دنیا کی محبت، اخلاقیات کی اہمیت، اور روحانی زندگی
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
دنیا کی زندگی عارضی ہے، اور اس میں مال و دولت، شہرت، اور دنیوی آرائش کی محبت انسان کو اپنے اصل مقصد سے دور کر دیتی ہے۔ قرآن پاک اور احادیث مبارکہ میں بار بار اس بات کی طرف توجہ دلائی گئی ہے کہ انسان کو دنیا کی محبت میں اندھا نہیں ہونا چاہیے، بلکہ اپنی زندگی کا مقصد اللہ کی رضا اور آخرت کی اصل حقیقی دائم زندگی کی تیاری کو بنانا چاہیے۔ اخلاقیات، انسانیت، اور روحانی پاکیزگی وہ بنیادی ستون ہیں جن پر ایک مضبوط اور کامیاب معاشرہ تعمیر ہوتا ہے۔
دنیا کی محبت کا خطرہ ‘قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں۔ ترجمہ:تمہیں مال و اولاد کی کثرت نے غفلت میں ڈال دیا ہے یہاں تک کہ تم قبروں تک جا پہنچے۔(سورہ التکاثر، آیت1-2 )
اس آیت میں اللہ تعالیٰ ہمیں خبردار کر رہے ہیں کہ مال و دولت کی دوڑ اور دنیاوی زندگی کی رونق ہمیں اپنے اصل مقصد سے غافل نہ کر دے۔ موت ایک ایسی حقیقت ہے جس سے کوئی بھی مفر نہیں، اور ہمارے ساتھ ہمارا مال و دولت نہیں جائے گا۔ ہمارے اعمال اور نیکیاں ہی ہمارے ساتھ جائیں گی۔
اخلاقیات کی اہمیت‘رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ترجمہ:میں اچھے اخلاق کی تکمیل کے لیے بھیجا گیا ہوں۔
اخلاق کسی بھی قوم کی روح ہیں۔ اگر اخلاق تندرست ہوں تو قوم مضبوط، باوقار اور خوف سے پاک رہتی ہے۔ اگر اخلاق خراب ہو جائیں تو قوم ٹوٹ جاتی ہے، اس کی طاقت ناکام ہو جاتی ہے، اور وہ لالچی اور دشمنوں کا نشانہ بن جاتی ہے۔ قومیں تب تک زندہ رہتی ہیں جب تک ان کے اخلاق باقی رہتے ہیں۔ اگر اخلاق ختم ہو جائیں تو قوم بھی بے وقار ہو کر ختم ہو جاتی ہے۔لوگوں کی عمارتیں اور ترقی اس وقت تک خوشحال نہیں ہوسکتی جب تک ان کے اخلاق درست نہ ہوں۔ ایک انسان کی قدر و قیمت اس کے مال و دولت سے نہیں، بلکہ اس کے اخلاق، اقدار اور آدرشوں سے ہوتی ہے۔ خوبیاں، اقدار، اور اخلاق وہ ہیں جو کسی قوم کو بلند مقام پر پہنچاتے ہیں۔ ان کے بغیر زمین پر موجود تمام سونے کی کوئی قیمت نہیں ہوتی۔
دین اور معاملات کی درستگی‘حدیث مبارکہ میں آیا ہے۔دین ہی معاملہ ہے۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ دین صرف عبادت تک محدود نہیں ہے، بلکہ ہمارے معاملات، اخلاق، اور رویے دین کا اصل حصہ ہیں۔ اگر ہمارے اخلاق درست ہوں تو ہمارے معاملات بھی درست ہوں گے۔ روح کو اخلاق سے درست کیا جائے تو وہ سیدھا ہو جاتا ہے۔ اسلامی اخلاق دین سے نکلتے ہیں، مکمل بھلائی کی ضمانت دیتے ہیں، اور تمام لوگوں کے لیے مفید ہیں۔
صحابہ کرام کی اخلاقی زندگی ‘صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی زندگیاں اخلاقیات کا بہترین نمونہ تھیں۔ انہوں نے مکتبِ نبوی سے تعلیم و تربیت پائی اور اخلاق کے ذریعے ہی انہوں نے دنیا بھر میں اسلام کا پرچم لہرایا۔ اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعریف کرتے ہوئے فرمایا۔ترجمہ:اور بے شک آپ بڑے اخلاق والے ہیں۔(سورہ القلم، آیت 4)
صحابہ کرامؓ نے اخلاق کے ذریعے ہی دلوں کو فتح کیا اور معاشرے کو مضبوط بنیادوں پر استوار کیا۔ غریبوں اور ضرورت مندوں کی مدد کرنا اسلام میں غریبوں، مسکینوں، اور ضرورت مندوں کی مدد کرنے پر بہت زور دیا گیا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ترجمہ:تم میں سے بہترین وہ ہے جو لوگوں کو فائدہ پہنچائے۔
چاہے مالی مدد ہو، راہنمائی ہو، یا صرف اچھے بول، ہر نیک عمل صدقہ ہے۔ہر اچھا کلمہ صدقہ ہے۔ غریبوں کی مدد کرنا نہ صرف ہمیں اللہ کے قریب کرتا ہے بلکہ معاشرے میں محبت اور ہمدردی کو بھی فروغ دیتا ہے۔
عاجزی اور نرمی اختیار کرنا‘تکبر اور غرور ایمان کے راستے میں رکاوٹ ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ترجمہ:جس کے دل میں رائی کے برابر بھی تکبر ہوگا وہ جنت میں داخل نہیں ہوگا۔(صحیح مسلم)
اس لیے ہمیں عاجزی، نرمی، اور درگزر کو اپنانا چاہیے۔ دوسروں کے بارے میں اچھا گمان رکھنا، غیبت سے بچنا، اور کسی کو بھی برا بھلا کہنے سے پرہیز کرنا ایک مومن کی پہچان ہے۔ معاف کرنا اور دوسروں کی غلطیوں کو نظر انداز کرنا دل کو پاکیزگی اور سکون عطا کرتا ہے۔
روحانی زندگی کی اہمیت‘دنیا کی زندگی عارضی ہے، اور اس میں مال و دولت کی محبت انسان کو روحانی ترقی سے دور کر دیتی ہے۔ ہمیں اپنی زندگی کا مقصد اللہ کی رضا کو بنانا چاہیے۔ نماز، ذکر،اخلاق و ادب اور نیک اعمال کے ذریعے اللہ سے تعلق مضبوط کرنا چاہیے۔ ساتھ ہی، خود کو پرکھنا اور اپنے اخلاق کو بہتر بنانے کی کوشش کرنی چاہیے۔
دنیا کی زندگی ایک امتحان ہے، اور مال و دولت اس امتحان کا ایک حصہ ہے۔ ہمیں چاہیے کہ اس عارضی زندگی میں مال و دولت کے پیچھے بھاگنے کے بجائے، اللہ کی رضا اور آخرت کی تیاری کو اپنا مقصد بنائیں۔ غریبوں کی مدد کریں، دوسروں کے ساتھ نرمی اور محبت سے پیش آئیں، اور تکبر سے بچیں۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو دنیا کی محبت سے بچائے اور ہمیں ایک پاکیزہ اور روحانی زندگی گزارنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
تقوی کا معنی ہی یہ کہ انسان ہر وقت خبردار رہے کہ دنیا کی زندگی فانی ہے، اور ہمیں اپنی توجہ آخرت کی تیاری پر مرکوز رکھنی چاہیے۔ اخلاقیات، ادب و امداد‘انسانیت اور روحانی پاکیزگی وہ بنیادی اقدار ہیں جو ہمیں کامیابی کی راہ پر گامزن کرتی ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو ہدایت دے اور ہمیں اپنے مقصدِ حیات کو پانے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دنیا کی زندگی فرمایا ترجمہ دنیا کی محبت اور روحانی اللہ تعالی مال و دولت جاتی ہے کی مدد
پڑھیں:
وزیر خارجہ کا افغان حکومت سے مسلسل مکالمے کی اہمیت پر زور
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے عبوری افغان حکومت کے ساتھ مسلسل مکالمے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ مسلسل رابطوں سے پاکستان کے خدشات دور کرنے اور دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔
وزیرخارجہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت افغانستان کے ساتھ تعلقات پر اجلاس ہوا، جس میں پاکستان کے افغانستان کیلئےخصوصی نمائندے محمد صادق نے حالیہ دورہ کابل پر بریفنگ دی۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ محمد صادق نے افغان حکام سے ملاقاتوں اور دو طرفہ تعاون پر ہونے والی گفتگو سے آگاہ کیا۔
وفاقی حکومت کو افغانستان سے بات کرنے میں کیا رکاوٹ ہے؟ بیرسٹر سیفبیرسٹر سیف نے کہا کہ حکومت نہ تو خود افغانستان کو انگیج کرتی ہے ، نہ کسی اور کو بات کرنے دیتی ہے۔
خصوصی نمائندے برائے افغانستان صادق خان نے21 سے 23 مارچ افغانستان کا دورہ کیا، خصوصی نمائندے نے 22 مارچ کو وزیر خارجہ امیر خان متقی سے ملاقات کی، ملاقات میں فریقین نے امن و سلامتی، تجارت، اقتصادی تعاون، عوامی روابط اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ خصوصی نمائندے نے افغانستان کیساتھ مسلسل روابط اور مفید تعلقات کے عزم کا اعادہ کیا، صادق خان نے تمام امور خصوصاً سیکیورٹی معاملات حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا، دونوں فریقین نے اعلیٰ سطح روابط اور مذاکرات کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔
وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ بے دخلی کے دوران کسی سے ناروا سلوک نہیں کیا جائے گا، واپس جانے والوں کے لیےخوراک اور طبی سہولیات کا بندوبست کر دیا گیا ہے۔
خصوصی نمائندے نے افغان عبوری وزیر تجارت نورالدین عزیزی سے بھی ملاقات کی، ملاقات میں دو طرفہ تجارت، اقتصادی تعلقات، ٹرانزٹ اور علاقائی رابطوں کے فروغ پر گفتگو ہوئی، صادق خان نے کہا کہ پاکستان مفید تجارتی اور اقتصادی روابط کو مزید مستحکم کرنا چاہتا ہے، دونوں ممالک نے تجارت اور رابطوں کی مکمل صلاحیت کو بروئے کار لانے پر اتفاق کیا۔
واپسی پر خصوصی نمائندے نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو افغان قیادت سے ملاقاتوں پر بریفنگ دی، اسحاق ڈار نے افغان حکام سے ہونے والی بات چیت پر اطمینان کا اظہار کیا، وزیر خارجہ نے ہدایت دی کہ اعلیٰ سطح روابط، تجارتی اور ٹرانزٹ تعاون کو مزید فروغ دیا جائے۔