کھربوں ڈالر کے معدنی ذخائر موجود، شہباز شریف: عالمی ادارے سرمایہ کاری کریں، آرمی چیف، کئی سمجھوتے
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی + نوائے وقت رپورٹ + آئی این پی) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے خلیجی ممالک، یورپ، چین، امریکہ اور دیگر خطوں سے معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کھربوں ڈالر کے معدنی ذخائر سے استفادہ‘ انہیں نکال کر قرضوں کے پہاڑ سے آزادی حاصل کر سکتا ہے۔ معدنیات کی ویلیو ایڈیشن کر کے برآمدات کو فروغ دیں گے۔ یہ سرمایہ کاری سب کے لئے فائدہ مند ہے، سرمایہ کار کمپنیاں نوجوانوں کو ہنر کی فراہمی میں اپنا کردار ادا کریں۔ مل کر پاکستا ن کو دنیا کا عظیم ملک بنائیں گے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز یہاں پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025ء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزراء، وزراء اعلیٰ، ارکان اسمبلی، پاک فوج کے سربراہ کے علاوہ چین، عرب، خلیج، امریکا اور یورپ سمیت کئی ممالک کے سفراء اور کاروباری شخصیات کی بڑی تعداد موجود تھی۔ وزیراعظم نے فورم میں غیر ملکی مندوبین کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ وہ انہیں پاکستان آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں۔ انہوں نے فورم کے کامیاب انعقاد پر منتظمین کو مبارکباد دی اور کہا کہ اس فورم کے انعقاد سے مقامی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہو گا اور یہ فورم معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری میں اضافے کا باعث بنے گا۔ وزیراعظم نے ریکو ڈک منصوبے پر پیشرفت کو حوصلہ افزاء قرار دیتے ہوئے کہا کہ منرلز کا شعبہ برسوں سے ہماری توجہ کا مستحق تھا۔ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو قدرتی وسائل اور معدنیات سے مالا مال کیا ہے۔ پاکستان میں کھربوں ڈالر کے معدنی ذخائر ہیں جن سے استفادہ کر کے پاکستان قرضوں کے چنگل سے آزاد ہو سکتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان کے پہاڑوں سے لے کر خیبر پی کے کے برف سے ڈھکے پہاڑوں اور آزاد کشمیر و گلگت بلتستان سے لے کر سندھ کی وادیوں اور پنجاب کے میدانوں تک پورا پاکستان معدنیات سے مالا مال ہے۔ ان عظیم اثاثوں سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کے میدان ذرخیز اور عوام بہادر اور چیلنج قبول کرنے والے ہیں اور اپنی محنت سے ریت کو سونے میں بدلنے کی طاقت رکھتے ہیں۔ وفاق، صوبائی حکومتیں اور پاکستان کے ادارے مل کر کام کریں تو بہت جلد ہم اپنی تقدیر بدل سکتے ہیں لیکن اس کیلئے عزم اور ارادے کی ضرورت ہے۔ بلوچستان میں کان کنی سے مقامی نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا ہو رہے ہیں انہیں ضروری فنی تربیت فراہم کرنے کے لئے ادارے قائم کئے گئے ہیں ۔ بلوچستان میں کان کنی سے سماجی و معاشی ترقی ہو گی۔ وزیراعظم نے خلیجی ممالک ، چین، یورپ ، امریکا سمیت دیگر خطوں سے سرمایہ کاروں کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے بھرپور استفادہ کریں۔ معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری سب کے لئے سود مند ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دنیا کے سب سے بڑے کوئلے کے ذخائر موجود ہیں۔ سندھ حکومت کوئلے کے ذخائر سے استفادہ کرنے کیلئے بھرپور کام کر رہی ہے۔ درآمدی کوئلے کی بجائے مقامی کوئلے پر انحصار کر کے قیمتی زرمبادلہ کی بچت کی جا رہی ہے۔ ان ذخائر کو سیمنٹ پلانٹس اور صنعتی ترقی کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ پنجاب میں چنیوٹ کے قریب لوہے کے بڑے ذخائر دریافت ہوئے جنہیں سٹیل میں بدلا جا سکتا ہے۔ بلوچستان، خیبر پی کے، گلگت بلتستان اور آزادکشمیر میں بھی معدنیات کے شعبے میں بہت کام کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ خام مال کی بجائے تیار شدہ مصنوعات کی برآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔ ہم نے مصنوعات کی ویلیو ایڈیشن کر کے برآمدات کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے سرمایہ کاروں پر زور دیاکہ وہ تیار مصنوعات پر کام کریں، اس سے انہیں فریٹ چارجز کی مد میں بھی بڑی بچت ہو گی۔ انہوں نے کان کنی کی صنعت کے لئے فنی تربیت کو لازم و ملزوم قرار دیتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کو فنی تربیت کے لئے نجی شعبے اور حکومتی سطح پر شراکت داری کو فروغ دیا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے قدرتی وسائل سے مالا مال علاقے ترقی کا مرکز بننے جا رہے ہیں۔ ہم مل کر پاکستان کو دنیا کا عظیم ملک بنائیں گے۔ انہوں نے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو معدنی شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے کہا کھربوں ڈالر کے معدنی ذخائر پاکستان کو آئی ایم ایف جیسے اداروں کو الوداع کہنے میں مدد دے سکتے ہیں۔ ادھر نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان اقتصادی ترقی کے نئے دور میں داخل ہو رہا ہے۔ پائیدار معاشی استحکام کیلئے معدنی وسائل سے بھرپور استفادہ کرنا ہو گا۔ پاکستان کے معدنی وسائل کو بروئے کار لانے کیلئے زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری درکار ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے معدنی شعبے میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے اسلام آباد میں2 روزہ پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم2025 ء کے آغاز پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جس میں امریکہ، چین، سعودی عرب، روس، فن لینڈ اور ترکیہ سمیت دیگر ممالک کے وفود شریک ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر انویسٹمنٹ فورم میں شریک ہوئے۔ فورم میں معزز مہمانان پاکستان بزنس کمیونٹی سے ملاقات کریں گے۔ اپنے خطاب میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا تمام معاشی اشاریے مثبت ہیں، عالمی ادارے بھی پاکستان کی معاشی ترقی کا اعتراف کر رہے ہیں۔ پاکستان میں سونے اور تانبے کے بڑے ذخائر موجود ہیں، پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال ہے، معدنی وسائل کو بروئے کار لانے کیلئے زیادہ سے زیادہ سرماری کاری درکار ہے۔ وفاقی وزیر تجارت جام کمال نے کہا بلوچستان معدنی وسائل سے مالا لال صوبہ ہے، پاکستان کے معدنی شعبے میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔ معدنی وسائل کو بروئے کار لانے کیلئے سرمایہ کاری درکار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ منرلز انویسٹمنٹ فورم میں غیرملکی سرمایہ کاروں کی شرکت ہمارے لئے خوش آئند ہے۔ وفاقی وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک نے کہا فورم میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی شرکت پاکستان کے معدنی شعبے میں اعتماد کا مظہر ہے۔ حکومتی کاوشوں سے معاشی استحکام ممکن ہوا، زرمبادلہ میں اضافہ اور مہنگائی میں کمی ہوئی ہے۔ پاکستان سٹاک ایکسچینج دنیا کی بہترین سٹاک مارکیٹوں میں شامل ہوئی، معاشی محاذ پر یہ کامیابیاں وزیراعظم شہباز شریف اور ان کی ٹیم کی محنت کا نتیجہ ہیں۔ موڈیز اور فچ جیسے عالمی ادارے پاکستان کی معاشی کارکردگی کے معترف ہیں۔ پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم میں معدنی وسائل کی تلاش کیلئے پاکستانی کمپنیوں کے چین‘ برطانیہ‘ جنوبی افریقہ‘ روس اور دیگر ملکوں کے کمپنیوں کے ساتھ سمجھوتوں پر دستخط ہو گئے۔ چینی کمپنی نے جیولوجیکل سروے‘ روسی کمپنی کی جیوسائنٹیفک ریسرچ جبکہ جنوبی افریقی کمپنی نے ڈیجیٹلائزیشن اور جدید ٹیکنالوجی کے شعبوں میں دلچسپی ظاہر کی۔ صدر اور سی ای او بیرک گولڈ مارک برسٹو نے کہا کہ ریکوڈک پاکستان کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔ بلوچستان کی خوشحالی کا باعث بنے گا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کی ترقی کیلئے بلوچستان کی ترقی انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ بلوچستان کی باصلاحیت افرادی قوت ملک کا قیمتی اثاثہ ہے، بلوچستان کی ترقی کے اقدامات جاری رہیں گے۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق انہوں نے ان خیالات کا اظہار بلوچستان کے وکلاء کی اعلیٰ سطحی قیادت سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ملاقات میں وفاقی وزیرِ قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ، صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن رؤف عطاء، صدر بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن عطاء اللہ لانگو اور رکن بلوچستان بار کونسل خلیل کاکڑ موجود تھے۔ اجلاس میں بلوچستان کی موجودہ امن و امان و سکیورٹی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وفد نے وزیرِ اعظم کو اس حوالے سے دیگر سیاسی قیادت و رہنماؤں سے اپنی ملاقاتوں سے بھی آگاہ کیا، صدر سپریم کورٹ بار اور صدر بلوچستان ہائی کورٹ بار نے وزیرِ اعظم کو بلوچستان میں گورننس کے امور کے حوالے سے آگاہی دیتے ہوئے تمام مسائل کے حل کیلئے وزیرِ اعظم کی قیادت و رہنمائی کی درخواست کی۔ وفد نے وزیرِ اعظم کے دانش سکولز کے ذریعے معاشی طور پر کمزور طبقے کے طلباء و طالبات کو اعلی تعلیم کی فراہمی کے اقدام کی تعریف کی اور خانزئی اور منگوچر قلات میں بھی دانش سکولوں کے قیام کی درخواست کی۔ وفد نے وزیرِ اعظم کے بلوچستان کے طلباء کو اعلیٰ تعلیم کی فراہمی کیلئے ماضی میں دیئے گئے سینکڑوں سکالر شپس پر خراج تحسین پیش کیا اور اس پروگرام کو دوبارہ سے شروع کرنے کی درخواست کی۔ وزیرِ اعظم نے متعلقہ حکام کو اس حوالے سے فوری عملدرآمد کی ہدایات دیں۔ وزیراعظم نے آذربائیجان کو پاکستان میں تیل کی دریافت، معدنیات و کان کنی، قابل تجدید توانائی اور علاقائی روابط کیلئے انفراسٹرکچر میں موجود سرمایہ کاری کے وسیع مواقع سے مستفید ہونے کی دعوت دی ہے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف سے آذربائیجان کے وزیرِ معیشت میکائیل جباروف نے وفد کے ہمراہ ملاقات کی اور پاکستان آذربائیجان تعاون کے مزید فروغ پر اتفاق، مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری میں اضافے پر گفتگو کی۔ وزیرِ اعظم نے آذربائیجان کے وفد کو آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کیلئے خیر سگالی کا پیغام دیا۔ ملاقات میں معدنیات و کان کنی، تیل کی دریافت، قابل تجدید توانائی، انفارمیشن ٹیکنالوجی، علاقائی روابط کیلئے انفراسٹرکچر کی تعمیر، دفاع، ہاسپیٹیلٹی و سیاحت اور افرادی قوت کی ترقی کے شعبوں میں تعاون کے مزید فروغ پر اتفاق کیا گیا۔ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے اپنے حالیہ دورہء آذربائیجان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور آذربائیجان کے مابین دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں جو مشترکہ عقیدے، ثقافت، باہمی احترام اور بھائی چارے پر مبنی ہیں۔ وزیراعظم نے اسلام آباد اور باکو کو جڑواں شہر قرار دینے کے بعد اسلام آباد میں بہترین تزئین و آرائش کے اقدامات پر آذربائیجان کی ٹیم کی تعریف بھی کی۔ وزیرِ اعظم نے آذربائیجان کے صدر کے متوقع دورے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور آذربائیجان کے مابین تجارت کے حجم کو 2 ارب ڈالر پر پہنچانے کیلئے دونوں ممالک کے مابین اعلیٰ سطح پر گہری دلچسپی اور اقدامات خوش آئند ہیں۔ آذربائیجان وزیر نے پاکستان کی جانب سے ان کے وفد کی شاندار مہمان نوازی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون اور تجارت کے فروغ میں آذربائیجان کی گہری دلچسپی کا اظہار کیا اور قابل تجدید توانائی، وائٹ آئل پائپ لائن، سوکار کی پاکستان میں سرمایہ کاری، آذربائیجان کی پاکستان کے انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کے حوالے سے پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف سے ترک وزیر توانائی اور قدرتی وسائل الیرسلان بائر خطار نے ملاقات کی۔ ترکیے کا 9 رکنی وفد بھی ملاقات میں شریک تھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور ترکیے کے برادرانہ تعلقات قابل فخر ہیں۔ ترک صدر کے حالیہ دورے سے اقتصادی تعاون میں وسعت آئی۔ ترک وفد کی منرلز انویسٹمنٹ سمٹ میں شرکت پر وزیراعظم نے شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور ترکیئے کے معاشی تعلقات میں نئی وسعت کو فروغ دینے کے مواقع موجود ہیں۔ سمندر میں تیل اور گیس کی تلاش کا معاہدہ اقتصادی تعاون کو مضبوط کرے گا۔ پاکستان ترکیئے نے توانائی شعبے میں تعاون بڑھانے پر دونوں ممالک نے اتفاق کیا۔ ترک وزیر نے کہا کہ ترکیے توانائی اصلاحات‘ نجکاری کا تجربہ پاکستان سے شیئر کرے گا۔ اصلاحات توانائی شعبے میں سرمایہ کاری کیلئے پرکشش بنائیں گی۔ پاکستان میں نادر معدنیات کی تلاش میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے عالمی شپنگ کمپنی کی پاکستان میں 2 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام رکاوٹیں دور کر کے میری ٹائم شعبے کو عالمی مسابقتی معیار پر لانے کا وقت آگیا ہے، خطے میں تجارت اور نقل و حمل کے لئے پاکستان کی بطور راہداری اہمیت میں اضافہ ہوا ہے۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے منگل کو جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار عالمی شپنگ کمپنی اے پی مولر۔میرسک(A.
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ پاکستانی عوام کے پیروں کے نیچے وسیع معدنی ذخائر، ہاتھوں میں مہارت اور شفاف معدنی پالیسی کے ہوتے ہوئے مایوسی اور بے عملی کی کوئی گنجائش نہیں، مجھے پختہ یقین ہے پاکستان عالمی معدنی معیشت میں ایک رہنما کے طور پر ابھرنے کے لیے تیار ہے۔ اسلام آباد میں پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025 سے خطاب کرتے ہوئے پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے کہا کہ ہم بین الاقوامی اداروں کو پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہیں، وہ اپنی مہارت سے پاکستان کو روشناس کرائیں۔ آرمی چیف نے کہا کہ عالمی ادارے سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کریں اور وسائل کی وسیع صلاحیت کی ترقی میں شراکت داری کریں، پاکستان کی معدنیات کی دولت کو اخذ کرنے کے لیے انجنیئرز، جیالوجسٹ، آپریٹرز اور بہت سے ماہر کان کن درکار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس شعبے کی ترقی کے لیے طلبہ کو بیرون ملک تربیت کے لیے بھی بھیجا جارہا ہے، اس وقت بلوچستان کے 27 طلبہ زیمبیا اور ارجنٹینا میں منرل ایکسپلوریشن میں تربیت حاصل کر رہے ہیں۔ جنرل عاصم منیر نے کہا کہ پاکستان کا مقصد معدنی شعبے کے لیے افرادی قوت، مہارت اور انسانی وسائل پیدا کرنا بھی ہے جبکہ اقتصادی سلامتی، قومی سلامتی کے ایک اہم جْزو کے طور پر ابھری ہے۔ آپ پاکستان پر پراعتماد پارٹنر کے طور پر بھروسہ کرسکتے ہیں، پاک فوج اپنے شراکت داروں اور سرمایہ کاروں کے مفادات اور اعتماد کے تحفظ کے لیے ایک مضبوط سکیورٹی فریم ورک اور فعال اقدامات کو یقینی بنائے گی۔ پاک فوج کے سربراہ نے کہا کہ پاکستان میں اپ سٹریم اور ڈاون سٹریم معدنی صنعتوں کی ترقی کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔ آرمی چیف کے مطابق یہ بات اہم ہے کہ لاگت کو بہتر بنانے اور منڈیوں کو متنوع بنانے کے لیے پاکستان میں ریفائننگ اور ویلیو ایڈیشن میں سرمایہ کاری کی جائے۔ عوام آگے بڑھیں ملک اور اپنے لیے جدوجہد کریں۔ جنرل عاصم منیر نے کہا ہم پاکستانی بیک آواز شراکت داروں اور سرمایہ کاروں کو یقین دلاتے ہیں کے کاروبار اور معدنی دولت سے استفادہ کرنے کے لیے آپ کی مہارت سے فائدہ اٹھانا ہماری اجتماعی قومی خواہش ہے۔ آپ پاکستان پر پر اعتماد پارٹنر کے طور پر بھروسہ کر سکتے ہیں۔ آرمی چیف کا کہنا تھا کہ وہ بلوچ قبائلی عمائدین کی کاوشوں کے بھی معترف ہیں، جنہوں نے کان کنی کے کاموں کو فروغ دینے اور بلوچستان کی ترقی و پیشرفت میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملکر کام کرنے سے پاکستان کا معدنی شعبہ اجتماعی فائدے کے لیے علاقائی ترقی، خوشحالی اور پائیداری کو فروغ دے سکتا ہے۔ دریں اثناء امریکی محکمہ خارجہ میں جنوبی وسطی ایشیا امور کے اعلی عہدے دار ایرک مائیر نے پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025 کے انعقاد پر پاکستانی حکام کو خراج تحسین کیا ہے۔ دو روزہ پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025 کی افتتاحی تقریب میں ملکی اور غیر ملکی معاشی ماہرین و مندوبین نے شرکت کی۔ افتتاحی تقریب میں شریک امریکی وزارت خارجہ کے اعلی عہدے دار ایرک مائیر نے کہا میں پاکستان کی مہمان نوازی سے لطف اندوز ہو رہا ہوں۔ میں پاکستانی حکام کو اس فورم کے کامیاب انعقاد پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ ایرک مائیر نے کہا کہ امید ہے کہ اس فورم کے انعقاد سے امریکہ اور پاکستان کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ ایرک مائیر نے توقع ظاہر کی کہ یہ فورم سرمایہ کاروں کے لیے یکساں مواقع فراہم کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی منرل اور معدنی وسائل کی اہمیت کو متعدد بار اجاگر کیا ہے جبکہ حالیہ دنوں میں پاکستان اور امریکہ کے مابین کامیاب سرمایہ کاری کے کئی حوالے ہیں۔ ایرک مائیر کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکہ کے مابین سویابین کی تجارت کا دوبارہ آغاز باعث مسرت ہے، حال ہی میں 260 ہزار ٹن سویابین سے لدے چار جہاز پاکستان پہنچے ہیں، یہ تجارتی روابط دونوں ممالک کے عوام کے مابین گہرے تعلقات کی نشاندہی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ متعدد پاکستانیوں نے امریکہ میں ایکسچینج پروگرام کے تحت تعلیم حاصل کی ہے، یہ اقدامات پاکستانی اور امریکی عوام کے مابین گہرے رشتے کے عکاس ہیں۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم کھربوں ڈالر کے معدنی ذخائر وزیراعظم محمد شہباز شریف شعبے میں سرمایہ کاری معدنیات کے شعبے میں کہا کہ پاکستان اور وزیراعظم نے کہا کہ کہا ہے کہ پاکستان نے کہا کہ پاکستان کرتے ہوئے کہا کہ اعظم شہباز شریف ا ذربائیجان کے سرمایہ کاری کے کا کہنا تھا کہ ایرک مائیر نے پاکستان اور ا شہباز شریف نے سے استفادہ کر کرتے ہوئے کیا سرمایہ کاروں میں پاکستان پاکستان میں قدرتی وسائل عالمی ادارے بلوچستان کی بلوچستان کے کرنے کے لئے اسلام ا باد سے مالا مال ملاقات میں پاکستان کے پاکستان کو نے پاکستان پاکستان کی موجود ہیں کی سرمایہ ا رمی چیف کے طور پر کے مواقع کورٹ بار انہوں نے کی ضرورت کی معاشی غیر ملکی کے مابین فورم میں حوالے سے ممالک کے کے لیے ا ترقی کے پاک فوج کی ترقی کے ساتھ فورم کے رہے ہیں کان کنی کو فروغ سکتا ہے کرنے کی کام کر کرے گا
پڑھیں:
پاکستان اور بیلاروس کے درمیان دیرینہ تعلقات ہیں: وزیراعظم شہباز شریف
منسک(نیوز ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور بیلاروس کے درمیان دیرینہ تعلقات ہیں۔
بیلاروس کے صدر الیگزینڈرلوکاشینکو کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بہترین میزبانی پر بیلاروس کی قیادت کا شکریہ ادا کرتا ہوں، منسک کی خوبصورتی کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے، صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کے 2015 کے دورہ پاکستان نے دوستی کی مضبوطی میں اہم کردار ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ بیلاروس کے صدر سے دوطرفہ تعلقات کے حوالے سے مفید بات چیت ہوئی، دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کیلئے مفاہمتی یادداشتوں کا تبادلہ ہوا، صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کی قیادت میں بیلاروس نے نمایاں ترقی کی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجود ہیں، بیلاروس کی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع اور سازگار ماحول سے فائدہ اٹھانا چاہیے، دونوں ممالک کو زرعی اور صنعتی شعبوں میں ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کرنا چاہیے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ بیلاروس میں مقیم پاکستانی اس کی تعمیر وترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، تعلقات کے فروغ کے حوالے سے مثبت پیشرفت باعث اطمینان ہے۔
Post Views: 3