امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان شہر میں ہیوی ٹریفک سے حادثات و اموات اور سندھ حکومت کی نااہلی و کرپشن اور مجرمانہ غفلت کے خلاف لیاقت آباد نمبر 10 میں احتجاجی مظاہرے سے خطاب کررہے ہیں۔ دوسری تصویر میں رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق فرحان اور سٹی کونسل میں اپوزیشن لیڈر سیف الدین ایڈووکیٹ مظاہرے سے خطاب کررہے ہیں

کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ حکومت و محکمہ پولیس کی نااہلی و کرپشن اور مجرمانہ غفلت کے باعث شہر میں بڑھتے ہوئے ٹریفک حادثات بالخصوص ڈمپر اور ٹینکرزکی ٹکر سے شہریوں کی اموات ،ہیوی ٹریفک کی نقل وحرکت کے اوقات کی خلاف ورزی اور ٹریفک کے پورے نظام کی تباہی کے خلاف جماعت اسلامی کے تحت جمعہ کو شہر بھر میں 15 مقامات پر احتجاجی مظاہرے کیے گئے جن میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے لیاقت آباد نمبر10پر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ عوا م کو تیز رفتار خونی ڈمپرزوٹینکرز سے تحفظ فراہم کیا جائے ،خونی حادثات کے شکار شہریوں کے ورثا کو فی کس ایک کروڑ روپے زر تلافی ادا کیا جائے ،روڈ سیفٹی و موٹر وہیکل لا ،ٹریفک قوانین اور ہیوی ٹریفک کی نقل و حرکت کے اوقات کی پابندی پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے ،ہیوی ٹریفک ،شاہراہ پاکستان سے نادرن بائی پاس منتقل اور وہاں لائٹس و سیکورٹی کا مؤثر انتظام کیا جائے ،چنگ چی رکشوں کے جگہ جگہ کھڑے ہونے کے بجائے ان کو کنٹرول کیا جائے اور ٹرانسپورٹ کے مسائل کے حل کے لیے کراچی میں 10ہزار بسیں چلائی جائیں ۔انہوں نے مزیدکہاکہ شہر میں شاہراہ بھٹو کے پینا فلیکس لگوائے جارہے ہیں لیکن شہریوں کے لیے کچھ نہیں کیا جارہا۔ ٹریفک کا ابتر نظام بہتر کیا جارہا ہے اور نہ پبلک ٹرانسپورٹ کا کوئی مؤثر نظام بنایا جارہا ہے ۔جماعت اسلامی نے ظلم کے نظام اور ظالموں کے گٹھ جوڑ کے خلاف جدوجہد و مزاحمت جاری رکھے گی ،گلی گلی عوامی رابطہ مہم شروع کی جائے گی،حکومت اپنا کام ٹھیک کرے گی تو ہم تعاون کریں گے،عوام کو ریلیف نہ دیا گیاتو ہمارے پاس تمام آپشن موجود ہیں اور ہم ہر آپشن استعمال کریں گے۔ جماعت اسلامی کی جدوجہد آگے بڑھے گی اور ہم شہریوں کا حق لے کر رہیں گے۔ مظاہرے سے امیر جماعت اسلامی ضلع وسطی گلبرگ کامران سراج ،ڈپٹی سیکرٹری ضلع وسطی گلبرگ مسعود علی ،ٹاؤن چیئرمین لیاقت آباد فراز حسیب ،جماعت اسلامی علاقہ لیاقت آباد ڈاکخانہ کے ناظم سلیم اللہ شیخ ،یوسی چیئرمین عبید احمد خان نے بھی خطاب کیا۔شہر بھرمیں احتجاجی مظاہرے بنارس چوک، نیشنل ہائی وے، سپر ہائی وے، حب ریورروڈ، شاہراہ پاکستان، یونیورسٹی روڈ، شاہراہ اورنگی، شاہراہ کورنگی، احسن آباد، قائد آباد، شاہراہِ شیرشاہ سوری، راشد منہاس روڈ، کالا پل، گارڈن، حیدری بس اسٹاپ، پاور ہاؤس چورنگی نارتھ سمیت 15مقامات پر ہوئے ۔مظاہروں سے نائب امیر کراچی و اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈووکیٹ،جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق،امیر ضلع شمالی طارق مجتبیٰ خان، امیر ضلع گڈاپ محمد عرفان ، امیر ضلع کیماڑی مولانا فضل احد، امیر ضلع غربی مولانا مدثر حسین انصاری ،امیر ضلع غربی سائٹ ڈاکٹر نورالحق، امیر ضلع وسطی سید وجیہ حسن ،امیر ضلع شرقی نعیم اختر، امیر ضلع ائرپورٹ محمد اشرف ،امیر ضلع ملیر سید مفخر علی ،امیر ضلع کورنگی مرزا فرحان بیگ،امیر ضلع جنوبی سفیان دلاور، امیر ضلع قائدین انجینئر عبد العزیز ودیگر ذمے ران نے بھی خطاب کیا۔مظاہروں کے شرکا نے ہاتھوں میں بینرز و پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جن پر تحریر تھاکہ ہیوی ٹریفک کو متبادل راستے سے گزارو، ٹریفک کی بربادی کی ذمے دار حکومت سندھ ٹریفک پولیس، کراچی کو معیاری ٹرانسپورٹ دو،چنگ چی کو کنٹرول کرو، عوام کو دندناتے خونی ڈمپر، ٹینکروں سے تحفظ دو،منعم ظفر خان نے مزیدکہاکہ 2024 کا سال گزر گیا جس میں 775 شہری ڈمپر و ٹینکر کی ٹکر و ٹریفک حادثات کا شکار ہوگئے۔ 8000 شہری ٹریفک حادثات میں زخمی ہوگئے۔ 2025 کے سال کے صرف 50 دن ہوئے ہیں جس میں 110 شہری جاں بحق اور 1500 سے زائد شہری زخمی ہوگئے ہیں۔ کراچی شہر اپنے ایکسپورٹ میں 54 فیصد ادا کرتا ہے۔پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت نااہلوں کی حکومت ہے جو کراچی کے وسائل پر صرف قبضہ کرنا جانتی ہے۔ شہریوں کو کچھ دیتی نہیں،شہریوں کے بچے گٹر میں گر کر جاں بحق ہورہے ہیں۔شہر میں اسٹریٹ کرائمز و مسلح ڈکیتی کی وارداتیں ہورہی ہیں۔ پیپلز پارٹی کے شرجیل میمن کہتے ہیں کہ ہم نے ٹریفک حادثات پر نوٹس لے لیا ہے۔ ہم کہتے ہیں کہ آپ 100 میٹنگز کریں لیکن مسائل بھی حل کریں۔ ہیوی ٹریفک ناظم آباد، لیاقت آباد سمیت دیگر علاقوں سے کیوں جاتا ہے،نادرن بائی پاس سے کیوں نہیں جاتا۔ نادرن بائی پاس سے موٹر سائیکل اور چنگ چی رکشے چلتے ہیں لیکن ہیوی ٹریفک کو نہیں چلایا جاتا۔ لیاری ایکسپریس وے بھی جگہ جگہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔ لیاری ایکسپریس وے کا ٹول ٹیکس بھی 30 روپے سے بڑھا کر 60 روپے کردیا گیا۔ فارم 47 کے مطابق مسلط ہونے والے کہاں ہیں کیوں شہریوں کے حقوق کی بات نہیں کرتے۔ شہر کا حل چنگ چی رکشہ نہیں جو شہر کے ہر چوک و چوراہے پر نظر آتے ہیں۔پیپلز پارٹی کو اپنا مائنڈ سیٹ تبدیل کرنا ہوگا ورنہ کراچی کے شہری اپنا حق لینا جانتے ہیں۔ کامران سراج نے کہاکہ صبح کا وقت ہو شام یا رات کا کوئی پہر ہو کراچی کا شہری ڈمپر و ٹینکر مافیا کے حادثے کا شکار ہورہے ہیں۔اہل کراچی کو قتل کرنے کی سپاری 17 سال سے قابض پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت نے ڈمپر و ٹینکر مافیا کو دی ہے۔ ڈمپر کے اوقات کار موجود ہیں اس کے باوجود صبح و شام ڈمپر دندناتے پھر رہے ہیں۔ چنگ چی رکشے ٹریفک جام اور حادثے کا بہت بڑا سبب ہے اسے کنٹرول کیا جائے۔ مسعود علی نے کہاکہ ہیوی ٹریفک کراچی کے عوام کا دیرینہ مسئلہ بن گیا ہے۔ حکومتی نااہلی کے باعث شہری شدید ذہنی و جسمانی اذیت کا شکار ہیں۔ خونی ڈمپر و ٹرالر کی ٹکر سے شہری اپنے پیاروں کی لاشیں اٹھانے پر مجبور ہے۔ فراز حسیب نے کہاکہ گزشتہ چند ہفتوں سے کراچی کے شہری ڈمپر و ٹینکر کی ٹکر سے شہید ہورہے ہیں۔کراچی کے شہری جس کے شہری راتوں کو جاگتے ہیں اس کے باوجود ہیوی ٹریفک کو رات 10 بجے ہی کھول دیا گیا ہے۔ لیاقت آباد 10 نمبر اورڈاکخانے سے بھی ہیوی ٹریفک چلنا شروع ہوگیا جس کے باعث یہاں کا ٹریفک بھی جام ہونا شروع ہوگیا۔ ہم نے ٹریفک پولیس و انتظامیہ سے بات کی لیکن اس کے باجود کانوں میں جوں تک نہیں رینگ رہی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: احتجاجی مظاہرے ٹریفک حادثات جماعت اسلامی ڈمپر و ٹینکر پیپلز پارٹی لیاقت ا باد ہیوی ٹریفک مظاہرے سے شہریوں کے کیا جائے کراچی کے کا شکار کے شہری کی ٹکر چنگ چی

پڑھیں:

ملک میں گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان ،ٹریفک پلان بھی جاری

جماعت اسلامی نے فلسطینوں سے اظہار یکجہتی کے لئے 22 اپریل کو پیہہ جام ہڑتال کا اعلان کردیا امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ آج مسلم حکمرانوں کو اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے تار یخ سے سبق حاصل کرتے ہوئے تمام اسلامی ممالک کو فلسطین کا ساتھ دینا ہوگا ۔

کراچی شارع فیصل پر فلسطینوں سے اظہار یکجہتی اور غزہ کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے کے لئے جماعت اسلامی کی جانب سے ملین مارچ کا انعقاد کیا گیا، شہر بھر سے ہزاروں کی تعدادمیں خواتین و بچوں سمیت افراد نے شرکت کی۔حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کا چارٹر دریا برد کردیا گیا ہے دنیا بھر میں دہشت گردوں کا راج ہے یہودی مسلم حکمرانوں کو نہیں چھوڑیں گے 56 مسلم دنیا کے حکمرانوں کواج اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے وزیراعظم اور آرمی چیف کلیدی کردار ادا کریں۔

حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو اسرائیل کے ایجنٹ بننے کی بجائے اسرائیلی ظلم وبربریت کی مذمت اور فلسطینوں کی مدد کے لئے آگے آئیں۔امیر جماعت اسلامی کا کا کہنا تھا کہ جذبہ جہاد کو جھوٹے نعروں سے نہیں دبایا جاسکتا، تمام اسلامی ممالک کی فوجوں کا اجلاس بلانے کا بھی مشورہ دیدیا۔حافظ نعیم نے کہا ن لیگ، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی سے کہتا ہوں، اہل غزہ کیلئے آواز اٹھاؤ، اسرائیل کی مذمت کرو، تم مظلوموں کیلئے بات کیوں نہیں کرتے ہو۔ تم مٹ جاؤ گے، تمہیں تاریخ معاف نہیں کرے گی۔

انہوں نےکہا کہ عوام سے حکمرانوں اور عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا وضاحت کرو کہ تم اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ چاہتے ہو یا نہیں، طاغوت کا ہتھیار طاغوت کے خلاف استعمال کریں گے۔امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ انکی چیزیں خرید کر ہم انہیں ہی طاقتور کررہے ہیں، ان لوگوں کو جہاد کے اعلان پر کیوں تکلیف ہورہی ہے۔ تم اپنی جھوٹی باتوں سے جذبہ جہاد کو دبا نہیں سکتے۔حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ہماری ترجمانی کرنے والی حکومت نہیں ہے، ہمیں اس نظام کو بھی بدلنا ہے۔ شہر کراچی میں بچوں کا بھی مارچ ہونا چاہئے، ہریونیورسٹی سے ہزاروں کی تعداد میں طلبا وطالبات کو نکلنا چاہئے۔

جماعت اسلامی کے زیر اہتمام آج کراچی میں غزہ کے مظلوم عوام سے اظہارِ یکجہتی اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف ”غزہ ملین مارچ“ کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ مارچ آج شام 4 بجے شہر کی مرکزی شاہراہ فیصل پر ہوگا، جس میں شہر بھر سے قافلوں کی صورت میں شہریوں کی شرکت متوقع ہے۔**غزہ مارچ کی قیادت امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کریں گے، جبکہ مرکزی خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کریں گے۔ جماعت اسلامی کی جانب سے کراچی کے مختلف اضلاع میں استقبالیہ کیمپ قائم کیے گئے ہیں، جہاں سے قافلے روانہ ہوں گے۔

مارچ کے دوران بلوچ کالونی پل سے شاہراہ فیصل تک ریلی نکالی جائے گی، جس میں شہری بڑی تعداد میں شرکت کریں گے۔ انتظامیہ نے خواتین اور مردوں کے لیے علیحدہ ٹریکس مختص کیے ہیں تاکہ نظم و ضبط برقرار رکھا جا سکے۔اس موقع پر منعم ظفر خان نے اہل کراچی سے اپیل کی ہے کہ وہ غزہ کے مظلوم عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے بھرپور شرکت کریں اور دنیا کو پیغام دیں کہ پاکستانی عوام فلسطینیوں کے ساتھ کھڑی ہے۔

ٹریفک پلان جاری

ٹریفک پولیس کراچی نے غزہ ملین مارچ کے سلسلے میں ٹریفک پلان جاری کر دیا ہے۔ شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ متبادل راستے اختیار کریں تاکہ کسی زحمت سے بچا جا سکے۔ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ ایف ٹی سی سے ایئرپورٹ جانے والے افراد کورنگی روڈ یا سندھی مسلم سے اللہ والی چوک ہوتے ہوئے یونیورسٹی روڈ کا راستہ اپنائیں۔ ایئرپورٹ سے صدر جانے والے شہری ڈرگ روڈ سے راشد منہاس روڈ استعمال کریں۔ کارساز سے آنے والے شہری بلوچ کالونی برج سے ایکسپریس وے کا راستہ اختیار کریں۔

ٹریفک پولیس نے شہریوں سے تعاون کی اپیل کی ہے تاکہ مارچ کے دوران امن و امان اور ٹریفک کی روانی برقرار رکھی جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی کی سڑکوں پر موت کا رقص، خاتون سمیت مزید 4 شہری جاں بحق
  • ملک میں گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان ،ٹریفک پلان بھی جاری
  • کراچی: 104 روز میں ہیوی گاڑیوں کی ٹکر سے 85 افراد جاں بحق
  • کراچی: ڈمپر ڈرائیور کی گرفتاری سے پہلے ڈمپروں کیخلاف کریک ڈاؤن
  • جماعت اسلامی کے تحت کراچی میں شارع فیصل پر عزہ یکجہتی مارچ
  • جماعت اسلامی کے تحت آج کراچی میں غزہ یکجہتی مارچ ہوگا
  • کراچی، ہیوی ٹریفک سے اموات کا سلسلہ تھم نہ سکا، ٹرالر کی ٹکر سے 2 نوجوان جاں بحق
  • کراچی میں  ٹریفک حادثات کو لسانی فسادات کروانے کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے
  •  وزیراعلی پنجاب خاتون ہیں، انھیں احتجاج کرنے والی خواتین کا کیوں خیال نہیں؟ حافظ نعیم الرحمن 
  • فلسطین کی حمایت اب ایک سوچ بن گئی ہے، اس سوچ کو شکست نہیں دی جاسکتی، منعم ظفر