پاکستان سٹاک مارکیٹ میں شدید مندی، انڈیکس میں 3 ہزار سے زائد پوائنٹس کی کمی
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
کراچی (نیوزڈیسک) کاروباری ہفتے کے پہلے روز ہی پاکستان سٹاک ایکس چینج میں شدید مندی کا رجحان دیکھنے کو مل رہا ہے۔
کاروبار کے آغاز پر ہی پاکستان سٹاک مارکیٹ میں شدید مندی دیکھنے کو ملی، 100 انڈیکس 3297 پوائنٹس کی کمی سے ایک لاکھ 15 ہزار 499 کی سطح پر آگیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ کاروباری ہفتے کے آخری روز کاروبار کے آغاز پر سٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی دیکھنے میں آئی، 1800 سے زائد پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ پاکستان سٹاک مارکیٹ میں 100 انڈیکس ایک لاکھ 20 ہزار 793 پوائنٹس کی حد کو چھو گیا۔
تاہم کاروباری روز کے اختتام پر سٹاک مارکیٹ میں اچانک مندی چھا گئی جس کے باعث ہنڈرڈ انڈیکس 146 پوائنٹس کی کمی کیساتھ ایک لاکھ 18 ہزار 791 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا تھا۔
سعودی سٹاک مارکیٹ بھی کریش کر گئی
دوسری جانب امریکی ٹیرف اور تیل کی قیمتوں میں کمی کے اثرات سے سعودی سٹاک مارکیٹ بھی کریش کر گئی جس سے 500 ارب ریال کا نقصان ہوا ہے۔
سعودی بنچ مارک تاسی انڈیکس 700 پوائنٹس کمی سے 11200 پر بند ہوا، آئل کمپنی آرمکو کو شیئرز کی مد میں 340 ارب ریال کا نقصان ہوا، سعودی نیشنل بینک اور دیگر بڑی کمپنیوں کو بھی نمایاں نقصان ہوا۔
سعودی میڈیا کے مطابق قطر، کویت، مسقط اور بحرین کی سٹاک مارکیٹوں میں بھی گراوٹ پیدا ہو گئی، کویت سٹاک مارکیٹ میں 6.
سعودی میڈیا نے مزید بتایا ہے کہ خلیجی سٹاک مارکیٹوں میں مئی 2020 کے بعد سب سے بڑی کمی ریکارڈ کی گئی۔
Post Views: 1ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سٹاک مارکیٹ میں پاکستان سٹاک پوائنٹس کی
پڑھیں:
طورخم بارڈر سے مزید 1 ہزار سے زائد غیر ملکی پاکستان بدر
خیبرپختونخوا کے ضلع خیبر کے لنڈی کوتل ٹرانزٹ کیمپ سے 1 ہزار سے زائد مزید غیر ملکیوں کو ملک بدر کردیا گیا۔
امیگریشن ذرائع کے مطابق پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم 1002 غیر ملکیوں کو اتوار کے روز لنڈی کوتل ٹرانزٹ کیمپ منتقل کیا گیا جہاں پر ضروری کارروائی کے بعد طورخم سرحد سے انہیں ملک بدر کردیا گیا۔
ذرائع کے مطابق ملک بدر ہونے والے غیرملکیوں میں 580 غیرقانونی رہائشی، 422 اے سی سی کارڈ ہولڈر تھے، جنہیں ملک کے مختلف شہروں سے لایا گیا تھا۔
امیگریشن ذرائع کا کہنا تھا کہ یکم اپریل سے اب تک 7702 افراد پر مشتمل 1151 غیرملکی خاندانوں کو ملک بدر کیا گیا، ان خاندانوں میں 3081 مرد، 1981 خواتین، 2640 بچے اور بچیاں شامل تھے۔
ذرائع کے مطابق 17 ستمبر 2023 سے 31 مارچ 2025 تک 70494 افغانی خاندان افغانستان لوٹ گئے، اپنے ملک جانے والے افغانی خاندان 469159 افراد پر مشتمل تھے۔