مصطفی عامر قتل کیس، ملزم ارمغان جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے، شیراز کو جیل بھیج دیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
کراچی:
انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے مصطفی عامر اغوا و قتل کیس میں ملزم ارمغان کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دے دیا جبکہ شریک ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
کراچی سینٹرل جیل انسداد دہشتگردی کمپلیکس میں خصوصی عدالت نمبر 4 کے روبرو مصطفی عامر اغوا و قتل کیس میں ریمانڈ ختم ہونے پر ملزمام پیش کیا گیا۔
وکیل صفائی عابد زمان ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ ملزم ارمغان سے اب تک کیا تفتیش ہوئی ہوئی ہے، پولیس سے پیش رفت رپورٹ طلب کی جائے۔ مقدمے کا عبوری چالان پیش کرنے کی ہدایت کی جائے۔ ملزم کو تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
طاہر رحمان ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ ملزم کا جسمانی ریمانڈ نہ دیا جائے۔ عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ آپ کو ریمانڈ کی کیوں ضرورت ہے۔
تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزم سے آلہ قتل برآمد کرنا ہے۔ ملزم اسکردو، لاہور اور دیگر شہروں میں رہا ہے۔ دوران سماعت ملزم ارمغان نے کہا کہ میں نے 15 دن سے کپڑے تبدیل نہیں کیئے، کپڑے تبدیل کرانے کی ہدایت کی جائے۔
ملزم نے کہا کہ مجھے کوئی چیز نہیں دی جاتی۔ مجھ سے زبردستی دستخط کرائے جاتے ہیں۔ کل بھی زبردستی انگوٹھا لگوایا ہے۔
پبلک پراسیکیوٹر ذوالفقار علی آرائیں نے موقف دیا کہ آلہ قتل اہم چیز ہے جس کو ریکور کرنا ہے۔ ملزم سے برآمد ہونے والے ہتھیار غیر ملکی ہیں، فرانزک کرانا ہے۔
ملزم سے دیگر اداے بھی تفتیش کررہے ہیں۔ ملزم نے شریک ملزم کے ساتھ ملکر مقتول کو جلایا اور پھر پورا پاکستان گھومتا رہا۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیاہے ابتک تفتیش میں تفتشی ہم نے گواہوں کے 164کے بیانات ریکارڈ کرائے ہیں۔ ملزم کا میڈیکل کرایاہے۔ اس کا کہاں کہاں اور کس سے لنک ہے تفتیش کرنی ہے۔
ملزم کئی مقدمات میں مفرور ہے اس بارے میں بھی تفتیش کرنی ہے۔ وکیل صفائی نے موقف دیا کہ ملزم 17 دن سے پولیس کی کسٹڈی میں ہے۔ مزید ریمانڈ کی ضرورت نہیں۔ قتل کے علاوہ نہ الزام ہے نہ کوئی ثبوت یہ صرف ملزم کو تشدد کریں گے۔ قانون کے مطابق کتنا ریمانڈ ہوسکتا ہے۔ قانون کے مطابق 30 دن کا ریمانڈ ہوسکتا ہے۔
عدالت نے مصطفی عامر اغوا و قتل کیس میں ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ میں 10 مارچ تک توسیع کردی۔
اس سے پہلے پولیس نے ملزم شیراز کو پیش کیا، وکیل صفائی وسیم جدون نے موقف دیا کہ شیراز گواہ ہے لیکن اسے پولیس نے زبردستی ملزم بنا دیا گیا۔ شیراز کو قتل کی دھمکیاں دی گئیں۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ 164کے بیان کے بعد تو ملزم شیراز کو جیل کسٹڈی ہوجانا چاہیے تھی۔ ملزمان کا آج تک جسمانی ریمانڈ تھا اس لئے جیل کسڈی نہیں ہوا۔
ملزم کا جوڈیشل مجسٹریٹ نے اعترافی بیان ریکارڈ نہیں کیا۔ ملزم کو آج انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیاہے۔عدالت نے ملزم شیراز کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے موقف دیا کہ مصطفی عامر شیراز کو عدالت نے قتل کیس ملزم کو کہ ملزم قتل کی
پڑھیں:
عورت ہے، اسکا جسمانی ریمانڈ کیوں درکار ہے؟ صنم جاوید کیخلاف مقدمے میں چیف جسٹس کا استفسار
سپریم کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف کی کارکن صنم جاوید کے خلاف 9 مئی 2023 سے متعلق مقدمے کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریی نے کہا ہے ملزمہ عورت ہے، اس کا اجسمانی ریمانڈ کیوں درکار ہے؟
سپریم کورٹ میں پی ٹی آئی کی کارکن صنم جاوید کے خلاف 9 مئی 2023 سے متعلق مقدمے کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ملزمہ عورت ہے، اس کا جسمانی ریمانڈ کیوں درکار ہے؟ سپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے عدالت کو آگاہ کیا کہ جسمانی ریمانڈ کیخلاف اپیل پر ہائی کورٹ نے صنم جاوید کو مقدمہ سے ڈسچارج کر دیا ہے۔
سپریم کورٹ نے صنم جاوید کو نوٹس جاری کر دیا، ملزمہ صنم جاوید نے جسمانی ریمانڈ کےخلاف ہائی کورٹ میں اپیل کی تھی۔
Post Views: 4