City 42:
2025-04-12@23:29:17 GMT

اڈیالہ جیل کے باہر دھرنا دینے کی پی ٹی آئی کی کوشش ناکام

اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT

سٹی42: پی ٹی آئی کے لیڈر اور بانی کی بہنیں اڈیالہ جیل کے باہر دھرنا دینے کی کوشش مین ناکام ہو کر گھروں کو واپس چلے گئے۔ پولیس نے کچھ دیر کے لئے علیمہ خان، ان کی بہنوں، بعض لیڈروں اور کچھ کارکنوں کو حراست میں لیا تاہم ان سب کو کچھ ہی دیر بعد چھوڑ دیا گیا۔ علیمہ خان اور ان کے ساتھ آئی ہوئی دوسری دو بہنوں نے اڈیالہ جیل کے قریب ایک شادی ہال کے لان میں کچھ دیر بیتھ کر "دھرنا" دیا لیکن وہاں کوئی دوسرے لیدر اور کارکن نہیں آئے، بعد میں وہ سب لوگ اپنے گھروں کو واپس چلے گئے۔

سریے اور سیمنٹ کی تازہ ترین قیمتیں سامنے آگئیں

بانی کی بہنوں نے  منگل کے روز اڈیالہ جیل میں  بانی کے ساتھ ملاقات نہ ہونے کی صورت میں دھرنا دینے کا منصوبہ بنایا تھا اور پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ، لیدروں، وکیلوں اور کارکنوں کو اس دھرنا کے لئے تیار کر رکھا تھا۔

 راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں ایک سو نوے ملین پاؤنڈ کرپشن کیس میں سزا کاٹ رہے پی ٹی آئی کے بانی کے ساتھ آج منگل کے روز ملاقات کرنے والوں میں کون کون ہو گا یہ کل پیر کے روز ہی طے تھا اور پی ٹی آئی کے لیڈر سلمان اکرم راجا نے ملاقاتیوں کے نام  خود میڈیا کو بتائے تھے۔ آج بانی کی بہنیں اور بہت سے دوسرے لوگ بھی ملاقات کرنے کے لئے چلے گئے جنہیں ملاقات کرنے کی اجازت نہیں ملی تو انہوں نے ہنگامہ کر دیا۔ پولیس نے پر امن طریقہ سے اس ہنگامہ آرائی کا سامنا کیا اور پی ٹی آئی کے اڈیالہ جیل کے نزدیک جمع ہونے والے کچھ کارکنوں کو اکٹھا  ہو کر دھرنا جیسا کوئی کام نہیں کرنے دیا۔

یتیم ،بچوں کو ایس او ایس ویلجز میں چھت، معیاری تعلیم فراہم کرنا قابل تحسین : مریم نواز

بہنوں کی بانی سے ملاقات کرنے کی ضد

عمران خان  کی بہنتوں کے نام آج ملاقات کرنے والوں کی فہرست میں شامل نہیں تھے لیکن انہوں نے بھی اڈیالہ جیل جا کر ملاقات کرنے کے لئے ضد کی، بعد میں  جیل حکام نے بانی کی دو  بہنوں کو ملاقات کرنے کی اجازت دے دی لیکن علیمہ خان کا نام ملاقاتیوں کی فہرست مین شامل نہ ہونے پر باقی دو بہنوں نے بھی ملاقات نہیں کی۔  علیمہ خان کو اور بعض دوسرے  رہنماؤں کو ملاقات  کی اجازت نہ ملنے پر پی ٹی آئی کارکنوں نے جیل کے قریب احتجاج اور پولیس پر پتھراؤ کیا، پولیس نے عمران خان کی تینوں بہنوں، عالیہ حمزہ، ایم این اے شفقت اعوان سمیت متعدد کارکنوں کو کچھ دیر کے لئے حراست میں لے کر ایک قریبی شادی ہال کے لان میں بٹھا دیا۔ 

ہال روڈ؛ موبائل اسیسریز کا کاؤنٹر لگانے پر گولیاں چل گئیں

سنی اتحاد کونسل کے لیڈر صاحبزادہ حامد رضا نے بھی"  گرفتاری دی" لیکن پولیس نے کسی کو گرفتار نہیں کیا۔

اڈیالہ جیل کے باہر کیا کچھ ہوا

 آج اڈیالہ جیل میں قیدیوں کی ملاقات کا دن تھا۔  بانی اور ان کی بیوی بشریٰ بی بی سے  ملاقات کیلئے کئی لوگ آئے۔

بشریٰ بی بی سے ملنے کے لئے  ان کی فیملی کے لوگ اڈیالہ جیل پہنچے ان میں مہرالنساء اور مبشرہ شیخ شامل تھے،  یہ لوگ  جیل حکام کی اجازت کے بعد اڈیالہ جیل کے اندر روانہ ہوئے۔

گھوٹکی: دوست نے دوست کا سر تن سے جدا کر دیا، قاتل گرفتار

بانی سے ملنے کے لیے بیرسٹر علی ظفر، عالیہ حمزہ، نادیہ خٹک، وکیل ڈاکٹر علی عمران، پی ٹی آئی خاتون ورکر رضیہ سلطانہ، وکیل ظفر عباس، وکیل حسنین سنبل، وکیل راجہ متین،  نیاز اللہ نیازی  اڈیالہ جیل پہنچے۔

  بیرسٹر گوہر، سلمان اکرم راجہ اور ظہیر عباس چودھری کی گاڑی کو جیل سے کچھ دور لگے ناکے پر روک دیا گیا ان تینوں کو جیل جانے نہیں دیا گیا۔ پولیس کا اصرار تھا کہ جن لوگوں کو ملاقات کی اجازت ملی ہے وہی آگے جائیں گے۔

نقل مافیا سرگرم،مختلف شہروں میں پرچے سوشل میڈیا پر آؤٹ

سلمان اکرم راجہ نے میڈیا کے  نمائندوں سے کہا،  سمجھ نہیں آرہا کیوں ناکے لگائے گئے ہیں، ہماری آج ملاقات طے تھی نام بھی بھیجے گئے اس کے باوجود ناکے لگانا اور وکلاء کو ملاقات سے روکنا سمجھ سے بالاتر ہے۔

اس دوران اڈیالہ جیل کے قریب پی ٹی آئی کے کارکن بھی جمع ہو گئے۔ پولیس نے ان کارکنوں کو منتشر کرنے کے لئے  دھاوا بول دیا، میڈیا ڈی سی این جیز کے قریب جمع ہونے والے چار کارکنوں کو حراست میں لیا گیا  جن میں دو خواتین بھی شامل تھیں۔

علیمہ خان، عظمی خان کو ملنے سے روک دیا گیا ۔  پولیس کا کہنا تھا کہ ان کے نام آج ملاقات کرنے والوں میں شامل نہیں ہیں۔

 بانی پی ٹی آئی کی فیملی کو اڈیالہ جیل سے پہلے روک لیا گیا، علیمہ خان، عظمی خان اور کزن قاسم خان نیازی کو نجی فارماسیوٹیکل کمپنی کے قریب روکا گیا۔

علیمہ خان نے میڈیا کے نمائندوں سے کہا،  یہ پتا نہیں گھبرا کیوں رہے ہیں؟ یہاں تو فیملی کے سوا اور کوئی بھی نہیں ہے۔  پولیس نے کہا ہے جیل نہیں جانے دیں گے، بھئی کیوں نہیں جانے دیں گے۔  ہمیں تین ہفتے سے ملاقات نہیں کرنے دے رہے، آج بھی پولیس تعینات کر دی ہے تاکہ ہم ملاقات نہ کرسکیں ایسی صورتحال میں ہم پریشان نہیں ہوں گے تو کیا ہوں گے۔

علیمہ خان نے  کہا، " اگر ملاقات نہیں کرنے دیں گے تو ہم یہیں بیٹھیں گے" ،   تیسرا ہفتہ ہوگیا ہے، بانی سے ملاقات نہیں ہو رہی، ہم لاہور سے سفر کرکے یہاں آرہے ہیں۔

ججوں اور پولیس کو آزاد کروائیں گے

علیمہ خان نے جذباتی تقریر کرتے ہوئے کہا، اصلی قید میں ہمارے ججز ہیں، ہم انھیں آزاد کرائیں گے تو وہ انصاف دیں گے، جب ہم پولیس کو آزاد کرائیں گے تو پولیس ہمیں تحفظ دے گی۔ جس سے بات کریں وہ کہتا ہے ہم مجبور ہیں، پتہ نہیں کون آرڈر دے رہا ہے، شہباز شریف دے رہے ہیں  یا مریم نواز دے رہی ہیں، علیمہ نے الزام لگایا کہ مجبور یہی دونوں کررہے ہیں۔

علیمہ خان نے دعویٰ کیا کہ ہماری آج ملاقات کا دن تھا لیکن کل سلمان اکرم راجا نے جن ملاقاتیوں کے نام بتائے تھے ان میں بانی کی بہنیں شامل نہیں تھیں۔ 

6  لیڈروں کو ملاقات کی اجازت

بعدازاں 6 وکلاء رہنماؤں کو ملاقات کی اجازت مل گئی ان میں بیرسٹر گوہر، بیرسٹر علی ظفر، مبشر مقصود اعوان، ظہیر عباس چوہدری، علی عمران اور خاتون  وکیل رضیہ سلطانہ شامل تھے۔

بشریٰ بی بی سے اہل خانہ کی ملاقات

بشریٰ بی بی سے ان کے عزیزوں کی اڈیالہ جیل میں ملاقات ہوئی۔ ملاقات کرکے بشریٰ کی بھابھی مہرالنساء اور بیٹی مبشرہ اڈیالہ جیل سے واپس روانہ ہوگئیں، بشریٰ بی بی سے بھابھی اور بیٹی کی ملاقات اڈیالہ جیل کے کانفرنس روم میں ہوئی۔

عظمی اور نورین خان کو ملاقات کی اجازت، علیمہ خان کو روک دیا

بعدازاں پولیس نے بانی کی دوبہنوں اور کزن قاسم نیازی کو ملاقات کرانے کی پیشکش کردی۔ پولیس نے کہا کہ علیمہ خان کو ملاقات کی اجازت نہیں، باقی تینوں کی ملاقات کروا دیتے ہیں تاہم بانی کی دو بہنوں نے علیمہ کے بغیر ملاقات  کرنے سے انکار کردیا۔

بانی کی بہنیں جیل انتظامیہ کی جانب سے علیمہ کو  ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر گورکھپور ناکہ پر موجود رہیں، پولیس کی خواتین اہلکار اور ایلیٹ فورس کی نفری بھی گھورکپور ناکے پر موجود رہی، جیل انتظامیہ کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کی دو بہنوں اور کزن کو ملاقات کی اجازت مل گئی، جیل انتظامیہ نے عظمی خان، نورین خان اور قاسم نیازی کو ملاقات کی اجازت دی۔

دو وکلاء سمیت 3 افراد  کو حراست میں لے کر چھوڑ دیا

اڈیالہ جیل سے کچھ فاصلے پر نجی فارماسیوٹیکل کمپنی کے قریب پولیس نے دو وکلاء سمیت 3 افراد کو حراست میں لے لیا، وکیل نعیم حیدر پنجھوتہ سے مذاکرات کے بعد پولیس نے زیر حراست تینوں افراد کو چھوڑ دیا۔

پولیس کا صحافیوں سے درشت رویہ

راولپنڈی پولیس کا نجی ٹی وی چینل کے رپورٹر شبیر ڈار کے ساتھ جھگڑا ہوا، شبیر ڈار اڈیالہ جیل کے قریب گورکھپور ناکے پر کوریج کررہے تھے۔ پولیس اہلکاروں نے ایک نیوز چینل کے رپورٹر سجاد چودھری کو بھی دھکے مارے، شبیر ڈار کو  بھی دھکے دیئے۔

 ان صحافیوں کی پولیس اہلکاروں کے ساتھ تلخ کلامی ہوئی۔

عالیہ حمزہ، کو بھی روک دیا 

 عالیہ حمزہ کو گورکھپور ناکے پر روک لیا گیا، عالیہ حمزہ عمران خان کی بہنوں سے ملاقات کرنا چاہتی تھیں۔ ‏اپوزیشن لیڈر پنجاب احمد خان بھچر کو  بھی اڈیالہ جیل جانے سے روک دیا گیا، ڈپٹی اپوزیشن لیڈر معین قریشی بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔

عمر ایوب، زرتاج گل، میاں اظہر کو روک دیا گیا

قومی امبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، ملک عامر ڈوگر، زرتاج گل، میاں اظہر گورکھ پور کے قریب پہنچ گئے انہیں بھی روک دیا گیا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ ان کے نام بانی کے ملاقاتیوں کی فہرست میں نہیں ہیں۔

ججز اپنے احکامات پر عمل کرائیں یا گھر چلے جائیں، عمر ایوب

 عمر ایوب نے کہا کہ ملک کی عدلیہ اور ججز تعین کرلیں کہ وہ اپنے احکامات پر عمل درآمد کرائیں یا چھٹی کرکے گھر چلے جائیں۔  یہ نہیں ہوسکتا ملک میں عدل نہ ہو، آئین و قانون نہ ہو۔ 

عمر ایوب نے الزام لگایا کہ  آج ملاقات کا دن تھا لیکن یہاں پولیس دیکھ لیں۔  اس وقت ملک میں آئین و قانون نہیں ہے۔  پولیس اور رینجرز ریاست کے اوزار ہیں۔ 

بانی کو عید کی نماز نہیں پرھنے دی، عمر ایوب کا الزام

عمر ایوب نے انکشاف کیا کہ بانی نے عید کے روز عید کی نماز نہیں پڑھی تھی۔ عمر ایوب نے الزام لگایا کہ اڈیالہ جیل حکام نے بانی کو عید کے روز عید کی نماز نہیں پڑھنے دی۔ 

عمر ایوب نے کہا،  جیل قانون کے مطابق قیدی کے حقوق ہیں مگر بانی کو عید کے دن نماز نہیں پڑھنے دی گئی۔  بانی کو تین ماہ سے بیٹوں سے بات نہیں کرنے دی گئی، سیاسی رفقاء سے ملاقات نہیں کرنے دی جا رہی۔

عمر ایوب نے کہا کہ ن لیگ والے کہتے ہیں کہ بانی معافی مانگ لیں تو سارا معاملہ ختم ہو جائے گا، اس سے ظاہر ہے یہ سیاسی معاملہ ہے۔

عمر ایوب نے دعویٰ کیا کہ بانی ڈیل اور  ڈھیل نہیں مانگ رہے۔  ہم ملک میں آئین و قانون کی بالادستی کے لئے پارلمنٹ کے اندر و باہر جہدوجہد جاری رکھیں گے۔

سیاسی کارکنوں کو دہشت گرد سمجھنا چھوڑ دیں، زرتاج گل

زرتاج گل نے میڈیا  کے نمائندوں سے  کہا کہ  ایک تو بانی کو جیل میں رکھا ہوا ہے اور دوسرا یہ کہ فیملی کو ملنے نہیں دے رہے۔ زرتاج گل نے دعویٰ کیا کہ جن کے نام بانی دیتے ہیں ان کو جیل کے باہر کھڑا رکھا جاتا ہے۔  خدا کا واسطہ ہے سیاسی کارکنوں کو دہشت گرد سمجھنا چھوڑ دیں۔

زرتاج گل نے کہا کہ اگر آپ ملاقات کی اجازت نہیں دیں گے تو بحران بڑھے گا، بار بار توہین عدالت کی جا رہی ہے۔

 مسائل کا حل یہ نہیں کہ آپ پی ٹی آئی کو دہشت گرد بنا کر پیش کریں۔

پی ٹی آئی کارکنوں کے اڈیالہ روڈ پر حکومت کے خلاف نعرے

 پی ٹی آئی کارکنوں نے اڈیالہ روڈ پر حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ کارکنوں نے گورکھ پور سے اڈیالہ جیل جانے والی سڑک بلاک کردی۔

کارکنوں کا پتھراؤ، اڈیالہ مارچ پر اصرار

 کی ٹی آئی کے لیڈروں کے ساتھ آنے والے کارکنوں نے اڈیالہ جیل کی جانب مارچ کرنے پر اصرار کیا تاہم عمر ایوب نے کارکنوں کو روک دیا، پولیس نے پوزیشنیں سنبھال لیں اور مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا، مظاہرین نے پتھراؤ کیا جس پر پولیس نے کارکنوں کو حراست میں لینا شروع کردیا۔

اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی یقین دہانی پر پولیس نے تمام کارکنوں کو رہا کردیا اس دوران صاحبزادہ حامد رضا بھی پہنچ گئے۔

ایم این اے شفقت اعوان اور چار کارکن "گرفتار"  اور رہا

بانی  کی تینوں بہنیں بہت دیر تک  پولیس ناکے کے قریب موجود رہیں، کئی کارکن اور عمر ایوب بھی اڈیالہ روڈ پر موجود  رہے، جنید اکبر خان بھی گورکھپور پولیس ناکے پر پہنچ گئے۔

پولیس نے گورکھپور ناکہ کے قریب مزید چار مزید افراد کو تحویل میں لے لیا، ایم این اے شفقت اعوان کو بھی حراست میں لے لیا گیا۔

بانی کی بہنوں کو شادی ہال کے لان میں بٹھا دیا

بعدازاں بانی  کی تینوں بہنوں اور عالیہ حمزہ کو حراست میں لے لیا گیا اس پر صاحبزادہ حامد رضا نے "رضاکارانہ گرفتاری" دے دی، کسی نے انہین "گرفتار" نہیں کیا۔  علیمہ خان، عظمی خان، نورین خان اور قاسم نیازی کو پولیس وین میں گورکھ پور روانہ کردیا گیا وہاں ایک شادی ہال کے لان میں ان کو چھوڑ دیا اور کہا، یہاں جتنا جی چاہے وقت گزاریں۔

حراست غیرقانونی ہے، گوہر

بیرسٹر گوہر نے کہا  کہ یہ فرمائشی گرفتاریاں نہیں ہیں۔  انہوں نے عمران خان کی بہنوں کو فی الحال حراست میں لیا ہے باقاعدہ گرفتار نہیں کیا لیکن حراست میں لینا بھی بالکل غیرآئینی و غیرقانونی ہے، اپنے بھائی سے ملنا ان کا حق ہے اور عدالتی حکم ہے۔

انہوں ںے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے تین رکنی بینچ کا آرڈر ہے کہ آپ کو ملاقات کرانی ہے ہر منگل کو اور ہر جمعرات کو، مگر 20 مارچ کے بعد سے اب تک ملاقات نہیں ہوئی اس پر انہوں نے کہا تھا کہ اگر ملاقات نہیں ہوئی تو ہم یہیں بیٹھے رہیں گے۔

پی ٹی آئی کا آج دھرنے کا منصوبہ تھا

منگل کے روز پی ٹی آئی کے لیڈروں نے  اڈیالہ جیل کے باہر دھرنا دینے کی منصوبہ بندی کی تھی، آج پولیس نے اس منصوبہ کو ناکام بنا دیا اور علمہ خان اور ان کی دو بہنوں کو کچھ دیر تک ایک شادی ہال کے لان میں "دھرنا" کرنے کے بعد اپنے گھروں کو واپس جانا پڑا کیونکہ پولیس نے پی ٹی آئی کے لیڈروں اور کارکنوں کو اڈیالہ جیل کے قریب جمع ہونے کا موقع ہی نہیں دیا۔ 

پی ٹی آئی کی قیادت نے اپنے تمام ارکان پارلیمنٹ، ایم پی ایز اور کارکنوں کو منگل کے روز صبح اڈیالہ جیل پہنچنے کی ہدایت کی تھی لیکن چند ہی لیڈر وہاں گئے جنہیں پولیس نے آسانی کے ساتھ مینیج کر لیا۔

پیر کے روز دھرنا کے متعلق  شائع ہونے والی خبریں

پیر کے روز پاکستان کی کئی نیوز آؤٹ لیتس نے پی ٹی آئی کے منگل کے روز اڈیالہ جیل کے باہر دھرنے کے منصوبہ کے متعلق خبریں پوسٹ کیں۔

ایکسپریس نیوز نے بتایا، " پاکستان تحریک اںصاف کے بانی چیئرمین کی بہن علیمہ خان کے اڈیالہ جیل کے باہر ممکنہ دھرنے کے پیش نظر پی ٹی آئی کے تمام اراکین اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈرز کو اسلام آباد میں ہی رہنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔"

ایکسپریس نیوز کے مطابق علیمہ خان کی جانب سے اڈیالہ جیل کے باہر ممکنہ دھرنے کے معاملے پر پی ٹی آئی نے ایم این ایز، ایم پی ایز اور ٹکٹ ہولڈرز کو اسلام آباد کے قریب رہنے کی ہدایت کی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق علیمہ خان نے کہا تھا کہ اگر منگل کوبانی چئیرمین سے ملاقات نہیں کروائی جاتی تو اڈیالہ جیل کے باہر دھرنا دوں گی۔

ایکسپریس نیوز نے بتایا کہ ان کے ذرائع کے مطابق اپوزیشن لیڈر پنجاب ملک احمد بچھڑ کی جانب سے بھی دھرنے میں شریک ہونے کا کہا گیا ہے۔ پی ٹی آئی پنجاب کی جانب سے دھرنے میں بھرپور شرکت کی یقین دہانی کرائی گئی ہے جبکہ عالیہ حمزہ نے بھی دھرنے میں شریک ہونے کی حامی بھری ہے۔

دھرنے کی مخالفت

ایکسپریس نیوز نے بتایا کہ ان کے ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی لیڈر شپ میں چند رہنما دھرنے کے حق میں نہیں ہیں۔ ان لیڈروں کا  کہنا تھا کہ ملاقات نہ ہونے کی صورت میں دھرنا دینے یا نہ دینے کا  فیصلہ کور کمیٹی کے اجلاس میں کیا جائےاور گزشتہ روز کے اجلاس میں اس  (دھرنے کے) حوالے سے فیصلہ نہیں ہوا تھا۔

Waseem Azmet.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل کے باہر دھرنا شادی ہال کے لان میں کو ملاقات کی اجازت اڈیالہ جیل کے قریب پی ٹی ا ئی کے لیڈر سے ملاقات نہیں اڈیالہ جیل میں ایکسپریس نیوز بانی کی بہنیں اپوزیشن لیڈر حراست میں لے علیمہ خان نے نہیں کرنے دی کو حراست میں ملاقات کرنے عمر ایوب نے روک دیا گیا کی اجازت نہ منگل کے روز کارکنوں نے سلمان اکرم کارکنوں کو عالیہ حمزہ میں لے لیا کی جانب سے نماز نہیں اور کارکن کی ملاقات نے کہا کہ پی ٹی آئی انہوں نے نہیں ہیں نیازی کو کے مطابق دھرنے کے زرتاج گل پولیس کا کی بہنوں بہنوں کو چھوڑ دیا ج ملاقات پولیس نے کہ ان کے بانی کو کرنے کے لیا گیا ناکے پر کچھ دیر نہیں کی نہیں ہو رہے ہیں خان اور کے ساتھ کو جیل کے بعد نے بھی کیا کہ جیل سے دیں گے خان کو جمع ہو تھا کہ کے نام کے لئے خان کی

پڑھیں:

جتنے مرضی کیسز کر لیں ہم نے بانی کا ساتھ نہیں چھوڑنا: زرتاج گل

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما زرتاج گل—فائل فوٹو

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما زرتاج گل کا کہنا ہے کہ جتنے مرضی کیسز کر لیں ہم نے بانی کا ساتھ نہیں چھوڑنا۔

راولپنڈی کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 3 سال سے ہم عدالتوں میں پیش ہو رہے ہیں۔

اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کی کوشش اعظم سواتی کی اپنی ہے: سلمان اکرم راجہ

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما سلمان اکرم راجہ کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کی کوشش اعظم سواتی صاحب کی اپنی ہے۔

زرتاج گل کا کہنا ہے کہ ان شاء اللّٰہ ہمیں اُمید ہے انصاف ملے گا۔

پی ٹی آئی کی رہنما نے کہا کہ پی ٹی آئی کو دہشت گرد بنانے سے مسائل حل نہیں ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی، پولیس اور حساس اداروں نے اسمگلنگ کی بڑی کوشش ناکام بنا دی
  • جتنے مرضی کیسز کر لیں ہم نے بانی کا ساتھ نہیں چھوڑنا: زرتاج گل
  • کراچی: نجی ریسٹورنٹ پر حملے کی کوشش ناکام، 10 افراد گرفتار
  • آئی جی پنجاب اور دیگر پولیس افسران غیر قانونی آرڈرز کر رہے ہیں، عمر ایوب
  • بانی سے ملاقات نہ کرانے پر نیاز اللہ نیازی کی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے نام درخواست
  • فیملی نہ پہنچی، اڈیالہ جیل میں بانی سے ملاقات کا وقت ختم ہو گیا
  • عدالتی فیصلے کی خلاف ورزی کی جارہی ہے، نیاز اللّٰہ نیازی
  • پی ٹی آئی رہنماؤں کو تاحال بانی سے ملاقات کی اجازت نہ مل سکی
  • امانت میں خیانت کے ملزم کی ضمانت خارج ہونے پرعدالت سے فرار کی کوشش
  • عمران خان سے کون ملے گا؟ فہرست جیل انتظامیہ کے حوالے