خیبر پختونخوا میں ملزمان کے یوٹیوب انٹرویوز اور پولیس کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
انسپکٹر جنرل آف پولیس کی ہدایات کے مطابق پولیس اہلکاروں کو فیس بک، واٹس ایپ، ٹوئٹر اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے غیر مجاز استعمال پر فوری ڈسپلنری ایکشن لیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں پولیس افسران اور اہلکاروں کے سوشل میڈیا کے استعمال جبکہ زیر تفتیش ملزمان کو یوٹیوبر کے سامنے پیش کرنے انٹرویوز کروانے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق آئی جی خیبرپختونخوا نے زیر تفتیش ملزمان کو یوٹیوبرز کے سامنے پیش کر کے انٹرویوز کروانے پر پابندی عائد کردی گئی۔ زیر تفتیش ملزمان کے سوشل میڈیا ٹرائل سے متعلق شکایات پر خیبر پختونخوا پولیس کے تمام افسران اور اہلکاروں کیلئے سوشل میڈیا کے استعمال پر سخت پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ انسپکٹر جنرل آف پولیس کی ہدایات کے مطابق پولیس اہلکاروں کو فیس بک، واٹس ایپ، ٹوئٹر اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے غیر مجاز استعمال پر فوری ڈسپلنری ایکشن لیا جائے گا۔ ہدایات کے مطابق پولیس اہلکاروں کی جانب سے سوشل میڈیا پر غیر ضروری سرگرمیاں محکمے کی ساکھ کو نقصان پہنچا رہی ہیں، کچھ اہلکاروں نے غیر مجاز طور پر میڈیا کو ملزم کے بیان ریکارڈ کرنے کی اجازت دی جس پر عدلیہ نے بھی سخت تنقید کی تھی۔
ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا کے غلط استعمال سے پولیس اہلکاروں کی حفاظت کو بھی خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ اعلامیہ کے مطابق تمام ڈسٹرکٹ پولیس آفیسرز اور یونٹ ہیڈز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے دفاتر میں سوشل میڈیا مانیٹرنگ یونٹس قائم کریں تاکہ پولیس اہلکاروں کی سرگرمیوں پر نظر رکھی جا سکے ان یونٹس کا کام سوشل میڈیا پالیسی کی خلاف ورزی کرنے والوں کی نشاندہی کرنا اور ان کے خلاف فوری کارروائی کرنا ہوگا۔ حکام کے مطابق گزشتہ کئی سالوں میں بار بار ہدایات جاری کی گی لیکن پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد اب بھی سوشل میڈیا کا استعمال کررہی ہے۔ اعلامیے میں لکھا گیا ہے کہ تمام ڈی پی اوز اور یونٹ کمانڈرز ایک ہفتے کے اندر رپورٹ جمع کرائیں کہ انہوں نے پابندی پر کتنا عملدرآمد کروایا ہے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کیا کارروائی کی۔
اعلامیہ کے مطابق سپریم جوڈیشری نے بھی پولیس اہلکاروں کی جانب سے میڈیا کو غیر قانونی طور پر ملزم کے بیان ریکارڈ کرنے کی اجازت دینے پر سخت تنقید کی تھی اس پر عمل نہ کرنے والوں کے خلاف بھی سخت ایکشن لیا جائے گا۔ ایڈیشنل انسپکٹر جنرل آف پولیس انٹرنل اکاؤنٹیبلٹی برانچ محمد عالم شنواری نے تمام یونٹس کو یاد دہانی کرائی ہے کہ اگر وہ سوشل میڈیا پالیسی پرعملدرآمد نہیں کرواتے تو ان کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پولیس اہلکاروں کی سوشل میڈیا استعمال پر کے مطابق کے خلاف
پڑھیں:
پیکا ایکٹ کے تحت کارروائیاں جاری، ایک اور صحافی کو گرفتار کرلیا گیا
کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 اپریل 2025ء ) ملک بھر میں پیکا ایکٹ کے تحت کارروائیاں جاری ہیں اسی دوران ایک اور صحافی کو گرفتار کرلیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس نے سوشل میڈیا پر اشتعال انگیزی اور جھوٹی خبریں پھیلانے کے الزام میں ایک اور صحافی کو گرفتار کیا ہے، اجمیر نگری تھانے کی حدود میں کارروائی کرتے ہوئے شیخ جنید ساگر قریشی کو گرفتار کیا گیا، جو سوشل میڈیا اور ایک اخبار سے منسلک ہیں۔ پولیس حکام نے بتایا کہ یہ کارروائی پیکا ایکٹ کے تحت کی گئی اور مقدمہ اے ایس آئی طارق ممتاز کی مدعیت میں درج کیا گیا، جس میں مدعی نے بیان کیا کہ واٹس ایپ پر مختلف لوگوں کے میسجز دیکھتے ہوئے ایک ویڈیو نظر سے گزری، جس میں کے ایف سی ریسٹورینٹ کے واقعے کا ذکر کیا گیا، ویڈیو میں جنید ساگر نے دعویٰ کیا کہ عوام نے مشتعل ہو کر پولیس پر حملہ اور پتھراؤ بھی کیا، جس کے نتیجے میں ایس ایچ او سمیت دو اہلکار زخمی ہوئے۔(جاری ہے)
مدعی کا کہنا ہے کہ ’مذکورہ ویڈیو میں یہ بھی کہا گیا کہ سرسید تھانے کی حدود میں ایک ڈمپر نے خاتون کو کچل دیا، ان ویڈیوز اور بیانات کے ذریعے عوام میں اشتعال پیدا کرنے کی کوشش کی گئی، جو قانون کی خلاف ورزی ہے‘، اس مقدمے کے نتیجے میں پولیس کی جانب سے کارروائی کی گئی اور شیخ جنید ساگر قریشی کو گرفتار کرلیا گیا، واقعے کی مزید تفتیش جاری ہے، جنید ساگر کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ بتایا جارہا ہے کہ فیڈرل انوسٹیگیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے پیکا ایکٹ 2025ء کے تحت سوشل میڈیا پروٹیکشن اتھارٹی قائم کردی، ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے محکمہ داخلہ میں سیل قائم کیا گیا ہے جو سوشل میڈیا پر غیر قانونی اور جھوٹے مواد پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کرے گا، جس کے ذریعے سوشل میڈیا پر غلط معلومات پھیلانے اور جھوٹا پروپیگنڈہ کرنے والوں کے خلاف ایکشن ہو سکے گا، اس کے علاوہ ایف آئی اے سائبر ونگ اور پی ٹی اے کی محکمہ داخلہ کے ساتھ رابطہ کاری بڑھائی جائے گی، سوشل میڈیا کے غلط استعمال کے خلاف محکمہ داخلہ سندھ وفاقی اداروں کے ساتھ مل کر کارروائی کرے گا۔