2025-01-18@18:26:53 GMT
تلاش کی گنتی: 9
«میں مندروں کی تلاش»:
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 18 جنوری 2025ء) مغربی افریقہ کے اٹلانٹک کے ساحلی علاقے سے اسپین پہنچنے کی کوشش کے دوران کشتی غرق ہونے کے نتیجے میں پچاس افراد ہلاک ہو گئے تھے، جن میں سے چوالیس پاکستانی تھے۔ بتایا گیا ہے کہ بہتر مستقبل کی تلاش میں یورپ کا رخ کرنے والے ان پاکستانیوں میں سے تقریباﹰ تمام کا تعلق صوبہ پنجاب سے تھا۔ دو جنوری کو تارکین وطن سے بھری یہ کشتی اسپین کے جزائر کیناری کی جانب روانہ ہوئی تھی، تاہم راستے میں یہ سمندری لہروں سے شکست کھاتے ہوئے ڈوب گئی تھی۔ اس واقعے پر پاکستانی صدر آصف زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف نے گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ بتایا گیا...
کراچی(نیوز ڈیسک)کراچی میں کورونا، انفلوئنزا اور سانس کی نالی کا انفیکشن تیزی سے پھیلنے لگا، شہری بڑی تعداد میں نزلہ، کھانسی اور بخار میں مبتلا ہونے لگے۔ نجی ٹی وی کے مطابق کراچی میں پھیپھڑوں کے امراض، کورونا، انفلوئنزا اور سانس کی نالی کا انفیکشن تیزی سے پھیلنے لگا۔ ڈاؤ ہسپتال میں کھانسی، بخار کی علامات کے ساتھ آنے والے 25 سے 30 فیصد مریضوں میں کورونا مثبت آرہا ہے، ہسپتالوں میں بخار، کھانسی اور سانس لینے میں دشواری کے ساتھ آئے مریضوں میں اضافہ ہورہا ہے۔ ماہر متعدی امراض پروفیسر سعید خان نے بتایا کہ 10 سے 12 فیصد مریضوں میں انفلوئنزا ایچ 1 این 1 کی تصدیق ہورہی ہے، 5 سے 10 فیصد بچوں میں آر ایس وی...
کراچی (اسٹاف رپورٹر) برین ڈرین کو پاکستان میں ایک اہم مسئلہ سمجھا جاتاہے، گزشتہ سال 2024ء میں 727,381پاکستانی بیرون ممالک ملازمتوں کے لیے گئےہیں، 2023ء میں یہ تعداد 862,625تھی۔اس طرح گزشتہ سال پاکستانیوں کی بیرون ملک منتقلی میں 15فیصد کمی ہوئی ہے، کچھ افراد اس کو پاکستان کیلیے نقصان دہ اور کچھ بہتر سمجھتے ہیں۔ایک جانب بیرون ممالک موجود پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی گئی ترسیلات زر پاکستانی معیشت کی بحالی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے تو دوسری طرف یہ افراد اپنی اسکلز کو مزید نکھار کر نئی اسکلز اور جدید ٹیکنالوجی کو پاکستان میں منتقل کرنے کا سبب بھی بن رہے ہیں۔اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق اوورسیز پاکستانیوں نے کیلنڈر ایئر 2024ء کے دوران...
لاہور: برین ڈرین کو پاکستان میں ایک اہم مسئلہ سمجھا جاتا ہے، گزشتہ سال 2024 میں 727,381 پاکستانی بیرون ممالک ملازمتوں کے لیے گئے ہیں، 2023 میں یہ تعداد 862,625 تھی۔ اس طرح گزشتہ سال پاکستانیوں کی بیرون ملک منتقلی میں 15فیصد کمی ہوئی ہے، کچھ افراد اس کو پاکستان کیلیے نقصان دہ اور کچھ بہتر سمجھتے ہیں۔ ایک جانب بیرون ممالک موجود پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی گئی ترسیلات زر پاکستانی معیشت کی بحالی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے، تو دوسری طرف یہ افراد اپنی اسکلز کو مزید نکھار کر نئی اسکلز اور جدید ٹیکنالوجی کو پاکستان میں منتقل کرنے کا سبب بھی بن رہے ہیں۔ اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق...
حیدرآباد: لطیف آباد میں پڑے کچرے کے ڈھیر سے ایک شخص کام کی اشیاء تلاش کر رہا ہے
کوئٹہ : کوئٹہ کے نواحی علاقے سنجدی میں کوئلے کی کان میں دھماکے کے بعد ریسکیو آپریشن جاری ہے، 4 کان کنوں کی لاشیں نکال لی گئیں، مزید مزدروں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ رپورٹ کے مطابق 8 کانکنوں کے بچنے کا امکان بہت کم رہ گیا جب کہ امدادی کارروائیوں میں مشکلات درپیش ہیں۔ چیف مائنز انسپکٹر نے کہا کہ کوئلہ کان بیٹھنے سے 12کانکن 4 ہزار فٹ گہرائی میں پھنس گئے تھے، اب تک 12میں سے 4 کانکنوں کی لاشیں نکال لی گئیں ،ریسکیو ٹیموں کا کان میں موجود باقی 8 مزدوروں کو نکالنے کے لئے ریسکیو آپریشن جاری۔ چیف مائنز انسپکٹر نے کہا کہ ریسکیو ٹیموں نے کان سے 3600 فٹ تک ملبہ نکال...
کوئٹہ کے نواحی علاقے سنجدی میں کوئلے کی کان میں دھماکے کے بعد ریسکیو آپریشن جاری ہے، 4 کان کنوں کی لاشیں نکال لی گئیں، مزید مزدروں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ رپورٹ کے مطابق 8 کانکنوں کے بچنے کا امکان بہت کم رہ گیا جب کہ امدادی کارروائیوں میں مشکلات درپیش ہیں۔ چیف مائنز انسپکٹر نے کہا کہ کوئلہ کان بیٹھنے سے 12کانکن 4 ہزار فٹ گہرائی میں پھنس گئے تھے، اب تک 12میں سے 4 کانکنوں کی لاشیں نکال لی گئیں ،ریسکیو ٹیموں کا کان میں موجود باقی 8 مزدوروں کو نکالنے کے لئے ریسکیو آپریشن جاری۔ چیف مائنز انسپکٹر نے کہا کہ ریسکیو ٹیموں نے کان سے 3600 فٹ تک ملبہ نکال کر راستہ کلیئر...
کوئٹہ (صباح نیوز) نواحی علاقے سنجدی میں کوئلے کی کان میں دھماکے کے بعد ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ مزید3 کان کنوں کی لاشیں نکال لی گئیں، جس کے بعد نکالی گئی لاشوں کی تعداد4 ہوگئی۔ چیف انسپکٹر مائنز نے بتایا کہ8 کان کنوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن گزشتہ20 گھنٹے سے جاری ہے۔ متاثرہ کان کنوں کا تعلق خیبر پختونخوا سے ہے،9 کان کنوں کے زندہ بچ جانے کے امکانات بہت کم ہیں۔ڈپٹی ڈائریکٹر ریسکیو کے مطابق کان کن4 ہزار200 فٹ گہرائی میں پھنسے ہوئے ہیں۔ کان کے داخلی دروازے سے ملبے کو بھاری مشینری کے ذریعے ہٹایا گیا۔ کان میں بجلی کی ایک ہی لائن تھی جوحادثے میں تباہ ہوگئی، زندہ بچنے والے کان کنوں کا دعویٰ تھا...
کوئٹہ کے نواحی علاقے سنجدی میں کوئلے کی کان میں دھماکے کے بعد ریسکیو آپریشن جاری ہے، مزید3 کان کنوں کی لاشیں نکال لی گئیں جس کے بعد نکالی گئی لاشوں کی تعداد 4 ہوگئی۔ چیف انسپکٹر مائنز نے بتایا کہ 8 کان کنوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن گزشتہ 20 گھنٹے سے زائد وقت سے جاری ہے۔متاثرہ کان کنوں کا تعلق خیبر پختونخوا سے ہے، 8 کان کنوں کے زندہ بچ جانے کے امکانات بہت کم ہیں۔ ڈپٹی ڈائریکٹر ریسکیو کے مطابق کان کن 4 ہزار 200 فٹ گہرائی میں پھنسے ہوئے ہیں،کان کے داخلی دروازے سے ملبےکو بھاری مشینری کےذریعے ہٹایا گیا۔انہوں نے بتایا کہ کان میں بجلی کی ایک ہی لائن تھی جوحادثے میں تباہ...