زلزلہ آنے پر ہاتھیوں نے کیا کیا؟ ویڈیو دیکھنے والے حیران رہ گئے
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
کیلیفورنیا(نیوز ڈیسک) امریکی ریاست کیلیفورنیا میں گزشتہ روز آنے والے زلزلے کے دوران ایک چڑیا گھر میں ہاتھیوں نے تحفظ کے لیے حیرت انگیز اقدام کیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی ریاست کیلیفورنیا کے علاقے سان ڈیاگو کاؤنٹی میں دو روز قبل 5.2 شدت کا زلزلہ آیا تھا۔ اس زلزلے سے جہاں وہاں کے رہائشی افراد میں خوف وہراس پھیلا وہیں زلزلے کے دوران ایک چڑیا گھر میں ہاتھیوں کی عجیب وغریب حرکت نے سب کو حیران بھی کر دیا۔
سان ڈیاگو میں ایک چڑیا گھر سے ہاتھیوں کے ریوڑ کی ایک ویڈیو شیئر کی گئی جس میں ان کے زلزلہ آنے کے دوران کا انوکھا رویہ دکھایا گیا ہے۔
ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ زلزلے کے جھٹکوں کی وجہ سے جیسے ہی زمین لرزنے لگی تو اس وقت چڑیا گھر میں موجود افریقہ ہاتھی ایک دائرہ بنا کر کھڑے ہو گئے۔
ہاتھیوں کا یہ گروپ تقریباً 4 منٹ تک دائرہ بنائے کھڑا رہا اور زلزلےکے جھٹکے ختم ہونے کے بعد معمول کے رویے پر واپس آ گیا۔
View this post on InstagramA post shared by Muhammad Sajid Khan (@msajidk_42)
چڑیا گھر کی ترجمان ایملی سیننگر نے کہا کہ اس رویے کو ‘الرٹ سرکل’ کے نام سے جانا جاتا ہے اور اس کا مقصد چھوٹے ہاتھیوں سمیت پورے ریوڑ کو خطرات سے بچانا ہوتا ہے۔
اس کے ساتھ ہی ایملی نے یہ بھی بتایا کہ ہاتھی اپنے پیروں سے زلزلے کی آواز کو محسوس کر سکتے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: چڑیا گھر
پڑھیں:
ٹرمپ کی معاشی پالیسی پر کیلیفورنیا کا بڑا وار: امریکی حکومت کے خلاف مقدمہ دائر
واشنگٹن: امریکی ریاست کیلیفورنیا نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیرف پالیسیوں کے خلاف وفاقی حکومت پر مقدمہ دائر کر دیا ہے۔
گورنر گیون نیوزم اور اٹارنی جنرل روب بونٹا نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ ٹرمپ کو یکطرفہ طور پر درآمدی اشیاء پر بھاری ٹیرف عائد کرنے کا کوئی آئینی اختیار نہیں ہے۔
یہ اب تک کا سب سے سخت قانونی ردعمل ہے جس سے امریکہ کی اندرونی معاشی سیاست میں تناؤ مزید بڑھ گیا ہے۔ نیوزم نے اسے "ملک کی تاریخ کی سب سے بڑی خودکش معاشی چال" قرار دیا۔
کیلیفورنیا، جو 40 ملین آبادی کے ساتھ امریکی معیشت کا 14 فیصد حصہ ہے، عالمی تجارت متاثر ہونے کی صورت میں اربوں ڈالر کا نقصان اٹھا سکتا ہے۔
گورنر نیوزم نے کہا کہ "ٹرمپ کی معاشی پالیسیاں نہ صرف کاروباروں کو نقصان پہنچا رہی ہیں بلکہ ان ووٹروں کو بھی متاثر کر رہی ہیں جنہوں نے ان پر اعتماد کیا۔"
ٹرمپ نے بین الاقوامی تجارتی توازن کو بہتر بنانے کے نام پر پہلے میکسیکو، کینیڈا، اور پھر درجنوں ممالک پر بھاری ٹیرف لگا دیے، جن میں اتحادی بھی شامل تھے۔ ان اقدامات نے عالمی اسٹاک مارکیٹ کو شدید نقصان پہنچایا، اور کھربوں ڈالر کی قدر ختم ہوگئی۔
کیلیفورنیا کے مقدمے میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ٹرمپ نے International Emergency Economic Powers Act کو غلط استعمال کیا، جب کہ ٹیرف عائد کرنے کا اختیار صرف کانگریس کو حاصل ہے۔
اٹارنی جنرل روب بونٹا نے کہا، "ٹرمپ قانون سے بالاتر نہیں ہیں، ہم عدالت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ آئین کی حفاظت کرے۔"
ادھر وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے مقدمے کو سیاسی چال قرار دیتے ہوئے کہا کہ "نیوزم اپنے ریاست کے مسائل چھوڑ کر صدر ٹرمپ کی قومی تجارتی اصلاحات میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔"