہاب، سندھ میں محکمہ بلدیات کے وزیر سعید غنی، شازیہ مری، نوید قمر، طارق شاہ جاموٹ اور بیرسٹر ضمیر گھمرو نے ملاقاتیں کیں، ان ملاقاتوں میںسیاسی صورت حال اور حکومت سے مذکرات سمیت مختلف امور پر بات چیت کی گئی۔ بلوچستان کی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال ہوا۔ رکن سندھ اسمبلی امداد پتافی نے بلاول ہاؤس میں ملاقات کی، اس موقع پر ٹنڈوالہیار کے عوام اور ان کے مسائل کے حل کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے کراچی کے میئر مرتضی...
بلوچستان کے علاقے سنجدی میں کوئلے کی کان بیٹھنے سے 12 مزدور ملبے تلے دب گئے ، جن کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ کان میں گیس کے باعث پی ڈی ایم اے کے 2 اہلکار بیہوش ہوگئے۔بلوچستان میں علاقے سنجدی میں گیس بھر جانے کے باعث کوئلہ کان بیٹھ گئی ۔ کام میں مصروف 12 کان کن کان کے اندر پھنس گئے ۔ متاثرہ کانکنوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہیں۔ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند کے مطابق کوئٹہ سے تقریبا 40 کلومیٹر دور سنجدی کے علاقے میں کوئلے کی ایک کان گیس بھر جانے کے باعث بیٹھ گئی، جس کے نتیجے میں 12 مزدور کان کے اندر دب گئے ۔حادثے کے بعد فوری طور...
— فائل فوٹو بلوچستان بھر کے سرکاری اسپتالوں کی او پی ڈیز میں گرینڈ ہیلتھ الائنس کی علامتی ہڑتال ڈیڑھ ماہ سے جاری ہے۔ہڑتال کے باعث صوبے بھر کے سرکاری اسپتالوں کی او پی ڈیز میں مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ بلوچستان: اسپتالوں کی او پی ڈیز میں علامتی ہڑتال کو 4 ہفتے مکملبلوچستان کے اسپتالوں کی او پی ڈیز میں گرینڈ ہیلتھ الائنس کی علامتی ہڑتال 4 ہفتوں سے جاری ہے۔ گرینڈ ہیلتھ الائنس نے اس ضمن میں مطالبہ کیا ہے کہ اسپتالوں کو پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے تحت چلانے کا فیصلہ واپس لیا جائے۔گرینڈ ہیلتھ الائنس کا کہنا ہے کہ مطالبات تسلیم کیے جانے تک اوپی ڈیز میں علامتی ہڑتال جاری رہےگی۔