ارمغان کیسے امیر ہوا؟ اہلیہ کو کس بات کا پتا تھا؟ ساحر حسن نے انکشافات کا پٹارہ کھول دیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
ملزم ساحر نے بتایا کہ میں اور مصطفی عامر پینے کے لیے ویڈ ایک دوسرے کو دیتے رہتے تھے، ایک سال تک میرے پاس ویڈ نہیں آرہی تھی تو مصطفیٰ مجھے پینے کے لیے ویڈ لاکر دیتا رہا، کچھ ماہ پہلے مجھے ایک دوست واسع گلزار نے فون کرکے بتایا کہ ارمغان بہت امیر ہوگیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مصطفیٰ عامر قتل کیس کے ایک ملزم ساحر حسن نے اپنے بیان میں حیران کن انکشافات کیے ہیں۔ ساحر حسن نے بتایا کہ میں اسلام آباد میں ایک دوست یحییٰ کے ذریعے ویڈ منگواتا تھا۔ یحییٰ کا کزن شاہ نور میرا دوست تھا، اسی کے ذریعے رابطہ ہوا۔ مجھے گھر پر نجی کوریئر کمپنیوں کے ذریعے ویڈ ملتی تھی۔مجھے سپلائی کی جانے والی ویڈ کیلیفورنیا امریکا سے منگوائی جاتی ہے۔ اپنے بیان میں ساحر حسن نے مزید بتایا کہ میری 2017ء میں ارمغان سے ملاقات ہوئی، وہ 2016ء سے منشیات بیچ رہا تھا۔ ارمغان کو جیل بھی ہوئی تھی، جیل میں اس کی ملاقات بلال ٹینشن سے ہوئی تھی۔ میں ارمغان کا کبھی بھی دوست نہیں رہا، میری دوستی مصطفی عامر سے تھی۔ مصطفی عامر سے پہلی ملاقات 2022ء میں ایک دوست معظم پٹیل نے کرائی تھی۔ ملزم ساحر نے بتایا کہ میں اور مصطفی عامر پینے کے لیے ویڈ ایک دوسرے کو دیتے رہتے تھے، ایک سال تک میرے پاس ویڈ نہیں آرہی تھی تو مصطفیٰ مجھے پینے کے لیے ویڈ لاکر دیتا رہا، کچھ ماہ پہلے مجھے ایک دوست واسع گلزار نے فون کرکے بتایا کہ ارمغان بہت امیر ہوگیا ہے۔
ساحر حسن کے مطابق دوست نے بتایا کہ ارمغان نے کروڑوں کی گاڑی، بنگلہ، اسلحہ اور شیر کے بچے خریدے ہیں۔ دوست نے بتایا کہ ارمغان بیرون ملک بزرگ افراد کے پنشن فنڈ میں فراڈ کرتا ہے، ارمغان فراڈ کاروبار کے نام پر بیرون ملک سے پیسے منگواتا اور غائب ہوجاتا تھا۔ مصطفیٰ عامر قتل کیس کے ملزم ساحر حسن نے بتایا کہ 4 جنوری کو مصطفیٰ عامر سے آخری ملاقات ہوئی، وہ ایک گرام ویڈ ادھار لے کر گیا تھا، مصطفیٰ نے مجھے 5 جنوری کو رقم دینے کا کہا تھا لیکن وہ پھر کبھی نہیں آیا، 15 جنوری کو ارمغان شیراز کے ساتھ گھر پر آیا، دروازہ زور سے بجایا اور میری بیوی سے بدتمیزی بھی کی۔ ارمغان نے گرفتاری سے 3 روز پہلے ایک لاکھ 33 ہزار روپے کی 14 گرام ویڈ خریدی تھی۔ ساحر حسن نے بتایا کہ میں والد کے ساتھ رہتا ہوں، میں ویڈ بیچتا ہوں یہ میری بیوی کو بھی پتا تھا، میں نے اپنے گھر کی الماری میں 400 گرام ویڈ چھپا رکھی تھی، جو 35 لاکھ روپے میں خریدی تھی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بتایا کہ ارمغان نے بتایا کہ مصطفی عامر ایک دوست
پڑھیں:
ملزم ارمغان کے والد کو کیوں گرفتار کیا گیا؟ پولیس نے بتادیا
ایس ایس پی اے وی سی سی انیل حیدر کا کہنا ہے کہ مصطفیٰ عامر قتل کے ملزم ارمغان کے والد ملزم کامران اصغر قریشی کو مصطفی عامر قتل کیس میں گرفتار نہیں کیا گیا، کامران قریشی کو اسلحے اور پولیس مقابلے کے پرانے مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:مصطفیٰ عامر قتل کیس میں اہم پیشرفت، ارمغان کے اعترافی بیان کی ویڈیو ریکارڈ
انیل حیدر کے مطابق ملزم کامران قریشی کے خلاف ایک نائن ایم ایم پستول اور منشیات کی برآمدگی کے نئے مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ ارمغان سے پولیس مقابلے کے بعد گھر سے ملنے والا تمام اسلحہ کامران قریشی نے خریدا تھا۔
ایس ایس پی انیل حیدر کا کہنا ہے کہ اسلحے کی خریداری سے متعلق شواہد بھی پولیس کو مل گئے ہیں، ملزم کے موبائل فون سے اسلحے کی خریداری کے وقت کی وڈیوز بھی ملی ہیں۔
ایس ایس پی کے مطابق کامران قریشی سے ارمغان کے غیر قانونی کاروبار کے حوالے سے بھی تفتیش کی جائے گی، ملزم کامران قریشی نے ارمغان سے پولیس مقابلے کے بعد ملنے والے کسی بھی اسلحے کا لائسنس پیش نہیں کیا ہے۔
ایس پی اے وی سی سی انیل حیدر کا کہنا ہے کہ کامران قریشی کے قبضے سے ملنے والا نائن ایم ایم پستول بھی غیر قانونی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انیل حیدر ایس ایس پی کامران اصغر قریشی مصطفیٰ عامر ملزم ارمغان