سابق وزیر حسن بلوچ نے بتایا کہ پولیس، بی سی اور سکیورٹی فورسز نے رہنماؤں اور کارکنوں پر لاٹھی چارج کیا۔ اختر مینگل کے مطابق قیادت پر شیلنگ اور فائرنگ ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماؤں اور کارکنوں پر کوئٹہ کے داخلی علاقے لکپاس ٹول پلازہ کے مقام پر کوئٹہ پولیس نے شیلنگ اور لاٹھی چارج کر دی، جبکہ کوئٹہ میں انٹرنیٹ سروسز بھی بند اور داخلی راستوں کو کنٹینرز سے بند کر دیا گیا ہے۔ سابق وفاقی وزیر آغا حسن بلوچ کے مطابق بی این پی کی قیادت اور کارکنان لکپاس میں ٹول پلازہ کے قریب سردار اختر مینگل کے قافلے کے استقبال کے لئے جمع ہوئے تھے۔ جہاں سابق گورنر بلوچستان عبدالولی کاکڑ، سابق وفاقی وزیر حاجی ہاشم نوتیزئی، سابق وفاقی وزیر حسن بلوچ، سابق مئیر مقبول احمد لہڑی، سابق رکن اسمبلی ملک نصیر شاہوانی و دیگر عہدیداران بھی موجود تھے۔

انکا کہنا ہے کہ تاہم پولیس، بی سی اور فورسز نے پرامن جمہوری احتجاج پر لاٹھی چارج اور شیلنگ کی۔ فورسز نے قیمتی گاڑیوں کو نقصان پہنچایا۔ ہمارے کارکنوں پر شدید شیلنگ ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت پرامن مارچ پر ظلم و زیادتی کر رہی ہے۔ سابق وزراء، گورنر، اراکین اسمبلی و دیگر قبائلی عمائدین پر لاٹھی چارج کرکے کیا پیغام دیا جا رہا ہے؟ انہوں نے کہا کہ فارم 47 کے نام نہاد حکومت جمہوری لوگوں کے ساتھ ناروا رویہ اختیار کئے ہوئے ہے۔ بی این پی کارکنوں پر لاٹھی چارج کا واقعہ چند گھنٹے قبل پیش آیا ہے۔ تاہم حکومت کی جانب سے اس حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

اس حوالے سے اختر مینگل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ میں کہا کہ ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر اپنے پیغام میں کہا کہ وہ لکپاس کے مقام پر موجود ہیں۔ کوئٹہ کے تمام داخلی راستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا ہے۔ کوئٹہ سے لانگ مارچ میں شرکت کرنے والے کارکنوں کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ہماری سینئر قیادت پر بھی شیلنگ اور فائرنگ کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی مقصد کی طرف بڑھیں گے۔ ہم مضبوط ہیں، پرامن ہیں۔ دوسری جانب کوئٹہ میں انٹرنیٹ سروسز بھی بند کر دیئے گئے ہیں۔ ترجمان حکومت بلوچستان نے انٹرنیٹ سروسز کی بندش سے متعلق کہا کہ سروسز اختر مینگل کے لانگ مارچ کی وجہ سے بند نہیں کئے ہیں، اسکی دیگر وجوہات ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پر لاٹھی چارج اختر مینگل کارکنوں پر کہا کہ

پڑھیں:

بی این پی کا لانگ مارچ اخترمینگل کی قیادت میں مستونگ پہنچ گیا

ویب ڈیسک : بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل)  کا لانگ مارچ پارٹی کے سربراہ اخترمینگل کی قیادت میں مستونگ پہنچ گیا۔

سردار اختر مینگل کی قیادت میں بی این پی کا لانگ مارچ وڈھ سے شروع ہوا جو کوئٹہ کی جانب رواں دواں ہے۔لانگ مارچ مستونگ پہنچ گیا۔ اس حوالے سے اختر مینگل کا کہنا تھاکہ رکاوٹوں کو عبور کرکے منزل پر پہنچ کر دھرنا دینگے، عوام گھروں میں بیٹھنے کے بجائے لانگ مارچ میں شرکت کریں، پرامن احتجاج کو حکومت سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ دھرنا، ریلیاں اور مظاہرے کوئی شوق سے نہیں کرتا، مجبور ہوکریہ راستہ اختیار کیا جاتا ہے، پرامن طورپرلانگ مارچ کررہےپیں،رکاوٹیں کھڑی کی جارہی ہیں یہ نامناسب عمل ہے۔

فیس بک میں بڑی تبدیلی کا اعلان

اُدھر مستونگ کی انتظامیہ نے لکپاس ٹنل پر دو اطراف کنٹینرز لگا کر مکمل سیل کردیا۔ محکمہ داخلہ نے بلوچستان بھر میں پہلے سے دفعہ 144 نافذ کر رکھی ہے۔ رہنما بی این پی آغا حسن کا کہنا تھا کہ بی این پی نے کوئٹہ کی ضلعی انتظامیہ کو دھرنا دینےکی درخواست دی ہے لیکن ہماری درخواست کی ابھی تک شنوائی نہیں ہوئی۔

متعلقہ مضامین

  • عمران خان رہائی کیمپ میں پی ٹی آئی کارکنوں کے پختونخوا حکومت کیخلاف نعرے
  • عمران خان رہائی کیمپ میں پی ٹی آئی کارکنوں کے بیرسٹر سیف کیخلاف نعرے
  • عمران خان رہائی کیمپ میں پی ٹی آئی کارکنوں کے پختونخوا حکومت کیخلاف نعرے
  • کوئٹہ پولیس نے عیدالفطر کیلئے سکیورٹی پلان ترتیب دیدیا
  • وزیراعظم کی قیادت میں بجلی سستی کرنے کیلئے کام کررہے ہیں: وزیرخزانہ
  • بی این پی کے لانگ مارچ پر پولیس کی مبینہ شیلنگ، متعدد کارکنان کی گرفتاری کا دعویٰ
  • بغیر چارجنگ کے 5700 سال تک چلنے والی بیٹری تیار!
  • جھنگ میں آئی ایس او اور ایم ڈبلیو ایم کی آزادی قدس ریلی
  • بی این پی کا لانگ مارچ اخترمینگل کی قیادت میں مستونگ پہنچ گیا