پاکستان اسٹاک ایکسچینج ایک بار پھر شدید مندی کی زد میں۔۔۔!
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
پاکستان اسٹاک ایکسچینج اچانک اپنی حد کھو بیٹھی، ایک روز کی تیزی کے بعد شدید مندی کے باعث بینچ مارک 100 انڈیکس 1 لاکھ 15 ہزار پوائنٹس کی حد کھو بیٹھا۔ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے تیسرے روز کاروبار کے آغاز پر ہی منفی رجحان دیکھنے میں آیا، 100 انڈیکس میں 1500 سے زائد پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی۔ جس کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں بینچ مارک 100 انڈیکس ایک لاکھ 13 ہزار 900 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان رہا تھا ، پہلے سیشن کے دوران انڈیکس ایک لاکھ 16 ہزار کی حد عبور کر گیا تھا تاہم کاروبار کے اختتام پر 100 انڈیکس 622 پوائنٹس اضافے کے ساتھ ایک لاکھ 15 ہزار 532 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا تھا۔دوسری جانب انٹر بینک میں امریکی کرنسی کی قدر میں 13 پیسے کمی ہوئی جس کے ساتھ انٹر بینک میں ڈالر 280.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پوائنٹس کی
پڑھیں:
آبی گزرگاہوں پر ساڑھے 5 لاکھ پرندوں کی آمد، سندھ وائلڈ لائف کا سروے
سندھ وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ کے سروے میں کہا گیا ہے کہ 2024 سے 2025 کے دوران سندھ کی جھیلوں اور آب گاہوں پر مہاجر پرندوں کا سروے مکمل کیا گیا۔
کراچی سے سندھ وائلڈ لائف کے مطابق آب گاہوں و آبی گذرگاہوں پر پرندوں کی تعداد 5 لاکھ 45 ہزار 258 ریکارڈ کی گئی۔
محکمے کے مطابق سروے کا پھیلاؤ پچھلے سال کی طرح 40 فیصد علاقوں تک رہا۔ مہمان پرندوں کے روایتی ٹھکانے رن آف کچھ اور دلدلی علاقے خشک سالی کا شکار نظر آئے۔
سندھ وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ کے سروے کے مطابق سب سے زائد پرندے بدین کی نریڑی لیگون میں 1 لاکھ 55 ہزار 68 ریکارڈ کیے گئے۔
ڈپارٹمنٹ کے مطابق بدین کے قریب رن آف کچھ کے مقام پر 91 ہزار 634 پرندے مہمان بنے۔ گزشتہ سروے کے مطابق 6 لاکھ 39 ہزار 122 پرندے آئے تھے۔
سروے کے مطابق گرے لیگ گوز، کاٹن پگمی گوز کے علاوہ 57 مختلف اقسام کے ایسے واٹر فائولز جو روایتی طور آتے رہتے ہیں ریکارڈ ہوئے، سب سے زیادہ تعداد کامن ٹیل اور شاولر کی رہی۔ جبکہ انڈین اسپاٹ بلڈ ڈک اور کاٹن پگمی گوز کی کچھ تعداد بھی دیکھی گئی۔
سروے سندھ کی مختلف سول ڈویژنز سکھر، لاڑکانہ، حیدر آباد، میرپور خاص، شہید بینظیر آباد اور کراچی میں کیا گیا۔
سندھ وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ کے سروے کے مطابق دوران سروے لیسر فلیمنگوز اور خطرے سے دو چار نسل کے گریٹ وائیٹ پیلکن کی خاصی تعداد دیکھنے میں آئی