داسو ہائیڈرو پاور منصوبے کی لاگت میں ایک کھرب سے زائد کا اضافہ ہو گیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
داسو ہائیڈرو پاور منصوبے کی لاگت میں ایک کھرب سے زائد کا اضافہ ہو گیا WhatsAppFacebookTwitter 0 11 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)حکومت نے داسو ہائیڈرو پاور منصوبے کی لاگت 1.74 کھرب روپے تک بڑھا دی ہے اور سی ڈی ڈبلیو پی نے مجموعی طور پر 10 ترقیاتی منصوبے پیش کیے گئے جن میں سے 4 کی منظوری دے دی۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیر صدرات سی ڈی ڈبلیو پی کا اجلاس ہوا، جس میں 10 ترقیاتی منصوبوں کو منظوری کے لیے پیش کر دیا گیا تاہم صرف 4 منصوبوں کی منظوری اور 6 کو ایکنک بھیج دیا گیا۔اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے داسو منصوبے کی لاگت میں اضافے پر اظہار برہمی کیا۔سی ڈی ڈبلیو پی نے 6 منصوبے ایکنک کو بھجوا دیے، بلوچستان میں تعلیم کے معیار اور رسائی کیلئے 28 ارب روپے کا منصوبہ تجویز کیا گیا، شیخوپورہ میں قائداعظم یونیورسٹی کا سب کیمپس قائم کرنے کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں آئی ٹی اسٹارٹ اپس، ٹریننگ اور وی سی کے لیے 5 ارب روپے کا منصوبہ اور قومی سیمی کنڈکٹر پروگرام کے پہلے مرحلے کی منظوری دی گئی۔اسی طرح فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے کسٹمز کمپلیکس اور ڈیجیٹل اسٹیشنز کے لیے 16 ارب روپے کا منصوبہ زیر غور آیا، سندھ کے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں سڑکوں کی بحالی کے لیے 12 ارب روپے کی تجویز دی گئی اور کوئٹہ کے پانی کے بحران کے حل کے لیے تقریبا 10 ارب روپے کا منصوبہ ایکنک کے سپرد کردیا گیا۔
اجلاس میں بلوچستان میں پانی سپلائی کے انتظام اور زرعی زمین کی آب پاشی کے لیے 17 ارب روپے کا منصوبہ ایکنک کے حوالے کردیا گیا۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: منصوبے کی لاگت
پڑھیں:
ونڈ پاؤر کے گرڈ اسٹیشن اور ٹرانسمیشن لائن میں خرابیاں،اربوں کا نقصان
ونڈ پاور پروڈیوسرز کو 8ارب کی ادائیگی کے باوجود بجلی قومی گرڈ میں شامل نہ ہو سکی
نیپرا کو اربوں روپے نقصان پر اعلیٰ حکام کی پی پی ایم سی لیول پر انکوائری کی سفارش
سندھ میں ونڈ پاور کے گرڈ اسٹیشن اور ٹرانسمیشن لائن میں خرابیاں، ونڈ پاور پروڈیوسرز کو 8 ارب روپے کی ادائیگی کے باوجود بجلی پیداوار قومی گرڈ میں شامل نہ ہو سکی، نیپرا کو اربوں روپے کا نقصان ہو گیا، اعلیٰ حکام نے انکوائری کرنے کی سفارش کر دی۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق نیشنل ٹرانسمیشن ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) اور یو ایس ایڈ کے درمیان ستمبر 2015میں سندھ ونڈ کاریڈور کے ذریعے بجلی پیداوار کا معاہدہ ہوا، معاہدے کے بعد ہوا سے بجلی پیدا کرنے والی کمپنیز (ونڈ پاور پروڈیوسرز) کو 8 ارب 64 کروڑ 80 لاکھ روپے ادا کئے گئے اور پروڈیوسرز بجلی فراہم کرنے کے لئے تیار تھے لیکن 220 کے وی کی جھمپیر گرڈ اسٹیشن ٹرپنگ اور غیر مستحکم ہونے کے باعث فل لوڈ نہیں لی سکی، گرڈ اسٹیشن اور ٹرانسمیشن لائن کی کمزوری کے باعث 5لاکھ 36ہزار 4 سو یونٹس ضائع ہو گئے ، جس کے نتیجے میں نیپرا کو 8ارب 64 کروڑ 80لاکھ روپے کا نقصان ہو گیا، پانی اور بجلی وزارت کو ستمبر 2020میں آگاہ کیا گیا، ڈی اے سی نے انتظامیہ کو سفارش کی ہے کہ پی پی ایم سی لیول پر انکوائری کی جائے ۔