طلباء تنظیموں پر پابندی آئین کے منافی ہے، بی این پی
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
اپنے بیان میں بی این پی رہنماؤں نے حکومت بلوچستان سے مطالبہ کیا کہ طلباء کی سیاسی سرگرمیوں پر غیرآئینی پابندی کو فوراً واپس لیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے طلباء تنظیموں پر پابندی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوجوان طبقہ مستقبل میں قومی و سیاسی اداروں میں ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔ طلباء تنظیموں پر پابندی لگانا اپنے پاؤں پر کلہاڑی مارنے کے مترادف ہے۔ اپنے بیان میں بی این پی کے رہنماء غلام نبی مری اور انفارمیشن سیکرٹری نسیم جاوید ہزارہ نے محکمہ داخلہ حکومت بلوچستان کی جانب سے تعلیمی اداروں میں سیاسی سرگرمیوں اور طلباء تنظیموں کی سیاست پر پابندی لگانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ناروا عمل ناقابل برداشت اور ماورائے آئین اقدام ہے، کیونکہ آئین میں شق نمبر 8 سے لیکر 28 تک آزادی تحریر و تقریر، انجمن سازی، سیاسی پارٹیوں کی تشکیل، سیاسی پروگراموں کے انعقاد اور انسانی حقوق کو تحفظ دیا گیا ہے۔ بلوچستان حکومت کا یہ اقدام ان آئینی شقوں کے سراسر منافی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ داخلہ کو یہ اختیار حاصل نہیں کہ وہ آئین کے منافی حکم نامہ صادر کرے۔ جبکہ بلوچستان میں طلباء تنظیموں پر پابندی لگانے کی مخالفت سپریم کورٹ کی جانب سے بھی کی گئی ہے، جو کہ ریکارڈ پر موجود ہے۔ حکومت کا یہ غیرآئینی اقدام کسی بھی صورت میں قومی سیاست کے مستقبل کے لئے درست نہیں ہے۔ کیونکہ آئندہ یہی نوجوان طبقہ اور طلباء و طالبات قومی اور سیاسی اداروں سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی میں نمائندگی کے فرائض انجام دیں گے۔ بلا شک و شبہ تعلیمی ادارے، کالجز اور یونیورسٹیز میں طلباء تنظیمیں نوجوان نسل کے لئے بہترین تربیت گاہوں کی حیثیت رکھتی ہیں۔ جن پر پابندی لگانا اپنے پاؤں پر کلہاڑی مارنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ طلباء کی سیاسی سرگرمیوں پر غیرآئینی پابندی کو فوراً واپس لیا جائے۔ بصورت دیگر بی این پی اس کے خلاف بھرپور آواز اٹھائے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بی این پی
پڑھیں:
پنجاب یونیورسٹی ہاسٹلز میں غیر قانونی قابضین کے خلاف آپریشن، سینکڑوں افراد بے دخل
سٹی42: پنجاب یونیورسٹی ہاسٹلز میں غیر قانونی طور پر مقیم افراد کے خلاف یونیورسٹی انتظامیہ اور پولیس نے مشترکہ آپریشنکرتے ہوئے سینکڑوں غیر قانونی قابضین کو ہاسٹلز سے نکال دیا ۔
یونیورسٹی ترجمان کے مطابق آپریشن وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی کی ہدایت پر بلا امتیاز کیا گیا، جس سے ہاسٹلز میں 600 طلباء کے لیے نئی گنجائش پیدا ہو گئی ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ ہاسٹل سے محروم مارننگ کے 300 طلباء کو فوری طور پر الاٹمنٹ دی جا چکی ہے جبکہ مزید 300 طلباء کو بھی جلد ہاسٹل دیے جائیں گے۔
لاہور پریس کلب ہاؤسنگ سکیم ایف بلاک میں بجلی کی تنصیب کا افتتاح
آپریشن کے دوران بعض کمروں سے شراب اور آئس جیسی منشیات بھی برآمد ہوئیں۔ ترجمان نے الزام عائد کیا کہ یہ کمرے مخصوص طلبہ تنظیموں کے زیرِ قبضہ تھے جو بااثر افراد کو غیر قانونی طور پر رکھوا کر ماہانہ کرایہ وصول کرتی تھیں۔
ترجمان کے مطابق غیر قانونی قابضین کی وجہ سے یونیورسٹی سالانہ تقریباً 2 کروڑ روپے کے رہائشی واجبات سے محروم رہی۔ قابضین میں سے کئی انورٹر اے سی، استری اور ہیٹر جیسے آلات بھی استعمال کر رہے تھے۔
سندھ حکومت اپنی اداؤں پر غور کرے: وزیر اطلاعات پنجاب
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی میں ایوننگ پروگرام کے طلباء کو پہلے کبھی ہاسٹل کی سہولت نہیں دی گئی، اور دنیا کی کسی بھی یونیورسٹی میں ہر طالبعلم کو لازمی ہاسٹل فراہم نہیں کیا جاتا۔ ہاسٹل کی سہولت صرف گنجائش کے مطابق اور میرٹ پر آنے والے طلباء کا حق ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ یونیورسٹی سستی ترین ہاسٹل سہولت فراہم کرتی ہے، جہاں ایک طالبعلم کو ماہانہ صرف 2 ہزار روپے کرایہ دینا ہوتا ہے۔
لاہور میں 278 ٹریفک حادثات، 341 افراد زخمی
انتظامیہ کے مطابق خلاف قانون سرگرمیوں میں ملوث طلباء کو قانون کے مطابق کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا تاہم دفاع کا بھرپور موقع بھی فراہم کیا جا رہا ہے۔