اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 اپریل ۔2025 )سپریم کورٹ میں سانحہ 9 مئی کے کیس میں تحریک انصاف کے رہنما شیخ امتیاز اور حافظ فرحت عباس کے ضمانت کیس میں چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیے ہیں کہ سازش کے الزام پر کسی فرد کو جیل میں نہ رکھیں چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے امتیازشیخ اور حافظ فرحت عباس کیس کی سماعت کی.

(جاری ہے)

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ سازش کے الزام پر کسی فرد کو جیل میں نہ رکھیں، جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ سازش، اعانت، للکار کے لیے ٹھوس شواہد ہونے چاہیے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا امتیازشیخ کی اکسانے کی کوئی ویڈیو موجود ہے؟ وکیل پنجاب حکومت ذوالفقار نقوی نے بتایا کہ پیمرا سمیت تمام ریکارڈ موجود ہے، ویڈیو کا فرانزک بھی کروایا ہے چیف جسٹس نے کہا کہ یہ ویڈیو نہیں آڈیو ہے، ملزم کی ضمانت کو نہ چھیڑیں، ملزم کا وائس میچنگ کا ٹیسٹ کروا لیں، ملزم وائس میچنگ ٹیسٹ یا تفتیشی کے سامنے پیش نہ ہو تو بے شک گرفتار کریں، ٹرائل کورٹ 4 ماہ میں ٹرائل مکمل کری گی.

بعدازاں عدالت نے امتیازشیخ کی ضمانت کنفرم کردی جبکہ حافظ فرحت عباس کی درخواست ضمانت پر اگلے ہفتے سماعت ہوگی قبل ازیں سپریم کورٹ میں سانحہ 9 مئی کے ملزمان کی ضمانت منسوخی کے لیے پنجاب حکومت کی اپیلوں پر سماعت کے دوران چیف جسٹس نے واضح کیا کہ سپریم کورٹ 9 مئی ملزمان کے ٹرائل کی مانیٹرنگ نہیں کرے گی، وکیل لطیف کھوسہ نے چار ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کے حکم پر اعتراض کیا سپریم کورٹ چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے 9 مئی ضمانت منسوخی کیس کی سماعت کی.

لطیف کھوسہ نے 4 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کے حکم پر اعتراض اٹھاتے ہوئے موقف اپنایا کہ کیا کبھی ایسا ہوا کہ چار ماہ میں ٹرائل مکمل ہو چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ فاضل کونسل ایسا مت کہیں، قانون روزانہ انسداد دہشت گردی عدالت میں مقدمات کی سماعت کا کہتا ہے لطیف کھوسہ نے کہا کہ عدالت کے 4 ماہ کے حکم سے ٹرائل اپ سیٹ ہوگا چیف جسٹس نے کہا کہ ٹرائل متعلقہ ہائیکورٹ اور انتظامی جج کا معاملہ ہے، سپریم کورٹ ٹرائل کی مانیٹرنگ نہیں کرے گی لطیف کھوسہ نے کہا کہ 9 مئی واقعات پر پانچ سو مقدمات درج کئے ہیں جن میں پنجاب حکومت کے مطابق 24 ہزار ملزمان مفرور ہیں.

دریں اثنا، سپریم کورٹ نے سینیٹر اعجاز چوہدری کی درخواست ضمانت پر سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ سینیٹر اعجاز چوہدری کیخلاف کیا شواہد ہیں؟اسپیشل پراسیکیورٹ نے بتایا کہ اعجاز چوہدری کی ویڈیو موجود ہے جس میں لوگوں کو اکسا رہے ہیں چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا اعجاز چوہدری کی کوئی ویڈیو ہے؟ اس موقع پر ڈی ایس پی لاہور پولیس ڈاکٹر جاوید نے اعجاز چوہدری کےخلاف پیمرا کا ریکارڈ پیش کر دیا.

سینیٹر اعجاز چوہدری کے وکیل نے کہا کہ جو شواہد دیے گئے ہیں وہ ٹی وی انٹرویو ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ بے شک انٹرویو ہے، آپ کا موکل نوجوانوں کو اکسا رہا تھا جسٹس شفیع صدیقی نے کہا کہ ایک انٹرویو 17 مئی اور ایک آڈیو 10 مئی کی ہے جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ اکسانے کا کیس ہے تو 9 مئی کے دن یا اس سے پہلے کا کوئی ثبوت دکھائیں بعدازاں عدالت نے پولیس کو مزید شواہد پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ماہ میں ٹرائل مکمل اعجاز چوہدری کی لطیف کھوسہ نے چیف جسٹس یحیی چیف جسٹس نے سپریم کورٹ نے کہا کہ کی سماعت کیا کہ

پڑھیں:

فواد چوہدری، شہریار آفریدی اور صنم جاوید کیخلاف 9 مئی سے متعلق کیسوں کی سپریم کورٹ میں سماعت

سپریم کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رہنما فواد چوہدری پر 9 مئی مقدمات کو یکجا کرنے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔

سماعت چیف جسٹس یحیی خان آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی، عدالت نے فواد چوہدری کو مقدمہ کی تیاری کے لیے کل تک مہلت دے دی۔

یہ بھی پڑھیے: ’یہ نہیں چاہتے کہ عمران خان باہر آئیں‘، فواد چوہدری نے ’عمران خان ریلیز کمیٹی‘ بنانے کا اعلان کردیا

اس موقع پر فواد چوہدری نے کہا کہ میں نے 9 مئی مقدمات کو یکجا کرنے کی استدعا کی ہے، میرے خلاف تمام مقدمات کو ملتان کینٹ مقدمہ میں اکٹھا کیا جائے۔

اس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ کی درخواست میں کوئی ہائیکورٹ سے متعلق استدعا ہے؟ سی آر پی سی کی کس شق کے تحت آپ نے یہ درخواست دائر کی ہے؟

عدالت نے کہا کہ آپ عدالتی سوالات کی تیاری کرلیں، کیس کل سنیں گے، اس کے بعد کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔

دوسری طرف سپریم کورٹ میں 9 مئی کیسز میں شہریار آفریدی کی ضمانت منسوخی کی اپیل پر بھی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے ٹرائل کورٹ کو 4 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔

اس موقع پر ڈپٹی پراسیکیوٹر پنجاب علی رضا گیلانی عدالت میں پیش ہوئے اور کہا کہ ہم نے چیک کروایا ہے، سپریم کورٹ کی طرف سے انسداد دہشت گردی کی عدالتوں کو کوئی آرڈر جاری نہیں ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہائیکورٹ کے انتظامی ججز کی ہدایات انسداد دہشت گردی کی عدالتوں کو مل رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: اسلام آباد ہائیکورٹ : شہریار آفریدی اور شاندانہ گلزار کی ایم پی او آرڈرز کالعدم قرار دینے کی درخواستوں پرفیصلہ محفوظ

اس پر چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی نے کہا کہ ہم جمعہ تک تحریری فیصلہ جاری کریں گے۔

علاوہ ازیں، سپریم کورٹ میں صنم جاوید کی 9 مئی مقدمہ سے بریت کے خلاف اپیل پر بھی سماعت ہوئی جس میں سپریم کورٹ نے صنم جاوید کو نوٹس جاری کر دیا۔

اس موقع پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ عورت ہے اس کا جسمانی ریمانڈ  کیوں درکار ہے؟

اس پر ذولفقار حمید نے کہا کہ جسمانی ریمانڈ کے خلاف اپیل پر ہائیکورٹ نے صنم جاوید کو مقدمہ سے ڈسچارج کر دیا، ملزمہ صنم جاوید نے جسمانی ریمانڈ کےخلاف ہائی کورٹ میں اپیل کی تھی۔

اس کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

PTI پی ٹی آئی رہنما شہریار آفریدی صنم جاوید فواد چوہدری

متعلقہ مضامین

  • 9مئی ملزمان میں ملٹری ٹرائل کیلئے پک اینڈ چوز کیسے کیا گیا؟ جسٹس حسن اظہر رضوی کا خواجہ حارث سے استفسار
  • چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں فل کورٹ اجلاس
  • نومئی مقدمات میں ملزمان کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا: چیف جسٹس
  • 9 مئی مقدمات میں ملزمان کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا: چیف جسٹس
  • 9 مئی مقدمات میں ملزمان کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا، چیف جسٹس
  • جس نے 9مئی کو آگ لگائی، اس پر پراسیکیوشن کے ساتھ ہیں،چیف جسٹس پاکستان 
  • 9مئی مقدمات کے ملزمان کی ضمانت منسوخی کا کیس ؛وکیل لطیف کھوسہ نے 4ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کے حکم پر اعتراض اٹھا دیا
  • سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ: 9 مئی کیس میں شیخ امتیاز کی ضمانت منظور، سازش کے الزامات پر سخت ریمارکس
  • فواد چوہدری، شہریار آفریدی اور صنم جاوید کیخلاف 9 مئی سے متعلق کیسوں کی سپریم کورٹ میں سماعت