’منی بجٹ‘: حکومت نے عوام پر 34 ارب روپے ماہانہ کا بوجھ ڈال دیا، مفتاح اسماعیل
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
سابق وزیر خزانہ اور عوام پاکستان پارٹی کے رہنما مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر پیٹرولیم مصنوعات میں کمی کے باوجود وفاقی حکومت نے 2 ماہ میں عوام کو فائدہ دینے کی بجائے 34 ارب روپے ماہانہ ٹیکس بڑھا دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں پیٹرول کی قیمت انڈیا، بنگلہ دیش اور نیپال کے مقابلے میں کم ترین ہے، وزیرپیٹرولیم
سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ایک پیغام میں انہوں نے کہا کہ میرا ہمیشہ خیال رہا کہ جب بین الاقوامی سطح پر تیل کی قیمتیں بڑھیں تو پاکستان میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بڑھائی جائیں اور اس کے برعکس جب یہ قیمتیں کم ہوتی ہیں تو حکومتوں کو پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کو کم کرنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ لیکن لگاتار 2 ماہ سے ن لیگ، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی بڑھا دی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مارچ میں انہوں نے لیوی میں 10 روپے کا اضافہ کیا اور اپریل میں انہوں نے دوبارہ لیوی میں مزید 10 روپے اضافہ کیا جس سے کل لیوی 80 روپے ہو گئی۔
مزید پڑھیے: عوام کو پیٹرول میں ریلیف نہ دینے کا فیصلہ، کیا معاملہ عدالت تک جاسکتا ہے؟ سوشل میڈیا پر نئی بحث چھڑ گئی
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ سب سے بری بات حکومت کا یہ جھوٹ ہے کہ یہ رقم بلوچستان کے کچھ منصوبوں کے لیے استعمال کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ اضافی ٹیکس عام سرکاری فنڈز میں جائے گا جبکہ بلوچستان کے لیے کسی نئے منصوبے کی منظوری نہیں دی گئی۔
I have always believed that when international oil prices rise, petrol and diesel prices should be raised in Pakistan.
But for 2 months in a row, the PMNL/PPP/MQM government has increased…
— Miftah Ismail (@MiftahIsmail) April 16, 2025
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ اس کے علاوہ جیسا کہ میں ٹی وی پر ایک سے زیادہ بار کہہ چکا ہوں کہ حکومت نے آئی ایم ایف کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ پیٹرول کی قیمتوں میں کمی نہیں کرے گی اور ٹیکسوں میں اضافہ جاری رکھے گی لہٰذا یہ واقعی یہ ایک منی بجٹ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایکس پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں ٹوئٹ مفتاح اسماعیل منی بجٹذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایکس پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں ٹوئٹ مفتاح اسماعیل مفتاح اسماعیل انہوں نے حکومت نے کہا کہ
پڑھیں:
حکومت کو صدارتی آرڈیننس کے ذریعے پیٹرولیم مصنوعات پر عائد لیوی مرضی سے بڑھانے کے اختیارات حاصل
وفاقی حکومت نے صدارتی آرڈیننس کے ذریعے پٹرولیم مصنوعات پر عائد پٹرولیم لیوی مرضی سے بڑھانے کے اختیارات حاصل کرلے جب کہ صدارتی آرڈیننس کے بعد اب پیٹرولیم مصنوعات پر پی ڈی ایل کی کوئی زیادہ سے زیادہ حد برقرار نہیں رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پہلے یہ حد 60 روپے فی لیٹر تک تھی جسے بڑھا کر 70 روپے فی لیٹر تک مقرر کیا تھا لیکن اب صدارتی آرڈیننس کے بعد کوئی حد مقرر نہیں ہے۔
منگل کوپٹرلیم مصنوعات پر لیوی کے لیے ففتھ شیڈول ختم کرنے کا صدارتی آرڈیننس کیا گیا ہے جس سے حکومت کو پیٹرولیم لیوی مرضی سے بڑھانے کے اختیارات مل گئے۔
ذرائع کے مطابق صدارتی آرڈیننس کے مطابق ففتھ شیڈول کے تحت حکومت لیوی کی حد کی پابند تھی، تاہم ففتھ شیڈول ختم ہونے سے حکومت پر لیوی کی حد کی پابندی ختم ہوگئی ہے۔
ففتھ شیڈول ختم ہونے سے حکومت لیوی کی کوئی بھی قیمت عائد کرسکتی ہے، صدارتی آرڈیننس کے مطابق ففتھ شیڈول کے تحت حکومت پیٹرولیم لیوی 70 روپے فی لٹر تک لینے کی پابند تھی تاہم اب حکومت کو پیٹرولیم لیوی مرضی سے بڑھانے کے اختیارات مل گئے۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کا ثمر عوام کو دینے کے بجائے پیٹرولیم لیوی میں اضافہ کردیا ہے۔
پیٹرولیم لیوی میں اضافہ صدارتی آرڈیننس کے ذریعے کیا گیاصدارتی آرڈیننس کے ذریعے حکومت نے پیٹرول پر لیوی میں 8 روپے 2 پیسے فی لٹر اضافہ کر دیا، پٹرول پر لیوی کی شرح 78 روپے 2 پیسے فی لٹر کر دی گئی ہے۔
اسی طرح ڈیزل پر پٹرولیم لیوی میں 7 روپے ایک پیسہ اضافہ کر دیا گیا، ڈیزل پر پٹرولیم لیوی 77 روپے ایک پیسہ فی لیٹر کر دی گئی ہے جس کے باعث حکومت نے آئندہ 15 روز کیلئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا نوٹٹیفکیشن جاری کیا ہے اور وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھی گئی ہیں۔